شادی کے بعد میں اپنے شوہر کے ساتھ لندن چلی گئی۔ نئی نئی شادی ہوئی تھی، اور ہم دونوں خوب زوردار سیکس کرتے تھے۔ سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا۔ پھر ایک دن مجھے پیریڈز ہوئے، لیکن شوہر کا سیکس کا بہت دل کر رہا تھا۔ انہوں نے اورل سیکس شروع کر دیا اور پھر مجھے موبائل پر بلیو کلپ دکھانا شروع کر دیا۔ پہلی بار میں نے ایسی ویڈیوز دیکھیں، اور گوروں کے لن دیکھ کر حیران ہو رہی تھی۔ میں نے شوہر سے پوچھا، "کیا ان کے لن واقعی اتنے بڑے ہوتے ہیں؟" تو شوہر نے کہا، "کالوں کے تو اس سے بھی زیادہ بڑے ہوتے ہیں۔" اور پھر انہوں نے "بلیکڈ" نامی سائٹ کا ایک کلپ لگا کر دکھانا شروع کر دیا، جس میں ایک کالا آدمی ایک گوری عورت کے ساتھ سیکس کر رہا تھا۔ اس کا لن دیکھ کر مجھے ڈر لگنے لگا۔ میں نے شوہر سے کہا، "یہ تو بہت بڑا ہے!"
شوہر نے ایک اور کلپ لگایا، جس میں ایک کالا آدمی، جس کے جسم پر جگہ جگہ ٹیٹو بنے ہوئے تھے، ایک عورت کے ساتھ سیکس کر رہا تھا۔ اس کا لن بہت بڑا اور موٹا تھا۔ شوہر نے میری چوت کو چھوڑ کر باقی سارے جسم کو پیار کرنا شروع کر دیا۔ میں کلپ دیکھ رہی تھی، اور شوہر میرے ممے چوس رہے تھے۔ شوہر نے کہا، "اگر یہ بندہ آ جائے اور تجھے چودنے کا کہے تو کیا کرو گی؟" میں نے کہا، "جان، مر جاؤں گی! یہ تو بہت موٹا اور لمبا لن ہے۔ دیکھو تو سہی، کتنا سخت ہے!" میں سیکسی ہو رہی تھی اور بے قابو بھی ہو رہی تھی۔ اوپر سے شوہر کا فور پلے غضب کر رہا تھا۔ میں کلپ دیکھتی رہی، اور شوہر میرے جسم سے کھیلتے رہے۔ میں نے شوہر کا لن پکڑ لیا اور کلپ دیکھتے ہوئے اس کی مٹھ مارنے لگی۔
شوہر نے پھر کہا، "اس وقت کس کا لن لینے کا دل کر رہا ہے؟" میں خاموش رہی۔ شوہر نے کہا، "تیرے ہاتھ میں کس کا لن ہے؟" میں نے کہا، "یہ آپ کا لن ہے۔" تو شوہر نے کہا، "سوچو اس وقت اس ٹیٹو والے کالے کا لن تیرے ہاتھ میں ہے۔" میں نے "اف" کہتے ہوئے کہا، "کاش یہ میرے پاس ہوتا!" اس وقت میرا یہ کہنا تھا کہ شوہر فوراً بولے، "اگر ہوتا تو کیا کرتی؟" میں سیکسی ہو چکی تھی۔ میں نے کہا، "اگر ہوتا تو اس سے کھیلتی، اس کو پیار کرتی، اس پر گوریوں کی طرح چڑھ کر جمپنگ کرتی۔ جان، یہ تو بہت زبردست لن ہے!" اور پھر میں نے شوہر کے لن کی زبردست مٹھ مار کر انہیں فارغ کر دیا۔ شوہر تو ٹھنڈے ہو گئے، لیکن میرے اندر آگ بھڑک گئی تھی۔ اگر اس دن پیریڈز نہ ہوتے، تو شاید سچویشن کسی گورے یا کالے کے لن تک پہنچ جاتی۔
اسی طرح وقت گزرتا گیا۔ ہم دونوں خوب سیکس کرتے رہے، اور اس بارے میں پھر بات نہ ہوئی۔ ایک رات سیکس کرتے ہوئے شوہر نے کہا، "اگر میں کہوں کہ تجھے گورے یا کالے میں سے ایک کے ساتھ سیکس کرنا ہے، تو کس کے ساتھ کرنا چاہے گی؟" پہلے تو میں نے کہا، "کسی کے ساتھ نہیں، بس آپ کے ساتھ۔" شوہر نے کہا، "نہیں، یہ تو بتانا ہوگا۔" میں نے کہا، "سچ کہوں تو اس دن وہ ٹیٹو والے کالے کا لن دیکھ کر دل کیا تھا کہ ایسا ہی کچھ ہو، یا وہ خود ہو تو ٹرائی کروں۔" شوہر نے کہا، "وہ تو لندن میں ملنے والا نہیں ہے۔ وہ امریکہ میں ہوتا ہے اور بہت بڑا پورن سٹار ہے۔ وہ ناممکن ہے۔ ہاں، یہاں بھی کالے ہیں، اچھے خاصے لن والے۔ اگر موڈ ہو تو بتاؤ۔" میں نے کہا، "نہیں، میں نہیں کرنا چاہتی۔"
شوہر نے خوب جوش میں مجھے چودنا شروع کر دیا۔ اس سے پہلے کبھی اس طرح نہیں چودا تھا۔ میں نے پوچھا، "آج اتنا جوش کیسے آ رہا ہے؟" تو وہ بولے، "تجھے فیل کرانا چاہتا ہوں کہ کالا جب چودے گا تو کیا کرے گا!" میں نے کہا، "وہ تو پھاڑ دے گا!" شوہر بولے، "پھڑوانے کا دل کر رہا ہے؟" میں نے کہا، "ہاں، اگر آپ چاہتے ہیں تو میں ایک بار ویسا لن لینا چاہتی ہوں۔" شوہر نے کہا، "ٹھیک ہے، پھر تیار رہنا۔ اور ہاں، نہ نہ کرنا۔" میں نے کہا، "ٹھیک ہے، منظور ہے، لیکن بس ایک بار، پھر نہیں۔" شوہر نے کہا، "ٹھیک ہے۔"
کچھ دنوں بعد شوہر نے کہا، "آج رات ایک کالے کو بلایا ہے۔ میں نے ڈیٹنگ سائٹ سے پک کیا ہے۔ وہ تیری چودنا چاہتا ہے۔ میں نے اسے تیری تصاویر بھیجی تھیں، وہ کہتا ہے کہ وہ چودنا چاہتا ہے۔" میں نے کہا، "یہ سب کچھ کب کرتے رہے؟" تو شوہر بولے، "آفس کے کام کے دوران کرتا رہا ہوں۔" رات کو وہ کالا گھر آ گیا۔ وہ چھ فٹ سے بھی لمبا تھا، باڈی بلڈر جسم، وہ شوہر کے ساتھ باتیں کرنے لگا اور مجھے دیکھنے لگا۔ مجھے شرم بھی آ رہی تھی اور گھبراہٹ بھی ہو رہی تھی۔ میں کمرے میں چلی گئی تو وہ میرے پیچھے کمرے میں آ گیا اور مجھے دبوچ لیا۔ اس نے مجھے بانہوں میں لے کر زمین سے اٹھا لیا اور منہ میں منہ ڈال کر کسنگ کرنے لگ گیا۔ اس نے دونوں ہاتھوں سے میرے چوتڑ کھول کر اٹھایا ہوا تھا۔ میرے اندر سیکس کے گھنٹے بجنے شروع ہو گئے۔ جس طرح اس نے میرے چوتڑ کھول کر اٹھایا ہوا تھا، وہ میری زبان چوس رہا تھا، اور میں مزے کی نئی دنیا میں تھی۔ دس منٹ تک وہ ایسا ہی کرتا رہا۔
پھر اس نے مجھے بیڈ پر ڈال دیا اور میری شلوار کھینچ دی۔ اس نے میرا انڈرویئر اپنی موٹی انگلی میں لے کر ایک طرف کیا اور کہا، "اوپن یور لیگز، بیبی۔" میں نے ٹانگیں کھول دیں۔ اس نے زور سے انڈرویئر کو کھینچا اور پھاڑ کر رکھ دیا۔ میں اس کی طاقت سے حیران تھی، دو انگلیوں سے انڈرویئر پھاڑ دیا تھا۔ میں نے ٹانگیں کھول دیں تو وہ میری پھدی دیکھ کر بولا، "از دیر از انودر مین؟ کیا کسی اور بندے کے ساتھ تمہارا کوئی ریلشن ہوا ہے؟" میں نے کہا، "نہیں۔" وہ مسکرا کر بولا، "اوہ، آئی ایم دی فرسٹ لکی مین، رائٹ؟" میں نے ہاں میں سر ہلا دیا۔ اس نے میری پھدی کو قریب سے دیکھتے ہوئے کہا، "ویری ٹائٹ پسی، ٹوڈے آئی ول اوپن دس۔" میں اس کی بات سن کر شرما گئی۔ اس نے میری پھدی چاٹنا شروع کر دی۔ وہ زبان پھدی کے اندر تک لے جاتا اور میرے دانے کو زبان سے چھیڑتا۔ میں فل گرم ہو رہی تھی۔ اس نے چاٹ چاٹ کر مجھے پہلی بار فارغ کر دیا۔ پھر اس نے اپنی ایک موٹی انگلی ڈال دی اور اندر باہر کرنے لگ گیا۔ تھوڑی دیر بعد اس نے دوسری انگلی بھی ڈال دی۔ اب بالکل ایسا لگ رہا تھا جیسے میرے شوہر کا لن اندر جا رہا ہو، کیونکہ اس کی انگلیاں کافی موٹی تھیں۔
شوہر بھی کمرے میں آ گیا اور خاموشی سے ایک طرف کھڑا ہو کر سب کچھ دیکھنے لگا۔ مجھے اس وقت کوئی شرم یا پروا نہیں تھی۔ یہ سب کچھ شوہر کے کہنے پر ہی ہو رہا تھا، اور بندہ بھی وہ لایا تھا، اس لیے میں اس لمحے کے مزے لے رہی تھی۔ پھر وہ کالا کھڑا ہوا اور اپنے کپڑے اتارنے لگا۔ میں نے قمیض اتار دی اور بریزیئر بھی اتار دیا۔ وہ میرے ممے دیکھ کر بولا، "واؤ، ایشین بوبز، ویری لولی!" اب وہ صرف باکسر میں کھڑا تھا اور مجھے اپنے لن کی طرف اشارہ کر کے کہا، "کم بیبی، ٹیک دس فکّر آؤٹ۔" میں بیڈ سے اتری اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر اس کا باکسر نیچے کیا تو اس کا لن سپرنگ کی طرح باہر نکلا اور میری ناک پر لگا۔ میں نے اس کی لمبائی اور موٹائی دیکھ کر منہ پر ہاتھ رکھ لیا۔ یہ کچھ دس یا گیارہ انچ کا ہوگا اور میری کلائی جتنا موٹا۔
کالا بولا، "کم آن بیبی، ٹیک دس ڈک، اٹ از یورز ٹوڈے۔" میں نے ڈرتے ہوئے لن کو ہاتھ ڈالا۔ میرا ہاتھ پورا بند نہیں ہو رہا تھا۔ گرم دھڑکتا ہوا لن فل کھڑا تھا۔ میں نے لن پکڑے ہوئے شوہر کو دیکھ کر کہا، "جان، یہ بہت بڑا ہے۔ یہ تو پھدی پھاڑ دے گا۔ لگتا ہے آج پھدی کو ٹانکے لگیں گے، یہ بہت بڑا ہے جان جی!" کالا ہماری باتیں سن کر اندازہ لگاتے ہوئے بولا، "ڈونٹ وری بیبی، آئی ول پلے ان فکنگ یو، یو ول انجوائے دس بگ مدر فکّر۔" میں اس کے لن کو دیکھتی جا رہی تھی اور اس کی مٹھ مار رہی تھی۔ پھر خود ہی اس کالے لن کو چومنا شروع کر دیا۔ میری پھدی اب لن لینا چاہتی تھی۔ میں نے جتنا ہو سکتا تھا، اس کا لن چوسا۔ تو میرے شوہر نے اس سے کہا کہ میری بیوی لن نہیں چوستی، اسے ایسا کرنا نہیں آتا۔ کالا بولا، "کوئی بات نہیں، ہم سیکس شروع کرتے ہیں۔"
اس نے مجھے بیڈ پر لٹا دیا اور میری ٹانگیں کھول کر اپنے بازوؤں پر رکھ لیں۔ پھر اس نے میرے شوہر سے کہا کہ تم موبائل سے ویڈیو بناؤ، بعد میں دونوں دیکھا کرنا۔ وہ ایک پروفیشنل سانڈ تھا، جس کا کام ہی عورتوں کو سروس دینا تھا، اور میری چدائی کے لیے شوہر نے اسے پانچ سو پاؤنڈ دیے تھے۔ اس نے شوہر سے کہا کہ اس کی جیکٹ سے جیل کی بوتل اور کنڈوم دو۔ شوہر نے وہ بوتل اور کنڈوم اسے دیا تو اس نے میری پھدی پر تیل نما جیل لگایا اور اپنے لن پر کنڈوم چڑھایا۔ اس کنڈوم پر بھی جیل لگایا اور مجھ سے کہا، "ریلیکس بیبی، اٹ ول ہرٹ فرسٹ ٹائم، بٹ ودھ دس جیل یو ول فیل بیٹر۔ جسٹ انجوائے، ڈونٹ پینک، جسٹ ریلکس۔ دس بگ بوائے ول اوپن یور پسی لائک دس۔" اس نے انگلیوں کا دائرہ بنا کر دکھاتے ہوئے کہا کہ اس طرح تیری چوت کھول دے گا۔
اس نے پوزیشن لی، ٹانگیں کھول کر بازوؤں پر رکھیں۔ شوہر پیچھے سے ویڈیو بنا رہا تھا، جیسے میرا سیکس سین ریکارڈ ہو رہا ہو۔ ایک پاکستانی بیوی کی ایک برطانوی کالے سے پہلی چدائی کا کلپ۔ اس نے لن رکھ کر زور لگایا، لیکن لن جیل کی وجہ سے سلپ ہو کر نیچے میری گانڈ کی طرف چلا گیا۔ لیکن گانڈ بال بال بچ گئی۔ اس نے لن کو پکڑ کر اس کا ٹوپا میری پھدی کے ہونٹوں کے اندر سے اوپر نیچے پھیرتے ہوئے زور دیا۔ لن پھدی پھاڑ کر اندر داخل ہوا۔ میری جان نکل گئی۔ کمرہ میری چیخوں سے گونج اٹھا۔ اس نے مجھے کہا، "ریلیکس وائفی، ریلکس، اٹ از اونلی دی ہیڈ آف مائی ڈک، ریلکس وائفی۔" میں رو رہی تھی، بہت درد ہو رہا تھا۔ اس نے قابو کرتے ہوئے ایک اور زور لگایا تو آدھا لن اندر چلا گیا۔ میں زور سے چیخنے چلانے لگی، بہت شدید درد ہو رہا تھا۔
میں نے شوہر سے کہا، "اس سے کہیں کہ اپنا لن نکالے!" شوہر نے کہا، "جان، برداشت کر لے۔ ایک بار پورا لے لو، پھر میں اس سے کہوں گا کہ نکال لے۔" تو شوہر نے کالے سے کہا، "ایک ہی بار میں پورا اندر ٹھوک دے!" اس نے ویسے ہی کیا۔ لن میری بچہ دانی تک چلا گیا۔ میں تڑپ گئی۔ اس نے منہ میں منہ ڈال کر میری زبان میرے حلق سے اپنے منہ میں لے جا کر چوسنا شروع کر دی اور میرے اندر پورا گرم دھڑکتا ہوا لن ڈال دیا۔ آج تک شوہر کا لن وہاں تک نہیں گیا تھا۔ تھوڑی دیر وہ کسنگ کرتا رہا، زبان چوستا رہا۔ پھر آہستہ آہستہ لن اندر باہر کرتے ہوئے کہنے لگا، "جسٹ ریلکس بیبی، اٹ از یور ڈک ٹوڈے، جسٹ انجوائے۔" اور مجھے ہلکے ردھم میں ایگل پوز میں چودنا شروع کر دیا۔
درد بہت ہو رہا تھا، لیکن اب میں برداشت کرتے ہوئے اس کے لن کو محسوس کرنا چاہ رہی تھی۔ میں نے شوہر سے کہا، "یار، اس نے تو میری پھدی پھاڑ دی ہے۔ میری بچہ دانی کو جا کر لگتا ہے۔" شوہر فلم بناتے ہوئے بولا، "جان، تیری پھدی اس نے فل کھولی ہوئی ہے۔ کیا خیال ہے، نکالنے کا کہوں اسے؟" تو میں بولی، "نہیں، اب نہیں۔ اب تو جب یہ فارغ ہوگا تب ہی۔ اب مجھے اس سے چدائی کرانی ہے۔ اب میں برداشت کر لوں گی۔" اور وہ کالا آرام آرام سے مجھے چودنے لگا۔
پھر اس نے لن نکال لیا اور خود بیڈ پر لیٹ گیا۔ اس کا ڈنڈا فل سیدھا کھڑا تھا۔ مجھے اندازہ تھا کہ اب مجھے کیا کرنا ہے۔ میں نے اس پر سواری کے لیے پوزیشن لی اور لن ہاتھ میں پکڑ کر پھدی پر رکھ کر ہلکا سا بیٹھی تو چیخیں نکل گئیں۔ کچھ آدھا اندر تھا کہ کالے نے نیچے سے اوپر کو جھٹکا مارا۔ لن پھدی پھاڑ کر اندر جا پھنسا۔ میں درد سے دوہری ہو کر چیختے ہوئے اس کے پیٹ پر گر گئی۔ اس نے سنبھالا اور لن زبردست انداز میں اندر باہر کرنا شروع کر دیا۔ وہ واقعی ایک پروفیشنل سانڈ تھا۔ اس کے طریقے بالکل پورن سٹار جیسے تھے۔
اب میں نے اسے رکنے کا کہا اور خود اس کے لن پر جمپنگ کرنا شروع کر دی۔ ندھال ہو کر اس کی چھاتی پر اپنے ممے رکھ کر اسے جھپی ڈال دی۔ شوہر پیچھے سے ویڈیو بنا رہا تھا۔ لن میری چوت میں آہستہ آہستہ اندر باہر ہو رہا تھا۔ پھر اس نے سپیڈ ماری تو میں چیختے ہوئے اس کے لن پر فارغ ہو گئی اور اس کے اوپر سے اتر کر پھدی کو دونوں ہاتھوں سے دباتے ہوئے لیٹ گئی۔ کالا بہت ہنسا اور کہنے لگا، "تم لیک ہو گئی ہو۔" میں نے شوہر سے کہا، "جان، بہت بڑا ہے، درد کرتا ہے، پر دل بھی کر رہا ہے لینے کا۔ دو بار فارغ کر چکا ہے، لیکن ابھی تک کھڑا ہے۔"
ہم دونوں کی اردو میں بات سن کر کالا بولا، "تم کیا کہہ رہی ہو؟ میں اندازہ لگا سکتا ہوں، پر اب جب تک یہ فارغ نہیں ہوتا، چدائی تو ہونی ہی ہے۔" اس نے پھر مجھے لیٹی ہوئی کو بازوؤں میں بھر لیا اور خوب کسنگ کرنے لگ گیا۔ میری ساری انرجی بحال ہونا شروع ہو گئی۔ کچھ دس سے پندرہ منٹ ایسا ہی ہوتا رہا۔ پھر اس نے مجھے ڈوگی بننے کا کہا۔ میں ڈوگی بنی تو اس نے میرے پیچھے سے میرے ہپس پکڑ کر کہا، "گوری عورتوں کے ہپس بہت چوڑے اور بڑے ہوتے ہیں۔ ان کے شوہر ڈوگی اسٹائل میں پورا لن اندر نہیں کر پاتے، تو وہ ہم کالوں سے ڈوگی بن کر چدائی کراتی ہیں۔ تمہارے ہپس نارمل ہیں، تمہارے اندر ڈوگی بن کر بھی پوری لمبائی جائے گی۔"
اس نے لن اندر کیا اور پورا ایک بار میں ہی اندر کر دیا۔ میں نے چیختے ہوئے منہ بیڈ میں گھسیڑ دیا۔ اس نے میری کمر پر ہاتھ رکھ کر دباتے ہوئے مجھے ممے بیڈ کے ساتھ لگانے کا کہا۔ میں اس کے مطابق پوز میں آ گئی۔ گانڈ اوپر کی طرف نکلی ہوئی، چھاتی اور چہرہ بیڈ کے ساتھ لگے ہوئے۔ اس نے چدائی شروع کر دی۔ درد اور مزہ دونوں ساتھ ساتھ تھے۔ میں سسکیاں بھی لیتی اور چیخیں بھی نکلتیں۔ وہ ایک زبردست ردھم سے چود رہا تھا۔ شوہر سامنے سے ویڈیو بنا رہا تھا۔ میں چیختے ہوئے تیسری بار فارغ ہو گئی، لیکن اس نے چدائی جاری رکھی۔
میں نے بیڈ شیٹ زور سے پکڑی ہوئی تھی۔ پانچ منٹ اور چدائی کرتے ہوئے اس نے سپیڈ تیز کر دی۔ میں چیخیں مار کر روتے ہوئے بس کرنے کا کہنے لگی۔ اس نے چودتے چودتے مجھے الٹا لٹا لیا اور میرے اوپر لیٹ کر چودتا گیا۔ میں چوتھی بار فارغ ہوئی، اور اس نے دس بارہ تیز دھکے مارے اور فارغ ہو گیا۔ وہ میرے اوپر لیٹا رہا۔ مجھے مرد کے نیچے لیٹ کر پہلی بار مزہ آ رہا تھا۔ میں ریلکس ہو رہی تھی۔ درد تو تھا، لیکن جو مزہ تھا، وہ لاجواب تھا۔
کچھ دیر بعد وہ میرے اوپر سے ہٹا اور اپنا کنڈوم نکال کر ہم دونوں کو دکھایا۔ آدھا کنڈوم منی سے بھرا ہوا تھا۔ اس نے میرے ہاتھ میں اپنا لن دے دیا۔ آدھا کھڑا گرم لن تھوڑی دیر میں ہی پھر ڈنڈا بن گیا۔ میں حیران ہو کر دیکھنے لگی۔ وہ کہنے لگا، "نہیں، اب نہیں چودوں گا۔ تم کافی تھک گئی ہو، تم آرام کرو۔" اور وہ واش روم چلا گیا۔
شوہر مجھے الٹا ہو کر ننگی لیٹی ہوئی کو دیکھ رہا تھا۔ میں نے کہا، "آپ خوش ہیں نہ؟ ناراض تو نہیں ہو؟" شوہر بولا، "جان، اس نے تیری چوت ادھیڑ دی ہے۔" میں نے کہا، "جان، وہ بہت بڑا لن ہے، موٹا بھی زیادہ ہے۔" شوہر نے کہا، "مزہ آیا؟" میں نے کہا، "بہت زیادہ۔" تو شوہر بولا، "پھر کسی دن اسے یا کسی گورے کو بلا کر ایسا ہی کریں گے۔" میں نے کہا، "نہیں، بس اگر یہ ہے تو ٹھیک ہے۔ میں اس کے بعد کسی تیسرے کو نہیں دینا چاہتی۔" شوہر نے کہا، "ٹھیک ہے، جب تم کہو گی، اسی کو بلا لوں گا۔" میں نے شوہر کا شکریہ ادا کیا۔
اتنے میں کالا نہا کر نکل آیا اور کپڑے پہن کر مجھے لیٹی ہوئی کو کس کرتے ہوئے میرے شوہر سے کہا، "پہلی بار کسی پاکستانی بیوی کی چودی ہے۔ بھارت کی تو دس بارہ عورتیں میری کسٹمرز ہیں، لیکن ایسا خوبصورت جسم کسی کا نہیں۔ اگر ارادہ ہو تو دوسری بار بھی میں حاضر ہوں، ڈسکاؤنٹ کر دوں گا۔" میں نے کہا، "فری کرنا ہو تو ٹھیک ہے، پیسے وغیرہ نہیں ملیں گے۔" تو وہ بولا، "اگلی بار فری، اس سے اگلی بار ہاف پرائس۔" اور اس طرح وہ چلا گیا۔
پھر میں نے اس سے ٹوٹل چار مختلف دنوں میں چدائی کرائی، اور ہر بار شوہر کے ساتھ مل کر۔ اب میں اپنے شوہر سے حاملہ ہوں، اس لیے اب ویسا کچھ نہیں کر رہی۔