پہلے مجھے اپنے بارے میں کچھ بتاؤں، میرا نام نادیہ ہے، میری شادی تقریباً ایک ماہ پہلے ہوئی ہے، میں ایک بھرپور جوان اور خوبصورت لڑکی ہوں ۔میرے مموں کا سائز 36 ہے، کمر کا سائز 28 اور میری گانڈ کا سائز 38 ہے، شادی سے پہلے ہی میں بہت سے لن لےچکی تھی ۔جوان ہوتے ہی ہوس کا نشہ ایسا مجھ پر چڑھا جو آج تک نہیں اترا ۔میں لن سے چدے بغیر نہیں رہ سکتی ۔سہاگ رات کو میرےشوہر نے بھی یہ محسوس کرلیاتھا۔مگر وہ نیک دل انسان ہیں ۔انہوں نے کچھ بولا نہیں ۔
میرےشوہر، میں اور میرے سسر، ہم تین ہی گھر میں رہتے تھے ۔میری ساس کی تقریباً 2 سال پہلے ڈیتھ ہوگئی تھی ۔ میے شوہر ہمیشہ کام میں مصروف رہتا تھے ، دو دن گھر میں رہتا تھے وہ بھی کام میں مصروف، ، ہفتے میں ایک آدھ بار چدائی کرتے ۔اور باقی دن میں تڑپتی رہتی تھی ۔وہ کام میں اتنے مصروف رہتے تھے کہ ان کے پاس میرے لیے ٹائم ہی نہیں تھا۔جاب کے سلسلے میں انہیں باہر بھی رہناپڑتاتھا۔میں ان سے شکایت کرتی تو وہ مجھے پیار سے سمجھانے لگتے ۔دیکھو نادیہ میں یہ سب تمہارے لیے ہی تو کررہا ہوں ۔میں چپ ہوجاتی مگر میرے جسم کی آگ مجھے جلائےجارہی تھی ۔
میرے سسر سارا دن ٹی وی اور اخبار پڑھتے تھے، مجھے گھر میں اکیلا اکیلا محسوس ہوتا تھا۔
تو واقعہ اس دن ہوا، جس دن رات کو میرے شوہر کے آفس سے شوہر کے باس نے فون کیا اور پتہ چلا کہ میرے شوہر کو تین ہفتوں کے لیے کسی بزنس ٹرپ پر جانا پڑے گا، میں تو سن کر حیران ہوئی کیونکہ نئی دلہن کو کوئی ایسے چھوڑ کر جا سکتا ہے لیکن میرا شوہر مجھ سے اپنی نوکری کو زیادہ پیار کرتا تھا تو وہ اگلے دن صبح تیار ہو کر میرے گال پر بوسہ دے کر چلا گیا اور میرے دل میں شوہر کے باس پر غصہ آ رہا تھا کیونکہ تین ہفتوں کے لیے میرے شوہر کو مجھ سے چھین لیا، گھر میں صرف میں اور سسر رہ گئے۔
میرے شوہر کے جانے کے بعد میں گھر کا کام کاج شروع کیا، دیکھا کہ سسر ابھی تک سونے سے نہیں اٹھے تو میں سسر کے کمرے میں گئی، کمرے میں داخل ہو کر دیکھا کہ سسر سو رہے ہیں، انہیں سونے سے اٹھانے کے لیے سسر کے پاس گئی تو میری نظر سسر کی دھوتی پر پڑی، دھوتی کی پھانک سے دیکھا سسر کا بڑا کالا لنڈ دیکھ کر میرا پورا جسم سنسناتی ہوئی کانپ اٹھی ، کتنے دن سے میں نے اپنے شوہر کا بھی لن نہیں دیکھاتھا ، میں اور خود کو روک نہ سکی سسر کے اور قریب گئی قریب جا کر اچھی طرح چیک کیا کہ سسر سو رہے ہیں یا ابھی جاگ جائیں گے، چیک کر کے دیکھا کہ سسر کو ابھی دیر ہے سونے سے اٹھنے میں پھر میں نے دھوتی کو اور تھوڑا سائیڈ پر کیا اور کھڑے ہو کر ہلکے سے سسر کے لنڈ کو چھوا پھر سسر کی طرف دیکھا کہ وہ گہری نیند سورہے تھے ۔ تو تھوڑا ہمت کر کے سسر کے لنڈ کو اپنے بائیں ہاتھ کی مٹھی میں ہلکے سے دبا کر پکڑ لیا اور آہستہ آہستہ اوپر نیچے کرنے لگی کچھ دیر بعد سسر کا لنڈ آہستہ آہستہ سخت اور بڑا ہونے لگا، سسر کا بڑا لنڈ دیکھ کر میری اور ہوس اور زیادہ بھڑک اٹھی، اور تھوڑی ہمت کر کے اب میں سسر کے پاؤں کے پاس بیٹھ گئی پھر جب لنڈ پورا سخت اور بڑا ہو گیا تو میں زور زور سے اوپر نیچے کرنے لگی اور اپنے دائیں ہاتھ سے میں اپنا دائیں طرف کا دودھ خود ہی دبانے لگی اور درمیان میں چیک کر رہی تھی کہ سسر سونے سے نہ اٹھ جائیں، کچھ دیر ایسے چلنے کے بعد میں نے اپنا دائیں ہاتھ اپنے برا کے نیچے سے اندر ڈال دیا اور اپنے دودھ اور دودھ کی نوک کو دبانے لگی پھر سسر کی طرف دیکھا کہ ابھی گہری نیند میں ہے، اور تھوڑا زیادہ ہمت کر کے اب میں نے اپنا سر سسر کے لنڈ کے پاس لے گئی لنڈ کی بو سونگھ کر میری اور زیادہ ہوس جاگ اٹھی پھر لنڈ کے سر پر ایک بوسہ کیا اور سسر کی طرف دیکھا کہ ابھی سو رہے ہیں، پھر لنڈ کی طرف دیکھ کر لنڈ کا سر اپنے منہ کے اندر لے کر آہستہ آہستہ چوسنے لگی اور درمیان میں سسر کی طرف بھی چیک کر رہی تھی، کچھ دیر لنڈ کا سر چوسنے کے بعد تقریباً آدھا لنڈ منہ کے اندر لے کر زور زور سے چوسنے لگی اور میرے سسر کی نیند ٹوٹنے کی طرف کوئی توجہ نہیں تھی اس درمیان سسر کی کسی وقت نیند ٹوٹ گئی اور مجھے دیکھ لیا کہ میں ان کا لنڈ چوس رہی ہوں سسر کوئی ردعمل نہ دے کر سونے کا ڈرامہ کرنے لگے کچھ دیر بعد سسر نے میرے منہ کے اندر ہی سارا مال نکال دیا اور میں نے اپنے منہ سے لنڈ نکال کر سارا مال نگل لیا پھر لنڈ کو دھوتی سے ڈھانپ کر وہاں سے چلی گئی، اور سسر دل میں سوچنے لگے… بہو میرے لنڈ کو کیوں چوس رہی تھی؟ میرا بیٹا کیا بہو کو خوش نہیں کر پا رہا؟ چلو جو ہوا اچھا ہی ہوا میں بھی کسی کو کئی سالوں سے اپنا لنڈ نہیں چسوایا، لیکن اب بہو کو کیسے چودوں اس کے لیے تھوڑی عقل لگانی پڑے گی کیا بہو بھی مجھ سے چدواتی چاہتی ہے…۔
پھر میں نے منہ آنکھ صاف کر کے صبح کا پانی کھانا بنانے کے لیے کچن میں چلی گئی، کچھ دیر بعد سسر صوفے پر آ کر بیٹھے ٹی وی آن کر کے خبر سنتے سنتے اخبار پڑھنے لگے اور کہا بہو ، مجھے ایک گرم چائے بنا دو میں نے کہا ہاں سسر دے رہی ہوں، 2 منٹ چائے بنا کر میں سسر کے پاس گئی اور جھک کر چائے کی پلیٹ آگے کی اور میرے کھلے گلے والی قمیض سے میرے موٹے ممے ان کو نظر آنے لگے اور سسر نے میری طرف دیکھا اور میرے بڑے دودھ دیکھ کر فل ہاٹ ہورہے تھے ، سسر کا ایسے میرے دودھ دیکھنا مجھے شرم آ رہی تھی تو میں نے کہا سسر آپ کی چائے لو میری بات سن کر سسر کی نظر میرے دودھ سے ہٹی اور کہا ہاں… ہاں… بہو دو سسر جب میرے ہاتھ سے چائے کی پلیٹ لے رہے تھے میں نے تب اپنی قمیض ٹھیک کی سسر کے پاس بیٹھ گئی اپنی چائے لے کر، ہم دونوں نے مل کر چائے پی اور سسر نے کہا چائے اچھی بنی ہے بہو میں نے کہا ہاں، میں نے بنی ہے نا تو سسر نے کہا کہ تو بہو آج دوپہر کے لیے کیا پکاؤ گی میں نے کہا میں نے ابھی نہیں سوچا، دیکھتے ہیں کیا پکایا جا سکتا ہے ایسے باتیں کرتے کرتے ہماری چائے ختم ہوئی اور میں چائے کے کپ لے کر کچن میں چلی گئی۔
میں کچن میں جا کر سارا کام ختم کرتے کرتے دوپہر ہو گئی تو میں نہانے گئی اور سسر کا لنڈ چوسنا میرے دودھ ایسے دیکھنا یہ سب دیکھ کر میں بہت ہی ہاٹ ہوگئی تھی اور اب سسر جی کے موٹے لن سے چدنے کے لیے بے چین ہورہی تھی ۔میں نے جان بوجھ کر باتھ روم کا دروازہ بند نہیں کیا دروازہ ٹھیک میرے پیچھے تھا، پھر میں نے اپنے سارے کپڑے اتاردئیے اور شاور میں نہانے لگی، کچھ دیر بعد سسر نے دیکھا کہ باتھ روم کا دروازہ کھلا ہے اور دروازے کی اوٹ سے مجھے نہاتے ہوئے دیکھنے لگے پھر سسر نے اپنی دھوتی اور بنیان اتار کر باتھ روم کے اندر داخل ہوئے اور میرے پیچھے آ کر مجھے پیچھے سے میرے دونوں مموں پر اپنے دونوں ہاتھ رکھ کر دبا دیے، میں ایک سیکنڈ کے لیے چونک اٹھی اور سسر میرے کان کے پاس آ کر کہا بہو میرے لنڈ کو ایک بار پھر چوس دو میں نے کہا ایک بار پھر؟ تو آپ سمجھ گئے؟ سسر نے کہا ہاں بہو اور تمہارا لنڈ چوسنا میرے زندگی کا سب سے اچھا لنڈ چوسنا تھا کہنے کے بعد سسر نے اپنے دونوں ہاتھوں سے میرے دونوں دودھ دبانا شروع کیا سسر کا لنڈ آہستہ آہستہ سخت اور کھڑا ہونے لگا یہ میں اسے اپنے چوتڑوں میں محسوس کر رہی تھی، سسر میرے دودھ دباتے دباتے درمیان میں دودھ کی نوکوں کو انگلی سے دباتے تھے، کچھ دیر بعد سسر کا لنڈ لمبا اور سخت ہو گیا اور میرے دونوں ٹانگوں کے درمیان ڈال دیا اور میں نے اپنی ٹانگوں سے دبا کر پکڑ لیا لنڈ کو پھر سسر نے میری چوت پر اپنا لنڈ آگے پیچھے کر کے رگڑنا شروع کیا،آآآآآآآہ ۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآآآہ ۔۔۔میں مزے سے سسکاریا ں بھرنے لگی ۔۔۔۔۔۔ پھر میرے دودھ سے دایاں ہاتھ ہٹا کر اس ہاتھ سے میرا سر اپنی طرف موڑا اور مجھے لپ کس کرنے لگے میں بھی انہیں کس کرنے لگی، کچھ دیر بعد ان کا دایاں ہاتھ میرے پیچھے لے آئے اور لنڈ کو میرے چوت سے ہٹا کر اپنے دائیں ہاتھ سے میرے چوت کو رگڑنے لگے پھر دو انگلیاں میرے چوت کے اندر ڈال دیں اور انگلیاں آہستہ آہستہ اندر باہر کرنے لگے میں نے اپنا دایاں ہاتھ پیچھے لے جا کر سسر کا لنڈ ہاتھ کی مٹھی میں پکڑ کر آگے پیچھے کرنے لگی کچھ دیر بعد سسر نے مجھے کس کرنا بند کیا اور میرے چوت سے انگلیاں نکال کر مجھے پکڑ کر گھمائے اور بیٹھا دیا اور کہا بہو صبح کی طرح چوس دو میں نے اور دیر نہ کرتے ہوئے تقریباً آدھا لنڈ اپنے منہ کے اندر لے لیا اور چوسنا شروع کیا سسر کے منہ سے آہ ہ آآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔اووووووووووووواوہ ہ بہو کیا چوس رہی ہو تم سچ آآآآآآہ ، پہلے میرے لنڈ کو ایسے کسی نے نہیں چوسا پھر سسر نے اپنے دونوں ہاتھ میرے سر پر رکھے اور میرے سر کو پکڑ کر ہلکا ہلکا دباؤ دے رہے تھے لنڈ سے میرے منہ میں اور آہستہ آہستہ لنڈ کو اور اندر ڈال رہے تھے میرے منہ میں، پھر زور زور سے دباؤ دے کر میرے منہ کو چودنے لگے، ایسے کچھ دیر چلنے کے بعد سسر نے کہا بہو میرا مال نکلے گا اور میں صبح کی طرح تمہارے منہ کے اندر اپنا مال ڈالنا چاہتا ہوں کہنے کے ساتھ ہی میرے منہ کے اندر سارا مال ڈال دیا اور کہا آہ آآآآآآآآآآآہ بہو تم سب سے بہترین چوستی ہو لنڈ میں نے اپنے منہ سے سارا مال نکال کر کہا ہاں، سسر جی میں لن کی دیوانی ہوں پھر سسر باتھ روم سے نکل کر چلے گئے اور میں نے اپنا نہانا ختم کر کے کپڑے پہن کر باہر آ گئی۔
شام کو سسر صوفے پر بیٹھے اکیلے ٹی وی دیکھ رہے تھے، ٹی وی دیکھتے دیکھتے کب سو گئے انہیں پتہ نہیں چلا، میں سسر کے پاس بائیں طرف بیٹھ کر ٹی وی دیکھنے لگی اور میری نظر پھر سسر کی دھوتی پر گئی میں نے دھوتی کو تھوڑا ایک طرف کیا اور لنڈ دیکھا، لنڈ دیکھتے ہی میری چوت سلگ اٹھی میں سسر کے لنڈ کی طرف جھک گئی اور لنڈ کو اپنے دائیں ہاتھ سے پکڑ کر تقریباً آدھا لنڈ اپنے منہ کے اندر ڈال لیا اور چوسنے لگی آہستہ آہستہ لنڈ سخت اور بڑا ہونے لگا میرے منہ کے اندر پھر میں زور زور سے چوسنے لگی بعد میں سسر کی نیند ٹوٹ گئی اور سمجھ گئے کہ میں ان کا لنڈ چوس رہی ہوں پھر سسر نے اپنے بائیں ہاتھ سے میرے دائیں طرف کا دودھ پکڑا اور برا کے اوپر سے اور دبانے لگے اور کہا بہو تم پھر چوس رہی ہو میرا لنڈ؟ لگتا ہے میرا لنڈ تمہیں بہت پسند آیا ہے میں نے لنڈ کو اپنے منہ سے نکال کر کہا ہاں سسر آپ کا لنڈ مجھے بہت پسند ہے سسر نے کہا لنڈ جب تمہیں پسند آیا ہے تو چوسنے میں دیر نہ کرو کہنے کے ساتھ ہی سسر نے اپنے دائیں ہاتھ سے میرے سر کو پکڑ کر لنڈ پر لے آئے اور میں نے اپنے منہ کے اندر پھر ڈال لیا لنڈ کو اور چوسنے لگی پھر سسر ہلکا ہلکا اپنے دائیں ہاتھ سے میرے سر پر دباؤ دے رہے تھے ایسے کچھ دیر لنڈ چوسنے کے بعد سسر نے کہا بہو میرا مال نکلے گا میں نے اور کچھ نہیں کیا جانتی تھی کہ سسر میرے منہ کے اندر مال ڈالنا پسند کرتے ہیں تو میں انتظار کرنے لگی مال نکلنے کا اور اچانک میرے منہ کے اندر سسر نے سارا مال ڈال دیا اور میں نے سارا مال نگل لیا، سسر نے کہا بہو تم نے تو مال نگل لیا؟ میں نے کہا ہاں سسر جی ، مجھے منی پینا بہت پسند ہے ۔ سسر جی میری بات سن کر بہت ہی خوش ہوئے ۔ پھر ہم دونوں نے مل کر ٹی وی دیکھا۔
ٹی وی دیکھتے دیکھتے رات ہو گئی تو ہم دونوں نے مل کر کھانا کھایا، کھانے کے بعد میں اپنے کمرے کی طرف سونے کے لیے جانے لگی تبھی سسر نے کہا بہو آج رات میں تمہارے ساتھ سونا چاہتا ہوں، میں دو سالوں سے اکیلا رہ رہا ہوں، تو مجھے انکار نہ کرو میں نے تھوڑا سوچا، ہمارے درمیان تو بہت کچھ ہو چکا ہے رات کو اگر سسر میرے ساتھ سوئیں تو اور کیا ہو گا، سوچنے کے بعد کہا ہاں سسر جی کوئی بات نہیں آپ میرے ساتھ سو سکتے ہیں سسر نے کہا ٹھیک ہے، تم جا کر سو جاؤ میں دو دوائیں کھا کر تقریباً 10-15 منٹ بعد آتا ہوں میں نے کہا ٹھیک ہے سسر پھر میں اپنے کمرے میں جا کر لائٹ بند کر دی اور بستر کے بائیں طرف سو گئی تقریباً 20 منٹ بعد سسر میرے کمرے میں آئے آ کر دھوتی اور بنیان اتار دیے اندھیرے کی وجہ سے میں نے ان کی دھوتی اور بنیان اتارنا نہیں دیکھا پھر میرے پاس آ کر لیٹ گئے اور کہا بہو ؟ تم سو گئی ہو کیا؟ میں نے کہا نہیں سسر ابھی نہیں سوئی، اب سوؤنگی کہہ کر میں بائیں طرف ہو کر سو گئی کچھ دیر بعد سسر میرے قریب آئے آ کر وہ بھی بائیں طرف ہو کر میرے گلے کے درمیان سے اپنا بایاں ہاتھ میری نائٹی کے اوپر سے میرے بائیں دودھ پر رکھا اور دایاں ہاتھ سے میری کمر دبا کر پکڑی اور کہا بہو میں آج ایسے ہو کر سوؤں؟ میں نے کہا آپ جیسا چاہیں، ویسے سوئیں پھر کچھ دیر بعد سسر نے اپنے لنڈ سے ہلکا ہلکا کر کے میری نائٹی کے اوپر سے میرے چوتڑوں کو رگڑنا شروع کیا اور دائیں ہاتھ سے میری کمر پر ہاتھ پھیرنے لگے اور بائیں ہاتھ سے میرے دودھ پر ہلکا ہلکا دباؤ دینے لگے اور اپنے پاؤں سے میرے پاؤں رگڑنے لگے اور میں فل مزے سے پاگل ہوتی جارہی تھی ۔
میرے سسر کا لنڈ میرے چوتڑوں کی رگڑ کھا کر لنڈ سخت اور بڑا ہو رہا تھا ، پھر سسر نے اپنے پاؤں سے میرے پاؤں رگڑتے رگڑتے آہستہ آہستہ کر کے میری نائٹی اوپر اٹھا رہے ہیں تقریباً میرے گھٹنوں تک اٹھا دی ۔اب سسر نے اپنا دایاں ہاتھ میری کمر سے ہٹا کر نیچے سے میرے برا کے اندر ڈال کر ہلکے سے دبانے لگے، میں نے سسر سے کہا سسر جی ایسے کرو گے تو میری نیند نہیں آئے گی سسر نے کہا بہو میں تو تمہیں مساج کر کے سکون دے رہا ہوں تاکہ تمہیں جلدی نیند آ جائے میں نے کہا نہیں سسر جی مجھے سونا نہیں ہے ۔ ، آپ مجھے اور زیادہ اکسائٹڈ کر رہے ہو سسر نے کہا تو اور اچھا ہے یہ باتیں سن کر مجھے یقین ہوگیا کہ وہ مجھے چودنے کے لیے پاگل ہورہے ہیں ، اور دل میں سوچا تقریباً دو ماہ ہو گئے کسی نے مجھے نہیں چودا آج شاید سسر مجھے چودیں گے، کہنے کے بعد دیکھا سسر نے اپنا بایاں ہاتھ سے میری نائٹی اور برا کھول دیے اور وہ اپنے دونوں ہاتھوں سے میرے دونوں دودھ پکڑ کر زور زور سے دبانے لگے اور میرے منہ سے آوازیں نکلنے لگیں آہ ہ آآآآآآآآآہ پاپا جی اوہ ہ اوہ ہ سسر نے کہا تمہیں اچھا لگ رہا ہے بہو میرا مساج؟ میں نے کہا ہاں سسر جی بہت اچھا لگ رہا ہے اور دوسری طرف سسر کا لنڈ بالکل سخت ہو کر پورا کھڑا ہو گیا اور میری نائٹی کے اوپر سے میرے چوتڑوں میں اپنے سخت بڑے لنڈ سے گھونسے دینے لگے اور اور زور سے دبا کر پکڑا اور میرے کان کے پاس اپنا منہ لا کر آہستہ سے کہا میں آج تمہیں، تمہاری زندگی کا سب سے اچھا مساج دوں گا یہ بات سن کر مجھے لگا میرا پورا جسم کا خون گرم ہو گیا، پھر سسر نے اپنا دایاں ہاتھ میرے دودھ کے اوپر سے ہٹا کر میرے گھٹنے تک آئی نائٹی کو اٹھا کر میری کمر تک لے آئے اور دائیں ہاتھ سے میری پینٹی کے اوپر سے میرے چوت کی جگہ پر انگلی سے رگڑنے لگے اور کہا اب تمہیں کیسا لگ رہا ہے بہو ؟ میں نے کہا آآآآآآآآآآہ ہمم سسر ، بہت مزہ آ رہا ہے سسر نے کہا اور کچھ دیر میں ہی میں تمہیں اور مزہ دوں گا پھر سسر نے اپنا دایاں ہاتھ سے میری پینٹی بھی کھول کر میرے گھٹنے تک لا دیے اور اپنے دائیں ہاتھ کی دو انگلیاں اپنے منہ کے اندر لے کر پورا گیلا کیا اور پھر میرے چوت کے پاس لے آئے انگلیاں اور ایک بار میں ہی میرے چوت کے اندر پورا انگلیاں ڈال دیں اور میرے چوت کے باہر اندر کرنے لگے ۔۔ اور میرے منہ سے پھر آوازیں نکلنے لگیں آآآآآآآآآآآآآآہ آآآآآآآآآآآآہ ہمم اوہہ سسر ، کیا مساج کر رہے ہو سچ کوئی جواب نہیں سسر نے کہا ابھی تو اور مساج باقی ہے بہو ۔
پھر سسر نے اپنی انگلیاں میرے چوت کے اندر سے نکال لیں اور اپنے دائیں ہاتھ سے اپنا لنڈ پکڑا اور میرے دونوں چوتڑوں کے درمیان ٹھونکنے لگے کچھ دیر بعد سسر نے اپنا دایاں ہاتھ اپنے منہ کے پاس لا کر ہاتھ میں تھوڑا تھوک لیا اور اس ہاتھ کے تھوک سے اپنے لنڈ کے سر پر لگایا پھر وہ اپنے دائیں ہاتھ سے لنڈ پکڑ کر میرے چوت کے سوراخ کے سیدھے رکھا اور کہا بہو تم تیار ہو نا؟ میں نے کہا ہاں سسر ، میں تو اسی کا انتظار کر رہی تھی کہنے کے ساتھ ہی سسر نے اپنے پیروں سے آدھا لنڈ میرے چوت کے اندر ڈال دیا اور آہستہ آہستہ مجھے چودنے لگے آآآآآآآآآہ آآآآآآآہ میں فل مزے سے تڑپنے لگی ۔۔ان کا موٹا لن میری چوت کی زبردست چدائی کررہاتھا۔ میں نے فل لذت سے سسکتے ہوئے کہا،افففففففف سسر جی ۔۔۔آآآآآآآآہ ۔۔وہ بولے بہو اب تمہیں کیسا لگ رہا ہے میرا لنڈ لے کر؟ میں نے کہا لگ رہا ہے میں جنت میں ہوں سسر جی یہ بات سن کر سسر نے میری کمر کو اپنے دائیں ہاتھ سے پکڑا اور بایاں ہاتھ سے میرے گلے کو دبا کر پکڑا اور چودنے کی سپیڈ بڑھائی اور مجھے چودتے چودتے آہستہ آہستہ کر کے لنڈ کو اور اندر ڈالنے لگے اور کچھ دیر میں پورا لنڈ میرے چوت کے اندر ڈال کر زور زور سے چودنے لگے اور میرے منہ سے پھر آوازیں نکلنے لگیں آآآآآآہ آآآآآآآآہ کچھ دیر ایسے چودنے کے بعد سسر نے اپنا لنڈ میرے چوت سے نکال کر مجھے سیدھا کر کے لیٹا دیا اور میرے دونوں پاؤں کو دونوں طرف پھیلا دیا اور سسر میرے چوت کے سامنے آ کر بیٹھے اور دائیں ہاتھ سے لنڈ پکڑ کر پورا لنڈ ایک بار میں زور لگا کر میرے چوت کے اندر ڈال دیا اور زور زور سے چودنے لگے اور میرے اوپر لیٹ کر وہ اپنے دونوں ہاتھوں سے میرے دونوں دودھ پکڑ کر چوسنے لگے اور درمیان میں دودھ کی نوکوں کو کاٹ رہے تھے ایسے کچھ دیر مجھے چودنے کے بعد سسر نے اپنا لنڈ میرے چوت سے نکال کر مجھے الٹا کر کے لیٹا دیا اور کہا بہو اب تم گھوڑی بن جاؤ میں پوری نائٹی اتار کر الف ننگی ہوکر گھوڑی بن گئی اور کہا سسر جی یہ اسٹائل تو مجھے بہت پسند ہے پھر سسر نے لنڈ کو پکڑ کر میرے چوت کے سوراخ پر رکھا اور وہ اپنے دونوں ہاتھوں سے میری کمر کو دبا کر پکڑا اور ایک دھکا دے کر پورا لنڈ پھر میرے چوت کے اندر ڈال دیا اور میری کمر پکڑ کر اپنی طرف کھینچنا شروع کیا اور ادھر سے تو سسر لنڈ سے دھکا دے رہے تھے اور زور زور سے چودنے لگے اور تھپ تھپ تھپ کی آوازیں نکلنے لگیں ہماری چودائی کی۔آآآآآآآہ ۔۔آآآآآآآآہ ۔۔۔ہم دونوں فل مستی سے چیخ رہے تھے ۔۔ اور ایسے کچھ دیر چودنے کے بعد سسر نے کہا بہو میرا مال نکل جائے گا ابھی میں نے کہا سسر جی آپ لنڈ کو نکال لو سسر نے میری بات نہ سنی مجھے لگاتار چودتے رہے پھر ایک وقت میرے چوت کے اندر ہی سسر نے اپنا سارا مال ڈال دیا اور کہا بہو غلطی سے میں نے مال تمہارے چوت کے اندر ہی ڈال دیا میں نے کہا کوئی بات نہیں سسرجی میں دوائی کھا لوں گی سسر نے کہا اچھا بہو تو ٹھیک ہے کہنے کے بعد میرے پاس ہی لیٹ گئے اور فوراً سو گئے میں نے دل میں سوچا سسر نے آج بہت کام کر دیا تو شاید جسم کا تھکا ہونے کی وجہ سے سو گئے۔
پھر میں باتھ روم میں جا کر صاف ہو کر کمرے میں آئی، آنے کے بعد میں سسر جی کے ساتھ ننگی ہی لپٹ کر سوگئی ۔