کرن آپی

 

یہ کہانی ہے راشد اور اس کی بہن کرن کی۔ 

 

 

یہ بات آج سے 6 سال پہلے کی ہے جب میں میٹرک میں تھا۔ میری عمر 16 سال تھی اور کرن آپی کی عمر 21 سال تھی۔ کرن آپی نے کچھ ماہ پہلے ہی یونیورسٹی مکمل کی تھی۔ اور میری امی کی عمر 42 سال تھی۔ میرے پاپا کی وفات ہو چکی تھی۔ جب پاپا کی وفات ہوئی تب میں 10 سال کا تھا۔ میرے پاپا کی اپنی پراپرٹی تھی جو کرائے پر تھی اور پاپا کی وفات کے بعد ہمارے گھر کا خرچ انہی پراپرٹیوں کے کرائے سے ہی چل رہا ہے۔ 

 

اب آتے ہیں کہانی کی طرف۔ 

 

میرے اسکول کے دوستوں نے مجھے کچھ گندی فلمیں موبائل پر دکھائی تھیں اور میرے موبائل میں بھیج دی تھیں۔ 

 

میں روز رات کو باتھ روم جاتا اور فلم دیکھ کر مٹھ مار لیتا۔ کچھ ماہ اسی طرح چلتا رہا۔ اور میں مٹھ مار کر آتا اور کرن آپی کے پاس سو جاتا۔ میں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے تب سے کرن آپی کے پاس ہی سوتا ہوں۔ 

 

ایک دن میرے اسکول کے دوست نے ایک کہانی بھیجی مجھے۔ وہ کہانی بہن کی بھائی کے ساتھ چدائی کی کہانی تھی۔ 

 

میں نے وہ کہانی پڑھی اور کہانی پڑھتے ہوئے مٹھ لگائی۔ مٹھ لگا کر میں واپس اپنے بیڈ پر آیا تو کرن آپی کی طرف نظر گئی اور میرا لنڈ پھر سے کھڑا ہوا۔ یہ پہلی بار ہوا تھا کہ اپنی بہن کو دیکھ کر میرا لنڈ کھڑا ہوا۔ 

 

اب میں لیٹ گیا کرن آپی کے بغل میں لیکن میرا لنڈ کھڑا تھا اور نیند نہیں آ رہی تھی۔ بس دماغ میں ایک ہی بات چل رہی تھی کہ کیسے کرن آپی کو چودوں۔ یہی سوچتے سوچتے صبح ہو گئی۔ 

 

امی نے روم میں آ کر جگایا کہ اٹھ جاؤ دونوں اور ناشتہ کر لو۔ میں اٹھا، منہ ہاتھ دھویا اور ناشتہ کر کے اسکول چلا گیا۔ اسکول میں بھی میرے دماغ میں بس کرن آپی ہی چل رہی تھی۔ 

 

لیکن مجھ میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ آپی کو ٹچ بھی کر سکوں۔ خیر، اسکول سے چھٹی ہوئی اور میں گھر آیا۔ اسکول سے واپس آتے ہی میں کرن آپی کو ہگ کرتا اور ان کے گال پر بوسہ دیتا تھا، یہ میری روزانہ کی روٹین تھی۔ 

 

لیکن آج گھر آتے ہوئے میں یہی سوچ رہا تھا کہ کیسے کرن آپی کو ہگ کروں گا اور ان کے گال پر بوسہ دوں گا۔ یہ سوچ کر ہی میرا لنڈ کھڑا ہو چکا تھا۔ میں گھر پہنچا، مین گیٹ کا چھوٹس دروازہ کھلا ہوا تھا، اندر گیا تو کچن سے کھانا پکنے کی آواز آئی۔ کچن کے دروازے پر پہنچا تو دیکھا کرن آپی کھانا بنا رہی تھیں۔ 

 

میں نے فوراً کچن میں جا کر کرن آپی کو پیچھے سے ہگ کر لیا اور ہگ کرتے ہی میرا لنڈ کرن آپی کی گانڈ میں دھنس گیا اور پھنس گیا کرن آپی کے چوتڑوں میں۔ اب میں نے کچھ دیر ہگ کیا رکھا کرن آپی کو اور ان کے گال اور گردن پر بوسہ دیا۔ 

 

کرن آپی: چل چھوٹو جا کپڑے چینج کر کے فریش ہو جا، میں کھانا لگاتی ہوں۔ 

 

میں: اوکے آپی جاتا ہوں۔ یہ کہتے ہوئے میں جب کرن آپی سے الگ ہوا تو میرا لنڈ کرن آپی کے چوتڑوں (ہپس) سے ٹکراتا ہوا باہر آیا اور میں واش روم چلا گیا۔ واش روم جاتے ہی اب میں نے مٹھ مارنا شروع کی اور کرن آپی کے نام کی مٹھ مار ڈالی۔ 

 

اب میں مٹھ مارنے کے بعد نہا کر پھر سے کچن میں آیا، کرن آپی اب کھانا ٹیبل پر رکھ رہی تھیں۔ مجھے دیکھتے ہی کرن آپی نے بولا بیٹھ جاؤ اور کھانا کھا لو۔ 

 

امی بھی آ گئیں ٹیبل پر، وہاں بیٹھ کر ہم سب نے لنچ کیا اور میں اپنے روم میں جا کر سو گیا۔ رات جاگنے کی وجہ سے بہت سخت نیند آئی ہوئی تھی۔ تو بیڈ پر جاتے ہی نیند آ گئی۔ اور جب آنکھ کھلی تب رات کا کھانا بن رہا تھا۔ 

 

پھر ہم نے رات کا کھانا کھایا اور تینوں بیٹھ کر ٹی وی دیکھنے لگے۔ ٹی وی دیکھتے ہوئے میں امی اور کرن آپی کے درمیان میں بیٹھا ہوا تھا۔ میں نے کرن آپی کے کندھے پر سر رکھا اور ٹی وی دیکھتا رہا۔ پھر ٹی وی دیکھ کر ہم روم میں آئے، میں اور آپی۔ اور روم میں آ کر میں نے آپی سے کہا ایک نئی مووی آئی ہے، آپی نے لیپ ٹاپ نکالا اور ہم نے مووی دیکھنا شروع کی۔ 

 

وہ مووی ایک پہلوان کی زندگی کے بارے میں تھی۔ مووی دیکھتے ہوئے میرا سر کرن آپی کے کندھے پر تھا اور وہاں سے مووی دیکھتے دیکھتے میرا سر کرن آپی کے بوبز پر آ چکا تھا۔ 

 

مووی بہت مزے کی تھی اور ہم دونوں مووی انجوائے کر رہے تھے۔ مووی دیکھتے ہوئے میرے ذہن میں ایک آئیڈیا (ترکیب) آیا۔ 

 

میں: کرن آپی، ہم بھی ریسلنگ کریں؟ 

 

کرن آپی: چھوٹو، تو دبلا پتلا سا تو ہے، ایک ہی ہاتھ سے تجھے اٹھا کر بیڈ پر گرا دوں گی۔ 

 

میں: ایسا نہیں ہے آپی، میں آپ کو آرام سے ہرا دوں گا۔ 

 

کرن آپی: اٹھی اور بولی، آ جا دیکھ لیتے ہیں۔ 

 

میں: آپی، فرش پر صرف ایک کارپٹ بچھا ہوا ہے، اس کے اوپر رضائی (بلینکیٹ) وغیرہ بچھا دو۔ 

 

کرن آپی: چل میرے ساتھ آ۔ 

 

ہم دونوں دوسرے روم میں گئے اور وہاں سے 3-3 رضائیاں (بلینکیٹس) لے آئے اور فرش پر بچھا دیں۔ 

 

میں: اب ٹھیک ہے، آ جاؤ آپی، اب دیکھتے ہیں کس میں کتنی طاقت ہے۔ 

 

کرن آپی: اپنا دوپٹہ سائیڈ پر رکھتے ہوئے۔ دونوں ہاتھ اپنی تھائیز پر رکھ کر جھکی، جیسے پہلوان ریڈی اسٹینس میں کھڑے ہوتے ہیں ویسے۔ جھکتے ہی آپی کی قمیض کے گالے سے آپی کے بڑے بڑے دودھ مجھے نظر آنے لگے۔ 

 

میں: یہ سین دیکھتے ہی پورا لنڈ تن گیا۔ میرے ذہن میں پہلے سے ہی مزے لینے کا پلان چل رہا تھا۔ اب میں نے اپنی قمیض اتار دی، نیچے میں نے بنیان پہنی ہوئی تھی۔ 

 

کرن آپی: چل آ جا اب یا تیار ہی ہوتا رہے گا۔ 

 

میں: آ جاؤ آپی۔ 

 

یہ کہتے ہی میں آپی کی طرف بڑھا اور آپی میری طرف۔ پہلے ہم دونوں نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر تھوڑی دیر زور لگایا جس سے مجھے آئیڈیا ہوا کہ کرن آپی میں کافی طاقت ہے۔ 

 

ہم نے تھوڑی دیر زور لگانے کے بعد ہاتھ چھوڑے اور تھوڑی بریک لی اور پھر ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر زور لگانا شروع کیا۔ اس بار کرن آپی نے اپنا بائیں ہاتھ تھوڑا ڈھیلا کیا اور مجھے گردن لاک (نیک لاک) لگا دیا۔ وہ لاک اس طرح تھا جس سے میرا سر آپی کے بازو اور بوب کے درمیان پھنسا ہوا تھا۔ 

 

میں نے لاک سے سر نکالنے کی کوشش نہیں کی بلکہ پہلے کرن آپی کے ہپس کے گرد اپنے بازو کا لاک لگا کر انہیں اٹھانے کی کوشش کی لیکن نہیں اٹھا پایا۔ 

 

پھر میں نے کرن آپی کی بائیں ٹانگ کو گھٹنے کے قریب دونوں ہاتھ جوڑ کر لاک ڈالا اور اٹھانے کے لیے زور لگایا تو میرے بازو آپی کے گھٹنوں سے سلپ ہوتے ہوئے آپی کی چوت سے ٹچ ہو گئے۔ آپی ایک دم تھوڑی ہلیں لیکن پھر سے میری گردن پر لاک ٹائٹ کر لیا۔ 

 

میں نے اٹھانے کی کوشش میں آپی کی چوت پر زور لگاتا رہا۔ اور میرا لنڈ تو پہلے سے ہی کھڑا تھا اور کرن آپی کی بائیں تھائی کو ٹچ ہو رہا تھا۔ اب کچھ دیر چوت پر دبانے کی وجہ سے آپی کی گرفت ڈھیلی پڑتی جا رہی تھی۔ 

 

اور میں زور لگا کر اٹھانے کی کوشش کرتا جا رہا تھا اور پھر کچھ ہی دیر میں آپی نے خود ہی میری گردن کا لاک چھوڑا اور اپنی ٹانگ اٹھا کر میرے ہاتھ سے نکلنے کی کوشش کرنے لگی، اس کوشش میں آپی کی چوت تو میرے ہاتھوں سے دور جا چکی تھی اور اب میں نے آپی کی ٹانگ گھٹنے کے پاس سے پکڑی ہوئی تھی۔ 

 

اب میں نے زور دیا تو آپی الٹی ہو کر گر گئیں اور میں آپی کے اوپر چڑھ گیا اور آپی کے کندھوں سے پکڑ کر سیدھا کرنے کی کوشش کرنے لگا۔ اس پوزیشن میں میں پورا آپی کے اوپر لیٹا ہوا تھا، میرا لنڈ آپی کے ہپس پر ٹچ ہو رہا تھا۔ کچھ دیر سیدھا کرنے کی کوشش کرنے کے بعد جب میں ناکام رہا تو میں آپی کے اوپر سے اٹھا اور اٹھتے ہوئے میں نے آپی کی قمیض پکڑ کر کھینچی بیک سے تو آپی کی قمیض پوری پھٹ کر میرے ہاتھ میں آ گئی۔ اور کرن آپی کی بلیک برا کا ہک مجھے دکھنے لگا۔ 

 

کرن آپی: یہ کیا کر دیا تو نے چھوٹو۔ 

 

میں: آپی، میں تو اٹھانے کی کوشش کی بس۔ 

 

کرن آپی: اب دوسری طرف منہ کر، میں اٹھ کر قمیض چینج کروں۔ 

 

میں: میں نے اپنا منہ دوسری طرف کیا تو آپی اٹھیں اور قمیض چینج کر لی۔ 

 

کرن آپی: چل اب آ جا سوتے ہیں، بہت ہو گئی ریسلنگ۔ 

 

میں: آپی ایک راؤنڈ اور کھیل لیتے ہیں۔ 

 

کرن آپی: اب یہ کپڑے بھی پھاڑے گا کیا؟ 

 

میں: نہیں آپی، اب دھیان سے کھیلیں گے۔ 

 

کرن آپی: چل آ جا۔ 

 

میں: آپی نے آنے کا کہا تو میں نے جاتے ہی آپی کی ایک ٹانگ پکڑ کر پھر سے اٹھانے کی کوشش کی جس سے آپی پیچھے کی طرف دھکا لگانے سے بیڈ کی طرف چلی گئیں، تھوڑا اور میں نے تھوڑا سا ہی اور زور لگایا تو آپی بیڈ پر گر گئیں۔ 

 

اب پھر سے میرے بازو آپی کی چوت کو ٹچ ہو رہے تھے، میں نے وہیں بیڈ پر ہی تھوڑی دیر زور لگا کر دبایا رکھا آپی کو جس سے آپی کی چوت پر زور لگتا رہا اور آپی کی چوت دبی رہی میرے بازو کے نیچے۔ 

 

کرن آپی: بس کر چھوٹو اب۔ 

 

میں: کرن آپی، میں بس نہیں کروں گا جب تک آپ ہار نہیں مانو گی۔ اور میں چوت پر اپنے بازو سے زور لگا کر دباتا جا رہا تھا کرن آپی کی چوت کو۔ اور اب میں نے اپنے بازو کو تھوڑا اوپر نیچے کرنا شروع کیا۔ 

 

جس سے کرن آپی کی ہلکی ہلکی آواز نکلی 2-3 بار آہ آہ اُفففف۔ ایسی آواز نکلی آپی کی اور آپی پہلے جو تھوڑا زور لگا کر اپنی ٹانگ چھڑوانے کی کوشش کر رہی تھیں وہ بھی ختم کر دی۔ اور بالکل ڈھیلی ہو گئیں لیکن میں نے زور لگانا اور بازو کو آپی کی چوت کے گرد ہلکا ہلکا ہلانا جاری رکھا۔ کچھ منٹوں کے بعد مجھے لگا جیسے میرا بازو گیلا ہو رہا ہے۔ میں نے فوراً اپنا بازو ہٹایا تو دیکھا میرا بازو تھوڑا گیلا تھا۔ 

 

میں: آپی، یہ میرا بازو کیسے گیلا ہو گیا؟ 

 

کرن آپی: کچھ نہیں، پسینے کی وجہ سے ہو گیا ہو گا، چل اب لیٹ جا سوئیں۔ 

 

میں: اوکے آپی۔ یہ کہتے ہوئے میں بیڈ پر آپی کو پیچھے سے ہگ کر کے لیٹ گیا۔ 

 

میرا لنڈ فل تنا ہوا تھا جو آپی کی گانڈ کو ٹچ ہو رہا تھا۔ اسی طرح کچھ دیر لیٹے رہنے کے بعد میں نے اپنا ایک ہاتھ آپی کے بوبز پر رکھ دیا۔ 

 

میرا ہاتھ کچھ دیر آپی کے بوبز پر رکھنے کے بعد میں نے اب کرن آپی کے بوبز کو دبانا شروع کیا۔ آپی بالکل خاموش پڑی ہوئی تھیں۔ اور لگ رہا تھا کرن آپی گہری نیند میں ہیں۔ اور اس بات سے میری ہمت بڑھتی گئی اور اب میں نے اپنا ہاتھ بوبز سے اٹھا کر آپی کے ہپس پر رکھا اور دبانا شروع کیا آپی کے ہپس کو۔ 

 

کچھ دیر ہپس کو دبانے کے بعد میں نے اپنا ہاتھ آپی کی چوت پر رکھ دیا۔ اب میرا لنڈ آپی کے ہپس کے بیچ میں پھنسا ہوا تھا اور میرا بائیں ہاتھ آپی کی چوت کے اوپر تھا۔ اور میں نے آہستہ آہستہ شلوار کے اوپر سے ہی آپی کی چوت کو دبانا شروع کیا۔ 

 

اور یوں ہی کچھ دیر چوت کو دبانے کے بعد ایک دم آپی سیدھی ہو کر لیٹ گئیں، میری تو سانس ہی رُک گئی جیسے ہی آپی سیدھی ہوئیں۔ اب میں اپنا ہاتھ آپی کی چوت سے اٹھا چکا تھا۔ 

 

اب کرن آپی اپنی ٹانگیں کھول کر لیٹی ہوئی تھیں میرے سامنے۔ میں پھر سے ہمت کی اور اپنا بائیں ہاتھ پھر سے آپی کی چوت پر رکھ دیا۔ اور شلوار کے اوپر سے ہی چوت کو آہستہ آہستہ رگڑنے لگا۔ 

 

اب آپی بالکل خاموش پڑی ہوئی تھیں۔ میں نے تھوڑی ہمت کی اور ہاتھ آپی کی شلوار میں ڈال دیا۔ میرا ہاتھ جیسے ہی آپی کی چوت کو ٹچ ہوا آپی ہلکی سی ہلیں لیکن اس بار میں نے ہاتھ وہیں رکھا۔ اور کچھ دیر رُکا رہا پھر کچھ دیر کے بعد میں نے آپی کی چوت کے ہونٹوں میں اپنی انگلی ڈالی تو چوت بہت زیادہ گیلی ہوئی تھی۔ 

 

مجھے تب بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ آپی بھی مزے لے رہی ہیں۔ اب میں نے کچھ دیر چوت کے ہونٹوں میں اپنی انگلی کو گھمایا اور انگلی باہر نکالی۔ میری انگلی پر چپ چپا اور گاڑھا پانی لگا ہوا تھا۔ 

 

میں نے انگلی کو سونگھا تو عجیب سی بو تھی اس پانی کی۔ میں نے ہمت کر کے وہی انگلی اپنے منہ میں ڈالی ٹیسٹ کرنے کے لیے۔ اور میں حیران رہ گیا کہ اس پانی کا ٹیسٹ تو نمکین اور مزے والا تھا۔ اب میں نے وہ پانی صاف کیا اپنی انگلی کو چوس کر اور پھر سے انگلی آپی کی چوت کے ہونٹوں میں ڈال کر رگڑنے لگا، کچھ دیر رگڑنے کے بعد پھر سے میں نے انگلی باہر نکالی اور چوس لی۔ 

 

اب کافی دیر ہو چکی تھی مجھے اسی طرح بار بار انگلی گیلی کر کے چوستے ہوئے۔ اب میرے دماغ میں آئیڈیا آیا کہ کیوں نہ آپی کی چوت کو زبان سے چاٹ کر دیکھوں کیسا ٹیسٹ آتا ہے۔ میں نے تھوڑی ہمت کی اور آپی کی ٹانگ جو میری طرف تھی اسے اٹھا کر اور پھیلا دیا۔ 

 

اور خود اٹھ کر آپی کے لیگز کے درمیان جا کر بیٹھ گیا۔ اور کچھ ہمت کر کے کرن آپی کی شلوار کھینچنے کی کوشش کرنے لگا، کچھ دیر لگی لیکن آخر میں نے کرن آپی کی شلوار اتار دی، ایک پاؤں والی سائیڈ سے پوری اتار دی اور دوسرے پاؤں والی سائیڈ رہنے دی۔ 

 

دوستو، اب جو نظارہ میرے سامنے تھا اُفففففففففففففففففففففففففف کیا بتاؤں، اپنی بڑی بہن کی بالوں والی چوت میرے سامنے تھی۔ آپ کی چوت پر کافی بال تھے اور ابھری ہوئی چوت تھی آپی کی۔ میں نے پہلے تو اپنی زبان گھمائی بالوں کے اوپر لیکن اس سے کچھ فیل نہ ہوا، پھر میں نے تھوڑی ہمت کرتے ہوئے کرن آپی کی چوت اپنے دونوں ہاتھوں سے کھولی، جیسے ہی چوت کے ہونٹ کھلے اندر سے لائٹ براؤن رنگ سامنے آیا اور کیا چوت تھی اُفففففففففففففففففففففففففففففففففف دیکھتے ہی مزہ آ گیا۔ 

 

اب میں نے زبان رکھی چوت کے ہونٹوں میں اور گھمانا شروع کی اور کچھ ہی دیر میں میری زبان پر پانی آنا شروع ہو گیا چوت کو اور میں نے اس پانی کو پینا شروع کر دیا، کیا ٹیسٹ تھا اس پانی کا اُفففففففففففففف یمیییییییییییییییییی۔ 

 

اب میں تیزی سے زبان گھما رہا تھا کرن آپی کی چوت میں اور ساتھ ساتھ اپنی مٹھ بھی مار رہا تھا۔ کچھ ہی منٹوں میں بہت گاڑھا پانی نکلا چوت سے اور میرا منہ بھر گیا اس پانی سے، میں نے جلدی سے وہ پانی پیا اور چوت میں پھر سے زبان پھیرنے لگا۔ لیکن کچھ ہی دیر بعد آپی نے ٹانگ ہلائی اور میں پیچھے ہو گیا اور پھر آپی دوسری طرف مڑ کر لیٹ گئیں۔ 

 

میں نے آپی کے ہپس پر مٹھ مارنی شروع کر دی اور کچھ ہی دیر میں آپی کے ہپس پر پانی چھوڑ دیا۔ اور پھر آپی کے بغل میں سو گیا۔ 

 

کرن آپی: چھوٹو صبح ہو گئی ہے اٹھ جاؤ۔ 

 

میں: آنکھیں ملتے ہوئے اٹھا اور آپی پر جو نظر پڑی، آپی کے بال کھلے ہوئے تھے اور ابھی ہی شاید نہا کر نکلی تھیں۔ بہت ہی سیکسی لگ رہی تھیں۔ 

 

کرن آپی: جلدی سے فریش ہو جاؤ اور ناشتہ کر لو۔ امی آج صبح صبح ہی خالہ کے گھر چلی گئی ہیں اور ایک ہفتہ رہنا ہے امی نے وہاں، اس لیے تم جاؤ اور کسی اسکول فرینڈ کو چھٹی کی ایپلیکیشن دے آؤ جو تمہارے اسکول دے دا۔ 

 

میں: کیا ہوا، سب خیریت ہے خالہ کے گھر؟ 

 

کرن آپی: خالو کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ اس لیے امی گئی ہیں۔ 

 

میں: اوکے، میں فریش ہو کر آتا ہوں۔ 

 

میں ٹوائلٹ گیا، نہایا اور فریش ہو کر سیدھا کچن میں آ گیا۔ آپی پراٹھے بنا رہی تھیں۔ میں نے آپی کو پیچھے سے ہگ کیا اور آپی کی گردن پر اور گال پر بوسہ دیا۔ 

 

کرن آپی: چھوٹو میرا بازو تو چھوڑ، پراٹھا جل جائے گا۔ 

 

میں: آپی کی ایک بازو ہگ کرتے ہوئے میری بازو میں آ گئی تھی۔ 

 

میں: آپی، کیا آپ کو ہگ نہ کیا کروں؟ 

 

کرن آپی: میری طرف مڑتے ہوئے۔ چھوٹو غصہ کیوں کر رہا ہے تو۔ میرا چھوٹا بھائی ہے تو، جب چاہے ہگ کر، میں نے کبھی روکا۔ یہ کہتے ہوئے آپی نے میرا سر پکڑا اور اپنے بوبز پر رکھ دیا اور میں نے آپی کو ہگ کر لیا۔ 

 

میں: آپی نے برا نہیں پہنا تھا، میرا سر آپی کے بوبز میں تھا۔ اور بہت مزہ آ رہا تھا مجھے۔ 

 

کرن آپی: چل بتا، آج پھر تو نے ریسلنگ کھیلنی ہے میرے ساتھ؟ 

 

میں: خوش ہوتے ہوئے ہاں، آج سارا دن کھیلیں گے آپی۔ 

 

کرن آپی: چلو اب بیٹھ جاؤ، جلدی سے ناشتہ کرو اور پھر اسکول کے دوست کو ایپلیکیشن دے آؤ۔ 

 

میں: میں نے جلدی سے ناشتہ کیا اور ایپلیکیشن دینے چلا گیا، دوست کو ایپلیکیشن دے کر واپس آیا تو آپی روم کے باہر کھڑی تھیں۔ 

 

کرن آپی: باہر کا دروازہ لاک کر آؤ چھوٹو۔ 

 

میں: دروازہ لاک کر کے بھاگتا ہوا گیا اور آپی کو ہگ کر لیا۔ اور آپی کی گردن پر بوسہ کیا اور گال پر بھی۔ آپی نے ہگ کے دوران ہی دروازہ کھولا اور مجھے دھکا دے کر نیچے پھینک دیا۔ میں نیچے گرا تو دیکھا کہ کمرے میں کل رات کی طرح نیچے رضائیاں (بلینکیٹس) بچھی ہوئی ہیں۔ میں وہیں لیٹا ہی ہوا تھا کہ آپی آئیں اور آ کر میرے پیٹ پر بیٹھ گئیں۔ 

 

کرن آپی: چل چھوٹو اب اٹھ کر دکھا۔ 

 

میں: میں نے پہلے تو ادھر اُدھر ہو کر زور لگاتا رہا لیکن نہ اٹھ سکا، پھر میں نے آپی کو گردن سے پکڑا اور اپنے اوپر سے پیچھے پھینکنے کی کوشش کرنے لگا۔ اس طرح آگے کھینچنے کی وجہ سے آپی کے بوبز میرے منہ سے ٹچ ہو رہے تھے۔ اور میں نے موقع دیکھتے ہوئے آپی کے بوبز پر بائٹ کر دی۔ 

 

کرن آپی: آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف یہ کیا کر رہا ہے چھوٹو، تو بہت بدمعاش ہو گیا ہے۔ 

 

میں: آپی، مجھ سے نہیں اٹھایا جاتا، تم اٹھ جاؤ اب۔ 

 

کرن آپی: اٹھتے ہوئے بہت گرمی ہو رہی ہے یار۔ 

 

میں: اپنی قمیض اتارتے ہوئے ہاں آپی، گرمی بہت زیادہ ہے اور اگر ہمیں ریسلنگ کرنی ہے تو اور زیادہ گرمی لگے گی۔ آپ بھی قمیض اتار دو۔ 

 

کرن آپی: میں کیسے اتار دوں چھوٹو؟ 

 

میں: کیوں کیا ہوا آپی، میں نے بھی تو اتار دی نا اپنی قمیض۔ چلو اتارو۔ 

 

کرن آپی: اچھا بھائی اتارتی ہوں، یہ کہتے ہوئے کرن آپی نے جو قمیض اتاری تو موٹے موٹے گول ممے جن کے اوپر ڈارک براؤن کلر کے نپلز تھے۔ 

 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف میرا لنڈ تو ممے دیکھتے ہی تن کر کھڑا ہو گیا۔ 

 

میں: چلو آ جاؤ آپی، اب شروع کریں ریسلنگ۔ 

 

آپی: چل آ جا۔ 

 

میں: میں نے آپی کو بھاگ کر کمر سے پکڑ لیا، اب ان کے بوبز میرے منہ پر لگ رہے تھے۔ اور کمر سے پکڑ کر اٹھانے کی کوشش کرنے لگا۔ لیکن اٹھا نہ سکا اور آپی نے پھر سے مجھے گرا دیا۔ اور میرے اوپر بیٹھ گئیں۔ میں نے فوراً اپنے دونوں ہاتھ آپی کے بوبز پر رکھے اور بولا۔ میں پھر سے اپنے دانتوں سے کاٹی کروں گا اگر نہ اٹھیں تو۔ 

 

کرن آپی: اب نہیں اٹھوں گی، تو اپنی طاقت لگا لے۔ 

 

میں: میں نے فوراً آپی کا ایک نپل اپنے منہ میں لیا اور اسے ہلکی ہلکی بائٹ کرنے لگا اور چوسنے لگا، آپی میرے منہ پر جھک گئیں اور مجھے اپنا نپل چوسنے دیا، کچھ دیر نپل چوسنے کے بعد میں نے دوسرا نپل منہ میں لیا اور اسے چوسنے لگا۔ 

 

کرن آپی: آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف چھوٹو یہ کیا کر رہا ہے تو؟ 

 

میں: آپی، آپ کو زور لگا کر تو ہٹا نہیں سکتا، اس طرح آپ اٹھ جاؤ گی۔ 

 

کرن آپی: چل یہ بھی کر کے دیکھ لے۔ 

 

میں: میں نے زور زور سے بوبز کو دبانا شروع کر دیا اور نپلز باری باری منہ میں ڈالنے لگا اور چوسنے لگا۔ 

 

کرن آپی: آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

 

چھوٹو بس کر دے یہ کیا کر رہا ہے تو بس کر دے پلیززززززز بس کر دے۔ 

 

میں: اٹھو گی پھر میرے اوپر سے یا نہیں؟ 

 

کرن آپی: اٹھ کر میرے بغل میں لیٹتے ہوئے۔ یہ لے چھوٹو اٹھ گئی۔ 

 

میں: چلو اٹھ کر کھڑی ہو جاؤ، کھیلنا نہیں ہے کیا؟ اور اب ہم اپنی شلوار اتار کر کھیلیں گے، فل ننگے ہو کر تاکہ گرمی نہ لگے۔ 

 

کرن آپی: اب کیا کھیلنا ہے؟ مجھ سے نہیں کھیلا جائے گا اب۔ 

 

میں: کیوں کیا ہوا آپی؟ 

 

کرن آپی: پتا نہیں لیکن اب نہیں کھیلا جائے گا۔ 

 

میں: اچھا میں آپ کی شلوار اتار دیتا ہوں۔ 

 

کرن آپی: اتار دے۔ 

 

میں: میں نے پہلے اپنی شلوار اتاری اور پھر کرن آپی کی۔ کرن آپی نے اپنی ٹانگیں پھیلا دیں اور میں دیکھ کر حیران رہ گیا کہ جو چوت رات کو بالوں سے بھری ہوئی تھی اب اس چوت پر ایک بال بھی نہیں تھا اور ڈارک براؤن رنگ تھا چوت کا۔ 

 

میں: آپی کی چوت پر ہاتھ رکھتے ہوئے۔ آپی یہ کیا ہے؟ 

 

کرن آپی: جیسے ہی میں نے چوت پر ہاتھ رکھا۔ اوچھھھھ اُفففففففففففففففففففففففففف یہ چوت ہے میرے بھائی۔ 

 

میں: چوت کو مسلتے ہوئے۔ آپی اس میں سے یہ پانی کیسا نکل رہا ہے؟ 

 

کرن آپی: یہ وہی پانی ہے جو رات کو بھی نکل رہا تھا۔ 

 

میں: چونکتے ہوئے میں نے ہاتھ پیچھے ہٹا لیا۔ 

 

کرن آپی: ہاتھ کیوں ہٹا لیا چھوٹو، ڈر مت، چل جو رات کو کر رہا تھا وہی کر اب۔ 

 

میں: آپ رات کو جاگ رہی تھیں آپی؟ 

 

کرن آپی: ہاں میں جاگ رہی تھی۔ 

 

یہ کہتے ہوئے کرن آپی نے مجھے اپنے اوپر کھینچ لیا اور میرے ہونٹ چوسنے لگیں۔ 

 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

 

کیا مزہ تھا کرن آپی کے ہونٹوں کا، وہ کبھی اپنی زبان میرے منہ میں ڈالتیں اور کبھی میری زبان اپنے منہ میں کھینچ لیتیں۔ 

 

کچھ دیر بوسہ کرنے کے بعد آپی نے میرا سر اپنے بوبز پر رکھ دیا۔ 

 

کرن آپی: چوس ان کو چھوٹو۔ 

 

میں: پہلے بائیں بوب کو پکڑ کر دونوں ہاتھوں سے دبایا اور نپلز کو منہ میں ڈال کر چوسنے لگا۔ 

 

کرن آپی: بہتتتتتت مزہ آ رہا ہے چھوٹو، چوس اچھے سے چوس، میرے پیارے بھائی اچھے سے چوس اپنی آپی کے دودھ۔ 

 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

 

میں: میں کبھی ایک دودھ کو دبا کر نپل چوستا پھر دوسرے دودھ کو دبا لیتا اور نپل چوستا۔ 

 

کرن آپی مزے میں ڈوب چکی تھیں اور سسکیاں لے رہی تھیں۔ 

 

کرن آپی: آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

 

زور زور سے چوس چھوٹو، ان کو دبا دبا کر چوس، کھا جا میرے دودھ۔ 

 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

 

کرن آپی نے مزے میں میرا سر پکڑا اور نیچے دبانا شروع کیا، اب میں آہستہ آہستہ آپی کے پیٹ پر بوسہ کرتا ہوا نیچے جاتا جا رہا تھا۔ جیسے ہی میرے ہونٹ آپی کی چوت کو ٹچ ہوئے، آپی کی ایک اونچی آواز نکلی۔ 

 

کرن آپی: آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف میرے بھائی، آج خوب اچھے سے چاٹ اس کو اور ٹھنڈا کر دے۔ 

 

میں: آپی کی چوت کے دونوں سائیڈوں پر ہاتھ رکھ کر آپی کی چوت کے ہونٹ کھولے اور زبان چوت کے ہونٹوں میں رکھی اور چاٹنا شروع کر دیا۔ 

 

کرن آپی: آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

 

بہت مزہ آ رہا ہے چھوٹو، بہت مزے کا ہے یہ، چاٹ اپنی آپی کی چوت کو، تیز تیز چاٹ میرے بھائی اور تیزی سے۔ 

 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

 

چھوٹو زبان اندر ڈال، آپی کی چوت کو اندر سے بھی چاٹ میرے پیارے بھائی۔ 

 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

 

آپی کا جسم اکڑا اور کرن آپی نے میرے منہ پر پانی کی دھار چھوڑ دی جو کہ بہتتتتت نمکین اور گاڑھا (thick) تھا۔ اور میں نے اچھے سے آپی کا پانی چاٹ لیا اور چوت کو چاٹ چاٹ کر صاف کر دیا۔ 

 

میں: آپی اب کیا کریں؟ 

 

کرن آپی: اٹھتے ہوئے۔ میرا لیپ ٹاپ پکڑا چھوٹو۔ 

 

میں: لیپ ٹاپ پکڑتے ہوئے۔ اس کو اب کیا کرنا ہے؟ 

 

کرن آپی: تو دیکھتا جا۔ 

 

آپی نے لیپ ٹاپ کھولا اور انٹرنیٹ پر سرچ کیا سیکس ویڈیوز، بہت سی سائٹس کھل گئیں لیکن باری باری سب سائٹس پر ٹرائی کرنے کے بعد ایک سائٹ اوپن ہوئی جس میں ویڈیوز تھیں۔ 

 

آپی نے ایک گوری اور کالے کی ویڈیو چلا دی۔ کالے کا لنڈ بہت لمبا تھا۔ گوری نے کالے کا لنڈ پکڑا اور منہ میں ڈال لیا۔ 

 

آپی نے بھی ویسے ہی ویڈیو کی طرح میرا لنڈ پکڑا اور منہ میں ڈال لیا۔ اور چوپے لگانے لگیں۔ مجھے بہت مزہ آ رہا تھا۔ 

 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

بہتتتتت مزہ آ رہا ہے آپی۔ اور آپی نے اور تیزی سے چوسنا شروع کیا میرے لنڈ کو۔ 

 

میں: آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آپیییییییییییی میرے لنڈ سے کچھ نکلنے لگا ہے۔ یہ کہتے ہوئے میں نے آپی کا منہ اپنے لنڈ پر دبا لیا اور آپی کے منہ میں دھار چھوڑنا شروع کی۔ اور تھوڑی ہی دیر میں ریلیکس ہو گیا۔ 

 

میں نے آپی کا سر چھوڑا، آپی نے منہ اٹھایا تو دیکھا آپی میرا سارا پانی پی چکی تھیں۔ اب پھر سے آپی نے لنڈ چوسنا شروع کیا اور 5 منٹ میں میرا لنڈ پھر سے کھڑا ہو گیا۔ 

 

کرن آپی: ویڈیو کو آگے کرتے ہوئے۔ جہاں ویڈیو میں کالے نے لنڈ ڈالا گوری کی چوت میں وہاں لے جا کر پھر پلے کر دی۔ چل آ جا میرے اوپر چھوٹو اور اسی طرح کر۔ 

 

میں: آپی کی ٹانگیں اٹھا کر اپنے کندھوں پر رکھی اور لنڈ کا ٹوپا آپی کی چوت پر رکھ کر دبایا۔ 

 

کرن آپی: آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف چھوٹو درد ہو رہا ہے۔ 

 

میں: آپی اب کیا کروں؟ 

 

کرن آپی: بس ویڈیو دیکھ کر کرتا جا جیسے وہ کر رہا ہے، رکنا مت۔ 

 

میں: ویڈیو دیکھ کر ایک زوردار جھٹکا دیا تو میرا لنڈ پورا آپی کی چوت میں دھنس گیا۔ آپی کی اونچی چیخ نکلی۔ 

 

کرن آپی: آہہہہہہہہہہہ بھائی مار دیا تو نے تو۔ 

 

میں: تھوڑا باہر نکال کر پھر سے ایک زوردار جھٹکا مارا اور پھر چوت کو تیزی سے چودنا شروع کیا۔ 

 

کرن آپی: آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف بھائی درد ہو رہا ہے بہت۔ چھوٹو بہت درد ہو رہا ہے۔ 

 

آپی اسی طرح کچھ دیر درد کا بولتی رہیں اور پھر آہستہ آہستہ سسکیاں لینے لگیں۔ 

 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

 

چود مجھے میرے پیارے بھائی، زور زور سے چود۔ 

 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

 

میری چوت پانی چھوڑنے لگی ہے چھوٹو۔ تیزی سے چود، زور لگا بھائی۔ 

 

میں: آپی میرا بھی پانی نکلنے لگا ہے۔ 

 

کرن آپی: الگ نہیں چھوڑیں گے اپنا اپنا پانی میرے بھائی۔ 

 

میں: زور زور سے چودنا شروع کیا۔ 

 

کرن آپی: آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

آآآہ آآہ اوووف اوووف اف اف اف اف 

 

یوں آپی نے پانی چھوڑا اور میں نے بھی اپنا پانی آپی کی چوت میں ان کے ساتھ ہی چھوڑ دیا۔ اور وہیں آپی کے اوپر لیٹ گیا۔


ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی