میری بے شرم فیملی کی کہانی

 

میرا نام مائزہ ہے۔ میری عمر 41 سال ہے۔ میرا قد 5 فٹ 2 انچ ہے اور میرے پیارے اور خوبصورت مموں کا سائز 39 ہے۔ میری کمر کا سائز 35 ہے۔
میں پھولوں کی طرح حسین ہوں۔ میری نیلی نیلی آنکھیں ہیں، میری ناک بھی خوبصورت ہے۔ میری گال موٹے اور بھرے بھرے ہیں۔ میرے ہونٹ بہت خوبصورت گلابی ہیں۔ میرے ممے سخت، گول مٹول، نرم اور ملائم ہیں۔ میرے مموں کی نپلیں موٹی اور گلابی ہیں۔ میری چوت چکنی ہے اور اندر سے لال ہے۔ میری گانڈ موٹی، نرم، ملائم اور لچکدار ہے۔ میرا فگر ایک دم مست اور دلکش ہے۔
جب میں جوان ہوئی تو میری چوت سے خون نکلا۔ اس وقت میں نے سفید قمیض اور سفید شلوار پہنی ہوئی تھی۔ میری شلوار میری چوت کے خون سے لال ہو گئی تھی۔ میں کرسی پر بیٹھ کر ناشتہ کر رہی تھی۔ میری ٹانگیں کھلی ہوئی تھیں اور میری قمیض کا دامن میری شلوار سے ہٹا ہوا تھا۔ میری چوت کی شلوار خون سے لال نظر آ رہی تھی اور مجھے اس کا پتا نہیں تھا۔
جب مما آئیں تو انہوں نے دیکھا کہ میری شلوار میری چوت کے خون سے لال ہے۔ پھر مما نے میرا دامن ٹھیک کیا اور مسکرا کر بولیں، "مائزہ، جب ناشتہ کر لو تو بتانا۔" میں نے کہا، "ٹھیک ہے۔" پھر مما کام کرنے لگیں اور میں ناشتہ کرنے لگی۔ جب میں نے ناشتہ کر لیا تو مما کو بتایا۔ مما مجھے میرے کمرے میں بیڈ پر لے گئیں اور بیٹھایا۔ پھر مجھے پیار کرنے لگیں، یعنی میرا چہرہ چومتی ہوئی مما بولیں، "مائزہ!" میں نے کہا، "ہاں مما!" تو مما نے میری قمیض کا دامن شلوار سے ہٹا کر کہا، "تیری شلوار خون سے لال ہے، دوسری پہن لو۔" میں نے کہا، "کہاں لال ہے؟" مما نے کہا، "یہ دیکھ!" جب میں نے دیکھا تو میری شلوار واقعی خون سے لال تھی۔
میں نے مما سے کہا، "مما، یہ کیوں ہوا؟ کیا میں بیمار ہوں؟" مما نے کہا، "نہیں، اب تو جوان ہو گئی ہے۔" پھر مما نے میری شلوار اتاری اور میری ٹانگوں کی طرف آ کر میری دونوں ٹانگیں کھول کر میری چوت کو دیکھا اور اس کی تعریف کی۔ پھر مما نے اپنے پیارے ہاتھ سے میری چوت کو سہلانا شروع کیا اور مسکراتے ہوئے مجھے دیکھ رہی تھیں۔ میں مست ہونے لگی۔ مما نے کہا، "مائزہ!" میں نے کہا، "ہاں مما!" تو مما نے کہا، "کیا تیری چوت سے ابھی بھی خون نکل رہا ہے؟" میں نے کہا، "مما، پتا نہیں۔" تو مما مسکرا کر بولیں، "اچھا، میں چیک کرتی ہوں۔" مما نے میری چوت کے دونوں ہونٹوں کو ہٹا کر دیکھا اور مسکرا کر بولیں، "مائزہ، تیری چوت تو اندر سے بہت خوبصورت ہے۔" پھر جب مما نے اپنی ایک انگلی میری چوت میں ڈالی تو مجھے زندگی کا نیا مزہ ملا۔ کچھ دیر تک مما میری چوت میں انگلی کرتی رہیں اور میں مست رہی۔ پھر مما نے اپنی انگلی میری چوت سے نکال کر مجھے دکھایا اور کہا، "یہ دیکھ، تیری چوت کا خون ابھی بھی نکل رہا ہے۔" میں نے دیکھا کہ مما کی انگلی پر میری چوت کا خون لگا ہوا تھا۔ پھر مما نے میری چوت کو صاف کیا، پیڈ لگایا، اور چڈی پہنائی۔ پھر مما نے میری قمیض اور بریزیئر اتار کر میرے مموں کو دیکھا، تعریف کی، ہاتھ سے سہلاتی ہوئی دبائیں، چومیں، اور پیار کرتے ہوئے میرے منہ میں اپنا منہ دیا۔ ہم ہونٹ اور زبان چوسنے لگے۔ کچھ دیر تک مما نے مجھے مست کیا۔ پھر مما نے کہا، "اب دوسرے کپڑے پہن لو۔" یہ کہہ کر وہ چلی گئیں۔ میں دوسرے کپڑے پہن کر مما کے پاس گئی تو مما اور میں نے پیاری پیاری باتیں کرتے ہوئے دن گزارا۔
رات کو مما میرے کمرے میں آئیں اور پوچھا، "پیڈ ہٹایا یا لگا ہوا ہے؟" میں نے کہا، "لگا ہوا ہے۔" مما نے مسکرا کر مجھے چوم کر کہا، "ابھی چیک کرتی ہوں پیڈ کو۔ اگر تیری چوت سے خون نکل رہا ہوگا تو پیڈ کو لگا ہوگا۔ تیری چوت کو صاف کر کے نیا پیڈ لگا دیتی ہوں۔" مما نے کہا، "مائزہ، جب تو چھوٹی تھی تب سے تیری چوت اور گانڈ کو واش کرتی آ رہی ہوں، اب تو جوان ہے۔" پھر مما نے میری شلوار اتاری۔ میں نے جھٹ سے قمیض اتار دی۔ مما میری اس حرکت کو دیکھ کر مسکرائیں۔ پھر پیڈ ہٹا کر مجھے دکھایا، پیڈ پر خون تھا۔ اب مما میری چوت کو سہلانے لگیں، پھر میری چوت کے ہونٹوں کو کھول کر دیکھا۔ کچھ دیر تک مما میری چوت میں مسلسل انگلی مارتی رہیں اور میں مست تھی۔ پھر مما نے میری چوت سے اپنی انگلی نکال کر دکھایا تو اس پر میری چوت کا خون لگا ہوا تھا۔ مما نے میری چوت کو صاف کر کے پیڈ لگایا، پھر میرے مموں کو ہاتھوں میں لے کر سہلاتی، دباتی، چومتی، چوستی رہیں۔ پھر میرے چہرے کو چومتی ہوئی میرے منہ میں منہ دیا۔ پھر میں اور مما ہونٹ اور زبان چوستے چومتے ہوئے مما نے مجھے سلایا، اوپر رضائی دی، اور بتی اور دروازہ بند کر کے چلی گئیں۔ میں بھی مست ہو کر سو گئی۔
پھر صبح ہوئی۔ مما نے کچھ نہیں کیا، بس چوت پر پیڈ لگا کر چڈی پہنائی۔ پھر میں کالج چلی گئی۔ جب میں کالج سے گھر آئی تو مما صرف پیڈ بدلتی تھیں اور کچھ نہ کرتی تھیں۔ پھر جب کچھ دن بعد ایک پیڈ سے خون نہ نکلا تو دوسرے دن مما نے مجھے نہانے کو کہا۔ میں نہائی اور رات کو مما میرے کمرے میں آئیں۔ اب میں نے مما سے کہا، "مما، میری چوت کو چیک کرو۔" مما مجھے دیکھ کر مسکرائیں۔ میں مما کو "پلیز پلیز" کہتی ہوئی چومنے لگی۔ مما نے مسکراتے ہوئے کہا، "ہاں ہاں، چیک کرتی ہوں۔" میں نے جھٹ پٹ اپنے کپڑے اتار کر ننگی ہو گئی۔ مما نے بڑے پیار سے مجھے دیکھ کر کہا، "تجھے مزہ آتا ہے؟" میں نے بھی مسکرا کر مما سے کہا، "ہاں مما، بہت مزہ آتا ہے۔" تو مما بولیں، "اچھا، پھر آج میں اپنی بیٹی کو پورا مزہ دوں گی۔" پھر مما میرے ہونٹ چومنے لگیں۔ پھر ہم کچھ دیر ہونٹ اور زبان چوستے چومتے رہے۔ پھر مما میرے مموں کو دباتی، چومتی رہیں۔ پھر مما نے مجھے لٹایا اور میرے اوپر آ کر مجھے چومتی، مموں کو چومتی ہوئی میری چوت کے پاس پہنچ کر میری چوت کو اپنے ہونٹوں سے چومنے لگیں۔ میں مست تھی۔ پھر مما میری چوت کو زبان سے چاٹنے لگیں اور میں مستی میں غرلا رہی تھی۔ میں نے مست ہو کر مما سے کہا، "مما، میری چوت کو بس چاٹتی رہو۔" تو میری پیاری مما مستی میں غرلا کر بولیں، "مائزہ، تیری چوت بڑی مست اور پیاری ہے۔ کیا تجھے مزہ آ رہا ہے؟" میں ہاٹ ہو کر بولی، "مما، بہت مزہ آ رہا ہے۔" بہت دیر بعد میری چوت نے رس نکالا۔ مما نے میری چوت کا رس خود بھی چاٹا اور مجھے بھی چٹوایا۔ مما نے پوچھا، "مزہ آیا؟" میں مما کو چومتی ہوئی بولی، "مما، بہت مزہ آیا۔" میں نے کہا، "مما، تم بھی اپنے کپڑے اتارو، میں بھی اپنی مما کو پیار کروں۔" مما نے کہا، "کل کریں گے، تیری پرسوں چھٹی ہوگی تو پھر ساری رات ہم پیار کریں گے۔" مجھے چومتی ہوئی سلایا، لائٹ اور دروازہ بند کیا اور مما چلی گئیں۔ مجھے سکون کی نیند آئی اور میں سو گئی۔ صبح ہوئی، میں کالج گئی۔
جب مما مجھے کالج سے لینے آئیں تو سج سنور کر آئیں۔ جب میں گاڑی میں بیٹھی تو مما کی تعریف کی۔ مما نے مجھے باہوں میں بھر کر چوما۔ پھر مما نے گاڑی چلائی اور ہم جا رہے تھے۔ سفر کے دوران ہماری باتیں ہوئیں تو مما ہاٹ ہو گئیں۔ کچھ دیر کے لیے گاڑی سائیڈ پر روکی، گاڑی کے کالے شیشے چڑھائے، لاک کر کے مجھے باہوں میں بھر کر چومنے لگیں۔ میں بھی مما کو چوم رہی تھی۔ ہونٹ، زبان، چہرے کو چومتی چوستی ہوئی مما نے میری قمیض میں سے مموں کو نکال کر دباتی، چومتی، چوستی رہیں۔ میں مما کے پیار میں مست تھی۔ پھر مما نے مجھے چھوڑا، گاڑی چلائی، ہم جا رہے تھے۔ مما بولیں، "تم میری پیاری بیٹی ہو، میں تمہیں پیار کرتی ہوں کیونکہ تم میری بیٹی ہو۔" پھر ہم گھر آئے۔ پھر مما نے مجھے اپنی باہوں میں بھر کر اپنے جسم کے ساتھ مجھے زور سے دبایا۔ پھر کچھ دیر ہم نے ہونٹ اور زبان کو چوسا، چوما۔ پھر مما نے کہا، "تم نہا لو، میں کھانا لگاتی ہوں۔" میں نہا کر آئی۔ مما نے ٹیبل پر پیارا کھانا سجایا ہوا تھا۔ ہم بیٹھ کر کھانا کھایا۔ مما کھانا کھاتے ہوئے مجھ سے بولیں، "میری بیٹی، مجھ سے پیار کرنا چاہتی ہے؟" میں نے کہا، "ہاں مما، میں آپ کے جسم کو پیار کرنا چاہتی ہوں۔" مما نے کہا، "اچھا، تو پھر تم مجھے ساری رات پیار کرنا اور میں تم کو پیار کروں گی۔" پھر مما کھانا کھا کر کسی کام میں مصروف ہو گئیں۔ پھر جب رات ہوئی، مما میرے کمرے میں آئیں۔ مما آج بہت خوش ہو کر مجھ سے بولیں، "میری بیٹی مجھے پیار کرے گی؟" میں نے مما سے کہا، "جی، بھر کے پیار کروں گی۔" اور میں نے اپنی باہوں میں مما کے جسم کو بھر کر دبوچا۔ مما نے مجھے باہوں میں دبوچا اور ہم دونوں ایک دوسرے کے چہرے، گالوں، ہونٹوں، مموں کو دبانے، چومنے، چوسنے لگے۔ پھر میں نے مما کو چومتی ہوئی ننگی کر دیا۔ میری مما کے مموں کی کیا بات ہے! گول مٹول ممے اور مموں کی نپلیں موٹی اور گلابی ہیں۔ میں نے مما کے مموں کی ڈھیر ساری تعریف کی اور مما کے مموں کو دباتی، چومتی، چوستی رہی۔ مما بھی میرے جسم کو چوم رہی تھیں اور ہم دونوں مست ہو رہے تھے۔ مما نے کہا، "مائزہ، تم بچپن سے میرے مموں کو پیتی آئی ہو۔" پھر میں نے مما کو لٹایا اور میں مما کے اوپر آ گئی۔ میں مما کو چومنے، چوسنے لگی۔ مما بھی چوم رہی تھیں۔ میں مما کو چومتی ہوئی مما کی چوت پر آئی اور مما کی چوت کو دیکھا تو مما نے کہا، "مائزہ!" میں نے کہا، "ہاں مما!" تو مما نے کہا، "بتاؤ میری چوت کیسی ہے؟" میں نے مما کی چوت کو انگلیوں سے سہلاتی ہوئی بہت ساری تعریف کی۔ واقعی میری مما کی چوت بہت ہی پیاری اور خوبصورت ہے۔ پھر میں مما کی چوت کو چومتی ہوئی انگلیاں مارتی، چاٹتی، چوستی رہی اور میں فل ہاٹ ہو گئی۔ مستی میں مست ہو کر میں غرلانے لگی اور مما تو اونچا اونچا غرلا کر کہہ رہی تھیں، "میری چوت کو اور چاٹو!" پھر کچھ دیر بعد مما کی پیاری سی چوت نے پیارا رس نکالا۔ میں نے چاٹا اور مما کو بھی چٹوایا۔ پھر مما نے میری چوت کا رس نکالا۔ پھر مما نے کہا، "مجھے کسی نے پچاس ہزار چدائی کے دیے ہیں۔ وہ آئے گا، میں چاہتی ہوں کہ وہ تم کو دیکھے، تیرا پچاس لاکھ لوں اس سے۔" میں نے کہا، "میری مما کتنی پیاری ہے!" پھر ہم نے سیکس کیا اور اپنی چوتوں کا رس نکالا اور مزہ اور مستی میں اونچا اونچا غرلا رہے تھے۔ صبح ہم سو گئے۔ پھر مما نے خوش ہو کر بتایا کہ وہ مرد آ رہا ہے۔ پھر مما مجھے پیار کرتی ہوئی تیار کرتی رہیں۔ ہم پیار کرتے ہوئے آخر تیار ہو گئے۔
پھر وہ مرد آیا۔ جب وہ آیا تو مما اور مرد چومتی چوستی ہوئی صوفے پر بیٹھ کر مما اس سے مستی میں ہنستی تھیں۔ مما اس کو چوم چوس رہی تھیں، مستی میں، اور وہ مما کو چومتا، چوستا اور مما کے پیارے مموں کو دباتا، چومتا، تعریف کرتا تھا۔ میں کرسی پر بیٹھ کر دیکھ رہی تھی اور مجھے مزہ آ رہا تھا۔ پھر جب مرد کی نظر مجھ پر پڑی تو ایک دم کھڑا ہو گیا اور بولا کہ یہ لڑکی ہے یا پری، اتنی لاجواب اور پیاری لڑکی۔ مما سے کہا، "تیری بیٹی تو تیری طرح لاجواب ہے۔" پھر وہ مما کو چومتی ہوئی مما کے مموں کو دباتا ہوا مما کی قمیض اتار دی۔ میں ان کو دیکھ کر مست ہو رہی تھی۔ جب مما مجھے دیکھتیں تو سیکسی انداز سے مسکراتیں، ہونٹوں سے بتاتیں کہ مجھے مزہ آ رہا ہے۔ پھر مما نے مرد کی شرٹ اتار دی، مرد نے مما کی شلوار اتار دی، پھر مما نے مرد کی پینٹ اتار دی۔ اب مما اور مرد دونوں ننگے تھے۔ مرد مما کی چوت کو چاٹتا، چوستا، چومتا رہا جب تک مما کی چوت نے رس نہیں نکالا۔ پھر مرد نے اپنا لن مما کے منہ کے پاس لایا تو مما نے لن کو چومتی، چاٹتی ہوئی چوپے مارے۔ پھر مرد مما کے مموں کو چودتا، کبھی گانڈ اور چوت کو چودتا۔ میں بھی مست ہو کر اپنے مموں کو دباتی اور اپنی چوت کو سہلاتی رہی۔ پھر مرد کے لن کا رس نکلا تو دونوں ہوش میں آئے۔ پھر ننگے رہے، کپڑے نہ پہنے۔ پھر کھانا کھاتے ہوئے باتوں میں پاپا کی بات آئی۔ مما نے میرے پاپا کی تعریف کی۔ پھر مرد نے کہا، "تیرے شوہر نے مجھے تیری تصویر دکھائی تو تم پیاری لگی۔ جب تیرے شوہر نے مجھے تم سے ملوایا تو میں تیرا عاشق ہو گیا۔ تم اتنا لن لیتی ہو، میرا لن تمہیں کیسا لگتا ہے؟" مما نے مرد کے لن کی تعریف کی اور سیکس اور چدائی کی بہت ساری تعریف کی۔ مرد نے مما سے کہا، "میں تیری بیٹی کو چودنا چاہتا ہوں۔" مما نے کہا، "میری بیٹی بند کلی ہے۔" مرد نے کہا، "کیا قیمت بولو؟" مما نے کہا، "پچاس لاکھ۔" مرد نے ڈیل کر دی۔ پچاس لاکھ سیدھا مما کے اکاؤنٹ میں آیا۔ پھر مرد مجھے چومتا، مما کو چومتا، میں مما کو، مرد کو چومتی، مما مجھے چومتی، مرد کو چومتی۔ پھر مما نے مرد کا لن میرے منہ کے پاس لائی۔ میں نے لن کی تعریف کرتے ہوئے لن کو ہاتھوں میں لے کر چومتی، پیار کرتی، پھر لن کے چوپے مارے اور میں لن کے ساتھ مست تھی۔ پھر مرد نے میری چوت کو چومتا، چوستا، چاٹتا ہوا مستی میں غرلا رہا تھا اور مما مجھے چوم چوس رہی تھیں۔ پھر جب مرد کا لن میری چوت کی سیل توڑ کر اندر پورا گیا تو میں پاگل ہو گئی اور مرد کو ایسا چودا کہ مجھے مزہ آ گیا۔ پھر لن کا پانی نکلا، مما نے اور میں نے چاٹا۔ پھر ساری رات میں مستی میں چداتی رہی۔ صبح ہوئی، مرد جاتے ہوئے مما اور مجھے چود کر چلا گیا۔
مما نے کہا، "مزہ آیا؟" میں نے کہا، "بہت مزہ آیا۔" پھر میں نے پاپا کے بارے میں پوچھا کہ وہ کہاں ہیں، تم کیسے ملے، مجھے بتاؤ۔ مما نے ایک سیکسی آہ بھری اور مجھے چومتی ہوئی بولیں، "میرے کمرے میں چلتے ہیں، بیڈ پر آرام سے بتاتی ہوں اور ہم پیار کرتے ہوئے باتیں بھی کریں گے۔"
جب ہم مما کے کمرے میں آئے، پہلے تو مما نے اپنی چوت کا رس نکالا۔ یعنی میں مما کی چوت میں انگلیاں مارتی، مما کی چوت کو چومتی، چوستی، چاٹتی رہی۔ پھر مما کی چوت نے رس نکالا۔ پھر مما مجھے چومتی ہوئی بولیں، "جب تیرے پاپا سے میں پہلی بار ملی تو انہوں نے مجھے زبردستی اٹھا کر ایک مہینے تک اپنے ساتھ رکھا اور مجھے ہر طریقے سے چودتا، گانڈ بھی چودتا۔ مجھے بہت مزہ آتا، پر میں تیرے پاپا کو اس مزے کا نہیں بتاتی تھی۔ پھر جب تیرا پاپا شادی کی بات کرتے تو میں انکار کرتی۔ تو تیرا پاپا غصے سے جو چدائی کرتے تو میں مست ہو کر تیرے پاپا کو چودتی اور تیرا پاپا مجھے چودتا۔ پھر میں نے تیرے پاپا سے کہا کہ ایک شرط پر شادی کروں گی۔ بولے، بتاؤ کیا شرط ہے؟ میں نے کہا، میں اور بھی لن لوں گی۔ تیرے پاپا نے مجھے پیار سے چومتی ہوئی میری چوت میں لن ڈالتے ہوئے کہا، 'میں اپنے ہاتھوں سے تیری چوت میں لن ڈالوں گا دوسرے کا، اب تو مان جاؤ۔' آخر میں نے شادی کر لی۔ پھر تیرا پاپا مجھے دوسرے ملک لے گیا اور ہر قسم کا لن میں نے لیا۔ تیرے پاپا نے میری چوت سے بہت سارا پیسہ کمایا۔ پھر ہم واپس آئے۔ پھر تیرا پاپا کبھی دو لن لاتا، کبھی چھ سات ایک ساتھ لاتا، پیسہ لیتا اور میں مست ہو کر چداتی۔ پھر تو پیدا ہوئی، ہمارے گھر میں خوشیاں ہوئیں۔ پھر چدائی کرتے، کبھی ہم ننگے چدائی کر کے ننگے سو جاتے اور تو ہمارے ساتھ سوتی۔ پھر صبح ہوتی تو تو اٹھتی، پاپا کا لن دیکھتی تو لن کو منہ میں لیتی۔ پاپا نیند میں مست ہو کر غرلاتے تو میں دیکھتی کہ تو پاپا کے لن سے کھیل رہی ہے، کبھی ہاتھوں میں لیتی، منہ میں لیتی۔ میں تیرے پاپا کو اٹھاتی، پاپا سمجھتے کہ میں لن کو مست کر رہی ہوں۔ پھر تجھے اٹھا کر بیچ میں سلاتے اور تجھے پیار کرتے۔ پھر میں تجھے ننگی کرتی اور تیرے پاپا سے چداتی ہوئی تجھے پیار کرتی اور تیری چوت کو بھی پیار کرتی۔ تیرا پاپا مجھے چودتا ہوا تجھے پیار کرتا اور کہتا، 'جب مائزہ بڑی ہو گی تو تب بھی چوت کو چاٹو گی؟' میں نے کہا، 'دیکھو نا مائزہ کی چوت کتنی پیاری ہے، کیا تمہیں بیٹی کی چوت اچھی نہیں لگتی؟' پاپا نے تیری چوت سہلاتی ہوئی تعریف کی۔ میں نے کہا، 'چوت کو چومو۔' چومتا تیرے پاپا کا لن کمال کا ہے۔" میں نے مما سے پوچھا، "پاپا کہاں ہیں؟" مما نے کہا، "تیرا پاپا دوسرے ملک گیا ہے 12 سال کے لیے اور کبھی بھی آ سکتا ہے۔" میں نے کہا، "مما، پاپا جب آئیں گے تو میں پاپا کو بہت پیار کروں گی۔" پھر میں مما کو چومنے لگی۔ پھر ہم مما بیٹی نے خوب سیکس کیا۔ پھر تو مما اکثر مردوں کو لاتی، ہم چداتی اور پیسہ لیتی۔ وقت گزرا، دن گزرنے لگے اور ہم یوں ہی ماں بیٹی سیکس بھی کرتی، چداتی بھی۔
پھر ایک روز میں ناشتہ کر رہی تھی تو بیل بجی۔ مما نے انٹرکام سے دیکھا اور خوش ہو کر بولیں، "مائزہ، پاپا آ گئے!" جب ہم پاپا سے ملے تو میں پاپا سے لپٹ گئی۔ پاپا اور میں چومنے لگے۔ پھر مما جلدی سے پاپا کو کمرے میں لے گئیں اور اونچا اونچا دونوں سیکس میں چدائی کرتے ہوئے غرلا رہے تھے۔ سارا دن مما پاپا چدائی کرتے رہے اور کبھی ننگے باہر آتے، چدائی کرتے۔ میں نے پاپا کا لن دیکھا تو مما نے جیسے پاپا کے لن کی تعریف کی، ویسے ہی پاپا کا لن مست ہے۔ پھر میں جا کر سو گئی۔ پھر ڈنر پر ملے۔
پاپا نے مجھے اپنے ساتھ بٹھایا اور مجھے چومتی ہوئی میرے حسن کی تعریف کرتے رہے اور میں پاپا کو باہوں میں بھر کر دباتی تو مجھے پاپا کے جسم سے سکون ملتا۔ پھر جب کھانا کھا لیا تو مما نے کہا، "اب سب میرے کمرے میں چلو۔" مما، پاپا اور میں مما کے کمرے میں گئے۔
مما نے مجھے بیچ میں لٹایا۔ پھر مما مجھے چومتی اور پاپا کو چومتی۔ پاپا مما کے مموں کو دباتا، چومتا اور مما میرے مموں کو دباتی، چومتی۔ پھر مما نے پاپا سے میرے مموں کی تعریف کی اور میرے نائٹی سے مموں کو نکال کر دبانے، چوسنے، چومنے لگیں۔ پھر مما ہاٹ ہو گئیں اور ننگی ہو کر مجھے اور پاپا کو چومتی ہوئی ننگی کر دیا۔ اب ہم سب ننگے تھے۔ مما مجھے چومتی ہوئی پاپا کو چومتی ہوئی پاپا کے لن کو چومتی، منہ میں لے کر چوپے مارتیں اور مجھے کہا، "مائزہ، یہاں آؤ۔" اب میں پاپا کے لن کے ساتھ مما کے سامنے بیٹھی تو مما بولیں، "تیرے پاپا کا لن کیسا ہے؟" میں نے پاپا کے لن کی تعریف کی تو مما نے کہا، "اگر اتنا پیارا ہے تو پھر تم پاپا کے لن کو پیار کرو۔" میں نے پاپا کی طرف پیار سے دیکھا تو پاپا نے میری تعریف کی۔ پھر میں نے پیار سے پاپا کے لن کو ہاتھوں میں لیا، سہلاتی ہوئی چومنے لگی۔ پھر لن کو چوپے مارے۔ پھر میں اور مما پاپا کے لن کو مستی میں چومتی، چوپے مارتی رہیں۔ پھر مما نے میری چوت کو پاپا کے لن پر رکھا اور پاپا کا پیارا لن میری خوبصورت سی چوت میں گیا تو میں پاپا کے لن سے مست ہو گئی اور ہم ساری رات چدائی کرتے رہے، چوت اور لن کا رس نکالتے رہے۔ پھر ہم سب ننگے باہوں میں باہیں ڈالے سو گئے۔ وقت اور گزرا، دن بڑھے، ہم مست رہتے۔ پاپا اور بھی مرد لاتا، پیسہ لیتا۔ پھر ہم دوسرے ملک گئے۔ پاپا نے لنوں کی برسات کر دی اور نوٹ چھاپ کر آئے۔ پھر ایک لڑکے نے مجھے پروپوز کیا۔ میں نے سوچا کہ پہلے میں چود کر دیکھوں گی۔ پھر ہم نے چدائی کی اور سب بتایا تو لڑکے نے کہا، "کوئی بات نہیں، بس مجھ سے تم شادی کر لو۔" پھر ہم نے شادی کر لی۔ میرے شوہر سے مما بھی چداتی۔ پھر میرا شوہر دوسرے ملک گیا اور کچھ دن بعد آیا اور ساتھ میں ایک پیاری سی لڑکی لے آیا۔ اس کا جسم بڑا ہی سیکسی اور مست تھا۔ دل کر رہا تھا اس لڑکی کو ننگی کر کے چومو، چوسو۔ بڑی کمال کی لڑکی تھی۔ میرے شوہر نے کہا، "یہ میری دوست ہے، کچھ دن رہے گی، چلی جائے گی اور ہم ایک ساتھ سیکس کریں گے اور تو بھی اس سے سیکس کرے گی۔" پھر یہ نہائے۔ میں نے کھانا لگایا۔ کھانا کھاتے ہوئے لڑکی انگلش میں باتیں کرتی، میں بھی انگلش میں باتیں کرتی۔ میں نے اس کی خوبصورتی اور فگر کی تعریف کی۔ اس نے میری تعریف کی۔ شوہر نے کہا، "مائزہ، میں تین چار گھنٹے کی میٹنگ کے لیے جا رہا ہوں، جب تک تم اس کے ساتھ مست رہو۔ میں آؤں گا تو ساری رات چدائی ماریں گے۔" اور شوہر چلا گیا۔
میں نے لڑکی سے کہا، "میرے ساتھ سیکس کرو گی؟" لڑکی نے کہا، "ہاں۔" پھر ہم چومتی ہوئی کمرے کے بیڈ پر آئے اور میں نے اس کی قمیض اور بلاؤز اتار کر اس کے مموں کو مستی میں چومنے، چوسنے، دبانے لگی۔ وہ بھی مجھے چوم رہی تھی۔ جب میں نے لڑکی کی شلوار اتاری تو چوت کی جگہ لن تھا۔ پھر ہم نے خوب چدائی کی۔ پھر شوہر آیا، پھر چدائی کی۔ جب تک لڑکی رہی، پھر لڑکی چلی گئی۔

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی