". بھائی کو مزے کروائے

بھائی کو مزے کروائے


                                        

ہم دونوں بہن بھائی بہت پیارے ہیں۔لڑکے مجھے دیکھ کر آہیں بھرتے ہیں خاص میرے کزن وغیرہ مگر مجھے ان کاموں میں کوئی دلچسپی نہیں تھی مجھے بس اپنی تعلیم میں دلچسپی تھی ہاں مگر نہاتے ہوئے کبھی کبھی مجھے اپنا پیارا جسم چھتیس کے ممے دیکھ کر دل میں خیال آتا تھا کہ پتہ نہیں یہ کس خوش نصیب کے نصیب میں لکھے ہیں

میں بی اے کرنے کے بعد بی ایڈ کرنے کے لیے لاہور ہوسٹل شفٹ ہو گئی

پہلے چند دن تو نا میرا دل لگا نا گھر والوں کا خاص کامی کا مگر پھر سب آہستہ آہستہ عادی ہو گئے تھے

یہاں میری ایک دوست بن گئی تھی جس کا اپنے کزن کے ساتھ چکر تھا اور یہ سیکس بھی کرتے تھے اور میں اس کی سٹوری بڑے مزے سنتی تھی اور میرے بھی دل میں کبھی کبھی سیکس کا خیال آتا

میں مہینے بعد ہی گھر جاتی تھی اس بار دسمبر کی چُھٹیاں ہوئیں تو میں پندرہ دن کے لیے گھر آ گئی

کامی مجھے شہر سے جا کر اپنی بائک پر لے ایا

گھر آتے ہی کامی کہیں غائب ہو گیا اور میں امی کے پاس بیٹھ گئی وہ مجھ سے مل کر بہت خوش ہوئیں اور مجھے ڈانٹا بھی کہ کتنی کمزور ہو گئی ہو ایسے ہی دس منٹ امی کے پاس گزر گئے ابو گھر نہیں تھے

میں نے امی سے کہا میں فریش ہو کر آتی ہوں اور کھانا بنائیں مجھے بھوک بھی لگی ہے بہت آپ کہ ہاتھ کا کھانا کھائے کتنے دن گزر گئے

گھر میں میرا اور کامی کا روم الگ الگ ہے اور اٹیچ باتھ بھی ہے

میں اپنے روم میں آئی اور روم کی کنڈی لگا لی وہ اس لیے کیونکہ میں نے واش روم جانا تھا اور واش روم کی کنڈی کتنے ماہ ہو گئے خراب ہو چکی تھی

میں نے ٹی وی آن کر کے سانگ لگا دیے

اور جیسے ہی واش روم میں گُھسی سامنے کامی نہا رہا تھا پہلے تو مجھے کچھ سمجھ ہی نہیں آیا دروازے میں ہی کھڑی رہی وہ بھی ایک دم سے ایک سائیڈ کو ہو گیا

اور جب میرے حواس قائم ہوئے تو پھر میری ہسی ہی نہیں رُکی

خیر میں نے دروازہ بند کیا اور اُسے کہا جلدی کرو مجھے بھی نہانا ہے

جب وہ نکلا تو بہت شرما رہا تھا اور خود ہی نظریں نیچی کر کے صفائی دینے لگا کے میرے واش روم میں پانی کم آتا ہے اور موٹر سے دور ہونے کی وجہ سے ٹھنڈا بھی ہوتا ہے۔

تو میں نے کہا الو تم نے دیکھا نہیں تھا کہ میرے واش روم کی کنڈی خراب ہے تو روم کی ہی کنڈی لگا لیتے مجھے بھی ٹی وی کی آواز کی وجہ سے پتہ نہیں چلا کہ تم اندر ہو

اور میری پھر ہسی نکل گئی اور وہ شرماتا ہوا باہر بھاگ گیا

میں نے روم کی کنڈی دوبارہ لگائی اور واش روم چلی گئی کپڑے اتارتے ہوئے بھی مجھے کامی کا سین یاد آ گیا اور میں خود سے ہسی جا رہی تھی مگر پھر ایک دم سے سیریس ہو گئی

کامی کو سین یاد کرتے کرتے مجھے اچانک یاد آیا اُس کے جسم کا نچلا حصہ جہاں وہ صابن لگا رہا تھا

اُس کا لن ۔۔۔اُاُفففف

اُس نے شاید ہاتھ کی مُٹھی میں پکڑا تھا اور جتنا مُٹھی میں تھا اُتنا ہی مُٹھی سے باہر تھا میں تو سوچ کر ہی حیران رہ گئی کہ اتنا بڑا تو میری دوست کہ کزن کا بھی نہیں ہے وہ بھی میری دوست کی مُٹھی میں پورا آجاتا تھا۔۔

اور بس پھر بھائی پر نا چاہتے ہوئے بھی میری اور طرح کی نظریں پڑھنے لگیں اور میں نے ترکیب بھی سوچ لی کہ کیا کرنا ہے اور کیسے کرنا ہے

وہ فرسٹ ائیر میں تھا

شام کو ابو ائے تو میں نے اُن سے پوچھا کہ یہ پڑھائی میں کیسا جا رہا ہے تو امی بولیں بلکل نکما ہو گیا ہے سارا دن کبوتروں کے پیچھے بھاگتا رہتا ہے آج تم اس سے خود ہی پوچھ لو کہ کیا کرتا ہے بلکہ الگ سے اپنے روم میں لے جا کر ٹیسٹ لو اس کا

یہی تو میں چاہتی تھی امی نے تو میرے دل کی بات کہہ دی میں نے کہا کامی بیٹا نو بجے سے پہلے تم مجھے میرے روم میں چاہیے ہو

اور رات کو وہ میرے روم میں آ گیا اور میرے کمینے دماغ میں تو وہی خرافات چل رہے تھے حالانکہ میں نے آج تک پہلے کبھی سیکس نہیں کیا تھا مگر پتہ نہیں اج مجھے کیا ہو رہا تھا

خیر اُس نے ٹیسٹ دیا اور کافی ٹھیک تھا میں نے کہا تم بگڑ گئے ہو مگر اتنے بھی نہیں

بس سمجھداری سے کام لو اور اپنی پڑھائی پر دھیان دو

کہتا آپی سمجھدار تو میں ہوں ہی

ہاں جانتی ہوں تمہاری سمجھداری واش روم کی کنڈی کا تمہیں خیال نہیں رہتا وہ ایک دم سے پزل ہو گیا اور میری ہسی نہیں رُک رہی تھی اور دل دھک دھک کر رہا تھا کہ کیسے اُسے اُس لائن پر لاوں

ویسے تم نہا رہے تھے یا کچھ اور کر رہے تھے

کیا مطلب آپی

مطلب تمہارا ہاتھ تو تمہاری نونو پر تھا نا

وہ شرمندہ ہو گیا اور کہنے لگا آپی وہ تو میں صابن لگا رہا تھا

ویسے کامی تم اب بچے نہیں رہے جوان ہو گئے ہو بڑے ہو گئے بلکہ تمہارا سب کچھ بڑا ہو گیا ہے

اور ہم دونوں کا قہقہ پورے روم میں گونج گیا میں نے کہا آہستہ اُلو امی نے سن لیا تو دونوں کی شامت آ جائے گی کہ رات کہ گیارہ بجے ہیں اور ان کہ قہقے لگ رہے ہیں

میں نے کہا مجھے نید آ رہی ہے ھالانکہ اج نید مجھے آنے والی نہیں تھی

کہتا مجھے بھی نید آ رہی ہے

کہتا آپی باہر بہت ٹھنڈ ہے میں پہلے اپ ہی کے روم میں سوتا رہا ہوں کیا میں آج بھی ادھر ہی سو جاوں اپ میرے روم میں سو جاو جا کہ میں نے کہا مشکل سے رضائی گرم کی ہے مجھے نہیں مرنا ٹھنڈ میں جانا ہے تو جاو ورنہ ادھر ہی سو جاو میرے ساتھ ہی اور میں ترسی ہوئی نگاہوں سے اسے دیکھنے لگی کہ کاش سو جائئ ادھر ہی پھر کچھ نا کچھ ہو جائے گا

او کے آپی پھر لائٹ بند کر دو

میری تو دلی تمنا پوری ہو گئی میں نے کہا خود ہی کرو لائت آف وہ لائٹ آف کر کہ آیا اور رضائی میں گُھس گیا

میری طرف کمر کر کے لیٹ گیا اُس کی کمر اور میری کمرٹچ ہو رہی تھی۔

اور اتنے میں ہی میری پھدی گیلی ہونے لگی تھ

آدھے گھنٹے بعد

کچھ دیر بعد ہی اُس نے کروٹ لی اور میری طرف منہ کر لیا اب وہ میری کمر کھ ساتھ لگا ہوا تھا اور میری نرم اور گرم گانڈ اُس کے ساتھ لگی ہوئی تھی اور ناجانے کب میرا ہاتھ میری پھدی کو سہلانے لگا

چند ہی منٹ مجھے مزا لیتے گزرے تھے کہ اُس کا ہاتھ میری گانڈ پر آ ٹکا مجھے ایک جھٹکا لگا میں سمجھ گئی وہ سو گیا ہے اور انجانے میں اُس کا ہاتھ میری گانڈ پر آ لگا ہے۔۔

چند ہی منٹ گزرے تھے اُس نے ہاتھ ہٹا لیا مگر ہاتھ ہٹتے ہی مجھے کوئی اور ہارڈ سی چیز ٹچ ہوئی میں ایک لمحے میں سمجھ گئی کہ کامی جاگ رہا ہے اور مجھے سوتا سمجھ کر اپنا لن میری گانڈ کے ساتھ ٹچ کر رہا ہے

میں بھی سونے کا ڈرامہ کرنے لگی کہ دیکھ لبنی آج تیرے ساتھ بھی تیری دوست والا سین ہوتا ہے یا نہیں

اُس کا لن پورا تنا ہوا تھا اور میری گانڈ کے ساتھ ٹچ تھا میں نے نید میں ہلنے کی ایکٹنگ کرتے ہوئے اپنی گانڈ تھوڑی اور اُس کے ساتھ لگا دی کہ اب یہ کچھ آگے بھی کام کرے اس کی تھوڑی ہمت بڑے اور میرا تیر نشانے پر لگا وہ سلو سلو ہلنے لگا تھا

اور میں دل میں کہنے لگی کاااامی جانی پلیز میری شلوار نییچے کر لے دیکھ تیری بہن نے الاسٹک ہی تو پہنی ہے

ابھی میں سوچ ہی رہی تھی کہ اُس کا ہاتھ میری شلوار پر آ لگا اور مجھے لگا میرا دل بند ہو جائے گا

کوئی پانچ منٹ لگا کر اُس نے میری شلوار نیچے کی

مجھے غصہ بھی آیا کہ اتنی دیر اور مزا تو حد سے زیادہ آ رہا تھا

اب میری گول مٹول اور سفید نرم گانڈ اُس نے ننگی کر لی تھی وہ تھوڑا سا پیچھے ہٹا مجھے لگا وہ میری گانڈ دیکھنے کی کوشش کر رہا ہے مگر نظر کہاں آنی تھی لائٹ تو آف تھی میں نے دل میں سوچا بیٹا اگر تو دیکھ لے تو ابھی تیرا پانی نکل جائے

اور اگلے ہی لمہے اُس کی تھوک سے بھری انگلی میری گانڈ کے درمیان تھی اُس نے دو سے تین بار تھوک لگایا ہو گا

تھوک لگا کر وہ کچھ لمہے رکا

اور میں نے بھی سانس روک لی تھی

چند ہی سیکنڈ کے بعد اُس نے میری گانڈ ک ایک بمب اُٹھایا اور اُس کا تھوک سے بھرے ہوے لن کا اگلا حصہ میری گانڈ کے درمیان میں تھا

اُفُفففف

اُس کا گرم لن میری گانڈ کے درمیان جیسے اٹکا ہوا تھا

چند لمحے وہ رکا اور پھر آگے پچھے سلپ کرنے لگا

اور میں تو ساتویں اسمان پر تھی ساتھ ساتھ پھدی سہلا رہی تھی

کبھی کبھی وہ جوش کا جھٹکا دیتا تو اُس کے لن کی موٹی کیپ میری پھدی کو لگتی اور میری جان نکل جاتی دو دفعہ اُس کا لن میری پھدی سے ٹچ ہو چکا تھا

اور مجھے یقین تھا ایک بار بھی اور لگا تو میرا پانی نکل جائے گا

اور وہی ہوا جیسے ہی اُس نے زور کا جھٹکا دیا لن معصوم پھدی پر لگا اور میرا پانی نکل گیا

میں کانپ گئی شاید کامی نے بھی محسوس کیا ہو گا مگر میں سوتی بنی رہی اب تو اور بھی گیلا ہو گیا تھا اُس نے بھی دو چار تگڑے جھٹکے لگائے اور میں سوچ رہی تھی نیچے اب پانی میری گانڈ سے بہہ کر بستر خراب کرے گا

اور وہی ہوا ایک زور کے جھٹکے سے اُس کا لن میری پوری پھدی کے اوپر آیا اور پیچھے ہو گیا اور میری گانڈ کے سینٹر میں پچکاریاں مارنے لگا

کامی میری گانڈ کے درمیان ہی فارغ ہو گیا تھا اُس کی تیز تیز سانسوں کی آواز آ رہی تھی اور جوش میں اُس نے اپنا ایک ہاتھ میری کمر پر رکھ دیا تھا جو اب اُس نے اُٹھا لیا تھا مگر لن ابھی بھی میری گانڈ کے درمیان ہی تھا

میں انتظار کر رہی رہی تھی کہ کب وہ لن پیچھے کرے اور میں نا کچھ تو خود کو سنمبھالوں

مگر یہ کیا۔۔چند ہی لمحوں بعد اُس کے ہلکے ہلکے خراٹوں کی آواز آنے لگی

وہ سو گیا تھا اور اُس کا ظالم سانپ بھی نڑھال ہو کر نرم ہو گیا تھا مگر تھا وہ ابھی بھی میری گانڈ کے درمیان

مجھے بہت ہسی آئی اور پیار بھی بہت آیا کہ اُسے خیال ہی نہیں رہا کہ اُس نے کیا کچھ کیا ہے اور نید کی آغوش میں چلا گیا

خیر مجھے موقع مل گیا میں نے آرام سے اپنی کمر کو اُس سے تھوڑا دور کر کہ اُٹھی اور واش روم چلی گئی

واش روم جا کر جب اپنی ٹانگیں چیک کی تو گانڈ سےنیچے تک ساری ٹانگیں گیلی ہو گئیں تھی

مجھے یہ دیکھ کر پھر کچھ کچھ ہونے لگ گیا دل کیا پھر بھائی سے جا خر لپٹ جاوں اور خود ہی سوچنے لگی لووبی بس کر یار آج کے لیے اتنا ہی کافی ہے

نہا کرواپس آئی تو وہ بے سُد سو رہا تھا

کمرے کی لائٹ آف تھی میں نے سوچا سو رہا ہے ابھی شلوار بھی نہیں پہنی ہو گی اس نے۔ میرا دل کیا اُس کا لن دیکھنے کا

میں نے آہستہ سے تھوڑی سی رضائی ہٹائی اور موبائل کی ٹارچ آن کر لی

باپ رے باپ

بھائی کا لن کافی بڑا اور موٹا تھا ساتھ دو بالز تھے وہ بھی بڑے بڑے لن ایک سائیڈ کو ڈھلکا ہوا تھا اور اوپر اُس کی منی بھی ابھی بھی لگی تھی جو خشک ہو چکی تھی یہ سب دیکھ کر میرا ہاتھ خود ہی میرے ممعوں پر چلا گیا

اور میں نے دل میں ٹھان لی کہ بھائی پوری کوشش کروں گی تمہارے اس بدمعاش لن کو ایک بار اپنی پھدی میں لینے کی۔

کچھ دیر میں نے ایسے ہی لن دیکھ کر اُس کے سائز کا اندازا لگاتی رہی اور پھر سو گئی

مجھے پتہ تھا بھائی ابھی بھی ننگا ہے صبح اُٹھ کر ہی شلوار پہنے گا اور سوچے گا رات میں نے اپنی آپی کے ساتھ کیا کچھ کیا اور یہی میں چاہتی تھی۔۔

صبح نا جانے کب وہ اُٹھ کر چلا گیا تھا میں اُٹھی تو وہ جا چکا تھا۔۔

میں دیر سے اُٹھی بلکہ امی نے ڈانٹ کر اُٹھایا

میں ناشتہ کرنے جب گئی تو بھائی بھی وہاں موجود تھا مجھ سے نظریں نہیں ملا رہا تھا مگر میں بلکل نارمل تھی کیونکہ مجھے کیا پتہ کیا ہوا تھا رات کو میں تو سو رہی تھی نا وہ یہی سمجھ رہا تھا

خیر میں نے خاموشی توڑی میں نے امی سے کہا بھائی اتنا بھی نالائق نہیں ہے جتنا آپ سمجھتی رہتی ہو

باقی میں اس کی اور ہیلپ کر دوں گی ہیلپ لفط پف جب میں نے تھوڑا زور دیا تو بھائی نے کن اکھیوں سے میری طرف دیکھا مگر میں بلکل نارمل بنی ہوئی تھی۔۔

خیر میں نے کامی کو ایک دو مزاق کر کہ پھر خود سے فری کر لیا

کہنے لگا آپی بتاو آج آپ کیا کھاو گی شہر چلتے ہیں میں نے کہا ٹھیک ہے

تھوڑی دیر ہم گپیں مارتے رہے امی ابو ناشتے کے ٹیبل سے اُٹھ کر چلے گئے تھے میں اپنے روم میں آ کر تھوڑی دیر ٹی وی دیکھا پھر سٹڈی کرنے لگی ایسے میں ہی دوپہر کا ایک بج گیا اور کامی میرے روم میں آ دھمکا

اور کہنے لگا تو کیا کہتی ہو میری پیاری آپی چلیں پھر شہر

میں نے کہا کیوں نہیں جی بس مجھے دس منٹ دو تیار ہونے کے لیے تو کہتا آپ تیار ہو جاو

میں نے کہا جناب باہر جاو میں نے نہانا ہے اور میرے واش روم کی کنڈی بھی نہیں ہے ورنہ پھر کل والا سین میرے ساتھ نا ہو جائے اور ہم دونوں زور سے ہسنے لگے۔۔

وہ چلا گیا اور میں نہانے چلی گئی

ایک۔گھنٹے بعد ہم شہر اوکاڑہ تھے

پہلے پارک میں گئے بھائی نے تو مجھے آسمان کو چھونے والے جھولے پر بٹھا دیا

مجھے اتنا خوف پہلے کبھی نہیں آیا جتنا اُس جھولے سے آ رہا تھا

خیر اللہ اللہ کر کے ٹائم ختم ہوا اور میں نیچے اُتری

کامی نے پہلے مجھے برگر کھلایا اور پھر آئس کریم ہم نے پارک میں بیٹھ کر ہی کھائی وہ جیسے مجھ سے باتیں کر رہا تھا

مجھے یقین تھا وہ یہی سمجھ رہا تھا کہ رات کو اُس نے جو کیا تب میں سو رہی تھی

میں نے دل میں کہا بیٹا ابھی تو تمہاری قسمت میں اور بھی مزے لکھے ہیں

واپسی پر مجھے کہنے لگا آپی آپ چند دن مجھے اور سٹڈی کروا دو یا یوں کرتے ہیں میں چند دن آپ کے روم میں ہی سو جاتا ہوں

اور میں نے دل میں سوچا یہ تو مجھے پتہ ہی تھا کہ تم میرے پاس آنے کے لیے اب سو بہانے کرو گے

میں نے کہا کیوں نہیں ایسا ہی کرتے ہیں مگر یار ایک مسلہ ہے میں نے بہت معصومیت سے کہا کہنے لگا آپی وہ کیا

تم رات کو خراٹے بہت لیتے ہو

اور ہمارا قہقہ سننے لائق تھا۔۔

ہم شام سات بجے گھر پہنچے سارا دن بہت انجوائے کیا

اور گھر آتے ہی امی سے مجھے ڈانٹ بھی پڑی کہ ہم نے سوچا تھا کہ تو اس کو پرھائی کی طرف لھ کر آئے گی اس کی تیاری کروائے گی اور تو خود اس کے ساتھ مل کر سیر سپاٹے کرتی پھر رہی ہے

میں نے کہا امی فکر نا کرو ہو جائے گا سب کامی بھی بولا امی فکر نا کریں آج سے میں آپی کا سٹوڈنٹ بن گیا ہوں اور آپی کے روم میں ہی شفٹ ہو رہا ہوں

رات کا سن کر تو میرا دل دھڑک گیا کہ آخر کب ہو گی یہ رات اور کب ہو گا وہی سب

رات کو کھانا کھانے کے بعد امی ابو اپنے روم میں چلے گئے اور کامی صاحب نے بیگ اُٹھایا اور میرے روم میں آ گیا

خیر میں نے اُس پر کچھ ظاہر نہیں ہونے دیا کہ میں تو آج پھر تیار بیٹھی ہوں۔۔

میں نے دو گھنٹے خوب اس کی کلاس لی جب سبجیکٹ میں وہ کمزور تھا اُن کی تیاری شروع کروا دی

رات کے گیارہ بجنے والے تھے میں نے کہا اُٹھو کامی لائٹ آف کرو اب مجھے نید آ رہی ہے۔۔

اور پھدی میری پانی چھوڑ رہی تھی

آج میں نے ایک ترکیب سوچی آج میں چاہتی تھی افس کا لن میری گانڈ میں زیادہ پھسلے اور میری پھدی کے اوپر تک آئے

میں نے کہا لائٹ بند کرنے سے پہلے وہ رداز سے مجھے ویسلین پکڑا دو ہاتھ اور پیروں پر لگانے کے لیے

وہ لے آئا میں نے ہاتھوں اور پیروں پر لگا کر اُسے پکٹا دی کے لو تم بھی لگا لو اور لگا کر لائٹ آف کر دو

میں نے تیر چلا دیا تھا اب پتہ نہیں نشانے پر لگتا ہے یا نہیں

اُس نے لائٹ آف کر دی اور میں سوچ رہی تھی پتہ نہیں اب ویسلین دراز میں رکھ آیا

یا ساتھ لے کر آیا ہے

خیر وہ رضائی میں آ کر لیٹ گیا

مجھے نید کہاں آنی تھی نا ہی اُس کے خراٹے آ رہے تھے مطلب وہ میرے سونے کا انتطار کر رہا تھا

ساڑھے بارہ بجے کے قریب اُس نے پہلی حرکت کی میں تو پہلے ہی اُس کی طرف گانڈ کر کے لیتی تھی

اُس نے کپڑے کے اوپر سے ہی میری گانڈ پر ہاتھ رکھ دیا

اور اس حرکت کے ہوتے ہی میرا ہاتھ پھدی پر چلا بھی گیا

وہ کچھ دیر میری گانڈ پر ہاتھ پھیرتا رہا

اور میں دل میں کہہ رہی تھی جانی میری شلوار اب نیچے کر بھی لو اور کتنا انتظار کرواو گے۔۔

میری شلوار اتارنے میں اُس نے کوئی دس منٹ لگا دیے

پھر ننگی گانڈ پر ہاتھ پھیرنے لگا۔۔

میں دل میں سوچ رہی تھی ہو سکتا ہے شائد کامی جانتا ہو کہ میں جاگ رہی ہوں اور سونے کی ایکٹینگ کر رہی ہوں۔۔خیر میں نے زیادہ اس بارے نہیں سوچا۔۔

چند منٹ بعد اُس نے میری گانڈ کو ایک ہاتھ سے کھولا اور میں جانتی تھی اب میری گانڈ کی سینٹر لائن میں کیا لگے گا

ویسلین۔۔

میری ترکیب کام کر گئی تھی ویسا ہی ہوا جیسا میں نے سوچا تھا

اُس نے گانڈ میں ویسلین لگائی تھی۔۔

مگر ایک چیز اور نئی ہوئی تھی اُس نے گانڈ کا سوراخ انگلی سے تلاش کر کے بلکل اُس کے اوپر ویسلین لگائی تھی اعر کافی ساری لگائی تھی

اب وہ تھوڑا سا پیچھے ہٹا

میں سمجھ گئی اب وہ لن پر ویسلین لگا رہا تھا۔۔

اگلے ہی لمحے اُس نے گانڈ کو ایک ہاتھ سے کھول کر لن کی کیپ میری گانڈ کے درمیان رکھ دی۔۔

اور دو منٹ بعد ہلنے لگا۔۔

اگر کامی لمبا جھٹکا دیتا یا دیر تک دبائے رکھتا تو لن سلپ ہو کر پورا میری پھدی کے اوپر آتا اور مجھے مزے میں ڈبو دیتا

مگر میں ایک چیز آج شدت سے محسوس کر رہی تھی وہ یہ کہ بھائی میری گانڈ میں صرف سلپ نہیں کر رہا تھا بلکہ وہ میری گانڈ کے اندر ڈالنا چاہتا تھا

کیونکہ وہ بار بار ہاتھ سے سوراخ تلاش کر کہ بلکل اُس کے اوپر لن کی کیپ رکھ کر دبا رہا تھا۔۔

مگر بہت پھسلن کی وجہ سے لن سلپ ہوتا اور پھدی سے رگڑ کھاتا ہوا پوری پھدی کے اوپر ا جاتا

اففف کیا ہی نظارہ تھا

مگر اگلے ہی لمحے بھائی نے ایسی حرکت کی کہ میرے تو رونگھٹے ہی کھڑے ہو گئے

اُس نے میری گانڈ کے سوراخ پر تھوڑی اور ویسلین لگائی اور بلکل گانڈ کے سوراخ کہ ساتھ نیچے جہاں سے لن سلپ ہو کر میری پھدی پر آ رہا تھا

وہاں انگلی رکھ لی کہ لن اب کی بار سلپ نا ہو

میرا تو جسم کانپنے لگا کہ اب کیا ہو گا

میں سوچ میں پڑھ گئی کہ اب کیا کروں اگر ہلتی ہوں تو برم ٹوٹ جائے گا کہ جاگ رہی ہوں

اگر نا ہلی تو اگلے ہی لمحے بھائی نے وہ کر دینا ہے جس کا میں تصور بھی نہیں کر سکتی

اج دوسرا دن تھا مجھے کامی کے لن کی کیپ محسوس کرتے ہوئے اور میں جانتی تھی اگر یہ اندر گئی تو میرا کیا حال ہو گا۔۔

ٹائم کم تھا اگلے ہی لمحے جھٹکا دینے والا تھا

خیر میں نے فیصلہ کر لیا

میں ہل گئی

اور بھائی چونک گیا مجھ سے پیچھے ہٹ گیا

اُس نے میری گانڈ ایسے ہی ننگی چھوڑ دی

میں اُس کا ا نتظار کرنے لگی کہ وہ دوبارہ سے شروع کرے

یہ میری طرف سے یہ اشارہ تھا کہ میں اندر نہیں ڈالنے دوں گی ہرگز بھی

مگر شاید وی ڈر گیا تھا

اُس کے خراٹوں کی آواز بھی نہیں آ رہی تھی مطلب وہ سویا بھی نہیں تھا۔

میری شلوار بھی اُس نے اوپر نہیں کی تھی

ایک گھنٹہ ایسے ہی گزر گیا۔۔

اور پھر اُس کے ہلکے ہلکے خراٹوں کی آواذ آنے لگی۔۔

میرا دل ٹوٹ گیا سارا مزا خراب ہو گیا تھا میں نے ہلکے سے شلوار اوپر کی اور افسوس کرتے ہوئے سو گئی

اگلے دن بھائی مجھ سے نظریں نہیں ملق رہا تھا مگر میں نارمل ہی تھی کیونکہ میری کون سی چوری پکڑی گئی تھی مگر جو کام بیچ میں رہ گیا تھا اُس خا مجھے افسوس تھا

اور پھر مجھے بھائی پر پیار آنے لگا کہ یار اگر وہ یہی چاہتا تھا تو کر ہی لینے دیتی زیادہ سے زیادہ کتنی تکلیف ہو جاتی مر تو نہیں جاتی نا۔۔۔

بھائی نے سارا دن مجھ سے بات نہیں۔۔

شام کو وہ امی سے کہہ رہا تھا امی میرے روم کی صفائی کروا دیں میں اپنے روم سووں گا آج۔۔

یہ سن کر میرا تو دل بیٹھ گیا۔۔

کیا اُسے پتہ لگ گیا تھا میں جاگ رہی تھی یا اس دوران جاگ گئی تھی

یہ بھی ہو سکتا ہے وہ جانتا ہو اگلی رات جب اُس نے کیا تھا تب میں جاگ رہی تھی اور رات کل رات بھی میں جاگ رہی رہی تھی اور جان بوجھ کر اُسے کرنے نہیں دیا۔۔

یہ سب سوچ سوچ کر مجھے دکھ ہو رہا تھا۔۔

میں نے دل میں سوص لیا آج تو ہرحال میں جیسے بھی کر کے کامی کو اپنے روم میں سلانا ہے اور کرنے دینا ہے اس کو جو وہ کرنا چاہتا

میں نے امی سے کہا دیکھ رہی ہیں نا آپ اس نالائق کو کیسے جان چھڑا رہا ہے پرھائی سے مجھے بھی کوئی شوق نہیں اس پر محنت کرنے کا نہیں تو نا سہی

امی کامی کو ڈھانٹنے لگی تم کیا ساری عمر کبوتر اڑاو گے

اب اگر وہ تمہاری ہیلپ کر رہی ہے تو تمہیں کیا تکلیف ہے اس کی ٹویشن سے

کہتا اچھا امی اچھا ٹھیک ہے اب بس کریں سو جاوں گا آپئ کے پاس ہی اور کر لوں گا پڑھائی بھی

یہ کہہ کر وہ گھر سے باہر نکل گیا

اور میں نے دل میں کہا

یسسسسسس

رات کو وہ کافی دیر بعد میرے روم میں آیا اعر نظریں نہیں ملا رہا تھا۔

میں نے کہا کیا ہوا ہے ناراض ہو کہ امی سے تمہاری شکایت کی

کہتا نہیں آپی بس ایسے ہی۔۔

کہتا آج مجھے بہت نید آ رہی ہے پلیز میں سو جاوں۔۔

میں نے کہا کیوں آج خیر ہے

کہتا آپ سے کہا تو ہے طبیعت ٹھیک نہیں نید آ رہی ہے میں نے کہا او کے سو جاو

میں نے اُسے گرین سگنل دینے کے لیے کہا

اچھا وہ ویسلین کہاں ہے کیا تمہارے پاس ہی ہے کیا تمہیں ضرورت ہے آج اُس کی

میں نے شرارتی انکھوں سے اُس کی طرف دیکھا

کہتا پتہ نہیں اور منہ دوسری طرف کر کے لیٹ گیا۔

میں نے دل میں کہا کمینے اج تو تمہیں تمہاری منزل ملنے والی ہے اور تم منہ بنا کر لیٹے ہو۔

خیر میں نے لائٹ آف کی اور ہمت کر کے گانڈ اُس کی کمر کے ساتھ لگا دی۔

کہتا آپی کیا کر رہی ہیں سونے دیں نا

کیا کروں کامی مجھے عادت ہے اب ایسے ہی سونے کی

وہ چپ کر گیا

تھوڑی دیر کوئی حرکت نہیں کی اُس نے

اخر کب تک برداشت کرتا

اور پھر ُاُس کا ہاتھ میری گانڈ پر آ ہی گیا۔۔

اُس نے ایک جھٹکے سے میری شلوار اتار دی۔۔

میں سمجھ گئی کہ یہ میری ہی سوچ ہے کہ وہ مجھے سوتا سمجھ رہا ہے وہ سب جانتا ہے کہ میں جاگ رہی ہوتی ہوں پہلے دن سے

اب صرف ہم دونوں کے بیچ سونے سلانے کا بھرم ہی تھا۔۔

خیر اُس نے میری گانڈ ہاتھ سے اوپن کی اور کافی ساری ویسلین لگائی اورپھر تھوک بھی۔۔

لن کی کیپ رکھ دی بیچ میں

پہلے ہی جھٹکے میں لن پھدی کے اوپر تھا پھسلن ہی اتنی کر دی تھی کامی نے۔

وہ بار بار جھٹکے دے رہا تھا جسیے مجھے مزا دے رہا ہو۔۔

اور میرا مزے سے برا حال تھا میرا ہاتھ پھدی پر پہنچ چکا تھا ۔۔

اور اگلے ہی لمحے اُس کی انگلی میری گانڈ کے سوراخ کے بلکل نیچے سیٹ ہو گئی تھی۔۔

اور میں سمجھ گئی لے لبنی بیٹی مزے ختم اور مار دینے والی درد شروع

خیر میں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ آج اندر کرنے دوں گی کامی کو۔۔

اُس نے لن کی کیپ بلکل سوراخ کے اوپر رکھ دی۔۔

اُس نے ہلکا سا دباو ڈالا

مگر سوراخ انتہائی ٹائٹ تھا

اور میری سانس رُکی ہوئی اور جسم کانپ رہا تھا۔۔

اُس نے اور زور لگایا۔۔

اس بار اُس کا لن اوپر کی طرف سلپ ہو گیا

میں نے سانس نکالی جو کتنی دیر سے روکی تھی۔۔

اُس نے ایک بار پھر ویسلین لگائی سوارخ کے نیچے انگلی رکھی کہ لن سلپ نا ہو۔۔

اور سوراخ کے اوپر لن کی کیپ سیٹ کر دی۔۔

اور اس بار مردوں والا زور لگایا

تھوڑا مزید زور لگایا ۔۔

اور ایک دم جھٹکے سے اُس کے لن کی کیپ میری گانڈ میں اُتر گئی

مجھے ایک دردناک جھٹکا لگا۔۔درد کا ایک طوفان تھا۔۔

درد میری برداشت سے باہر تھا میری آنکھوں میں آنسو تھے مگر میں آواز میں رو نہیں سکتی تھی۔۔

لن کی صرف کیپ ہی گئی تھی اندر اور درد میری برداشت سے باہر تھا

اس میں کوئی شک نہیں تھا کہ کامی کا لن نارمل انسانوں سے بڑا ہی ہو گا اور موٹا بھی یا شاید مجھے ایسا لگ رہا تھا

کیونکہ یہ میری زندگی کا پہلا سیکس تھا۔۔

کامی اب روکا ہوا تھا اور میں منہ سے بول کر کہہ بھی نہیں سکتی تھی کہ بس اب اور اندر نا کرنا۔۔

میں نے دل ہی دل میں کامی کو مخطاب کیا اور کہا پلیز کامی اب اور اندر نا ڈالنا ورنہ مر جائے گی تمہاری بہن۔۔

مگر میں نے اپنی دوست سے سنا تھا کے ایک بار اندر ڈالنے کے بعد مرد نہیں رُکتے چاہے کچھ بھی ہو جائے

اور وہی ہو

کامی نے میری گانڈ پر ہاتھ لگایا بلکل وہاں درمیان میں جہاں سے لن اندر گیا تھا۔۔

شاید اُس نے چیک کیا تھا کہ چکناہٹ ہے یا ختم ہو گئی ہے۔

پھر اُس نے ہاتھ پیچھے کیا اور میں سمجھ گئی اب اور ویسلین لگے گی اور وہی ہوا

اُس نے لن کی کیپ چھوڑ کر جو اندر تھی باقی پر بھی ویسلین لگائی

اور میری ساری دعائیں بیکار گئیں۔۔

ایک زور کا جھٹکا تھا کہ جس نے مجھے میری زندگی کا سب سے تکلیف دہ درد دیا۔۔

میں نے رضائی منہ میں لے کر زور سے دبائی ہوئی تھی اور آنسو بیڈ پر بہہ رہے تھے میرے۔۔

میں سمجھ چکی تھی جسے میں بچہ سمجھ رہی تھی وہ پورا مرد بلکہ ایک جوشیلہ مرد تھا۔۔

اگلے ایک دو جھٹکوں میں اُس کا پورا لن میری گانڈ میں اُتر چکا تھا۔۔

اُس نے ایک دو بار ہاتھ بھی لگا کر چیک کیا میری گانڈ کو۔۔

اب وہ تھوڑی دیر رکا۔

میں جانتی تھی اگلا مرحلہ اس کے مزے کا ہے یعنی اب وہ آگے پیچھے ہلائے گا ۔۔اور دو منٹ بعد ہی اُس نے یہ کام شروع بھی کر دیا۔۔

درد سے میری جان نکل رہی رہی تھی میں حیران تھی وہ ابھی تک ڈسچارج نہیں ہوا تھا

اُس کی سانسسیں بہت تیز تیز چل رہی تھیں کافی آواز آ رہی تھی اُس کی سانسوں کی۔۔

اچانک اُس نے میری کمر پر ہاتھ رکھ لیا اور کمر پکڑ کر زور زور سے دھکے لگانے لگا۔۔

اور میرا درد سے یہ حال تھا جیسے کوئی تازے زخم میں چھری چلائے۔۔

اب اُس خا ہاتھ میری کمر سے میرے کندھے پر آ گیا اور وہ اور زور لگانے لگا مجھے لگا شاید میں مر جاوں گی درد سے۔۔

پھر اچانک اُس کی سانسییں اُکھڑنے لگیں۔

اُس نے مجھے کندھے سے نیچے کو دبایا اور ایک زور کا جھٹکا لگایا مگر جھٹکا لگا کر وہ پیچھے نہیں ہٹا بلکہ اُس نے لن کو فُل دبا کر رکھا میری گانڈ میں۔۔

اور اگلے ہی لمحے ایک تیز پریشر سے گرم لاوا مجھے اپنی گانڈ میں بہتا محسوس ہوا

پورا ایک منٹ اُس کا لن پچکاریاں مارتا رہا اور آخر گانڈ میں ہی نرم ہونے لگا۔۔

ہم دونوں سردی کے باوجود پسینے سے نہا گئے تھے۔۔

سویا ہوا لن اُس نےدو منٹ بعد نکال لیا

اور اخر میں اُس نے جو حرکت کی وہ مجھے آج بھی یاد ہے

لن گانڈ سے باہر نکال کر وہ بیٹھ گیا اور ایک لمبی کس کی میری گانڈ پر اور واش روم چلا گیا میری شلواو اوپر کر کے اور مجھے نا جانے کب درد سے روتے ہوئے نید آ گئی

دوستو یہ میری سچی کہانی ہے اور بہت لمبی ہو گئی ہے اس لئے یہاں ختم کر رہی ہوں

عروج نے مجھے بہت بار بولا کہ وہ مجھے ماں کو چودتے دیکھنا چاہتی ہے اور ایک ساتھ ملکر کر چدوانا چاہتی ہے.

ایک رات میں کمرے میں سو رہا تھا کہ مجھے محسوس ہوا کوئی میرے لن پر ہاتھ پھیر رہا ہے میں نے نیند میں آنکھ کھول کر دیکھا تو ماں تھی شاید رات کو اسکی پھدی گرم ہو گئ اور میرے کمرے میں چدوانے آگئی تھی. میں لیٹا رہا پھر ماں میری شلوار کا ناڑہ کھول کر لن باہر نکال لیا اور میرے لوڑے کو منہ میں لے کر چوسنے لگی. ماں نے میرے لن کو چوس چوس کر سخت کردیا اور اب میں آٹھ کر بیٹھ گیا اور اپنی قمیض اتار دی. ماں اٹھی اور اس نے میری شلوار اتار دی اور پھر اپنے کپڑے اتارنے کے بعد کمرے کی لائیٹ جلا دی.

ماں نے میرے اوپر آکر اپنے مموں میں میرے لن کو لے لیا اور میرا لن سے اپنے ممے چودنے لگی. ماں بہت گرم لگ رہی تھی اور پاگلوں کی طرح میرے لن کو اپنے مموں میں مارنے لگی اور میرے لن کے ٹوپے پر زبان پھیرنے لگی. ماں میرے لن کو زور زور سے اب چوسنے لگی.

پھر ماں نے اپنی ٹانگیں کھول کر بالوں سے بھری ہوئی پھدی کو ہاتھوں سے کھول کر مجھے اشارہ کیا کہ میری پھدی چاٹو اور میں نے ماں کی پھدی کے سوراخ کو چاٹنا شروع کر دیا.

میں ماں کی چوت چاٹ رہا تھا کہ کمرے میں عروج داخل ہوئی اور بولی یہ کیا ہو رہا ہے ماں؟ ماں ایک دم پریشان ہو گئی مگر میں نے چوت چاٹنا جاری رکھا.

عروج مجھے اور ماں کو ننگا دیکھ کر بولی یاسر بھائی آج کے بعد ماں کی چوت کے ساتھ بہن کی چوت کی گرمی کا بھی خیال رکھنا ہو گا.

یہ کہتے ہی عروج نے ماں کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے اپنے پاجامے کا ناڑہ کھول دیا اور میری بہن عروج کی ننگی چوت ہمارے سامنے تھی. اب عروج نے شرٹ بھی اتار دی اور پوری ننگی ہو کر بیڈ پر اگئ.

ماں مسکرانے لگی تو عروج نے میرا لن پکڑ کر چوسنا شروع کر دیا اور بولی آجاو ماں ملکر مزا کرتے ہیں ملکر لن چوستے ہیں.

اب ماں اور میری بہن عروج نے میرے لن پر زبان پھیرنا شروع کر دی اور باری باری میرا لن چوسنے لگی. ماں عروج کی پھدی پر ہاتھ پھیر رہی تھی اور ساتھ ساتھ لن بھی چوس رہی تھی.

ماں اب میرے لن پر بیٹھ گئ اور میرا پورا 7 انچ کا لن ماں کی چوت میں گھس چکا تھا. اب عروج نے اپنی چوت میرے منہ پر رکھ دی اور بولی چاٹو اپنی بہن کی گرم چوت کو پیاسی ہے.

ایک طرف میں اپنی سگی بہن عروج کی پھدی چاٹ رہا تھا تو دوسری جانب میری سگی ماں میرے لوڑے کی سواری کر رہی تھی. ماں زور زور سے پھدی میرے لن پر مار رہی تھی اور اسکے ممے ہوا میں اچھل ریے تھے.

دوسری طرف عروج سسکیاں لیتی اپنی پھدی میں زبان مروا رہی تھی. کچھ دیر کے بعد عروج کی پھدی نے پانی چھوڑ دیا جو میں چاٹ گیا.

اب عروج ماں کے چوتر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے ماں کو مست کر رہی تھی اور ماں زور زور سے میرے لن پر پھدی مار رہی تھی.

عروج :- ماں مزا ارہا ہے بھائی سے چدوا کر

ماں :- بہت زیادہ مزا آرہا ہے

عروج :- ماں مجھے بھی اب روز اس مادر چود سے چدوانا ہے اسکو اب بہن چود بھی بنانا ہے.

ماں بولی اچھا ہے تو جوان ہو رہی ہے تیری پھدی گرم ہے تو گھر میں چدوا لو بدنامی کا ڈر نہیں ہو گا اور کبھی بھی چدوا سکتی ہو.

ماں کو اب میں نے کہا نیچے لیٹ جاؤ اور ماں کی دونوں ٹانگیں اٹھا کر میں نے لن ماں کی گرم پھدی میں ڈال کر چودنا شروع کر دیا ماں کی چوت فارغ ہو چکی تھی مگر میں ابھی بھی اس کی چوت دیوانہ وار چود رہا تھا اور عروج بولی یاسر بھائی ماں کی بڑی چوت آپکا لن کھا گئ ہے پورا اندر لیتی ہے. ماں زور زور سے اب سسکیاں لے رہی تھی اور میں بھی فارغ ہونے والا تھا اور میں نے تیز رفتاری سے جھٹکے ماں کی چوت میں مارنے شروع کر دیے اور میری منی ماں کی چوت میں نکل گئ. کچھ دیر لن اندر رکھنے کے بعد میں نے لن نکال کر اپنی بہن عروج کے منہ میں ڈال دیا اور عروج نے لن کو چاٹ کر صاف کر دیا.

اب عروج نے ماں سے کہا اب میری باری ہے اور عروج لن چوسنے لگی. 15 منٹ لن چوسنے کے بعد عروج بے مجھے اپنی پھدی کے لیے گرم کر دیا تھا. اب میں نے عروج کو کھڑا کیا اور عروج کی پھدی چوسنے لگا اور ماں نے میرا لن پکڑ کر چوسنا شروع کر دیا. کچھ دیر کے بعد عروج بولی چل بہن چود اب میری پھدی چود دے

میں نے عروج کو سیدھا لٹا دیا اور میری ماں نے عروج کی بالوں سے پھدی پر اپنا تھوک لگایا اور میرے لن پر تھوک لگا کر ماں نے عروج کی پھدی کے سوراخ پر لن کو رکھ دیا اور ماں بولی چل گھسا دے لن اپنی سگی بہن کی پھدی میں آج سے اسکو چودنا تیری ذمہداری ہے. میں نے جھٹکا مارا اور لن عروج کی پھدی میں گھس گیا عروج نے درد بھری سسکی لی میں نے دوسرا گھسا مارا تو میرا لن آدھا عروج کی گرم چوت میں تھا. اب میں نے زور زور سے عروج کی پھدی کو چودنا شروع کر دیا اور عروج لذت بھری سسکیاں لینے لگی اور ماں عروج کے ممے دبا رہی تھی اور زبان پھیر رہی تھی جبکہ میں نے عروج کی پھدی پر زور زور سے گھسے مارنے شروع کر دیے.

اب میں نے لن نکالا اور عروج کی پھدی کو چاٹنے لگا عروج کی پھدی نے پانی چھوڑ دیا جسے میں چاٹ گیا اور دوبارہ لن ایک ہی جھٹکے میں عروج کی گرم پھدی گھسا دیا اور چودنے لگا ماں عروج سے اپنے ممے چسوا رہی تھی اور میرا لن میری سگی بہن کی چوت چود رہا تھا، میں نے عروج کی چدائی اور تیز کر دی اور میری منی کا فوارہ میری سگی بہن عروج کی پھدی میں نکلنے لگا اور میں اپنی بہن کی پھدی میں لن ڈلے لیٹ گیا.

عروج بولی ماں لائٹ بند کر دو اور میں اور عروج ایسے ہی سو گے. رات 3 بجے آنکھ کھلی تو ایک بار پھر عروج کی پھدی چودی اور صبح نہاتے ہوئے ماں اور عروج کو ایک ساتھ شاور کے نیچے نہاتے ہوئے چودا اب ہم ملکر سیکس انجوائے کرتے ہیں.




ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی

Featured Post