چوت کا کوئی رشتہ نہیں ہوتا

 

میرا نام آریہ ہے۔ میں اس وقت 40 سال کا ہوں۔ میرا قد 5 فٹ 5 انچ ہے، اور میرا لن 9 انچ لمبا اور 4 انچ موٹا ہے۔ اس کا ٹوپہ لن سے موٹا اور گلابی ہے، اور میری ٹائمنگ کافی لمبی ہے۔

میری بہن کا نام ریا ہے۔ ریا بہت خوبصورت ہے، اس کا رنگ گورا، چہرہ پیارا، آنکھیں بھری ہوئی، ہونٹ رسیلے، ممے بڑے اور گانڈ سیکسی ہے۔ ریا بہت ہاٹ اور سیکسی ہے۔

یہ اس وقت کی بات ہے جب ریا ایک لڑکے کے ساتھ بھاگ گئی تھی۔ میں نے ریا کو ایک لڑکے کے ساتھ چوما چاٹی کرتے دیکھا تھا، لیکن وہ کسی دوسرے لڑکے کے ساتھ بھاگ گئی۔ مجھے اس بات کی کوئی فکر نہیں تھی۔ چار سال تک ریا کا کوئی پتہ نہ تھا، نہ ہی اس نے ہم سے رابطہ کیا۔ ماں باپ بہت روتے تھے اور کہتے تھے کہ انہوں نے ریا کو معاف کر دیا، بس وہ رابطہ رکھے۔ وہ سوچتے تھے کہ ریا کس حال میں ہوگی۔ میں انہیں تسلی دیتا کہ ایک دن ریا مل جائے گی۔ میں سوچتا کہ ریا کو چدائی کا بہت شوق تھا، اسی لیے وہ بھاگ گئی۔

وقت گزرنے لگا۔ میں نے اپنی پڑھائی مکمل کی اور شہر جا کر کاروبار یا نوکری کرنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے نوکری کے لیے درخواست دی۔ کچھ دنوں بعد مجھے ایک خط ملا، جس میں اچھی تنخواہ، گاڑی اور ایک اپارٹمنٹ کی پیشکش تھی، جس میں کچن، تین کمرے اور ٹی وی لاؤنج تھا۔ میں نے ماں باپ کو بتایا اور شہر چلا گیا۔ آفس جا کر مجھے گاڑی اور اپارٹمنٹ دکھایا گیا۔ تین مہینوں میں میرا بینک بیلنس اچھا خاصا جمع ہو گیا۔ کسی چیز کی کمی نہ تھی، بس ایک چیز کی کمی تھی، اور وہ تھی چوت۔ میں کام میں بہت مصروف رہتا تھا۔ اسی طرح ایک سال گزر گیا۔ میری ترقی ہو گئی۔ میں ماں باپ کو پیسے بھیجتا اور ان سے ملنے جاتا۔ میں نے کبھی کسی لڑکی کے ساتھ کچھ نہیں کیا، نہ ہی کسی لڑکی کو ننگا دیکھا تھا۔ لیکن اب میرا دل چدائی کرنے کو چاہتا تھا۔

میرے سامنے والے فلیٹ میں سونم آنٹی کام کرتی تھیں۔ وہ مجھے اچھی لگتی تھیں۔ جب بھی انہیں دیکھتا، دل میں کہتا کہ کیا وہ میرے ساتھ سیکس کریں گی۔ ایک دن میں نے ان سے کہا، "آنٹی، کیا آپ میرے گھر میں کام کریں گی؟" انہوں نے کہا، "میں تو نہیں کر سکتی کیونکہ میں ہمیشہ کے لیے اپنے گاؤں جا رہی ہوں۔ لیکن ایک لڑکی ہے جو بہت مجبور ہے۔ اگر کہو تو اسے بھیج دوں۔" میں نے کہا، "ہاں، ضرور بھیج دیں۔"

اگلے دن میری چھٹی تھی۔ میں چڈی پہن کر سو رہا تھا۔ صبح 9 بجے دروازے کی گھنٹی بجی۔ میں نے دروازہ کھولا تو سامنے سونم آنٹی تھیں۔ وہ فل میک اپ میں تھیں۔ انہیں دیکھ کر میرا دل چاہا کہ انہیں چوم لوں۔ میرا لن چڈی میں کھڑا ہو گیا۔ آنٹی نے کہا، "میں نے لڑکی سے بات کی ہے، وہ تین بجے آ جائے گی۔" وہ میرے لن کو دیکھ کر مسکراتی رہیں۔ پھر کہا، "میں اپنی تنخواہ لینے آئی تھی۔ سوچا آپ کو بتا دوں۔" میں نے شکریہ کیا اور کہا، "ایک منٹ رکیں۔" کمرے سے 2000 روپے لا کر انہیں دیے۔ میرا لن اب بھی کھڑا تھا۔ آنٹی اسے دیکھ کر مست ہو رہی تھیں۔ میں نے کہا، "لڑکی کو جلدی بھیج دیں، گھر بہت گندا پڑا ہے۔"

آنٹی نے مسکرا کر کہا، "کیا میں اندر آ سکتی ہوں؟" میں نے کہا، "ضرور۔" اندر آ کر دروازہ بند کیا اور بیٹھنے کو کہا۔ میرا لن اب بھی کھڑا تھا۔ آنٹی نے کہا، "ایک بات بولوں؟" میں نے کہا، "جی، بولیں۔" انہوں نے کہا، "میرے پاس دو گھنٹے فری ہیں۔ اگر کچھ کرنے کا موڈ ہے تو بتاؤ۔" میں نے کہا، "جیسے آپ کہیں۔" آنٹی نے کہا، "میں تو تیری ہوں۔" پھر پوچھا، "روم کہاں ہے؟" میں نے اشارہ کیا۔ وہ بولیں، "چلیں۔" میں نے کہا، "ہاں، چلو۔"

روم میں جا کر ہم نے چومنا شروع کیا۔ آنٹی نے قمیض اور بریزر اتار کر کہا، "میرے ممے کیسے ہیں؟" میں نے دباتے ہوئے کہا، "بہت کیوٹ ہیں۔" پھر ان کے مموں کو خوب دبایا، چوما اور چوسا۔ آنٹی نے شلوار اتار کر اپنی چوت دکھائی اور کہا، "میری چوت کیسی ہے؟" میں نے تعریف کی۔ انہوں نے کہا، "اسے پیار کرو۔" میں نے چوت کو چوما، چوسا اور چاٹا۔ پھر آنٹی نے میری چڈی سے لن نکال کر دیکھا اور کہا، "واہ، اتنا لمبا اور موٹا لن!" پھر اسے چوما، چوسا اور چوپے مارے۔ کہا، "تیرا لن بہت پیارا ہے، آج تو بہت مزہ آئے گا۔" آنٹی نے میرے لن کو اپنی چوت اور گانڈ میں لیا۔ ان کی چوت اور گانڈ کھلی تھیں، میرا لن آرام سے چلا گیا۔ آنٹی نے دو گھنٹے کی بجائے چار گھنٹے تک چدائی کی۔ ان کی چوت بار بار پانی پانی ہوتی رہی۔ دو بجے تک چدائی کی۔ پھر آنٹی نے بتایا کہ جس لڑکی سے بات کی ہے، اس کا نام ریا ہے۔ وہ بہت شوق سے چدائی کرتی ہے اور بہت ہاٹ ہے۔ اگر کوئی اسے پکڑ لے تو وہ ہاٹ ہو جاتی ہے۔ وہ تیرا لن دیکھ کر بہت خوش ہوگی اور مجھ سے زیادہ سیکس کرتی ہے۔ تم اس کے ساتھ خوب مزے کرو گے۔ اگر اسے اپنے پاس رہنے کو کہو گے تو وہ رہ جائے گی۔ آنٹی نے بتایا کہ کبھی وہ اور وہ لڑکی ایک ساتھ چدائی کرتی ہیں۔ پھر آنٹی نے کپڑے پہنے اور کہا، "جب آؤں گی، تم سے ضرور ملوں گی۔" پھر کہا، "مزہ آیا؟" میں نے کہا، "بہت مزہ آیا۔" آنٹی نے کہا، "تھوڑا لن کو پیار کرکے جاتی ہوں۔" پھر لن کو چوس کر چلی گئیں۔

مجھے بہت مزہ آیا کیونکہ یہ میرا پہلا تجربہ تھا۔ میں نے سوچا کہ جب لڑکی آئے گی تو روز چدائی کروں گا اور اسے ننگا رکھوں گا۔ میرا لن کھڑا تھا، اور میں لڑکی کا انتظار کر رہا تھا۔

پھر گھنٹی بجی۔ میں نے جلدی دروازہ کھولا تو سامنے ریا تھی۔ میں حیران ہو گیا۔ ریا مجھے دیکھ کر لپٹ کر روتے ہوئے بولی، "آریہ، میں بہت مشکل سے جی رہی ہوں۔" میں نے کہا، "اب تم کہیں نہیں جاؤ گی، میرے ساتھ رہو گی۔" ریا سے کہا، "رونا بند کرو اور مسکراؤ۔" ریا نے مسکراتے ہوئے ماں باپ کا پوچھا۔ میں نے کہا، "وہ تم سے بہت ناراض ہیں، لیکن اب تم مل گئی ہو تو ان سے بات کروں گا۔" اسی طرح وقت گزرنے لگا۔

میں نے ریا کے لیے اچھی شاپنگ کی۔ ریا خوش رہنے لگی اور عیش سے رہتی تھی۔ ایک دن آنٹی کا ننگا جسم یاد آیا تو میں بہت ہاٹ ہو گیا۔ میرا لن کھڑا ہو گیا۔ ریا کے گالوں، ہونٹوں، مموں، گانڈ اور چوت کی جگہ کو دیکھتا تو سوچتا کہ ریا کے پاس بھی وہی سب ہے جو آنٹی کے پاس تھا۔ دوسرے لوگ ریا سے مزے کرتے ہیں، اور ریا انہیں مزہ دیتی ہے۔ یہ سوچ کر میں ہاٹ ہو جاتا۔ ریا نے بتایا کہ جس کے ساتھ بھاگی تھی، وہ بھاگ گیا۔ ہم باتیں کرتے تو مجھے آنٹی کی باتیں یاد آتیں کہ ریا کو چدائی کا بہت شوق ہے۔ ریا کے فگر کو دیکھ کر میرا دل چاہتا کہ اس سے چدائی کروں اور پوچھوں کہ تمہیں چدائی کا کتنا مزہ آیا۔ سوچتا کہ کیا وہ اب بھی چدائی کرنا چاہتی ہے اور کیا وہ میرے ساتھ کرے گی۔

ایک بار ہم باتیں کر رہے تھے تو میں نے ریا سے کہا، "جب تم اپنے یار سے پہلی بار ملی تھی تو مزہ آیا تھا؟" ریا مسکرانے لگی۔ اسے مسکراتے دیکھ کر میرا سیکس موڈ بن گیا۔ میں نے کہا، "ایسے شرما رہی ہو جیسے کچھ کیا ہی نہیں۔ بتاؤ نہ، مزہ آیا تھا؟" ریا نے کہا، "مزہ آیا تھا، اسی لیے بھاگی تھی۔" میں نے کہا، "کتنا مزہ آیا؟" ریا مسکرانے لگی۔ میں نے کہا، "بتاؤ نہ۔" اس نے کہا، "بہت مزہ آیا۔" میں نے کہا، "بھاگ کر تم کہاں رہی؟" ریا نے بتایا کہ وہ لڑکے کے دوست کے گھر رہتی تھی۔ میں نے کہا، "وہاں تو دن رات خوب مزے کیے ہوں گے۔" ریا مسکرائی۔ میں نے کہا، "تم مسکراتی ہو تو بہت پیاری لگتی ہو۔" پھر کہا، "تم نے تو خوب مزے کیے، اور ایک میں ہوں جو بس کام کرتا رہتا ہوں۔" اب ہم سیکس پر باتیں کرنے لگے۔

ایک بار میں نے ریا سے پوچھا، "کسی اور سے مزے کیے؟" ریا مسکرانے لگی۔ میں نے کہا، "یار، بتا دو۔" ریا نے کہا، "اچھا، بتاتی ہوں۔ اس کا جو دوست تھا، وہ مجھے اچھا لگا۔ ایک بار اس سے مزے کیے۔" میں نے کہا، "اس کے ساتھ مزہ آیا؟" ریا مسکرانے لگی۔ میں نے کہا، "اس کا مطلب تمہیں سیکس کا بہت پتہ ہے۔" ریا مسکرانے لگی۔ میں نے پوچھا، "کیا اب بھی دل کرتا ہے؟" ریا مسکراتی ہوئی بولی، "میں جا رہی ہوں۔" اور اٹھ کر چلی گئی۔

ایک بار میں نے ریا سے کہا، "تمہیں سیکس کا بہت پتہ ہے، لیکن مجھے کچھ نہیں پتہ۔" ریا نے کہا، "کسی کے ساتھ سیکس کر لو۔" میں نے کہا، "کوئی نہیں ہے جس کے ساتھ سیکس کروں۔" پھر ہنستے ہوئے کہا، "کیا تم مجھے سیکس سکھاؤ گی؟" ریا نے کہا، "نہیں۔" میں نے کہا، "کیوں؟" ریا نے کہا، "کیونکہ ہم بہن بھائی ہیں۔" میں نے کہا، "اگر میں بھائی نہ ہوتا تو؟" ریا نے مسکراتے ہوئے کہا، "ہاں، سکھا دیتی۔" میں نے کہا، "پھر مجھے اپنا دوست سمجھ لو۔ ہمارا یہ رشتہ زندگی بھر رہے گا۔ اگر تم نے شادی کرنی ہو تو کر لینا۔" ریا نے کہا، "ہم بدنام ہو جائیں گے اور کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔" میں نے کہا، "یہ تو گھر کی بات ہے۔ بدنام تو غیروں سے ہوتے ہیں۔ جب ہم کسی سے کچھ کہیں گے ہی نہیں تو بدنام کیسے ہوں گے؟ ویسے بھی ہم بہن بھائی ہیں، ہمیں کسی کو منہ دکھانے کی ضرورت نہیں۔" ریا خاموش ہو گئی۔ میں سمجھ گیا کہ ریا مان جائے گی، بس تھوڑی محنت کرنی پڑے گی۔

میں نے سوچا کہ ریا کو ہاٹ کیا جائے۔ میرا پورا موڈ ریا کو چودنے کا تھا۔ مجھے پتہ تھا کہ ریا یہاں اتنی عیش میں ہے کہ کہیں نہیں جائے گی۔ ریا کے جسم کو دیکھ کر میں ہاٹ ہو جاتا۔ ایک دو بار ریا سے کہا، "میرے ساتھ سیکس کرو۔" لیکن ریا نے کوئی جواب نہ دیا۔ ایک رات ریا سے کہا، "ایک بار کر لو۔" ریا نے کہا، "کسی اور سے کر لو۔" میں نے کہا، "جب تمہیں سیکس کا پتہ ہے تو میں کسی اور کے پاس کیسے جاؤں؟ تم ہی کر لو، پلیز میری بات مان لو۔" ریا نے مسکراتے ہوئے کہا، "یار، تم بھائی نہ ہوتے تو کر لیتی۔" اور مسکراتی ہوئی چلی گئی۔

ایک بار ریا کو پکڑ کر کہا، "مان جاؤ، ورنہ کچا کھا جاؤں گا۔" ریا ہنستے ہوئے چھڑا کر بھاگ گئی۔ ایک دن ریا مجھے جگانے آئی تو میں نے اسے پکڑ کر بستر پر لٹایا اور چومنا شروع کیا۔ ریا نے ہنستے ہوئے کہا، "بھائی، ایسا نہیں کرو۔" اور اٹھ کر بھاگ گئی۔

ایک دن ریا کے لیے سونے کی چین، لاکٹ، ایک جوڑا ٹاپس اور ناک کی رنگ لے کر گھر آیا۔ ریا کو گلے لگا کر کہا، "تیرا گفٹ لایا ہوں۔" ریا نے کہا، "دکھاؤ، کیا گفٹ ہے؟" میں نے ریا کو آئینے کے سامنے کھڑا کیا اور ناک کی رنگ پہنائی۔ ریا نے آئینے میں دیکھ کر مسکرایا۔ میں نے چوما تو ریا نے کہا، "نہ کرو۔" پھر ٹاپس پہناتے وقت چوما تو ریا نے کہا، "میں خود پہن لیتی ہوں۔" میں نے کہا، "ابھی چین لاکٹ ہے۔" پھر چین پہناتے ہوئے ریا کو پیچھے سے گلے لگا کر چوما اور کہا، "کتنی پیاری ہو۔" ریا نے مسکراتے ہوئے پوچھا، "کتنا مہنگا لیا؟" میں نے کہا، "ڈیڑھ لاکھ کا۔" پھر ریا کے مموں کو دباتے ہوئے کہا، "پلیز مان جاؤ۔" ریا نے مسکراتے ہوئے کہا، "پھر شروع ہو گئے، چلو کھانا کھاؤ۔"

ایک دن ناشتا کرتے ہوئے ریا سے کہا، "تیرے لیے ایک ڈریس لایا ہوں۔" ریا نے خوشی سے کہا، "تم نے میرے لیے ڈریس لائی؟ دکھاؤ۔" میں نے کہا، "میرے کمرے میں ہے۔ میرے سامنے پہنو گی؟" ریا نے مسکراتے ہوئے کہا، "یار، آپ سامنے نہیں۔" میں نے کہا، "اگر کوئی اور ہوتا تو پہن لیتی؟" ریا مسکرانے لگی۔ میں نے کہا، "بتاؤ نہ۔" اس نے کہا، "ہاں، پہن لیتی۔" میں نے کہا، "کیا تم اپنے بھائی کے لیے اتنا بھی نہیں کر سکتی؟" ریا نے منہ سے ہوا چھوڑتے ہوئے کہا، "تم نہیں سدھرو گے۔" پھر ڈریس لے کر بیٹھی اور کھول کر دیکھی۔ یہ فل سیکسی ڈریس تھی۔ ریا نے کہا، "واہ!" پھر پوچھا، "یہ ڈریس پہنوں؟" میں نے کہا، "ہاں، اب تم گھر میں ایسی ڈریسیں پہنا کرو۔ اور ایسی ڈریسیں لے لینا۔" ریا نے کہا، "میں یہ نہیں پہنتی۔" میں نے کہا، "میرے لیے اتنا بھی نہیں کر سکتی؟ پلیز۔" ریا نے کہا، "ٹھیک ہے۔"

ہم نے ناشتا کیا۔ میں کمرے میں لیٹ گیا۔ ریا سیکسی ڈریس پہن کر آئی۔ اسے دیکھ کر میں ہاٹ ہو گیا۔ ریا کو گلے لگا کر چومنے لگا، مموں کو دبانے لگا، ہونٹ چوسنے لگا۔ ریا نے کہا، "چھوڑو، کھا جاؤ گے کیا؟" جب وہ جانے لگی تو میں نے اسے بستر پر لٹا کر اس کے اوپر آیا اور چومتے ہوئے مموں کو دباتا رہا۔ ریا کے منہ میں منہ دے کر ہونٹ چوسنے لگا۔ تین چار سیکنڈ تک ریا بھی چوسنے لگی اور اپنی زبان دی۔ میں اسے چوسنے لگا۔ پھر اچانک اٹھی اور باہر بھاگ گئی۔ میں بھی پیچھے بھاگا۔ ریا اپنے کمرے کا دروازہ بند کرنے والی تھی کہ میں نے ہاتھ رکھ دیا، دروازہ بند نہ ہو سکا۔ ریا چند سیکنڈ تک سیکس بھری نظروں سے مجھے دیکھتی رہی۔ میں کہتا رہا، "پلیز دروازہ کھول دو۔" پھر ریا بھاگ کر بستر پر الٹا لیٹ گئی۔ میں اس کے اوپر آیا اور اپنا لن اس کی گانڈ کے پٹس پر رکھ کر لیٹ گیا۔ ریا کے گال چومتے ہوئے کہا، "پلیز مجھے سیکس سکھاؤ۔" ریا نے کہا، "تم خود بہت سیکسی ہو، میں کیا سکھاؤں؟" میں نے کہا، "آؤ، ہم سیکس میں مست ہو جائیں۔" ریا نے کہا، "دل تو بہت کر رہا ہے، لیکن تم بھائی ہو۔" میں نے کہا، "بھائی کو بھول جاؤ، مجھے دوست بنا لو۔" پھر ریا کو سیدھا کیا اور چومتے دباتے رہا۔ ریا ہاٹ ہو گئی۔ میں نے پوچھا، "مزہ آ رہا ہے؟" ریا نے مجھے کس کر گلے لگا کر کہا، "تم نے مجھے ہاٹ کر دیا۔"

جب ریا نے میرا لن دیکھا تو کہا، "واہ!" اس کی بہت تعریف کی اور چومتے ہوئے کہا، "اتنا موٹا اور لمبا لن میں نے کسی کا نہیں دیکھا۔" پھر چوپے مارتے ہوئے کہا، "یہ میری چوت پھاڑ دے گا۔" پھر مستی میں کہا، "اب ڈالوں؟" اور کہا، "چوت پھٹنے کے لیے تیار ہو جا۔" بڑی مشکل سے میرا لن اس کی چوت میں گیا۔ ریا نے ایسی چدائی کی کہ مجھے بہت مست کیا۔ ریا کی چوت چار بار پانی پانی ہوئی۔ پھر میرا پانی نکلا۔ ریا نے کہا، "اتنی لمبی ٹائمنگ!" پھر چدائی کرتے کرتے صبح ہم ننگے سو گئے۔ اب ہم ساتھ سوتے اور خوب چدائی کرتے۔

پھر ریا میرے لن سے حاملہ ہو گئی۔ اس نے بچی کو جنم دیا۔ میں نے ریا سے سب سچ بتایا اور ماں باپ سے ملنے کا پلان بنایا۔ ہم نے کہا کہ بچی اس لڑکے کی ہے جس کے ساتھ ریا بھاگی تھی۔ ہم نے اس کی برائیاں کیں کہ جھگڑا ہو گیا تھا، اس لیے بھائی نے مجھے اپنے پاس رکھا ہے۔ بھائی نے کہا کہ میرے ساتھ رہو، اگر وہ بھی رہے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ پھر ہم ماں باپ سے ملنے گئے۔ وہاں بھی ہم نے چدائی کی۔ پھر واپس آئے اور خوب چدائی کرتے رہے۔

ریا نے بتایا کہ اسے چدائی کا بہت شوق تھا۔ گاؤں میں پہلے دو تین لڑکوں سے چدائی کی۔ پھر اس لڑکے سے ملی تو چدائی کی اور کہا کہ مجھے اور چدائی کرنی ہے۔ اس نے کہا، "میرے ساتھ چلو، ہر وقت چدائی میں مست رہنا۔" پھر وہ دونوں ساتھ چودتے تھے۔ پھر دو اور لڑکے آ گئے، چاروں کے ساتھ چدائی کرتی۔ پھر وہ لڑکا چلا گیا۔ ریا وہاں سے آ کر کالونی میں رہتی تھی۔ مکان مالک چدائی کرتا اور کرایہ بھی لیتا، لیکن اس کے ساتھ مزہ نہیں آتا تھا کیونکہ وہ جلدی فارغ ہو جاتا تھا۔ پھر آنٹی اسے چدائی کے لیے لے جاتی۔ کبھی وہ دونوں ساتھ چدائی کرتیں۔ آنٹی کے بیٹے سے بھی چدائی کی۔ پھر آنٹی نے نوکری کی بات کی اور کہا کہ لڑکا بہت پیارا ہے۔ جب آنٹی نے مجھ سے چدائی کی تو ریا کو میرے لن کے بارے میں بتایا کہ اس کی ٹائمنگ لمبی اور لن موٹا لمبا ہے۔ ریا بہت ہاٹ ہو گئی اور ملنے کو بے تاب تھی۔ جب وہ آئی تو مجھے دیکھا۔ کچھ دنوں تک تو وہ بھول گئی، لیکن جب میں نے اسے ہاٹ کیا تو اس کا دل بھی کبھی کبھار کرنے کو چاہتا تھا۔

میں نے کہا کہ آنٹی نے مجھے تیرا سب بتایا تھا۔ میں نے سوچا تھا کہ جب آئے گی تو جی بھر کے چدائی کروں گا۔ جب تمہیں دیکھا تو کچھ دن بعد میں ہاٹ ہو جاتا۔ اب ہم ایک بچی کے ماں باپ ہیں۔


ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی