ہیلو دوستو! آج جو میں آپ کو کہانی سنانے جا رہا ہوں وہ 100 فیصد سچی ہے، امید کرتا ہوں آپ کو ضرور پسند آئے گی۔ تو زیادہ وقت ضائع کیے بغیر کہانی کی طرف آتے ہیں۔
میرا نام عمر ہے، عمر 23 سال ہے، قد 6 فٹ ہے اور لن کا سائز 7 انچ لمبا اور 2 انچ موٹا ہے۔ میرے گھر کے ماحول کے بارے میں بتاتا چلوں تو میرے گھر میں میں، ابو، امی اور ایک بڑا بھائی رہتے ہیں۔ بڑا بھائی جاب کرتا ہے سو وہ ہمارے ساتھ نہیں رہتا، بس ہفتے میں ایک دو بار گھر آ جاتا ہے۔ گھر کے چار افراد ہیں۔
ابو گورنمنٹ جاب کرتے ہیں اور امی بھی گورنمنٹ ٹیچر ہیں، 17 اسکیل کی۔ اور میں بی ایس کر رہا ہوں کمپیوٹر سائنس میں۔ ہم سب فیصل آباد میں رہتے ہیں۔ چھوٹا سا گھر ہے، نیچے والے فلور پر ایک کمرہ اور اس کے ساتھ ہی سیڑھیاں ہیں جو اوپر کو جاتی ہیں اور اوپر والے فلور پر دو کمرے ہیں۔ نیچے والے فلور کے روشن دان سے سیڑھیوں کی طرف بنا ہوا ہے تو اگر کوئی سیڑھیوں سے روشن دان میں جھانکے تو سب نظر آتا ہے۔ یہ تو میری فیملی کے بارے میں ہو گیا، اب بتاتا ہوں اپنی امی کے بارے میں جن کا اس کہانی سے تعلق ہے۔
میری امی کی عمر 46 سال ہے، اب بھی بہت خوبصورت اور شہوت انگیز جسم کی مالک ہیں ۔ان کی باڈی تھوڑی سی بھاری ہے۔ بوبس 38 گول اور گانڈ 40، اتنی موٹی اور سوفٹ کہ جب چلتی ہیں تو صحیح 71، 72 ہوتا ہے۔ یہ کہانی میری امی کی ہی ہے۔ میری امی بہت نیک ہیں، 5 وقت کی نماز پڑھتی ہیں اور تسبیح اور سب کچھ، وہ لوگوں کو وظیفے بھی بتاتی ہیں۔ تو ہوا کچھ ایسا کہ امی صبح سکول اور گھر کے کاموں سے تھک جاتی تھیں، تو وہ کبھی کبھار مساج کروا لیتی تھیں۔ اس کی ایک دوست ہوتی تھی، پرانے گھر کی ، وہ آ کر کر دیتی تھی۔ تو امی ذرا فریش ہو جاتی تھیں۔ پر اس گھر میں ہم نئے تھے اور کوئی جاننے والا نہیں تھا ہم کو۔ ایک دن صبح کا وقت تھا، ہم سب کھانا کھا رہے تھے، تبھی باہر سے دستک ہوئی۔ میں نے دیکھنا گیا تو آگے بہت ہی پیاری لڑکی تھی، لیکن وہ تھوڑی تھوڑی لڑکوں جیسی بھی تھی اور پیسے مانگ رہی تھی۔ وہ میں نے امی کو بتایا تو انہوں نے اسے اندر بلا لیا۔ امی اس سے باتیں کرنے لگ گئیں۔ اصل میں وہ لڑکی نہیں بلکہ ٹرانس جینڈر تھی، جو گھر گھر جا کر مانگ رہی تھی۔ امی نے اس سے کافی باتیں کیں اور اس نے بھی کافی باتیں کیں، بہرحال وہ امی کی سہیلی بن گئی اور امی آئے دن اسے کچھ نہ کچھ دیتی رہتی تھیں۔ ایک دن وہ گھر آئی تو امی نے اسے مساج کرنے کا کہا۔ وہ اور امی روم میں چلی گئیں اور کوئی ایک یا دو گھنٹے بعد باہر آئیں۔ وہ چلی گئی، میں امی کے پاس گیا تو امی الٹی لیٹی ہوئی تھیں اور کہہ رہی تھیں کہ بیٹا! پانی لا دو، بھلا ہو شبنم کا۔ شبنم اس ٹرانس جینڈر کا نام تھا۔ تو امی اسے کہہ رہی تھیں۔ پھر امی بھی اپنے کاموں میں لگ گئیں۔ ایک دن میں اپنی گلی کی دکان پر سگریٹ پی رہا تھا کہ میں نے دیکھا شبنم بھی ادھر آ گئی اور سگریٹ پینے لگی۔ میرے دکان والے دوست نے اسے تنگ کرنا شروع کر دیا اور وہ بھی آگے سے ہنسی مذاق کر رہی تھی۔ شبنم نے میری طرف دیکھا، میں سگریٹ پی رہا تھا پر بولی کچھ نہیں۔ پھر دکان والے نے بتایا کہ یہ شبنم ہے، یہ خواجہ سرا ہے۔ اس کی میں نے 2، 3 بار لی ہے۔ میں نے اس کی بات کاٹی اور بولا نہیں، یہ خواجہ سرا نہیں ہے۔ وہ بولا نہیں، خواجہ سرا ہے، اس کا لن 8 انچ سے بھی بڑا ہے، پر اس کو گانڈ مروانے کا شوق ہے، جس سے اسے خواجہ سرا بنا دیا۔ میں نے بولا کیا مطلب؟ میں کچھ سمجھا نہیں، تو اس نے بتایا، یہ پہلے آدمی ہی تھا، پر اس کے گھر کے حالات بہت خراب ہو گئے اور اسے گانڈ مروانے کا شوق بھی تھا، جس کی وجہ سے یہ اس فیلڈ میں آ گیا۔ مطلب کہ وہ کھسرا پیدا نہیں ہوا تھا بلکہ بنایا ہوا تھا۔ میں نے بولا پھر اس کے 36 انچ کے بوبس، وہ کدھر سے آئے؟ تو دکان والے نے بولا کہ وہ اس نے میڈیسن اور کریمز کی ہیلپ سے بڑے کیے ہیں اور ایک اور بات، یہ آئس بھی پیتا ہے، تبھی تو اتنا ایکٹیو رہتا ہے۔ یہ سب سن کر تو میرا دماغ پھٹ گیا اور میں گھر گیا۔ میں کچھ دن سے دیکھ رہا تھا، امی اس سے مساج کرواتی تھیں اور بعد میں بہت ایکٹیو ہو جاتی تھیں اور گھر کا سارا کام کرتی تھیں۔ میرے مائنڈ میں یہ بات آئی کہ کہیں امی بھی آئس تو نہیں پینے لگ گئی؟ پھر میں نے سوچا نہیں، نہیں، میری امی تو اتنی مذہبی ہیں، وہ ایسا کیوں کرے گی؟ پر پھر بھی میرا دماغ ادھر ہی جا رہا تھا۔ خیر میں نے ارادہ کر لیا تھا کہ اس بار جب وہ امی کی مساج کرنے آئے گی تو روشن دان سے دیکھوں گا کہ کیا یہ سب سچ ہے کہ نہیں۔ اگلے ہفتے شبنم آ گئی۔
میں نے دروازہ اوپن کیا، اس نے مجھے سلام کیا اور بولی، امی کدھر ہیں؟ میں نے بولا گھر پر ہی ہیں۔ وہ امی کے روم میں چلی گئی اور پانی پینے لگی۔ امی اور وہ باتیں کرنے لگیں۔ پھر امی نے مجھے بولا، بیٹا! باہر جاؤ، تم، میں نے مساج کروانی ہے۔ میں باہر چلا گیا۔ امی نے دروازہ لاک کر دیا۔ میں نے آج فیصلہ کر لیا ہے، جو بھی ہو، دیکھوں گا ضرور۔ یہ بات ہے کیا؟ کیونکہ مجھے اچھا نہیں لگ رہا تھا اور میرے مائنڈ میں کچھ سوال چل رہے تھے۔ میں نے سیڑھیوں کے پاس بنے ہوئے روشن دان کے پاس جا کر بیٹھ گیا اور ان کی باتیں سننے لگ گیا۔ شبنم نے امی کو بانہوں میں لیا ہوا تھا اور بیڈ پہ لیٹی ہوئی تھی۔ شبنم نے امی کو بولا، کیسی ہو رضی؟ میری امی کا نام رضیہ ہے، تو اسے وہ رضی بلا رہی تھی۔
شبنم: کیسی ہو رضی؟ بہت یاد کر رہی تھی، مجھے دل نہیں لگتا گھر میں، اب کیا کروں، روز روز میں آیا کروں؟ ہمم۔
امی: بس شبو! کیا کروں، سارا دن سکول میں پڑھا پڑھا کر تھک جاتی ہوں اور اوپر سے گھر کا کام، یہ تو الگ ہو گیا ہے اور اوپر سے تھکاوٹ بہت ہو جاتی ہے، تو آ جاتی ہوں تو تھوڑا سکون مل جاتا ہے۔
شبنم: باجی! ایک بات بتانی تھی آپ کو عمر کے بارے میں۔
امی: جی! بولو! کیا بات ہے؟
شبنم: اسے آپ کنٹرول میں کر لو، آج کل اس کی ہوا خراب ہوئی پڑی ہے۔
امی: کیا مطلب تمہارا؟ ہوا خراب ہوئی پڑی ہے؟
شبنم: باجی! وہ نکڑ والے پان سگریٹ والے سے یار ی لگابیٹھا ہے ۔
امی: ہاں، تو اس میں کیا برا ہے؟
شبنم: باجی! اب کیا بتاؤں آپ کو، وہ بندہ ٹھیک نہیں ہے۔
اور ساتھ ساتھ اور امی کے کپڑے بھی اتار رہی تھی اور اس نے امی کی قمیض اتار دی، میں دیکھ رہا تھا فل مزہ، کیا ممے تھے امی کے، 38 اور وائٹ اور نپلز براؤن۔ میرا لن ٹائٹ ہو گیا تھا اور امی کی شلوار بھی اتار رہی تھی اور ساتھ ساتھ باتیں کر رہی تھی۔ اب امی پوری ننگی اس کے سامنے لیٹی ہوئی تھی اور امی کے بوبس پر مساج کر رہی تھی اور ساتھ ساتھ کہہ رہی تھی کہ
شبنم: باجی! عمر آج کل ادھر بہت خراب ہو گیا ہے، وہ دکان والا اسے خراب کر رہا ہے۔
امی: وہ کیسے کر رہا ہے خراب بھلا؟
شبنم: باجی! وہ دکان والے نے اسے سگریٹ پر لگا دیا ہے اور جب بھی میں ادھر جاتی ہوں تو میرے بوبس پریس کرتا ہے دکان والا اور عمر سگریٹ پی رہا ہوتا ہے۔
امی: کیا وہ سگریٹ پیتا ہے؟؟؟؟
شبنم: جی ہاں باجی! وہ سگریٹ پیتا ہے، ادھر میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا جب میں ادھر سے سگریٹ لینے گئی تھی۔
امی: مجھے اس سے یہ امید نہیں تھی، میں پوچھوں گی اس سے۔
میں یہ باتیں سن کر ڈر گیا کہ یہ کتے کی بچی رنڈی شبنم نے امی کو بتا دیا۔ مجھے بہت غصہ آیا اس پر۔
شبنم: باجی! آپ میرا نہ بتانا، بس اسے پیار سے سمجھادینا۔یہ نا ہو غصے میں میرا یہاں آنا بند کروادے ۔
امی: اسے ہگ کرتے ہوئے بولی، تو تو میری جان ہے شبو! تیرا آنا کون بند کرسکتا ہے ؟
اور اسے کس کرنے لگی۔ شبنم نے آئل سے امی کے مموں کو بھر دیا اور مساج کرنے لگی۔ امی بہت ہاٹ ہو رہی تھیں اور پھر اس نے امی کی ٹانگوں پر آئل لگایا تو مساج کرنے لگی۔ 10 منٹ بعد امی کو الٹا لٹا دیا ۔۔اففف امی کی مست گانڈ دیکھ کر میرا لوڑا جمپ مارنے لگا۔۔شبو می کی کمر اور گانڈ کا مساج کرنے لگی ۔امی فل مستی اور مزے سے سسکاریاں بھررہی تھیں ۔ امی مزے سے مساج کروا رہی تھیں، پھر امی بولی۔
امی: شبو! آج تو میری چوت کا بھی مساج کر ہی دو، کافی دیر ہو گئی ہے۔
شبنم: باجی! تیری چوت میں بہت گرمی ہے ، اگرمساج کیا تو میرا دل کرے گا تیری پھدی مارنے کو۔
امی: تو مار لینا میری رانی! ویسے بھی تیرے لن کی میں دیوانی ہوگئی ہوں ۔
شبنم: باجی!وہ آپ کا ہی ہے۔
امی: تو نکالو نا باہر، اگر میرا ہے تو ۔مجھ سے چھپا کیوں رہی ہو ۔
شبنم نے اپنی شلوار اتار دی اور نیچے سے انڈرویئر بھی اتار دیا اور اس کا لن باہر آ گیا۔ اس کا لن دیکھ کر میری تو آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں اور میں دیکھتا ہی رہ گیا کہ اس کا لن تقریباً 8 سے 9 انچ کا ہو گا۔
امی: ہائے! میں نے اپنی زندگی میں اس سے بڑا لن نہیں دیکھا، نہ ہی لیا ہے۔
شبنم: باجی! بس کیا کریں، زیادہ یوز نہیں کرتی میں اسے، بس آج کے بعد یہ تیرا ہی ہے۔
امی: چل آ جا! میری پھدی چاٹ۔
شبنم امی کی پھدی چاٹنے لگی ۔۔
امی: اففف! آآآآ اففف! آآآآ شبو! چاٹ چاٹ آآآآ اففف!
آآآآ اففف! آآآ
میرا یہ سین دیکھ کر دل کر رہا تھا کہ دونوں کو ابھی پکڑ لوں، لیکن میں نے سوچا ایسا کوئی فائدہ نہیں، امی کو بلیک میل کروں گا۔ اب امی مجھے کچھ نہیں کہہ سکے گی، نہ ہی سگریٹ کی بات پر ڈانٹ سکے گی۔ میں نے فون آن کیا اور ویڈیو بنانے لگ گیا اور ایک ہاتھ میں نے لن کو پکڑ لیا اور مٹھ مارنے لگ گیا۔
اففف! کیا سین تھا وہ۔شبنم امی کی پھدی چاٹ رہی تھی ۔امی زور زور سے لذت بھری سسکیاں لے رہی تھیں ۔۔
امی: آآآآ شبو! چاٹو، چاٹو آآآآ اففف!
دونوں 69 پوزیشن میں آگئیں ۔۔شبو امی کی پھدی چاٹ رہی تھی ۔۔امی اس کا موٹا لن منہ میں لے کر چوس رہی تھیں ۔۔
شبنم: اممممممااااا اممممممااااا اممممممااااا اممممممااااااا اممممممااااااا اممممممااااااا اممممممااااااا اممممممااااااا اممممممااااااا اممممممااااااا اممممممااااااا امممممماااااا امی چوپے مار رہی تھی اور شبو بھی مزے میں تھی۔
شبنم: آآآہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا! باجی! چوسو، افف اففف ہممم آآآ آآآ
امی: ہممم اممممماہاا اممممماہاا یہ تو میرا ہے بس امممممماہااااااا
شبنم کا آدھے سے زیادہ لن ابھی امی کے منہ میں چلا گیا، مجھے یہ دیکھ کر برا تو لگ رہا تھا کہ امی کیسے کسی کا لن چوس رہی ہیں، وہ بھی ایسے جیسے پروفیشنل رنڈی ہو، اور مزہ بھی آ رہا تھا۔ امی کی باڈی اور چوپے مارنے کے انداز کو دیکھ کر۔ کچھ ہی دیر لن چوسنے کے بعد امی نے کہا کہ اب برداشت نہیں ہوتا، پھاڑ دے میری پھدی شبنم۔
امی: شبو! مار میری پھدی ، تیری ہے، اب مزے سے مار اور مجھے بھی مزے دے ۔
شبنم: آؤ! رنڈی رضی! تیری چوت آج پھاڑ دینی ہے، میں نے تو بڑی بنچود ہوں رنڈی رضیہ، تیری پھدی پھاڑ دینی ہے۔
یہ لائنز بول کر امی کے فیس پر ایک زور کا تھپڑ مارا۔
امی: ہاں کتی! بنچود! تو پھاڑ دے نا اپنی رنڈی کو، تیری ہی تو ہوں!
شبنم نے اپنا موٹا لن امی کی پھدی میں گھسادیا ۔اور جھٹکے مارنا شروع کر دئیے اور امی کے فیس پر تھپڑ بھی مار رہی تھی۔ امی بہت مزے سے چدوا رہی تھی، اتنی گالیاں دے رہی تھی، روم میں ٹَک ٹَک ٹَک ٹَک کی آواز آ رہی تھی، اپنی کی سوفٹ پھدی اور جب شبنم کا لن لگتا تو ٹَک ٹَک کی آواز آتی اور امی کی باڈی جھٹکا لیتی اور اوپر کو ہوتی۔ شبنم نے امی کی لیگز اپنے کندھوں پر رکھی ہوئی تھیں اور بوبس پریس کر رہی تھی۔ امی کے ہینڈ شبنم کے بوبس اور تھے اور امی ان کو پریس کر رہی تھی، یہ سین بہت ہا ٹ تھا۔ میں مٹھ مار رہا تھا اور ویڈیو بھی بنا رہا تھا۔
پھر امی الٹی ہوئیں اورکتیا بن گئیں۔ شبنم امی کے پیچھے تھی، امی نے دونوں ہاتھوں سے بیڈ کے پِلر کو پکڑ لیا، جو سرہانے والی سائیڈ پر ہوتے ہیں اور سیکسی گانڈ باہر کو نکال لی۔ مجھے تو امی کوئی پورن ایکٹریس لگ رہی تھی، جیسے وہ سٹائل بنا رہی ہوں۔ شبنم بیڈ سے نیچے اتری اور کھڑی ہو گئی اور لن امی کی پھدی میں ڈالا اور جھٹکا مارا، امی کا چہرہ اوپر کو ہوا تو شبنم نے اس کے بال پکڑ لیے اور گردن کو آگے سے ہاتھ ڈال کر امی کا چہرہ اوپر کو کیا اور پیچھے سے جھٹکے مارنے لگی۔
امی: آآآہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا! اففف مار میری پھدی ، تیری ہے، گوری بنی ہوں سالی خسرے! کتی! امم! اففف! اوہ! یاآآآ! فِک می
شبنم: امممم امممم امممم امممم جھٹکے مارتی ہوئی بولی، رنڈی! ہاں تو ماری اور مجھے لگتا ہے تیری پہلے بھی پھدی کسی سے پوری کھلی ہے، تبھی تو 8 انچ کا لن پورا تیری پھدی میں جا رہا ہے، امممم امممم اممممم کتی رضیہ۔
امی: آآآہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا! اففف! اووو فِک! اممممم! ہاں میں پہلے بھی مرواتی تھی، ایک آدمی سے، اممم اس کا سائز 11 انچ کا تھا، اممم آہا ہا اوہ۔
شبنم: اممم! رنڈی! اتنا بڑا لن لیتی تھی، کب؟
امی: اممم! آآآ اففف! اووو فِک! اممممم! سکول کا ایک ملازم تھا، وہ مالی تھا اور میں انچارج تھی گارڈن کی، تو اس سے فرینڈشپ ہو گئی تھی، آآآ۔
شبنم: اممم! بہت بڑی رنڈی ہے، آج تک کتنے لوگوں کا لے چکی ہے لن، کتی! رنڈی؟
امی: آآآ اففف! 6 سے 7 لوگوں کا آآآ چود، مجھے میں چھوڑنے والی ہوں آآآ اممم! آآآآ اور زور سے آآآ۔
امی ساتھ میں چُدوا رہی تھی اور ساتھ ساتھ میں بتا رہی تھی، تب امی نے کہا، پوز چینج کر لیں، اب امی بیڈ پر لیٹ گئی اور شبنم ان کے اوپر لگ گئی۔ امی نےٹانگیں سے شبنم کی کمر کو دبوچ لیا اور ہاتھ شبنم کی گانڈ پر رکھ دیے اور شبنم نے لن امی کی پھدی میں ڈالا اور ، پھر جھٹکے مارنے لگی۔
اور امی کے ہونٹوں سے اپنے ہونٹ لگا دیے اور چوس رہی تھی۔ امی اس وقت مجھے بہت پیاری لگ رہی تھی، یار! اتنی پیاری، ان کے فیس پر نیچرل بیوٹی تھی، گورا چِٹا بدن اور شائن کر رہا تھا، ایسا لگ رہا تھا کہ کوئی پری کسی شیطان سے چُدوا رہی ہو، ان کی باڈی شائن کر رہی تھی۔ میں نے موڈ بنا لیا تھا کہ جو بھی ہو جائے، اب امی کو ان کا اپنا بیٹا ہی چودے گا۔
شبنم سے اچھے سے جھٹکے مارے اور امی کی چوت کئی بار جھڑی اور اور شبنم نے اپنا پانی امی کی پھدی میں ہی چھوڑ دیا اور امی کے ہونٹ چوسنے لگی۔ امی بہت سکون میں تھیں، امی ننگی لیٹی تھیں، جیسے کسی نیک پری ہوں ، شبنم امی کے ساتھ لیٹ گئی اور امی کو اپنی بانہوں میں لے لیا، دونوں کافی دیر تک ایک دوسرے کے ہونٹ چوستی رہیں ، دونوں ایسے ہی لیٹی ہوئی کچھ دیر تک باتیں کرتی رہیں۔ وہ ان کی کیا کیا باتیں ہوئیں اور امی کو کس کس سے چودا تھا، سکول میں جب وہ پڑھانے جاتی تھی اور کیسے میں نے امی کو چودا، اور شبنم کو چودا، اور شبنم سے اپنی گانڈ مروائی، سب کچھ اگلے پارٹ میں بتاؤں گا، کیونکہ اس سٹوری کا کنٹینٹ بہت بڑا ہو گیا ہے، اس لیے نیکسٹ پارٹ میں باقی سٹوری میں بتاؤں گا، اگر آپ سب کو یہ سٹوری اچھی لگی تو۔۔۔