برتھ ڈے گفٹ

 

ہیلو دوستو، آپ لوگ کیسے ہیں؟ میری پہلی کہانی "آنٹی سے وائف" کے مثبت رسپانس کا شکریہ، جس میں میں نے بتایا تھا کہ کس طرح میں نے اپنی پڑوسن کو حاملہ کیا اور انہوں نے اپنی ایک بہن کا بھی وعدہ کیا تھا۔

آپ کو بتاتا چلوں کہ اس آنٹی سے کچھ دن پہلے ہی میرا بیٹا پیدا ہوا۔ آنٹی بہت خوش ہیں اور اب مجھ سے پہلے سے بھی زیادہ پیار کرتی ہیں۔

اب میں اپنی کہانی کی طرف آتا ہوں۔ میری برتھ ڈے سے کچھ دن پہلے آنٹی مجھ سے کہنے لگیں کہ یہ برتھ ڈے میرے ساتھ سیلبریٹ کرنا، میرا بہت دل کر رہا ہے۔ تو پلان کے مطابق میں برتھ ڈے سے ایک رات پہلے اسلام آباد سے گاؤں آنٹی کے پاس پہنچ گیا۔ آنٹی نے دروازہ کھولا اور میرے ساتھ لپٹ گئیں اور ہم ایک دوسرے کو بوسہ دینے لگے۔ گھر کا دروازہ لاک کر کے میں آنٹی کو کمرے میں اٹھا کر لے گیا اور آنٹی کو گود میں بٹھا کر بہت زیادہ پیار کرنے لگ گیا۔ پندرہ منٹ بعد آنٹی نے کہا، "تم فریش ہو جاؤ، میں کھانا لگاتی ہوں۔" کھانا کھانے تک تقریباً ساڑھے گیارہ بج گئے تھے۔ آنٹی کیک لے آئیں اور موم بتیاں بھی۔ بارہ بجے آنٹی نے مجھے گفٹ دیا اور مجھے گلے لگایا اور میری گود میں بیٹھ گئیں اور ہم نے مل کر کیک کاٹا اور ایک دوسرے کو کھلایا۔ کیک کھانے کے بعد آنٹی نے کہا کہ ایک گفٹ اور بھی ہے جو تمہارے لیے سرپرائز ہے۔ پھر آنٹی مجھے ایک دوسرے کمرے کی طرف لے گئیں۔ وہ پھولوں کی پتیوں سے سجا ہوا تھا، جیسے شادی کی پہلی رات سجائی جاتی ہے۔ آنٹی نے کہا، "تم اندر اپنے گفٹ کے پاس جاؤ، میں اب سامان رکھ کر سوتی ہوں، کہیں تمہارے انکل نہ اٹھ جائیں۔" میں اندر گیا تو دیکھا بیڈ پر ایک عورت دلہن بنی بیٹھی ہے۔ میں بھی پاس جا کر خاموشی سے بیٹھ گیا۔ تھوڑی ہی دیر بعد مہندی سے سجے ہاتھ گھونگھٹ سے باہر نکلے اور میرے دونوں ہاتھوں کو پکڑ کر اپنی طرف کیا اور مجھے برتھ ڈے وش کیا۔ میں نے تھینکس کیا۔ پھر آواز آئی کہ گھونگھٹ نہیں اٹھاؤ گے؟ ویسے منہ دکھائی کے پیسے ہوتے ہیں، لیکن آج آپ کی برتھ ڈے ہے تو آپ کو اجازت ہے۔ میں نے دونوں ہاتھوں سے گھونگھٹ اٹھایا تو آنٹی کی بہن مجھے دیکھ کر مسکرا رہی تھی۔ اس وقت میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا اور دل ہی دل میں آنٹی کے لیے بہت پیار آ رہا تھا کہ انہوں نے اپنا وعدہ پورا کیا۔

آنٹی کی بہن نے دونوں ہاتھوں سے میرا منہ پکڑا اور بوسہ دینا شروع کر دیا۔ میں بھی فل موڈ میں بوسہ دینے لگ گیا اور ساتھ ساتھ آنٹی کے مموں کو دبانے لگ گیا۔ آنٹی کے ممے بڑے تھے اور جسم بھی بھرا ہوا اور نرم تھا۔ فگر میری پیاری بچے کی ماں کی طرح سیکسی تو نہ تھا لیکن پھر بھی بہت سیکسی تھا۔ مموں کا سائز 38 تھا اور بڑے ہوئے ممے تھے۔ اسی طرح بوسہ اور دبانا بیس منٹ تک چلا۔ تب تک ہم دونوں بہت گرم ہو گئے تھے۔ میں نے پھر آہستہ آہستہ آنٹی کی جیولری اتاری اور سائیڈ پر رکھ دی اور آنٹی کو لٹا دیا اور ان کے اوپر بیٹھ گیا اور آہستہ آہستہ پیٹ سے قمیض ہٹائی اور پیٹ پر بوسہ اور چاٹنا شروع کر دیا اور اسی طرح آہستہ آہستہ اوپر آتا گیا۔ آنٹی کی سانسیں تیز چل رہی تھیں۔ میں آہستہ آہستہ اوپر آنٹی کے مموں کی طرف گیا۔ آنٹی نے سرخ رنگ کا برا پہنا ہوا تھا۔ میں نے مموں کے سینٹر میں بوسہ دینا شروع کر دیا اور دونوں ہاتھوں سے دونوں مموں کو برا کے اوپر سے ہی دبانا شروع کر دیا اور آنٹی نے اپنے دونوں ہاتھوں سے میرا سر پکڑ لیا اور بالوں میں ہاتھ پھیرنا شروع کر دیا۔ میں نے اسی طرح آنٹی کی قمیض اتار دی اور دوبارہ سے آنٹی کے ہونٹوں پر ہونٹ رکھ کر بوسہ شروع کر دیا اور ہاتھوں سے آنٹی کا برا اتار دیا۔

آنٹی کے ممے برا کے بغیر اور بھی سیکسی لگ رہے تھے۔ مجھ سے رہا نہ گیا اور جلدی سے ہی انہیں چوسنا شروع کر دیا۔ میں پاگلوں کی طرح آنٹی کا دودھ پی رہا تھا۔ آنٹی نے میری شرٹ اتار دی۔ اب میں نے ایک ہاتھ کمر سے پارٹس ہوئے آنٹی کی شلوار کے اندر ڈال دیا اور ان کی موٹی گانڈ کو دبانا شروع کر دیا اور آہستہ آہستہ آنٹی کی پھدی کے اوپر ہاتھ لے آیا جو بہت گیلی ہو چکی تھی۔ میں پھدی کے اوپر ہاتھ پھیرنا شروع کیا اور اوپر آنٹی کے مموں کو پاگلوں کی طرح پی رہا تھا۔ آنٹی سیکسی آوازیں نکال رہی تھیں اور میری پینٹ بھی اتار دی۔ میں فل ننگا ہو گیا اور آنٹی صرف شلوار میں تھیں، جس کے اندر میرا ہاتھ تھا۔ آنٹی نے پینٹ اتارتے ساتھ ہی میرے پینس کو پکڑ لیا اور ہلانے لگ گئیں۔ جب مجھے فیل ہوا کہ میرا پانی نکلنے لگا ہے تو میں نے جلدی سے آنٹی کی شلوار اتار دی۔ آنٹی نے میرا لن پکڑ کر اپنی پھدی کے منہ پر رکھا اور بولی، "اب اور برداشت نہیں ہوتا، ڈال دو پلیز۔" میں نے ایک جھٹکے سے اندر ڈال دیا۔ آنٹی شادی شدہ تھیں اور آنٹی کے بچے بھی تھے، اس وجہ سے آنٹی کی پھدی کھلی تھی اور پینس کا اندر جاتے ہوئے مسئلہ نہ ہوا۔ آنٹی اب فل مست تھیں۔ میں کھل کر گانڈ اٹھا اٹھا کر ساتھ دے رہی تھیں۔ میں دونوں ہاتھوں سے آنٹی کے مموں کو پکڑے لنڈ اندر باہر کر رہا تھا۔ پندرہ منٹ کی اس چدائی کے بعد میں آنٹی کی مرضی کے مطابق ہی ان کے اندر فارغ ہو گیا اور لنڈ اسی طرح اندر ڈالے آنٹی کے اوپر لیٹ گیا۔ ہم دونوں بہت تھک گئے تھے۔ تھوڑی دیر تک اسی طرح کوش لیٹے رہنے کے بعد آنٹی نے مجھے بوسہ کیا اور کہا کہ تھینکس مجھے اتنا مزا دینے کا، آج تک مجھے اتنا مزا نہیں آیا۔ میرے شوہر مجھے فل ننگا بھی نہیں کرتے، بس شلوار نیچے کی اور اپنا کام کر کے بس کر دی۔ آج مجھے اصل مزا آیا۔ پھر بوسہ کیا اور تھینکس کیا اور کہا کہ جو کچھ میری بہن کے لیے کیا، اس کا بہت شکریہ۔ ہم سب بہت پریشان تھے ان کے لیے۔ میں نے جواب میں کہا، "آنٹی، آپ تھینکس کر کے مجھے پریشان کر رہی ہیں۔" آنٹی نے پھر بوسہ کیا اور زور سے گلے لگایا اور کہا، "اب تو تم ہماری جان ہو، اب تو میں مکمل تمہاری ہو، جیسے مرضی سیکس کرو اور جو چاہیے بتاؤ، میں حاضر کر دوں گی۔" میں نے بوسہ کرتے ہوئے کہا، "آنٹی، آپ اور کی بہن میرے پاس ہیں، مجھے اور کیا چاہیے؟" اور پھر آنٹی نے ہونٹوں پر ہونٹ رکھے اور دوبارہ بوسہ شروع ہو گیا۔ میرا پینس پھر سے ہارڈ ہو گیا۔ اس بار آنٹی نے مجھے نیچے لٹایا اور اپنی مرضی کے مطابق سیکس کیا۔ اس رات ہم نے تین بار سیکس کیا اور رات اسی طرح ننگے ایک دوسرے سے لپٹے ہوئے ہی سوئے۔

صبح آنٹی نے ہی آ کر ہم دونوں کو بوسہ کیا اور اٹھایا اور فریش ہونے کے بعد ہم نے ایک ساتھ ناشتہ کیا اور دونوں کے ساتھ بوسہ کرنے کے بعد واپس آ گیا۔

اس کے بعد ہمیں موقع نہیں ملا سیکس کا کیونکہ میرا بیٹا پیدا ہو گیا تھا تو مبارک دینے کے لیے رشتہ دار آ رہے تھے اور اب آنٹی کی ماں ان کے ساتھ کچھ دنوں کے لیے رہ رہی ہیں۔ اب سمر وکیشن چل رہی ہیں۔ آنٹی کی بہن نے کہا ہے کہ میں باجی کی طرف جاؤں گی اور امی کو بھج کر کچھ دن وہاں رہوں گی، تب مل کر کھل کر سیکس کریں گے۔

یہ تھا میرا برتھ ڈے سرپرائز۔ یہ میری سب سے بہترین برتھ ڈے سیلبریشن تھی۔


ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی