سالی میری میں سالی کا


میرا نام سلطان ہے، میری شادی ہو چکی ہے، میری عمر 33 سال ہے اور میری دو سالیاں ہیں۔ میں پاکستان کے ایک بڑے شہر سے ہوں اور میری کافی اچھی نوکری ہے۔ میرے سسر اور ساس یو کے میں رہتے ہیں اور میری بیوی بھی ان کے ساتھ وہیں شفٹ ہو چکی ہے۔ پہلے ہم ایک ڈبل اسٹوری مکان میں رہتے تھے جہاں میری بیوی بھی ساتھ تھی، اوپر والے فلور پر ہم اور نیچے والے فلور پر میری ایک سالی رہتی تھی جس کا شوہر باہر ملک نوکری کرتا ہے اور سال میں ایک مہینہ ہی چھٹی پر آتا ہے۔ میں ہر تیسرے مہینے یو کے اپنی بیوی سے ملنے جاتا ہوں کیونکہ میری نوکری بھی اچھی ہے اور سائیڈ بزنس بھی ہے۔ میری بیوی کو یو کے شفٹ ہوئے دو سال ہو چکے ہیں، تب سے ہم نے وہ مکان چھوڑ دیا ہے، لیکن وہ مکان میری سالی کا ہی ہے، تو وہ اب بھی خالی ہے۔ اب میری سالی وہاں اپنے یعنی میرے ایک غیر شادی شدہ سالے کے ساتھ رہتی ہے جو صبح نوکری پر جاتا ہے اور شام کو دیر سے واپس آتا ہے۔ یہ سب تعارف تھا تاکہ آپ کو پوری کہانی سمجھ آ جائے، اب اس واقعے کی طرف آتا ہوں جس کی وجہ سے میں سالی کا اور سالی میری ہو گئی۔

میری سالی کا نام شائستہ ہے، وہ میری بیوی کی بڑی بہن ہے لیکن مجھ سے چھوٹی ہے، اس کی عمر 30 سال ہے۔ جو بڑی سالی ہے وہ مجھ سے بھی بڑی ہے اور وہ بھی یو کے میں سیٹل ہے۔ قریب ایک مہینہ پہلے میری سالی کا شوہر چھٹی ختم کر کے واپس گیا تھا اور میری سالی اس وقت ایک مہینے سے زیادہ کی حاملہ تھی، اس کا دوسرا بچہ ہونے والا تھا۔ میرے سسرال میں کسی کی وفات ہوئی تو میرے سالے کو وہاں جانا تھا، لیکن سالی نے انکار کیا کیونکہ کہتے ہیں کہ حاملہ لڑکی کسی کی وفات پر نہیں جاتی۔ خیر، میں شہر میں ہی تھا تو میری بیوی نے کال کی کہ آپ رات کو شائستہ کے گھر چلے جائیں، وہ آج رات اکیلی ہو گی کیونکہ بلال کسی کی وفات پر جا رہا ہے اور کل شام کو واپس آئے گا، تو آپ اوپر والے فلور پر رک جائیں۔ میں نے کہا ٹھیک ہے، چلا جاتا ہوں۔

شام کو جب میں گھر پہنچا تو بلال جا چکا تھا اور شائستہ گھر پر اپنے ایک بچے کے ساتھ اکیلی تھی۔ میں نے اوپر والے فلور کی چابیاں مانگیں تو اس نے کہا آپ یہیں ساتھ والے کمرے میں رک جائیں، میری طبیعت بھی خراب ہے اور موسم بھی، اور لائٹ کا بھی کچھ پتا نہیں چلتا۔ یہ جنوری کا مہینہ تھا اور سردی بھی تھی۔ میں کچھ دیر وہیں بیٹھ گیا، ٹی وی دیکھا اور پھر ساتھ والے کمرے میں چلا گیا۔ کچھ دیر بعد کافی زوردار بارش شروع ہو گئی اور لائٹ بھی چلی گئی تو میں سونے کے لیے لیٹ گیا۔ تقریباً ایک گھنٹہ گزر گیا اور نیند نہیں آ رہی تھی، اب رات کے 11 بج رہے تھے کہ اچانک میرے کمرے کے دروازے پر دستک ہوئی۔ میں نے دروازہ کھولا تو میری سالی سامنے کھڑی تھی۔ میں نے پوچھا خیریت، تو اس نے کہا میرے سر میں بہت درد ہو رہا ہے، دو بار گولیاں لے چکی ہوں لیکن آرام نہیں آ رہا، اگر آپ میرا سر دبا دیں تو شاید آرام آ جائے۔ میں نے کہا ٹھیک ہے، تم اپنے کمرے میں جاؤ، میں آتا ہوں۔

میں اس کے کمرے میں پہنچا تو وہ بیڈ کے بیچ میں لیٹی ہوئی تھی اور بائیں طرف اس کا چھوٹا سا بیٹا تھا۔ وہ سر کے درد کی وجہ سے آہ آہ کر رہی تھی۔ کوئی خاص جگہ بیٹھنے کی نہیں تھی کہ اس کا سر بیٹھ کر دباؤں، لیکن میں اس کے ساتھ بیٹھ گیا، بالکل اس کے سر کے ساتھ۔ میں نے بائیں ہاتھ سے اس کا سر دبانا شروع کیا۔ کچھ دیر بعد میں نے کہا اس پوزیشن میں سر دبانا مشکل ہے شائستہ، تو اس نے خود ہی اپنا سر میری جھانگ پر رکھ دیا۔ اب میں نے دونوں ہاتھوں سے اس کا سر دبانا شروع کر دیا۔ اسی دوران میری نظر اس کے کلیویج پر پڑی جو بہت سیکسی تھا، اس کے گورے گورے بوبز میرا ہوش اڑانے لگے۔ بڑی مشکل سے خود کو قابو کر کے سر دباتا رہا۔ کچھ 15-20 منٹ کے بعد اسے آرام آنے لگا اور اس کی آنکھیں بند ہونا شروع ہوئیں، لیکن اس کے جسم کی گرمی اور کلیویج سے میرا لنڈ کھڑا ہو گیا تھا۔ نہ چاہتے ہوئے بھی میرے دماغ میں آیا کہ کیوں نہ آج سالی کے ساتھ ہی سیکس ہو جائے، لیکن ڈر بھی تھا کہ کہیں سب الٹا نہ پڑ جائے۔ خیر، کچھ دیر میں اس کی آنکھ لگ گئی اور وہ سو گئی، اس کا سر وہیں میری جھانگ پر تھا۔ میں نے وہی گنی مت سمجھا کیونکہ اس وقت میرا کھڑا لنڈ بالکل اس کے چہرے کے قریب تھا اور وہ سو چکی تھی۔ تو میں نے موقع کا فائدہ اٹھایا اور بائیں ہاتھ اس کی گردن پر لے گیا اور اس کے بدن کی گرمی ہاتھ سے محسوس کی۔ پھر تھوڑی ہمت کر کے اس کے بائیں بوب پر ہاتھ رکھ دیا۔ قریب ایک منٹ اس کے بوب کی گرمی محسوس کی تو اچانک سالی نے ہلکی سی آہ بھر کر میری طرف کروٹ لے لی، میں نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور پریٹینڈ کیا کہ میں سو گیا ہوں۔ کمرے میں بس ایک ہلکی سی ایمرجنسی لائٹ ہی تھی جس کی روشنی بھی کم تھی۔

اب میری سالی کا چہرہ میرے لنڈ کی طرف آ گیا، اب اگر اس کی آنکھ کھلی تو اسے میرا لنڈ ہی سامنے دکھے گا جو ٹراؤزر میں تھا۔ اب رات کے 3 بج چکے تھے اور میں ایک چانس کے انتظار میں تھا۔ پھر اس کی آنکھ کھلی اور اس نے دیکھا اور اچانک گھبرا کر دوسری طرف کروٹ لے لی، لیکن میں وہاں سے نہیں ہلا اور پریٹینڈ کیا کہ میں سو رہا ہوں۔ 2-3 منٹ کے بعد میری سالی نے میری طرف دیکھا کہ میں سو رہا ہوں یا جاگ رہا ہوں۔ میں ہلکی سی ایک آنکھ کھول کر اسے ہی دیکھ رہا تھا۔ جب اسے محسوس ہوا کہ میں سو رہا ہوں تو اس نے پھر میرے لنڈ کی طرف کروٹ لے لی۔ میں نے سوچا کہ شاید اب سالی کی چوت بھی گیلی ہو گئی ہے۔ اب میں وہیں لیٹے لیٹے اس کے رسپانس کا انتظار کرنے لگا۔ تھوڑی ہی دیر بعد اس نے میری طرف دوبارہ دیکھ کر اپنا ایک ہاتھ میرے لنڈ کی طرف بڑھایا۔ اس نے میرا لنڈ مضبوطی سے تو نہیں پکڑا لیکن سہلانا شروع کر دیا اور مزے لینے لگی۔ کچھ دیر میں ہی اس نے ٹراؤزر کے اوپر سے ہی میرے لنڈ کو کس کیا اور پھر میری طرف دیکھا کہ واقعی میں سو رہا ہوں یا نہیں، اور پھر دوبارہ لنڈ پر ایک کس کیا اور ٹراؤزر کے اوپر سے ہی لنڈ کا ٹاپ منہ میں لیا اور 10-15 سیکنڈ کے بعد نکال لیا۔

اب اس کے بعد وہ ہوا جس کا مجھے انتظار تھا۔ اس نے دوسری طرف کروٹ لی اور اپنا سر ہلکا سا مجھے مارا بھی کہ شاید میں جاگ جاؤں، اور پھر اپنا سر اس نے تکیے پر رکھ لیا۔ اب مجھ سے انتظار نہیں ہو رہا تھا۔ میں بھی وہیں اس کے ساتھ چپک کر لیٹ گیا اور آہستہ سے اپنا لنڈ اس کی گانڈ پر رگڑنا شروع کر دیا۔ اس نے بھی جب اپنی گانڈ ہلا کر تھوڑا رسپانس دیا تو میری ہمت اور بڑھ گئی اور میں اپنا ہاتھ اس کی گانڈ پر پھیرتے ہوئے آگے اس کی چوت پر لے گیا اور جی اسپاٹ کو سہلانا شروع کر دیا۔ تھوڑی ہی دیر بعد اس نے اپنا ہاتھ میرے ہاتھ پر رکھ کر اپنی چوت کو دبانا شروع کر دیا۔ اب وہ بھی خوب گرم ہو چکی تھی اور واپسی کا کوئی راستہ نہیں تھا۔ اب اس نے اپنا ہاتھ پیچھے کیا میرے لنڈ کو پکڑنے کے لیے جو اس کی گانڈ سہلا رہا تھا۔ اس نے مجھ سے زیادہ ہمت کی، اس نے اب کی بار ٹراؤزر کے اندر ہاتھ ڈالا اور میرا لنڈ پکڑ لیا۔ پھر میں نے بھی اس کے ٹراؤزر میں ہاتھ ڈالا اور مڈل فنگر کو سیدھا اس کی چوت میں ڈال دیا۔ اب تو سب سیٹ ہو چکا تھا تو میں نے اس کا ٹراؤزر نیچے کرنے کی کوشش کی لیکن وہ لیٹی ہوئی تھی تو وہ نیچے نہیں ہو سکا۔ اس کے رسپانس میں اس نے میری طرف کروٹ لی، اس کا چہرہ میرے چہرے کے سامنے آ گیا، آنکھوں میں آنکھیں چار ہوئیں۔ 15-20 سیکنڈ ہم آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ایک دوسرے کو دیکھتے رہے اور پھر اس نے اپنے ہونٹوں سے میرے ہونٹوں پر حملہ کر دیا اور اتنی شدت سے میرے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر دیا کہ میں ہوا میں اڑنے لگا۔ میں نے لیٹے لیٹے اسے گلے لگایا اور خوب طریقے سے اس کے ہونٹوں اور زبان کو سک کیا۔

اچانک وہ پیچھے ہٹی اور بولی، سلطان یہ سب ہم دونوں کے درمیان رہنا چاہیے پلیز۔ میں نے کہا شائستہ تم میرے کام آؤ، میں تمہارے، اور کسی سے کیا لینا دینا۔ اس بات پر اس نے پیار سے ہونٹوں پر کس کیا اور کہا دوسرے کمرے میں چلو، یہاں طلال سو رہا ہے۔ ہم دونوں بیڈ سے جیسے ہی اٹھے، لائٹ بھی آ گئی۔ وہ میرا ہاتھ پکڑ کر دوسرے کمرے میں لے گئی، اس نے لائٹ آن کی، دروازہ بند کیا اور میرے گلے لگ کر لپ کسنگ کرنے لگی اور ساتھ ہی میرا لنڈ بھی پکڑ کر سہلانے لگی۔ میں نے بھی اس کے بوبز کو زور سے پریس کرنا شروع کر دیا۔ کمال کی سالی ہے میری، سر سے پاؤں تک گوری، ہائٹ 5 فٹ 6 انچ ہے اور پیمائش 32-30-34۔ میرا لنڈ سہلاتے ہوئے اور کس کرتے کرتے اس نے کہا، “کیا میری بہن نے کبھی تمہارا لنڈ سک کیا؟” میں نے کہا، “نہیں۔” اس نے کہا، “میں نے بھی اپنے شوہر کا لنڈ نہیں سک کیا لیکن آج میں تمہارا لنڈ سک کرنا چاہتی ہوں۔” میں نے کہا، “مجھے اپنا ڈک تمہارے منہ میں دینے میں مزہ آئے گا۔”

پھر اس نے میری شرٹ اتاری اور میں نے اس کی۔ پھر اس نے مجھے بیڈ پر دھکا دیا اور میرا ٹراؤزر نیچے کیا اور میرا لنڈ دیکھ کر بولی بس ہلکا سا بڑا اور موٹا ہے تمہارا لنڈ میرے شوہر کے لنڈ سے، اور ساتھ ہی اس نے میرا لنڈ سک کرنا شروع کر دیا۔ پہلی بار کوئی لڑکی میرا لنڈ سک کر رہی تھی اور وہ مزہ میں زندگی بھر نہیں بھول سکتا۔ میرا لنڈ 8 انچ کا اور 3 انچ موٹا ہے، ہو سکتا ہے موٹا ہونے پر آپ کو یقین نہ آئے۔ جب وہ تھوڑی دیر میرا لنڈ سک کر چکی تو میرے اوپر آ کر لیٹ گئی اور کسنگ شروع کر دی اور ساتھ ہی اپنی چوت میرے لنڈ پر سہلانے لگی۔ پھر میرے اوپر سے ہٹی اور سیدھی لیٹ گئی اور میں اس کے اوپر لیٹ کر اپنا لنڈ اس کی چوت پر رگڑنے لگا تو اس نے کہا سلطان ابھی آرام سے اندر ڈالنا، تمہارا لنڈ موٹا ہے اور میں حاملہ بھی ہوں، شاید تمہیں پتا نہ ہو۔ میں نے کہا تمہاری بہن نے باتوں باتوں میں بتا دیا تھا، فکر نہ کرو، مزے سارے دوں گا۔ پھر میں نے اس کی ٹانگیں کھول کر آرام سے لنڈ کا ٹاپ اس کی چوت پر رکھا اور آرام سے اندر ڈالنے لگا اور ساتھ ہی شائستہ آآآہہہ آآآہہہ کرنے لگی۔ تمہارا لنڈ بہت موٹا ہے سلطان، تھوڑا آہستہ آہستہ کرو آآآہہہ آآآہہہ۔ شائستہ ابھی تو یہ تمہاری چوت ہے، اگر موقع دو تو تمہاری گانڈ بتائے گی کتنا موٹا ہے۔ آآآہہہ آآآہہہ یہ لنڈ میری گانڈ پھاڑ دے گا سلطان آآآہہہ آآآہہہ، ویسے بھی گانڈ میں نہیں ڈالتے، نکاح ٹوٹ جاتا ہے آآآہہہ آآآہہہ۔ میرا تمہارا کونسا نکاح ہوا ہے جو ٹوٹ جائے گا، ایک بار ٹرائی کر لیتے ہیں آآآہہہ آآآہہہ۔ میں نے اس کی چوت سے لنڈ نکالا اور شائستہ کو بیڈ سے نیچے اتار لیا۔ سامنے ڈریسنگ ٹیبل تھا، اسے آئینے کے سامنے کھڑا کیا اور اسے جھکا کر پیچھے سے اس کی چوت میں لنڈ کھسا دیا۔ وہ آئینے میں مجھے دیکھ رہی تھی، میں اسے، اب اس کی گرمی بڑھ رہی تھی اور کہہ رہی تھی اور تیز اور تیز کرو آآآہہہ آآآہہہ۔ میں نے ساتھ ہی اپنی ایک انگلی اس کی گانڈ میں ڈال دی، اس نے کہا واٹ دی فک کیا کر رہے ہو، میں نے کہا انجوائے میری جان، ٹرائی اٹ یو ول لو اٹ آآآہہہ آآآہہہ۔ اب میں نے ایک کی جگہ دو انگلیاں اس کی گانڈ میں ڈال دیں آآآہہہ آآآہہہ۔ آئینے میں اس کی آنکھیں میری آنکھوں میں تھیں، وہ مزید مانگ رہی تھی۔ میں نے اپنا لنڈ اس کی چوت میں ہی پارک کیا اور اس کی گانڈ میں اپنی انگلیاں اندر باہر کرنے لگا۔ میری دائیں ہاتھ کی دونوں انگلیاں اس کی گانڈ میں تھیں، میں اس کے اوپر پورا جھکا ہوا تھا، دوسرے ہاتھ سے میں نے اس کا بوب دبا رکھا تھا اور آئینے میں اسے دیکھ رہا تھا۔ آئینے میں اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھتے ہوئے اس کی گانڈ میں انگلیاں اندر باہر کر رہا تھا اور وہ آآآہہہ آآآہہہ کر رہی تھی۔ میں نے کہا شائستہ تمہاری گانڈ میں لنڈ دینے کو دل کر رہا ہے، بہت ٹائٹ ہول ہے، بہت مزہ آئے گا۔ وہ بولی نہیں سلطان، میں گانڈ میں برداشت نہیں کر پاؤں گی۔ میں نے کہا تھوڑا آئل لگاتا ہوں شائستہ اور آرام سے اندر ڈالوں گا، تمہیں درد تو ہوگا پر یقین کرو تمہیں بہت مزہ بھی آئے گا اور ہم دونوں وہی تو کر رہے ہیں جو اپنے پارٹنرز کے ساتھ نہیں کر پاتے۔ وہ بولی سلطان پلیز آرام سے اندر ڈالنا۔ میں نے آئل اپلائی کرنے سے پہلے اس کی گانڈ کے ہول کو اپنی زبان سے ٹیز کرنا شروع کیا تو جیسے وہ پاگل ہونا شروع ہو گئی۔ اس نے اپنا ہاتھ پیچھے موڑ کر میرا سر پکڑ کر اپنی گانڈ میں دبانا شروع کر دیا۔ میں نے اس کی گانڈ کے ہول کو خوب سک کیا، پھر تھوڑا آئل اس کی گانڈ کے ہول پر لگایا اور تھوڑا لنڈ پر۔ پھر میں نے کہا شائستہ تیار ہو جاؤ، میزائل تمہاری ایش میں گھسنے والا ہے۔ میں نے آرام سے اپنے لنڈ کا ٹاپ اس کی گانڈ کے ہول پر رکھا اور آرام سے اندر کرنے لگا تو وہ انگلیاں گھسانے کے باوجود بھی تنگ تھا۔ خیر، میں نے ہلکا سا ایک جھٹکا مارا تو لنڈ کا ٹاپ اندر چلا گیا اور اس نے چیخ لگا دی آآآہہہ۔ میں نے فوراً اس کے منہ پر ہاتھ رکھا اور تھوڑا سا اور لنڈ کو اندر کیا اور رک گیا اور دوسرے ہاتھ سے اس کی کمر سہلانے لگا تاکہ وہ تھوڑی ریلیکس ہو جائے۔ وہ تھوڑی ریلیکس ہوئی تو میں نے اس کے منہ پر سے ہاتھ اٹھایا۔ سلطان لگتا ہے میری گانڈ میں کوئی بڑا پائپ گھس گیا ہے۔ میں نے کہا کوئی بات نہیں شائستہ، پہلی بار ہے اور یہ پہلی بار ہی سب سے زیادہ مزہ آنے والا ہے۔ پھر میں نے اس کی گانڈ میں اپنے لنڈ کو پیلنا شروع کیا تو یوں سمجھو میں تو ہواؤں میں اڑنے لگا۔ میرا لنڈ لوہے کی طرح سخت تھا اور اس کی گانڈ پہلی بار لنڈ لے رہی تھی۔ کچھ ہی دیر میں اسے مزہ آنے لگا۔ میں نے ساتھ ہی اپنے ہاتھ سے اس کی چوت کو بھی سہلانا شروع کر دیا۔ اب وہ مزے کے ساتھ آآآہہہ آآآہہہ کر رہی تھی۔ اب میں نے اس کی گانڈ سے لنڈ نکالا اور اسے گلے لگا کر کس کیا اور دوبارہ اسے بیڈ پر لے گیا۔ اسے میں نے سیدھا لٹایا اور اس کی ٹانگیں اٹھائیں اور اس کی گانڈ کا سوراخ اوپر کیا اور پھر سے اس کی گانڈ کو پیلنا شروع کر دیا۔ میں ڈسچارج ہونے والا تھا تو میں رک گیا۔ میں یہاں ایسے ہی ڈسچارج نہیں ہونا چاہتا تھا۔ میں نے اس کی گانڈ سے اپنا لنڈ نکالا اور اس کے ساتھ ہی لیٹ گیا، اسے کسنگ کرنا شروع کر دیا اور ایک ہاتھ سے اس کی چوت کو سہلانا، اس کے بوبز کو سک کرنا شروع کر دیا اور وہ مزے سے آآآہہہ آآآہہہ کر رہی تھی۔ تھوڑی دیر میں ہی وہ اپنی ایکسٹریم کو پہنچ گئی اور ڈسچارج ہونے والی تھی تو اس نے بھی اپنا ہاتھ میرے ہاتھ پر رکھ دیا اور زور سے دبانے لگی اور پھر کچھ ہی سیکنڈز میں وہ ڈسچارج ہو گئی۔ میں نے اسے پھر کس کیا اور وہ مسکرانا بھی شروع ہو گئی۔ سلطان تم نے کمال کر دیا۔ میں نے کہا اب میری باری ہے، بتاؤ تو میں کیسے ڈسچارج ہوں، کہاں پسند کرو گی؟ اس نے کہا جہاں تم چاہو کیونکہ آج پہلی بار مجھے کسی مرد نے ڈسچارج کروایا ہے اور وہ تم ہو، ورنہ تو میرے شوہر کو اپنی ہی پڑی رہتی ہے اور مجھے بعد میں واش روم میں جا کر فنگرنگ کرنا پڑتی ہے۔ شائستہ میں تمہاری گانڈ میں ڈسچارج ہونا چاہتا ہوں۔ اس نے کہا اوکے اٹس یور ٹرن۔ میں نے اسے ڈاگی پوزیشن میں کیا اور پھر اس کی گانڈ کو پیلنے لگا اور وہ مزے اور درد سے آآآہہہ آآآہہہ کرنے لگی اور پھر کچھ ہی دیر میں میں اس کی گانڈ میں ڈسچارج ہو گیا۔

پھر بیڈ پر لیٹ کر ہم نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور کسنگ کی۔ تھینک یو سلطان، بہت دنوں سے ترس رہی تھی ایسی چدائی کے لیے اور میرے تو شوہر نے بھی ابھی 10 مہینے بعد آنا ہے۔ فکر نہ کرو، اگر چانس دیتی رہو گی تو میں تمہیں کسی کی کمی محسوس نہیں ہونے دوں گا۔ لیکن سلطان اگر کسی کو بھی پتا چل گیا یا شک ہو گیا تو کیا ہوگا؟ فکر نہ کرو کسی کو کچھ پتا نہیں چلے گا۔ اچھا ٹھیک ہے، بلال صبح 9 بجے نوکری پر چلا جاتا ہے اور شام کو واپس آتا ہے تو تم اس وقت آ سکتے ہو اور ویسے بھی تمہارا آنا منع تو نہیں ہے نہ؟ اس کے بعد ہم دونوں نے اپنے کپڑے پہنے اور وہ مجھے کس کر کے اپنے کمرے میں چلی گئی۔


ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی