". پہلی بار کسی غیر مرد کے ساتھ

پہلی بار کسی غیر مرد کے ساتھ


بھابھی بھی میکے گئی ہوئی تھیں اور امی اپنی بڑی بہن کی طرف تھیں شام کو امی کی کال آئی کے ان کی بہن کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اس لیے وہ ادھر ہی رکیں گی میں نے اس رات نفاست علی کو گھر بلا لیا تھا یہ ہماری پہلی ملاقات تھی میں نے اپنی جان کو بہت پیار کیا اور ہم بہت دیر تک پیار بھری باتیں کرتے رہے کسنگ بھی کچھ کی ہم نے ساتھ نبھانے کے قول قرار کیے

اور پھر آہستہ آہستہ ہم کھونےلگے اس رات میں نے ایکدم ٹائٹ شلوار قمیض پہنا ہوا تھا سیکسی لگ رہی تھی جس میں کسی سیکس بم سے زیادہ غضب ڈھا رہی تھی نفاست علی میری کی آنکھوں میں دیکھ کر مسکرایا تو میں نے بھی جواب میں سیکسی مسکراہٹ پیش کی اور یہ بڑی معنی خیز سی مسکراہٹ تھی جو کہ میں اسوقت سمجھ نہ سکی اس مسکراہٹ کا شروع شروع میں علم کم ہی ہوتا ہے اور جب علم ہو جاتا ہے تب ہم مسکراہٹ میں ہی ہاں یا ناں کر دیا کرتے ہیں

اور سامنے والے کو سوال کا جواب آنکھوں ہی آنکھوں میں مل جاتا ہے میں نے نفاست علی سے کہا چلو کھانا کھا لیتے ہیں ہم پہلے پھر باقی باتیں کریں گے اس نے کوئی جواب نہ دیا اور میرے ساتھ باورچی میں آکر کھانا گرم کرنے میں میری ہیلپ کرنے لگا اس دوران کچن میں مختلف چیزیں اٹھانے کے چکر میں گھومتے اور چلتے پھرتے میں دو تین بار نفاست علی سے ٹکرا گئی تھی میرے بڑے ممے وہ دیکھتا تھاایک بار اسکا لنڈ میری چوت اور گانڈ سے ٹکرایا مگر میں کچھ نہ بولی بلکہ مسکرا کرخاموش رہی خیر پھر ہم دونوں ٹیبل پر پہنچے کھانا لے کر اور ساتھ ہی کھانے لگے تھے

کھانے سے فارغ ہو کر نفاست علی میرے پاس آکر بیٹھ گیا اور میرا گورا ہاتھ اپنے ھاتھ میں لیا میری سانسیں تیز چل رہی تھیں مگر میں پیار میں اتنی اندھی ہوتی ہے ہو چکی تھی کہ نفاست علی کی خاطر کچھ بھی کر سکتی تھی اس نے میرا ہاتھ اپنے لوڑا پر رکھ دیا میں ایک دم ہوش میں آگئی ایکدم ہڑبڑا کر اسے دیکھنے لگی اس نے مسکراتے ہوئے میری آنکھوں میں دیکھا

اور کہا آج اگر تم مجھ سے بہت سچا پیار کرتی ہو تو خود کو میرے حوالے کر دو میں کچھ نہیں بولی اور نظریں نیچے کر لیں اس نے ہمت کر کے میرے چہرے کی طرف ہاتھ بڑھایا اور میرے لپس پر ایک ہلکی سی کس کی میں نے کوئی مزاحمت نہیں کی

پھر اس نے میرے بوبز پر ہاتھ رکھ دیا میں ایکدم کسمسا اٹھی اب اس نے مجھے دونوں ہاتھوں سے جکڑ کر اپنے سینے سے لگا لیا میں نے بھی اسے اپنے دونوں ہاتھوں سے جکڑ لیا اور اسے اپنے سینے میں بھینچنے لگی اس نے مزید وقت ضائع کیئے بغیر میری قمیض میں ہاتھ ڈالا اور میرے بوبز کو پکڑ لیا

اور دبانے لگا میری سانسیں تیز ہونے لگی تھیں اور میرے لپس کپکپا رہے تھے میں اس کی جانب دیکھ رہی تھی میری آنکھوں کے ڈورے سرخ ہونے لگے تھے اور میری آنکھیں آدھی کھلی اور آدھی بند تھیں اس نے ایک بار پھر میرے لپس پر اپنے لپس رکھے مگر اس بار اس نے ایک لمبی کس کی اور اسکے ساتھ ساتھ میرے دونوں بوبز کو دباتا رہا جس سے میں کافی گرم ہو گئی تھی تقریباً چدنے کے لیے تیار

اس نے کہا کہ مجھے بیڈ روم میں لے چلو میں اسکو بیڈ پر لے آئی

بیڈ کے پاس پہنچ کر اس نے مجھے کھڑا کیا اور اپنے ساتھ لپٹا لیا اور میری کمر پر ہاتھ پھیرتے پھیرتے میرے کولہوں تک لے گیا اور انکا مساج کرنے لگا میں نے اپنے کولہے سکیڑ کر سخت کر لیے پھر اس نے میری گالوں پر کسنگ کی میں نے جو قمیض پہنی تھی اسکی زپ پیچھے کی طرف تھی

اس نے واپس کمر تک ہاتھ لے جاکر میری زپ کھولی اور میری قمیض کو ڈھیلا کردیا میری قمیض کندھوں سے ڈھلک کر نیچے آگئی اور بریزر صاف نظر آرہا تھا جس میں سے بڑے بڑے دودھیا رنگ کے بوبز اپنی بہار دکھا رہے تھے اس نے میری قمیض کو اسی پوزیشن میں چھوڑ کر میری شلوار پر حملہ کیا

میں شلوار میں الائسٹک استعمال کرتی تھی عام طور پہ لڑکیاں کرتی ہیں اس نے ایک ہی جھٹکے سے میری پوری شلوار زمین پر گرا دی میں خاموش کھڑی صرف تیز تیز سانسیں لے رہی تھی مگر کچھ نہ کہہ رہی تھی اور نہ ہی اسے روک رہی تھی اب اس نے میری قمیض کو بھی میرے بدن سے الگ کیا

میں صرف بریزر میں رہ گئی تو مجھے اس تکلف سے بھی آزاد کردیا اب میں پوری ننگی اس کے سامنے ایک دعوت نظارہ بنی کھڑی تھی اس نے میرے پورے چکنے بدن پر ہاتھ پھیرنا شروع کردیامیرا بدن ایکدم چکنا تھا اور کافی گرم ہو چکا تھا اس نے آہستہ آہستہ ہاتھ میری خوار پھدی کی جانب بڑھایا اور اپنی انگلی جیسے ہی میری خوار پھدی میں ڈالی وہ گیلی ہوگئی

میں بہت ھاٹ ہو چکی تھی اب اسے اپنا کام کرنا تھااس نے مجھے بیڈ پر چلنے کو کہا تھامیں خاموشی سے بیڈ پر لیٹ گئی اور اسے دیکھنے لگی اس نے انتظار نہیں کیا اور بیڈ پر چڑھ گیا تھا اور میرے اوپر لیٹ کر اپنا لوڑا میری ٹانگوں کے بیچ خوار پھدی کے منہ پر پھنسا دیا اس نے بیٹھ کر میری ٹانگیں کھول دیں۔

شام کو ہم سب ماموں جان کی کار میں بیٹھے اور کھانا کھانے چلے گئے۔ رستے میں ماموں جان نے مجھ سے کہا کہ تم اب کار چلانی سیکھ لو کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ تمہارے اباجان کی کار بیچی جائے میں چاہتا ہوں کہ تم اسے چلاؤکیونکہ ایک بار اگر بک گئی تو پھر خریدنا مشکل ہو جائے گی۔ میں نے کہا کہ ماموں جان میں تو تیار ہوں اس پر ماموں جان بولےکہ ایک ڈرائیونگ سکول ہے اس کے ٹیچر سے میں کہہ دوں گا اور فیس بھی دے دوں گا تم جلدی سے کار سیکھ لو۔ میں نے خوش ہو کر کہا کہ ٹھیک ہے۔ دو دن کے بعد طے ہوا کہ میں کار سیکھنے اپنے ہی شہر کے ایک ڈرئیونگ سکول جایا کروں گا۔

ہم نے کھانا کھایا اور آئس کریم کھائی تھوڑی دیر چھوٹے بھائی کے ساتھ پارک میں کھیلا اور پھر واپسی کی راہ لی۔ واپسی پر گڑیا ضد کرنے لگی کہ وہ اگلی سیٹ پر بیٹھے گی تو میں نے اسے اگلی سیٹ پر بیٹھنے دیا۔ چنانچہ ماموں جان کے ساتھ اگلی سیٹ پر بیٹھ گئی۔ آج ماموں جان نے نہ تو کنڈوم خریدے اور نہ ہی گولیاں، لگتا تھا کہ ان کے پاس اب سٹاک موجود ہے۔ میرا لوڑا یہ سوچ سوچ کر کھڑا ہو چکا تھا کہ آج گڑیا ماموں جان کے لوڑے سے چدے گی۔ گڑیا نے ماموں جان سے کہا کہ ماموں جان میں بھی کار چلانا سیکھوں گی۔ ماموں جان نے کہا کہ کیوں نہیں گڑیا تم بھی سیکھ لینا۔ بھائی کو آ جائے تو تم اپنی کار پر سیکھ لینا بھائی تمہیں بھی سکھا دے گا۔ باتیں کرتے کرتے ہم گھر پہنچ گئے اور میں نے نیند کا بہانا کیا اور سیدھا اپنے کمرے میں چلا گیا آتے ہی میں نے امی جان کی دی ہوئی آدھی گولی کھا لی ۔ آج کی رات کے سرپرائز کا صرف مجھے اور امی جان کو پتہ تھا۔ ماموں جان اور گڑیا کو بالکل بھی ہم نے خبر نہ ہونے دی تھی کہ کیا پلان ہے۔ میں کمرے میں آیا اور اپنا ہلکا سا ٹراؤزر بنا انڈروئر کے پہن لیا اور اپنے بیڈ پر لیٹ گیا۔ تھوڑی دیر بعد ہی گڑیا بھی آ گئی تو میں نے پوچھا کہ خیریت؟ تو مسکرا کر کہنے لگی کہ امی جان اور ماموں جان کا آج پروگرام ہے اس لیے آپ بھی کمرے میں جلدی آ گئے اور میں سمجھ گئی تھی امی جان نے مُنے کو سلا دیا ہے اور مجھے بھی کہا ہے کہ تم بھی جا کر سو جاؤ اور ماموں جان بھی اوپر والے کمرے میں چلے گئے ہیں۔ لگتا ہےکہ آج رات امی جان اور ماموں جان کی چدائی کا سیشن زیادہ سیریس چلے گا۔ میں نے کہا کہ تم بھی جلدی سے کپڑے بدل لو اگر اوپر والے کمرے میں اپنے ہی بھائی سے ایک بہن چدے گی تو نیچے والے کمرے میں بھی اپنے سگے بھائی سے ایک بہن چدے گی۔ گڑیا کے گال لال ہو گئے اور لازمی بات ہے کہ پھدی بھی گیلی ہو چکی ہو گی۔ میں نے کہا کہ جلدی سے رات والے کپڑے پہن لو اور لائٹ آف کر لو تا کہ امی جان جلدی سے اوپر جا کر چدائی شروع کریں اور ہم بھی ان کے کمرے کے باہر چدائی شروع کریں گے اور آج میں وہیں لٹا کر تمہیں چودوں گا تا کہ ہم امی جان اور ماموں جان کی چدائی دیکھتے ہوئے اپنی بھی چدائی کر سکیں اور اگر تم کہو گی تو ایک ہی بیڈ پر تمہیں اور امی جان چد جائیں گی۔ میں نے مذاق کے رنگ میں کہا تو گڑیا نے مصنوعی ناراضگی سے کہا کہ بھائی کس طرح کی باتیں کر رہے ہو اگر امی جان اور ماموں جان کو معلوم ہو گیا کہ ہم یہ کھیل کھیلتے ہیں تو وہ ہمیں زندہ نہیں چھوڑیں گے۔ میں نے کہا کہ ایسے ہی زندہ نہیں چھوڑیں گے، وہ بہن بھائی بھی تو یہی کام کر رہے ہیں نا! خیر تم لائٹ آف کرو اور اپنے بیڈ پر چلی جاؤ تا کہ امی جان ہمیں دیکھنے آئیں تو انہیں لگے کہ ہم سو گئے ہیں۔ گڑیا نے ایسا ہی کیا اور اب ہم دم سادھ کر اپنے اپنے بیڈ پر پڑے تھے کہ پندرہ منٹ بعد ہی امی جان نے دروازہ کھولا اور جھانک کر ہمیں دیکھا اور دروازہ آرام سے بند کر کے واپس چلی گئیں

شادی کا پانچواں سال تھا جب میں اٹھائیس سال کی تھی دو بچے ہوچکے تھے ایک مرد میرے پیچھے پڑ گیا پہلے پہل تو میں اگنور کرتی رہی رشتے دار تھا گھر آنا جانا تھا مجھے بڑی دو معنی نظروں سے دیکھتا اور جب بھی میرے سامنے آتا تو مسکرا کر شلوار قمیض میں ہی اپنا لن گھما کے اشارے کرتا میں گھبرا کر اُس سے دور چلی جاتی شوہر کو بتا بھی نہی سکتی تھی کہ کہیں کوئی خون خرابہ نا ہوجائے ایسے ہی کرتے کرتے اُس کی ہمت بڑھ گئی اور ایک روز اُس نے مجھے کچن میں پیچھے سے دبوچ لیا اور اپنا کھڑا لن میری گانڈ کے ساتھ لگا کر خوب کس کے جھپی ڈال کر میرے کان کے پیچھے کسنگ کرتے ہوئے ہلکی سی آواز میں بولا پاگل کیا ہوا ہے تم ایک موقع مجھے بھی دو خوش کردوں گا میں نے پہلے سوچا شور ڈالوں لیکن پھر خیال آیا بیعزتی تو میری بھی ہونی ہے میں ہلکی آواز میں بولی پلیز مجھے چھوڑ دیں میں ایسی نہی ہوں اُس نے گردن پر کسنگ کی اور پھر مجھے چھوڑ کر پیچھے ہٹ گیا میں نے مڑ کر دیکھا تو اُس نے شلوار کا ناڑا کھول کر مجھے اپنا کھڑا لن دکھاتے ہوئے کہا اس کو ایک موقع دیں خدمت کا میں لن دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئی.
. موٹو اور لمبا بھی میں تو دیکھتی رہ گئی وہ پاس ہوا اور میرا بازو پکڑ کر میرے ہاتھ میں لن پکڑا دیا میں نے دبانے کی کوشش کی لیکن ہاتھ میں پوری طرح بند نہی ہو رہا تھا اندر سے میری بھی گھنٹیاں بج گئی تھی میں نے لن پر ہاتھ چلائے اور چھوڑ دیا اُس نے کہا پلیز ایک بار کرنے دو خوش نا کروں تو جو سزا کہو منظور ہے میں نے لن پکڑ لیا اور دروازے کی طرف دیکھنے لگی وہ بولا کیسا ہے میں نے کہا اچھا ہے لیکن مجھے ڈر لگتا ہے کسی کو پتہ چل گیا تو کیا ہوگا اس نے کہا جگہ کی فکر نہ کرو جگہ میرے پاس ہے بس تم کل آجاؤ باقی میں سنبھال لوں گا میں نے لن چھوڑا اور کچن سے بھاگ گئی وہ کپڑے سیدھے کرکے میرے پیچھے پیچھے آگیا میں شوہر کے ساتھ جا بیٹھی اور اس کو چھیڑنے والی نظروں سے دیکھنے لگی وہ میرے شوہر سے باتیں کرنے لگا اور تھوڑی دیر بعد میرا شوہر باہر واش روم میں چلا گیا تو اس نے مجھے کہا کہ کل وہ باہر سکول کے سامنے انتظار کرے گا یہ کہہ کر وہ چلا گیا اب میں پریشان ہو گئی کیا کروں اُس سے ڈر بھی لگتا تھا لیکن لن دیکھ کر دل بھی کر رہا تھا ساری رات یہی سوچتے نکلی صبح شوہر کام پر نکل گیا اور بچے ابھی سوئے ہوئے تھے اس نے مجھے فون کردیا رشتے دار ہونے کی وجہ سے نمبر اُس کے پاس تھا ہی میں باہر انتظار کر رہا ہوں تم آتی ہو یا میں آجاؤں میں نے فٹ سے کہہ دیا تم آجاؤ دو منٹ بعد وہ آگیا میں نے دروازہ کھولا تو اس نے مجھے لپک لیا اور جھپی ڈال کر چومنے لگا بیڈ روم میں داخل ہوئے تو بچے بیڈ پر سو رہے تھے میں نے نیچے گدا ڈال دیا جو اکثر ہم میاں بیوی رات کو بچے سُلا کر سیکس کے لئے استعمال کرتے ہیں اُس نے مجھے پکڑا اور چومنے لگا اور پھر لپس کسنگ شروع کر دی میری کمر اور گانڈ پر ہاتھ پھیرنے لگا میں بھی گرم ہو گئی اور شلوار کے اوپر سے ہی لن پکڑ لیا اُس نے اپنی قمیض اتاری چھاتی پر سیکسی بال اور تھوڑا سا باہر نکلا ہوا پیٹ میں نے اس کا ناڑا کھول دیا وہ اب فل ننگا تھا اس کا لن مجھے مدہوش کر رہا تھا میں نے لن پکڑ لیا اور پتہ نہیں کیوں کس طرح میں لن چوسنے کے لئے نیچے گھٹنوں پر بیٹھ گئی میں نے شوہر کا کبھی نہیں چوسا تھا لیکن اس کے لن کو چوسنے کا دل کر رہا تھا میں نے ہلکا ہلکا چوسنا شروع کیا وہ ہنسا اور پوچھا پہلے نہی چوسا کبھی میں نے کہا نہی چوسا بس اسے دیکھ کر دل کرتا ہے اُس نے مجھ سے پوچھا میرے کزن کا کتنا ہے میں نے کوئی جواب نہی دیا وہ مسکرا کر بولا پتہ چل رہا ہے تیری شکل سے اتنا بڑا نہی ہے اُس کا میں ٹوپا لالی پاپ کی طرح چوسنے لگی وہ بولا چل چھوڑ بعد میں سکھا دوں گا اب پھدی گانڈ اور مموں کےدرشن کرا میں اُٹھی اور کپڑے اتاردئے میرے پیچھے سے آکر جھپی ڈال لی دونوں ننگے جسم ملے لن میری گانڈ کے ساتھ لگ گیا اُس نے گردن سے بال ہٹایے اور چومنے لگا پھر کمر چومنے لگا ساری کمر چاٹتے ہوئے میری گانڈ چاٹنے لگا دونوں چوتڑ کر کھول کر جوش میں چوت اور گانڈ دونوں سوراخ چاٹنے لگا مجھے مزہ آرہا تھا کافی دیر چاٹنے کے بعد مجھے پوری طرح سیکس میں لاکر مجھے لٹا دیا اور میرے مموں پر ٹوٹ پڑا کبھی دائیں طرف کبھی بائیں طرف ممے میرا شوہر بھی چوستا ہے لیکن جس طرح وہ چوس رہا تھا وہ الگ ہی بات تھی میرے پورے بدن کو چومتے چاٹتے اُس نے میری ٹانگیں اُٹھا کر کندھوں پر رکھ کر لن پھدی کے ہونٹوں پر پھیرنے لگا اوپر نیچے اوپر نیچے چوت پہلے ہی گیلی تھی اور گیلی ہونے لگی اُس نے ایک جھٹکا دیا اور لن چوت کے ہونٹ کھول کر اندر داخل ہوا میری چیخ نکل گئی اَس نے فٹ سے منہ میں منہ ڈال دیا تاکہ چیخیں سَن کر بچے نا اُٹھ جائیں پھر پوری پاور سے لن اندر پُش کیا میں سٹپٹا گئی مچھلی کی طرح تڑپنے لگی باقاعدہ ہاتھ جوڑ کر کہا پلیز نکال لیں میں مر جاؤں گی وہ ہنسا اور لن پوری طرح اندر گاڑ دیا میں باقاعدہ روتے ہوئے کہنے لگی پلیز نکالو اُس نے کہا چپ کر کے مروا لے ورنہ بُرا حال کردوں گا ٹانکے لگواتی پھرے گی پھر اور پھر وہ پوری طاقت سے شروع ہو گیا درد بہت ہورہی تھی لن ایسے جیسے موٹا سا ڈنڈا ہو فل تگڑا لمبا اور موٹا ذرا بھی ڈھیلا نہی پڑ رہا تھا ایسے جیسے گوشت کا نہی لوہے یا لکڑی کا بنا ہوا ہے پانچ منٹ بعد درد کم ہوا تو اس کی مردانگی کا رعب دل میں بیٹھ گیا ٹانگیں اُٹھا کر چودنے کا مطلب ہوتا ہے عورت کو بتانا کہ ساتھ میں دیکھ کہ کون چود رہا ہے اور تجھے کس طرح توڑ موڑ رہا ہے میں اب اس کے لن پر فدا ہو رہی تھی فل بھرپور اکڑا ہوا لن بہت مزہ دے رہا تھا اُس کی لمبائی میری چوت میں وہاں تک جا رہی تھی جہاں اس سے پہلے کچھ نہی پہنچا تھا میں نے اس کے سینے کے بال پکڑ لئے وہ اور جوش میں آیا کمرے میں چھپ چھپ ٹھپ ٹھپ کی آوازیں آنے لگیں میں نے اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لیا درد کی چیخیں دبا رہی تھی اُس نے پوچھا بتا کس نے تجھے اچھا چودا ہے میں نے بغیر سوچے سمجھے کہہ دیا تم نے مجھے پھاڑ دیا ہے تم نے میری چوت چود دی ہے وہ جوش میں آیا اور مجھے گود میں لے کر ایسے بیٹھ گیا جیسے قاعدے میں بیٹھتے ہیں اب میری ٹانگیں اُس کی کمر کو جکڑ رہی تھی اور وہ مجھے چود رہا تھا تھوڑی دیر بعد اس نے مجھے بکری بننے کو کہا یعنی ڈوگی اسٹائل میں جیسے ہی میں بنی وہ اپنا میزائل لے کر آگیا اور میرے چوتڑ کھول کر میری چوت میں لن ڈال دیا میں نے سرہانے میں منہ دے دیا اُس نے چودنا شروع کیا اف کیا درد ہونے لگی میں تو تڑپ رہی تھی لیکن اس نے چھوڑا نہی میں پہلی بار زندگی میں فارغ ہوئی پورے جسم میں محسوس ہوا کہ میرے اندر سے کچھ نکلا ہے اُس نے لن باہر نکالا اور میری چوت کو دیکھ کر فخر سے بولا فارغ کر دیا ہے تجھے تین بار اور کروں گا تب جا کر تیری پھدی میں منی بھروں گا اور مجھے لن دکھا کر کہنے لگا دیکھ اپنا پانی سفید رنگ کا مادہ اُس کے لن پر لگا ہوا تھا میں تھوڑا ریلکس محسوس کر رہی تھی دماغ ایسے جیسے کوئی سکوں آگیا ہو اُس نے پھر لن ڈال دیا اور چودنے لگا اب مجھے بھی مزہ آرہا تھا میں ساتھ دینے لگی ٹھاہ ٹھاہ ٹھپ ٹھپ چودے جارہا تھا اور دس منٹ بعد میں پھر فارغ ہو گئی اور اس سے کہا بس اور نہی لیکن وہ نا مانا اور مجھے اپنے لن پر چڑھا لیا اور نیچے سے جھٹکے دینے لگا کوئی دس منٹ اور اور میں تیسری بار فارغ ہو گئی اور ساتھ ہی اُس نے چار پانچ تیز رفتار جھٹکے مارے اور میری پھدی منی کے فوارے سے بھردی میں اٌس کے سینے پر لیٹ گئی اور وہ میرے بالوں سے کھیلنے لگا میں نے جوش میں آکر اُس کو کسنگ شروع کر دی وہ خوش ہو رہا تھا میں نے اس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا لن بہت جاندار ہے پہلی بار کسی اور کا لیا ہے لیکن دل کیا ہے لینے کو اب سے میں آپ کی ہوں جب دل کرے چود لیا کرنا اور یوں ہمارا افیر کافی عرصہ چلا اور میں اس کے بچے کی ماں بھی بننے والی ہو گئی تھی لیکن میرے شوہر کو تیسرا بچہ نہی لینا تھا اس لئے آباررشن کروا دیا لیکن آج تک میرے شوہر کو مجھ پر شک نہی ہوا مجھے کیتے تھے تیری چوت اب بہت کھلی لگتی ہے تو میں کہتی تھی آپ کا لن پتلا ہورہا ہے اور وہ مان جاتے تھے میں قریب تین سال اُس رشتہ دار کے نیچے لیٹی ہوں اور پھر وہ لندن چلا گیا لیکن مجھے سیکس سکھا گیا

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی

Featured Post

برساتی رات کا سف