میں شکین ہوں انتالیس سال عمر ہے شادی شدہ ہوں دو بچے بھی ہیں عمر کے لحاظ سے جسم بہت فٹ ہے آج میں آپ کو اپنی کہانی سُناتی ہوں کیسے میرے شوہر کے دوست راشد نے پہلی بار میرا نخرہ توڑا اور مجھے پہلی بار مرد کے لوڑے کی طاقت کا مطلب سمجھایا اور میرے شوہر کے ساتھ شرط لگا کر میری چدائی کی راشد میرے شوہر کا دوست ہے اور اب بھی ہے حالانکہ میرے شوہر کو بھی پتہ ہے کہ اب راشد میری پھدی بہت بار مارتا رہتا ہے لیکن میرے شوہر راشد سے ناراض نہی ہوئے اور اب مجھے بھی راشد جی کا لوڑا بہت پسند ہے اَس کی دہشت آج بھی میرے دماغ میں چھائی ہے آج بھی جب بھی لیتی ہوں بہت پھاڑ کر جاتا ہے پہلی بار والی کہانی پر آتے ہیں راشد ہمارے گھر آتا جاتا ہے میرے شوہر کا قریبی دوست ہونے کی وجہ سے مجھ سے بھی کافی بات چیت ہے مجھے نہی پتہ تھا کہ راشد اور حماد کے درمیان مجھے چودنے پر کوئی شرط لگ گئی ہے راشد نے میرے شوہر حماد سے کہا یار برا نہی منانا تیری بیوی کو میں بڑی آسانی سے چود سکتا ہوں اگر تو اجازت دے تجھے تو پتہ ہے کہ میں عورتوں کی اس معاملے میں بڑی پہچان رکھتا ہوں بُرا نہیں منانا تیری بیوی تھوڑی سی محنت سے گھوڑی بنا سکتا ہوں میرے شوہر کو شاید مجھ پر اعتماد تھا یا وہ چاہتے تھے کہ مجھے دوسرا بندہ چودے انہوں نے راشد کی شرط مان لی اور راشد نے بھی وعدہ لیا کہ چدائی کے بعد نا دوستی ختم ہو گی اور نا ہی حماد مجھے طلاق دے گا اور میری مرضی کے مطابق جب میں چاہوں گی راشد کا لوڑا لونگی اس طرح راشد میرے قریب ہونا شروع ہو گئے بات چیت بھی بڑھ گئی اور اب بات ٹیلی فون تک پہنچ گئی اُن کی شخصیت میں اور شکل میں بہت کشش ہے دل کرتا ہے کہ اُن سے بات چیت ہو اور باتیں کرنے میں وہ بہت ماہر ہیں عموماً مرد حضرات اتنی باتیں نہی کرتے لیکن راشد بہت زبردست بولتے ہیں میں دنوں میں اُن کے جال میں پھنس گئی اور اب بات خوبصورتی اور سیکس تک پہنچنے لگی وہ میری تعریفیں کرتے اور ایک دن مجھ سے ممے کا سایز پوچھا میں پہلے تو خاموش رہی پھر دوبارہ پوچھا میں نے بتایا چونتیس ہے کہنے لگے اس وقت تک تیرے ممے کا سائز چھتس ہونا چاہئے تھا میرے جیسے مرد کے ساتھ ہوتی تو چھتیس سے اٹھتیس کے بنا دیتا چوس چوس کے میں پتہ نہی کیوں یہ سب سُنتی رہی شاید میں بھی ایسی ہی بات سُننا چاہتی تھی اسی طرح اب روز بروز گفتگو میں میرا جسم ڈسکس ہونے لگا سر کے بال سے لے کر پاؤں کے ناخن تک فون پر بات چیت کرتے اور جب سامنے آتے تو ایک دوسرے کو بس دیکھتے رہتے اور نارمل دعا سلام کرتے لیکن فون پر اب پورا سیکسی ماحول بننے لگ گیا تھا راشد نے ایک دن کہہ ہی دیا شکین تیری پھدی مارنے کا بہت دل کرتا ہے میرا ایک موقع دو مجھے میں نے کہا راشد جی میں نے آج تک کسی غیر مرد کے ساتھ سیکس نہی کیا راشد نے کہا میں تو اب تمہارا بھی دوست ہوں غیر مرد تھوڑی ہوں اور میرے جسم کی تعریفیں کرنے لگا تم مجھے بہت پسند ہو وغیرہ وغیرہ چلو سیکس نہی کرتے ایک دوسرے کو ننگا دیکھ لیتے ہیں اور ایک دوسرے سے کھیلتے ہیں وعدہ کرتا ہوں لن پھدی میں نہی ڈالوں گا اوپر اوپر سے کرلیں گے یہ مطالبہ کچھ نو دس دن مسلسل ہر فون پر ہوتا رہا میں بھی جوان عورت ہوں ظاہر ہے اتنی سیکسی بات چیت ہوتی رہے تو پھر عمل کرنے کا من بھی کرتا ہے میں مان گئی اور راشد کو ایک دن فون کرکے گھر بُلا لیا اور راشد جی نے آتے ہی بانہوں میں بھر کر خوب کسنگ کی اور کپڑوں میں ہی جسم پر ہاتھ پھیرتے رہے کسنگ بہت زبردست کرتے گئے میرا تو خیال بنتا جا رہا تھا راشد جی نے میری قمیض اتار کھینچی اور بریزیر سمیت میرے ممے پکڑ کر لپس کسنگ کرتے ہوئے ممے بریزیر سے باہر نکال لئے اور چوسنے لگے کبھی دائیں-طرف کبھی بائیں طرف دونوں مموں کو برابر چوس رہے تھے پھر میری شلوار اتار دی اور انڈر وئر نکال کر پوری ننگی کرکے گھما کر مجھے گھوڑی بننے کا کہا اور میرے چوتر دونوں ہاتھوں سے گھول کر نیچے بیٹھتے ہوئے میری چوت کو دیکھنے لگے اور کہا واہ شکین اس کے تو لب بند ہیں جیسے سیل ہوتی ہے اور میری پھدی پر پہلی چُمی کی میرے اندر اک لہر دوڑ گئی دونوں ٹانگیں کانپ گئی راشد نے پھر چوت چومنا شروع کر دی اور میں لذت لینے لگی اب وہ باقاعدہ چوت چاٹ رہے تھے اور دونوں لب اپنے انگھوٹوں سے کھول کر اندر تک زبان دے رہے تھے اور ساتھ ساتھ کہہ رہے تھے بس چاٹ سکتے ہو راشد میاں اس کے اندر لن نہی دے سکتے یہی حکم ہے شکین جان کا کوئی بات نہی یہ بھی کافی ہے اور چوت چاٹتے جا رہے تھے میری تو حالت ٹائٹ ہو رہی تھی میری پھدی لن کے لئے تیار تھی راشد چاہتے تو اسی وقت لن ڈال دیتے لیکن وہ وعدے پر قائم رہے اور صرف چوت چاٹی اور پھر کھڑے ہو گئے اور اپنے کپڑے اتار دئے ہائے میری تو ہوش اڑ گئی یہ کیا اتنا بڑا لوڑا اور یہ مضبوط جسم قسم سے راشد جی کو دیکھتے ہی پھدی پانی پانی ہوجائے لوڑا دیکھ کر ہی ڈر لگنے لگا اتنا بڑا اور مضبوط موٹا لوڑا کیسے لیتی ہوں گی اُن کی بیوی یہی سوچ کر کھڑی دیکھ رہی تھی تین بچوں کے باپ ہیں اسی لوڑے سے اپنی بیوی کا برا حال کرتے ہونگے راشد آگے بڑھے اور مجھے بانہوں میں بھر لیا ہائے کیا کرنٹ دوڑا پہلی بار کسی غیر مرد کے ننگے جسم کی گرمائش ایک عجیب سا کرنٹ جسم میں دوڑ گیا اور لپس کسنگ کرنے لگ گئے ہم دونوں ایک دوسرے کے جسم پر ہاتھ پھیر رہے تھے لن میرے پیٹ کے ساتھ لگا ہوا تھا میں نے بائیں ہاتھ سے لوڑا پکڑ لیا اُف کیا موٹائی ہے انگلیاں برابر بند نہی ہوتی اور لمبائی کچھ آٹھ نو انچ ہوگی حماد کے لن سے بڑا اور موٹا لیکن مضبوط لن تھوڑا سا بھی ڈھیلا نہی پوری طرح اکڑا ہوا میں تو تیار تھی راشد کا لن لینے کے لئے لیکن منہ سے بولنے کی ہمت نہیں ہو رہی تھی راشد نے بیڈ پر لٹا لیا اور اوپر آکر خوب کسنگ کرنے لگے لن پھدی کے ساتھ جوڑ کر خوب ممے چوسنے لگے اور اوپر والے حصے کو خوب چومتے گئے میں مدھوش ہو رہی تھی انہوں نے میرے نپلز دانتوں میں لے لے کر مجھے ترپانا شروع کر دیا پھر لن کو گانڈ کے سوراخ سے لیکر پھدی تک پکڑ کر اوپر نیچے کرنے لگے میری پھدی گیلی ہو گئی مجھے لن چاہئے تھا میں نے خود راشد جی کا لوڑا پکڑ لیا اور پھدی کے سوراخ پر رکھتے ہوئے راشد جی سے کہا راشد جی ڈال دیں اس کو اندر پھاڑ دیں میری پھدی راشد جی نے طاقت لگائی لوڑا پھدی پھاڑ کر اندر داخل ہوا میری جان نکل گئی کیا لوڑا گیا تھا اندر آج بھی سوچ کر وہ پہلی انٹری یاد کرکے عجیب سا خوف لگتا ہے میری چیخیں نکلوا دی لن اس جگہ پہنچا جہاں کچھ نہی گیا تھا میں تڑپ کر رہ گئی گانڈ بیڈ سے کوئی ایک فٹ اونچی ہوگئی مارے درد کے بُرا حال تھا راشد جی کا لوڑو پورا اندر ٹھک کے ترس ترس دھڑک رہا تھا پہلی بار چوت میں لن کی دھڑکن محسوس کر رہی تھی شوہر کے لن سے ایسی دھڑکن کبھی محسوس نہی ہوئی تھی راشد جی کے لن کی ہر رگ دھڑک رہی تھی میں برداشت نہیں کر پارہی تھی آنکھوں سے آنسو نکل پڑے اور میں نے راشد جی کے دونوں بازو پکڑتے ہوئے باقاعدہ رونا شروع کر دیا راشد جی نے کہا شکین اگر نہی لینا تو کوئی بات نہیں نکال لیتا ہوں اور لن نکال لیا اور میری پھدی سے دو تین بار ہوا پڑچ پڑچ کی آواز سے نکلی میں نے اپنے چہرے پر ہاتھ رکھ لئے میں شرمندہ سی ہو گئی تھی راشد جی چہرے سے ہاتھ ہٹا کر کہا شکین کیا ہوا جان پہلی بار لے رہی ہو ایسا لن ایسی درد اور چوت میں ہوا تو بنے گی میں نے راشد جی کا چہرہ پکڑ کر پیار کرتے ہوئے کہا راشد جی لن نہی لوڑا ہے آپ کا مجھے تو ایسا لگ رہا ہے جیسے آج ہی سیل ٹوٹی ہو میری راشد مسکراتے ہوئے بولے شکین اگر دل نہی کرتا تو نہی کریں گے میں تجھے تکلیف نہی دینا چاہتا تمہارا دل نہی ہے تو نو پرابلم میں نے لن پکڑ لیا اور اپنی پھدی میں ٹوپا لیتے ہوئے کہا راشد جی شکین آپ کی شکین کی پھدی آپ کی شکین پوری آپ کی جہاں مرضی لن ڈال دیں راشد نے پھر جھٹکا دیا لن پڑچ کرکے اندر جا کھڑا ہوا میری چیخیں نکلی راشد جی نے منہ میں منہ ڈالا اور مردانہ وار چدائی کرنے لگے ٹوپے تک لن باہر آتا اور اندر جاکر میری بچے دانی پر لگتا میں تڑپ جاتی ایسا موٹا لوڑا یقین کریں آنگھوٹا اور درمیان والی انگلی آپس میں نہی جڑتے جب ہاتھ میں لیتی ہوں اتنا موٹا ہے راشد جی کا لوڑا راشد نے مجھے جم کر چودنا شروع کر دیا ٹھپا ٹھپ چدائی ہونے لگی اب مجھے درد کے ساتھ مزہ آرہا تھا پھدی تو پھٹ رہی تھی لیکن مزہ بہت آرہا تھا میں فل لن لے رہی تھی راشد جی بھرپور چود رہے تھے میں نے کہا راشد جی آپ کی بیوی تو بہت خوش رہتی ہوگی آپ کے لن سے تو راشد نے میرے نپلز پکڑ کر کہا شکین جان صرف بیوی ہی نہی تیرے جیسی دو اور دوست ہیں جو اس لن سے چدنے پر خوش ہوتی ہیں میں نے کہا کیا راشد جی میرے علاوہ بھی دو اور ہیں تو راشد جی بولے جان ایسے ہی تو اتنا بڑا لن نہی بن جاتا ظاہر ہے دوا کے ساتھ ساتھ پھدیاں بھی چاہئے ہوتی ہیں میں نے پوچھا کون ہیں وہ تو راشد نے بتایا ایک تو اَن کی ہمسائی ہے اور دوسری اُن کی کزن ہیں اور یوں مجھے چودتے ہوئے منی کے فوارے میرے اندر چھوڑ دئے اور کافی دیر تک کسنگ کرتے رہے میں برتھ کنٹرول پر تھی اس لئے ڈرنے کی کوئی وجہ نہی تھی پہلی بار سیکس کا لطف آیا تھا میں بہت ہلکی محسوس کر رہی تھی راشد نے مجھے بہت چوما اور پیار کیا اُن کا لن پھر کھڑا ہو گیا اور مجھے گھوڑی بنا کر لن دیا میری چیخ نکل گئی میں نے کہا راشد جی بس اب نہی پھر کسی دن کر لینا راشد نے دو تین جھٹکے دئے اور لن نکالا اور واش روم چلے گئے میں الٹی لیٹ گئی اسی طرح وہ تیار ہو کر چلے گئے رات کو شوہر نے چودنے کے لئے پکڑا تو میں نے انکار کر دیا شوہر نے مجھے گردن سے دبوچ لیا شکین آرام سے پھدی مارنے دے ورنہ بیوفائی کا بدلہ لے سکتا ہوں میں ایک دم گھبرا گئی اور حماد سے پوچھا کیا مطلب ہے حماد نے کہا آج راشد نے تیری پھدی پھاڑی ہے کہ نہی میں دنگ رہ گئی یہ کیسے ممکن ہے کہ حماد کو آج کی ساری کارروائی کا علم ہو میں نے کہا آپ کو کس نے کہا ہے حماد نے کہا جس نے چودی ہے اَس نے بتایا ہے اُس نے مجھ سے شرط لگائی تھی کہ وہ تجھے چودے گا لیکن میں تجھے طلاق نہی دونگا اب مجھے بتا کیسے چودا ہے اس نے اور پھر میں نے ساری کہانی حماد کو بتا دی حماد نے پھدی ماری اور کہنے لگا سالی اتنی کھول دی ہے ایک ہی بار میں میں نے کہا راشد کا لن بہت بڑا ہے حماد نے پوچھا دوبارہ لینے کا دل کرتا ہے میں نے کہا حماد سچی کہوں تو کرتا ہے اگر آپ چاہو تو اور پھر اس طرح میں اب تک دو لن لے رہی ہوں راشد جی میرے چیمپئن چودو ہیں اور ایک بار تو حماد کے سامنے پوری انگریزی عورتوں کی طرح چودا ہے
کافی سال پہلے کی بات ہے کہ جب یاسر ابھی دسویں جماعت میں پڑھتا تھا اور اس نے نئ نئ میری پھدی چودنا شروع کیا تھا اس وقت میں ہر وقت گرم رہا کرتی تھی.
ایک دن یاسر سکول گیا ہوا تھا اور میرے ساس سسر بھی بینک کسی کام سے گئے ہوئے تھے. گرمیوں کے دن تھے اور سخت گرمی پڑ رہی تھی. مجھے دوپہر کا کھانا بنانا تھا اور سبزی لینے جانا تھا. مگر ابھی میں برقعہ پہن ہی رہی تھی تو باہر ایک سبزی والے نے سبزی کی آواز لگائی میں نے سوچا گرمی میں دکان پر جانے کی بجائے اس ریڑھی والے سے سبزی لے لیتی ہوں.
میں نے برقعہ پہننا چھوڑ دیا اور دروازے پر جا کر سبزی والے کو آواز دی اور سبزی والا ریڑھی دروازے کے سامنے لے آیا. میں ڈوپٹہ میں تھی اور دروازے میں ہی کھڑے ہو کر سبزی دیکھنے لگی. میں نے سبزی والے کو کہا بھائی آلو ایک کلو دے دو اور پھر بیگن دیکھنے لگی اور سبزی والے کو بولا ایک کلو بیگن بھی دے دو
سبزی والا بولا کونسے والے بیگن باجی لمبے والے یا گول والے
میں نے اس کی طرف غور سے دیکھا اور کہا لمبے والے دینا اور سخت اور بڑے دینا
میں نے نوٹ کیا سبزی والا میری جسم کو دیکھ رہا تھا سبزی والا کی عمر سال 45 سے 50 سال کے قریب ہو گئی اور اس وقت میری عمر 37 سال تھی.
سبزی والے نے بیگن اور آلو شاپر میں ڈال دیے اور کہا باجی اور کچھ چاہیے کیلے بھی آج ہی فروٹ منڈی سے آئے ہیں اور اچھے بڑے کیلے ہیں میں نے کہا نہیں بس کافی ہے
سبزی والا بولا باجی لے لیں اچھے اور لمبے کیلے ہیں اور ساتھ اسکے ہونٹوں پر شیطانی مسکراہٹ تھی اور شاپر پکڑاتے اس نے میرے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر تھوڑا دبا دیا.
میرے جسم میں کرنٹ لگا اور میری پھدی گیلی ہونے لگی تھی. میں نے اسے کہا رکو میں پیسے لے کر آتی ہوں. میں پیسے لینے اندر آئی اور پھر سبزی والے کو پیسے دینے کے بعد واپس اندر جانے لگی تو سبزی والا بولا باجی کسی بچے کو کے ہاتھ ٹھنڈا پانی بھیج دیجئیے گا میں نے کہا رکو گھر کوئی نہیں ہے میں لے کر آتی ہوں.
میں یہ کہہ کر اندر کچن میں سبزی رکھی اور فریج سے پانی کی بوتل نکال کر واپس مڑی تو میں ڈر گئ سبزی والا میرے پیچھے کھڑا اپنا لن شلوار کے اوپر سے ہلا رہا تھا. میں نے کہا تم اندر کیا کر رہے ہو پانی پیو اور جاؤ
سبزی والا بولا تمہارا جسم بہت اچھا ہے گرم ہو گیا ہے میرا لن تمہیں دیکھ کر مجھ سے اپنی پھدی چدوا لو
میں نے اس کو غصہ سے کہا پانی پیو اور نکلو ورنہ میں محلے والوں کو بلا لوں گی
سبزی والا بولا کچھ نہیں ہوتا مجھے بس چوت چودنے دو اور سبزی والے نے مجھے پکڑ کر سینے سے لگا لیا
مجھے اس کے کپڑوں سے پسینے سے بدبو آرہی تھی اور میں نے اسے دور دھکا دے دیا
مگر اس نے مجھے دوبارہ کس کے پکڑ لیا اور میرے ڈوپٹہ کو اتار کر پھینک دیا اور میرے ہونٹوں کو چوسنے لگا
میں سبزی والے سے چھڑوانے کی کوشش کر رہی تھی مگر وہ بہت جان میں اور مضبوط تھا اور اس نے مجھے سختی سے پکڑ رکھا تھا اور میرے ہونٹوں کو چوستے اس نے میری شلوار کے اوپر سے پھدی کو اپنے ہاتھ سے رگڑنا شروع کر دیا
میں مسلسل مزاحمت کر رہی تھی مگر سبزی والے نے مجھے نہ چھوڑا اور اس نے میری شلوار اتار دی اور مجھے ٹی وی لاونچ میں پڑے صوفے پر لٹا دیا میں آٹھ کر بھاگنے لگی تو اس نے میری ٹانگیں پکڑ کر کھینچ لیا اور بولا تیری چوت چدے گی چاہے پیار سے چدوا یا مجھے زبردستی چودنی پڑے. گلی سنسان ہے کوئی نہیں آئے گا تجھے بچانے اور میں نے دروازہ کے اندر ریڑھی کھڑی کر کہ کنڈی لگا دی ہے.
سبزی والا نے میری شلوار اتار دی ہوئی تھی اور میری بالوں سے بھری چوت پر ہاتھ پھیر رہا تھا اور ساتھ ساتھ میرے ہونٹوں کو چوس رہا تھا مجھے اس کے پسینے سے گھن آرہی تھی مگر سبزی والے نے مجھے قابو کر رکھا تھا اور اب میری اپنی چوت بھی گرم ہو چکی تھی.
سبزی والے نے میری قیمض اتار دی اور میرا برا بھی اتار دیا اور خود بھی ننگا ہو گیا
سبزی والے کا لن آف کسی گدھے کے لن جیسا تھا دس انچ لمبا لن تھا اور اس پر بہت زیادہ بال تھے.
سبزی والا بولا باجی کہا تھا نا بہت بڑا کیلا ہے چل چوس میرا کیلا منہ میں لے اور سبزی والے نے میرے بالوں سے پکڑ کر میرا منہ اپنے دس انچ لمبے لن کے قریب کیا اور سبزی والے کے لن کا ٹوپا میرے ہونٹوں کو چھو رہا تھا سبزی والے نے زبردستی اپنا لن میرے منہ میں داخل کر دیا اور میں چوسنے لگی مجھے سبزی والے کے لن سے پیشاب کی مہک آرہی تھی مگر مجھے لن چوسنا پڑ رہا تھا کچھ دیر کے بعد مجھے لن چوسنے میں مزا آنے لگا اور میں سبزی والے کے لن کو فل مستی میں چوسنے لگی
سبزی والا :- چوس گشتی میرے لن کو تم جیسی گشتیوں کے شوہر کام پر چلے جاتے ہیں پھر ہم جیسے انکی بیویاں چودتے ہیں چوس میرا لن لوڑا
میں بولی بہت بڑا لن ہے چوس کر مزا آرہا ہے
سبزی والے نے مجھے ٹانگیں کھولنے کا کہا اور میں نے صوفے پر لیٹ کر ٹانگیں کھول دی اب سبزی والے نے میری پھدی کے سوراخ کو چاٹنا شروع کر دیا اور زور زور سے میری پھدی چاٹنے لگا کچھ دیر کے بعد میری پھدی نے پانی سبزی والے کے منہ میں چھوڑ دیا جسے وہ پی گیا.
اب سبزی والے نے میری دونوں ٹانگیں اٹھا کر اپنے کندھے پر رکھی اور اپنا دس انچ کا لوڑا میری پھدی کے سوراخ پر رکھ کر زور دار گھسا میری پھدی میں مارا اور سبزی والے کا آدھا لن میری گرم پھدی کے اندر گھس گیا اب سبزی والے نے میری ٹانگیں میرے کندھوں کے ساتھ جوڑتے ہوئے زور سے ایک اور گھسا مارا اور اسکا لن زور سے میری بچہ دانی میں لگا اور میں درد سے چیخ اٹھی مگر سبزی والے نے پرواہ نہیں کی اور اس نے میری پھدی چودنا شروع کر دیا.
میں صوفے پر لیٹی درد اور لذت سے سسکیاں لیتی سبزی والے کی منتیں کر رہی تھی کہ پلیز آرام سے میری پھدی چودو مجھے درد ہو رہا ہے
سبزی والا :- تیری پھدی پھاڑ دوں گا درد ہوتا ہے تو ہوتا رہے گشتی تیری چوت آج پوری پھاڑ دوں گا.
سبزی والا مجھے پوری طاقت سے چود رہا تھا اور ایک ہاتھ سے میرے ممے دبا رہا تھا میں فل گرم ہو چکی تھی اور اب مجھے چوت چدوا کر مزا آریا تھا.اور میری چوت تین بار پانی چھوڑ چکی تھی.
میں نے سبزی والے سے کہا میں تھک چکی ہوں بس کرو مجھے چودنا اب
سبزی والے نے میری پھدی سے لن باہر نکالا اور مجھے کہا دیکھ میرے لن پر تیری چوت کا گاڑھا سفید پانی اور مجھے منہ میں ڈالنے کو کہ کہا میں چوسنا نہیں چاہتی تھی مگر سبزی والے نے زبردستی اپنا لن میری منہ میں ڈال دیا اور میں چوسنے لگی.
اب سبزی والے نے میرے ممے چوسنے شروع کر دیے اور میرے نپلز کو چوسنے اور کاٹنے لگا مجھے بہت مزا آرہا تھا اور میری پھدی میں شہوت چڑھنے لگی.
اب سبزی والے نے مجھے گھوڑی بنا دیا اور میری کمر سے مجھے پکڑ لیا اور میری پھدی کو چاٹنے لگا اور پانچ منٹ چاٹنے کے بعد سبزی والے نے اپنا دس انچ لمبا موٹا لن میری پھدی کے سوراخ پر رکھ کر زور سے گھسا مارا اور سبزی والے کا لن میری گرم پھدی میں آدھا گھس گیا پھر سبزی والے نے مجھے کمر سے پکڑ کر دو تین زور دار گھسے مارے کہ میری چیخیں نکل گئی اور مجھے کمر سے پکڑ کر زور زور سے میری پھدی چودنے لگا.
سبزی والے نے مجھے بالوں سے پکڑا ہوا تھا اور میرے چوتروں پر تھپڑ مارتے ہوئے میری پھدی چود رہا تھا میں بھی پورے جوش میں تھی اور مزا آرہا تھا سبزی والا بےرحمی سے میری پھدی چود رہا تھا. میری چوت دو بار فارغ ہو چکی تھی مگر سبزی والے کا لن راڈ کی طرح سخت تھا اور میری پھدی چود رہا تھا.
کچھ دیر کے بعد سبزی والے نے زور زور سے پورا لن میری پھدی کے اندر گھسا کر چودنا شروع کر دیا میری سسکیاں اونچی ٹی وی لاونچ میں گونج رہی تھی اور سبزی والا میری پھدی پر زور زور سے جھٹکے مار رہا تھا کہ اچانک مجھے اپنی بچہ دانی میں گرم گرم کچھ گرتا ہوا محسوس کیا اور میری چور نے ساتھ ہی پانی چھوڑ دیا. سبزی والے نے میری پھدی میں لن فارغ کر دیا تھا اور میری پھدی کو اپنی منی سے بھر دیا تھا. مجھے سبزی والے کے لن سے منی کی پچکاریاں اپنی پھدی کے اندر محسوس ہو رہی تھی. سبزی والا میری پھدی میں لن ڈلے ہی میری اوپر لیٹ گیا اور مجھ بولا مزا آیا ہے میں نے کہا بہت زیادہ مزا آیا ہے.
اس کے بعد سبزی والے نے لن نکال کر مجھ سے چسوایا اور ہم دونوں نے کپڑے پہن لیے سبزی والے کپڑے پہن کر ریڑھی باہر نکالی اور جاتے جاتے مجھے کس کی اور میرے چوتر دبائے چلا گیا
میں کمرے میں واپس آکر کپڑے اتار دیے اور باتھ روم نہانے گھس گئی. میری پھدی میں ہلکا ہلکا درد ہو رہا تھا مگر مجھے مزا بھی بہت زیادہ آیا تھا. میں پیشاب کرنے لگی تو سبزی والے کی منی میری پھدی سے نکل رہی تھی جسے میں نے انگلی سے لگا کر کھانے لگی اور پھدی سے زور لگا کر منی باہر نکالنے کی کوشش کرنے لگی اور ساتھ ساتھ منی انگلی سے لگا کر کھانے لگی. میری پھدی کا سوراخ سرخ ہو چکا تھا تھی اور کھل چکا تھا لیکن مجھے بہت سکون تھا اور میں خوش تھی کیونکہ میری پھدی کو رف اور وحشیانہ طریقہ سے پہلی بار کسی مرد نے دس انچ لمبے لن سے زبردستی چودا تھا.اس دن کے بعد میں نے سبزی والے کا بہت انتظار کیا مگر وہ دوبارہ کبھی نظر نہیں آیا
Tags:
urdu sexy stories