میں نے اپنا دایاں ہاتھ اپنی کزن شمائلہ کے چوتڑوں پہ باری باری سے پھیرنا شروع کر دیا اور پِھر جانے مجھے کیا ہوا کہ میں نے اپنا ہاتھ عاصم کی کمر پہ رکھا اور اسکو سہلانے لگا تو عاصم نے ایک دفعہ میری طرف دیکھا اور سمائل دی جس سے میرا حوصلہ اور بڑھا اور میں اسکی کمر پہ ہاتھ پھیرتا پھیرتا نیچے آیا اور اسکی گانڈ کو سہلانے لگا .
میں اپنے دو انگلیوں کو میرے منہ میں ڈال کر گیلا کیا اس کے بعد وہ گیلی انگلیاں میں نے بہت آرام سے عاصم کے گانڈ کے لائن پر رکھ دیں. اور ایک جٹھکے سے ان کو عاصم کے گانڈ کے اندر کر دیا.
میرے ایسا کرنے سے عاصم کا جوش اور بڑھا اور اس نے میری کزن شمائلہ کو اور تیزی سے چود نا شروع کر دیا اور اُدھر تیزی سے چُودائی ہونے پہ میری کزن شمائلہ کی سسکیاں بھی بڑھنے لگیں اور وہ مسلسل آہ آہ ہاہ آہ آہ اہ اہ اوہ اوہ اوہ اف کرنے لگی اور ساتھ ہمیں گالیاں دینے اور گندی باتیں بھی پِھر سے کرنے لگی . چود زور سے چود حرامی کتے مجھے کتی بنایا ہے تو کتے کی طرح چود بھی ہاۓ میری پُھدی پھاڑ دے . اُدھر عاصم کو بھی جوش چڑھ گیا اور وہ بھی شمائلہ کو گالیاں دینے لگا کہ حرامن آج تجھے میں بتاؤں گا کہ چُودائی کیا ہوتی ہے . آج تیرا پھدا نا پھاڑا تو پِھر کتےچودیں . اسی طرح یہ چُودائی اسی پوز میں تھوڑی دیر چلی اور پِھر عاصم نے خود نیچے لیٹ کے میری کزن شمائلہ کو اپنے اُوپر آنے کا کہا اور میری کزن شمائلہ نے اسکی طرف منہ کیا اور پِھر دونوں ٹانگیں ادھر اُدھر رکھنے کے بَعْد اپنی چوت کو اس کے لن کے عین اُوپر رکھ کر لن اندر ڈالا اور پِھر دیکھتے ہی دیکھتے سارے کا سارا لن عاصم کا پِھر سے میری کزن کی چوت میں غائب ہو گیا
میری کزن شمائلہ نے اُوپر نیچے ہو کے چُودائی شروع کر دی . پہلے تو وہ آہِسْتَہ آہِسْتَہ اُوپر نیچے ہوتی رہی اور پِھر اس نے بھی سپیڈ پکڑنی شروع کر دی اور اُدھر عاصم نے دونوں ہاتھوں میں میری کزن شمائلہ کے بوبز کو پکڑ کے دبانا اور سہلانا شروع کر دیا
وہ مسلسل اُوپر نیچے ہو رہی تھی . پِھر عاصم نے میری کزن کو اپنی طرف کھینچ لیا اور اس کے ہونٹوں پہ اپنے ہونٹ جما دیے اور کسنگ کرنے لگے اور ساتھ ساتھ چُودائی بھی جاری تھی اور میں پیچھے سے اپنی کزن کی چُودائی ہوتے دیکھ رہا تھا اور پِھر میں نے بھی اپنی ایک انگلی کو اچھی طرح سے تھوک لگا کے اپنی کزن کی گانڈ میں داخل کر دی اور میری انگلی میری کزن کی گانڈ کو چودنے لگی جب کہ عاصم کا لن پہلے ہی میری کزن کی پُھدی کو چود رہا تھا .
پِھر مجھ سے رہا نا گیا اور میں دوسرے ہاتھ سے عاصم کے ٹٹوں کو سہلانے لگا جس سے عاصم کا جوش کافی بڑھا اور آخر کیوں نا بڑھتا وہ اپنے دوست کی کزن کی پُھدی مار رہا تھا جب کہ اس کا دوست اس کے ٹٹوں کو سہلا رہا تھا اگرچہ اسکو نہیں پتا تھا کہ وہ میری کزن کو چود رہا ہے مگر مجھے بہت مزہ آ رہا تھا اور میں سوچ رہا تھا کہ اگر اِس کو پتا چل جائے کہ وہ اِس ٹائم میری کزن کو جو میری پہلی محبت بھی ہے۔
میرے سامنے بلکہ میرے ساتھ مل کے چود رہا ہے تو پتا نہیں اسکا کیا ری ایکشن ہو گا . پہلے تو شاید اسکو یقین ہی نا آئے اسی دوران عاصم کا لن ان کے جوش اور شاید کسسنگ کی وجہ سے شمائلہ کی پُھدی سے نکل گیا تو میں نے پکڑ کے اسکو دوبارہ سے اپنی کزن کی پُھدی کے سوراخ پہ سیٹ کیا اور تھوڑا سا پُش کر کے اندر ڈالا جس سے انکی چُودائی پِھر سے شروع ہو گئی اور عاصم کے لوہے جیسے سخت اور موٹے لوڑے کو ہاتھ میں لے کے پتا چلا کہ اسکا لن کتنا موٹا تازہ اور تگڑا ہے اور میری کزن کی ہمت ہے کہ وہ سارے کا سارا اپنے اندر لے رہی ہے . عاصم اب فل جوش میں آ گیا تھا اور اب وہ بھی نیچے سے اپنے چوتڑ اٹھا اٹھا کے میری کزن کو چود رہا تھا اور اُدھر میری کزن بھی رنڈیوں کی طرح جیسے کوئی ٹرپل ایکس مووی کی ایکٹریس ہو جو چدائی میں ایکسپرٹ ہوتی ہیں ان کی طرح فل جوش سے اچھل اچھل کے اس کے لن کو اپنی پُھدی کے اندر تک درشن کروا رہی تھی اور کمرا ٹھپ ٹھپ اور انکی آہوں اور سسکیوں سے گونج رہا تھا
میری کزن نے کہا کہ زور سے چودو آہ آہ میں فارغ ہونے والی ہوں مجھے میری منزل تک پھنچا دو اور پِھر عاصم بھی بولا میں بھی فارغ ہونے والا ہوں ہاۓ میری رانی مزہ آ گیا آہ آہ آہ آہ آہ آہ آہ آہ ہاۓ زور سے چودو میرے لن کو آہ آہ آہ فل اندر تک لو اور اب وہ سیدھی ہو کے اچھل رہی تھی مگر شاید عاصم سے اب مزہ برداشت نہیں ہو رہا تھا اِس لیے اس نے بغیر لن میری کزن کی پُھدی سے باہر نکالے اسکو جپھی ڈال کے اپنی پوزیشن چینج کی اور میری کزن کو نیچےلٹا دیا اور پِھر سے اس کے اُوپر آ کے اسکو چود نا شروع کر دیا
میری کزن کہنے لگی پھاڑ دے آج میری پُھدی اسکو مال سمجھ کے چود ہاۓ میں گئی اوہ میرا پانی نکلنے والا ہے اور زور سے اور وہ بھی نیچے سے اچھلنے لگی اور پِھر تڑپنے لگی اور آہ آہ آہ کی آوازیں بلند سے بلند ہوتی گںین اور وہ چند لمحے مزید تڑپی اور پِھر ٹھنڈی ہو گئی مگر عاصم لگا رہا اور اس نے مزید کوئی 8 ، 10 دھکے مزید میری کزن کی پُھدی میں لگائے
میری کزن سے پوچھا کہ اندر چھوٹوں یا باہر تو کہنے لگی جہاں دِل کرے تمہارا حرامی چھوٹ جاؤ بلکہ اندر ہی اپنا مال ڈال دو تاکہ مزہ تو آئے میری پُھدی کی آگ تو بجھے اور پِھر وہ یعنی عاصم میری کزن کی پُھدی کے اندر ہی اپنا مال ڈال کے فارغ ہو گیا اور میری کزن کے اوپر ہی گر گیا
ایسے ہی دونوں لیٹے رہے اور اپنی سانسیں بحال کرتے رہے . وہ دونوں ایسا ہانپ رہے تھے جیسے میلوں دور کا سفر کر کے آئے ہوں . مگر جلدی ہی ان کے سانس بحال ہوئے تو عاصم میری کزن کی سائڈ پہ لیٹ گیا اور اسکا لن میری کزن کی پُھدی سے باہر آ چکا تھا
کزن کی پُھدی سے تھوڑی دیر بَعْد ہی اسکا اور عاصم کا رس مکس ہو کے باہر ٹپکنے لگا جس کو میری کزن نے ٹشو لے کے صاف کیا اور عاصم نے بھی اپنے لوڑے کو صاف کیا اور پِھر میری طرف سوالیہ نگاہوں سے دیکھنے لگا جیسے کہ پوچھ رہا ہو کہ اب میرا کیا اِرادَہ ہے اور میرا اِرادَہ تو صاف ظاہر تھا کہ ……
میں بھی اپنی چدکڑ کزن کو چودے بغیر چھوڑنے والا نہیں ہوں مگر میں نے ان دونوں کو تھوڑی دیر ریلکس ہونے دیا اور پِھر عاصم نے کہا کہ یار جلدی کر لو ابھی میرا دِل نہیں بھرا ہے میں ابھی اِس گشتی کو اور چودوں گا . یہ گشتی ہے ہی بہت مزے کی بس کیا بتاؤں اِس لیے ٹائم کم ہے تو تم بھی کر لو جو کرنا ہے پِھر نا کہنا کہ میں نے موقع نہیں دیا تمہیں آخر تم نے بھی تو کچھ پیسے بھرنے ہی ہیں اب اس کو کیا پتا کہ میری تو یہ کزن ہے
آج کے بعد میں جب چاھے بغیر پیسے کے اِس کو چود سکتا ہوں . مگر ظاہر ہے میں اسکو ایسے کہہ تو نہیں سکتا تھا اور مجھے یہی ظاہر کرنا تھا کہ میں بھی اِس گشتی کا دیوانہ ہوں اور پُھدی مارنے کو ترسا ہوا ہوں . اسی وجہ سے میں نے مزید صبر کرنا مناسب نا سمجھا اور اپنی کزن کی طرف بڑھا اور اس کے اُوپر لیٹ گیا اور اسکو کسسنگ شروع کر دی اور اس کے سیکسی لپس چُوسنے لگا جس کو کہ تھوڑی دیر پہلے ہی میرا دوست چوس کے ہٹا تھا اب وہی ہونٹ میرے ہونٹوں میں تھے اور میں انکا بچا کھچا رس نچوڑنے میں مصروف ہو گیا . میں فل جوش میں اپنی کزن کے ہونٹ چوس رہا تھا اور پِھر تھوڑی ہی دیر بَعْد مجھے اسکا ریسپونس بھی ملنا شروع ہو گیا اور اب ہَم بھرپور فرینچ کس کر رہے تھے اور مجھے بہت مزہ آ رہا تھا اپنے دوست کے سامنے اپنی کزن سے کسسنگ کرنے کا اور میرا جوش اسی وجہ سے لمحہ بہ لمحہ بڑھ رہا تھا . کافی دیر میں نے اپنی کزن کے ساتھ کسسنگ کی اور جب میں نے دیکھا کہ اب وہ گرما گئی ہے تو میں نے اس کے ہونٹوں کو چھوڑا اور اس کے لیفٹ بوب کو اپنے منہ میں ڈال کے چُوسنے لگا . اتنی دیر میں میرا دوست بھی اٹھ کے بیٹھ گیا اور اب وہ ہمارا کھیل دیکھ دیکھ کے انجوئے کرنے لگا اور میں نے دیکھا کہ اس کے لوڑے میں اب پِھر سے آہستہ آہستہ جان پڑنا شروع ہو گئی ہے مگر چونکہ وہ ایک دفعہ فارغ ہو چکا تھا اسی وجہ سے ابھی تک وہ آرام سے بیٹھا ہوا تھا اور ہمارا کھیل دیکھ دیکھ کے انجوئے کر رہا تھا . میں نے پِھر اپنی کزن کے رائٹ ممے کو منہ میں لیا اور اسکو چُوسنے لگا جب کہ دوسرے ہاتھ سے میں نے اس کے لیفٹ ممے کو دبانا شروع کر دیا اور میری کزن نے بھی اپنا ہاتھ میرے ہاتھ پہ رکھ دیا اور زور دینے لگی جس سے میں سمجھ گیا کہ وہ پِھر سے موڈ میں آتی جا رہی ہے اور اسکی گرمی بڑھنے لگی ہے اور میں اسکا مطلب بھی سمجھ گیا اور اس کے ممے کو زور زور سے دبانے لگا اور ساتھ ساتھ اس کے دوسرے ممے کو چوسی بھی جا رہا تھا اور مجھے بہت مزہ آ رہا تھا . خیر میں نے تھوڑی دیر اس کے بوبز چوسے اور پِھر نیچے کی طرف آنا شروع کر دیا اور میں نے اپنی کزن کی ناف میں تھوڑی دیر اپنی زبان پھیری اور پِھر اس کی پُھدی پہ کسسنگ کی اور اسکی ٹانگوں کو چومتا ہوا اس کے پاؤں کی طرف آیا اور اس کے پاؤں پہ بھی کسسنگ کی جو کہ میری طرف سے اپنی کزن کے اِس زبردست اور میرے پسندیدہ کھیل کھیلنے پہ شکریہ کا انداز تھا مگر میں نے یہیں بس نا کی اور اپنی بہن کو اُلٹا ہونے کا کہا اور پِھر اس کے کانوں کو چُوما ، پِھر گردن اور کمر پہ کسسنگ کی اور زبان سے بعض حصوں کو چاٹا اور پِھر اسکی گانڈ پہ بھی کسسنگ کی اور پِھر میں نے دونوں ہاتھوں سے اپنی کزن کی گانڈ کو کھولا اور اس کی گانڈ کے سوراخ پہ اپنی زبان رکھ دی اور اسکو گیلا کرنے لگا اور میری کزن کو میرے گانڈ چاٹنے سے بہت سرور ملا اور وہ تڑپ تڑپ کے اپنے مزے کا اظہار کرنے لگی . میں نے ایک دفعہ سر اٹھا کے اپنے دوست ، اپنے یار عاصم کی طرف دیکھا تو وہ بڑے غور سے مجھے میری کزن کی گانڈ چاٹتے ہوئے دیکھ رہا تھا اور میری نظر اس کے لن پہ پڑی تو وہ اب کافی بڑا ہو چکا تھا جس سے پتا چلا کہ اسکو بھی کافی مزہ آ رہا ہے ہمارا کھیل دیکھنے میں . میں نے تھوڑی دیر اپنی کزن شمائلہ کی گانڈ چاٹی اور پِھر جب کافی گیلی ہو گئی تو میں نے اپنی انگلی کو بھی گیلا کیا اور اسکی گانڈ میں ڈال دی اور اپنی زبان اپنی کزن کو تھوڑا ڈوگی اسٹائل میں کر کے اسکی پُھدی پہ رکھ دی اور پِھر جلدی ہی مجھے نمکین سا ذائقہ اسکی پُھدی کا آنے لگا اور میں سمجھ گیا کہ یہ میری شمائلہ اور میرے دوست کا ملا جھلا کم ہے مگر اِس بات نے مجھے شمائلہ کی چوت کو چاٹنے سے نا روکا بلکہ مجھے اور مزہ آ نے لگا اور میں اپنی کزن کی پُھدی کے اندر اپنی زبان دھکیلنے لگا اور مجھے اسی دوران عاصم کی کم اپنی زبان پہ لگتی ہوئی محسوس ہوئی مگر مجھے اسکا ذائقہ اچھا لگا اور میں چاٹنے میں مست لگا رہا۔
میں اپنی کزن کی پُھدی چاٹنے کے ساتھ ساتھ اپنی کزن کی گانڈ کو بھی اپنی انگلی سے چود رہا تھا اور پِھر میں نے ایک اور انگلی ڈال کے اپنی کزن کی گانڈ کو کھلا کیا اور اسکی پُھدی اور چوت چاٹنے کے ساتھ ساتھ اسکی گانڈ کو 2 انگلیوں سے چودنے لگا .
میری کزن کی گانڈ بھی کافی کھل گئی تھی اور وہ بھی اب اپنے اندر ایک لنڈ لے سکتی تھی . پِھر کافی دیر تک میں اپنی کزن کو ایسے ہی مزے دیتا رہا مگر مزید مجھ سے صبر نا ہو سکا اور پِھر میں نے اپنی کزن کو اپنا لنڈ چُوسنے کا کہا تو وہ میری طرف مڑی اور اس نے میرا لن اپنے منہ میں لینے سے پہلے ایک دفعہ اپنے اور میرے یار عاصم کی طرف دیکھا اور اسکو سمائل دی اور میرا لن اپنے منہ میں لے لیا . اب شمائلہ میرا لن چوس رہی تھی مگر شاید اس سے زیادہ دیر تک صبر نہیں ہوا اور اس نے ہاتھ بڑھا کے عاصم کا لنڈ اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا اور میرا لنڈ چُوسنے کے ساتھ ساتھ اسکا لن بھی ہلانے لگی اور شاید اسکو بھی 2 لوڑوں سے کھیلنے میں مزہ آ رہا تھا اِس وجہ سے وہ بھی موقع ضائع نہیں کرنا چاہتی تھی اور دیکھتے ہی دیکھتے میری کزن کے ہاتھ کے جادو سے عاصم کا لنڈ فل تن گیا اور اُدھر میرا لوڑا میری اپنی اور چھوٹی کزن شمائلہ کے تھوک سے بالکل گیلا ہو کے چمک رہا تھا . اسکی چمک میری کزن کی محنت اور محبت کی غماز تھی اور مجھے اِس کھیل میں جتنا لطف آ رہا تھا مت پوچھیں یہ شاید اِس وجہ سے تھا کہ کوئی میری کزن کی چُودائی میرے ساتھ مل کے کر رہا تھا .
کیا وجہ ہو سکتی تھی میری اتنی ایکسائٹمنٹ کی ؟ جی ہاں یہ اِس وجہ سے تھا کہ آج جو میرے ساتھ مل کے چود رہا تھا وہ میرا ایک تو دوست تھا اور دوسرا وہ نہیں جانتا تھا کہ وہ میری کزن کو چود رہا ہے اسی وجہ سے وہ میری کزن کو ایک رنڈی کی طرح ٹریٹ کر رہا تھا اور بالکل نہیں جھجھک رہا تھا اور اُوپر سے میری کزن کی عمر ہَم دونوں کے مقابلے میں کافی کم تھی اور میرے دوست کو بھی شاید اسی وجہ سے ڈبل مزہ آ رہا تھا کیوں کہ اس نے تو سوچا بھی نہیں ہو گا کہ اسکو ایسی رنڈی مل جائے گی ایک دم کم عمر اور کم چدی ہوئی .
بہرحال وجہ جو بھی ہو مجھے تو اپنے مزے سے غرض تھی اور وہ مجھے بھرپور مل رہا تھا اسی وجہ سے مجھے کسی قسِم کا کوئی پچھتاوا اور تردد نہیں تھا اور میں اِس مزے کو فلی کیش کرنا چاہتا تھا اور ایک بھی لمحہ ویسٹ نہیں کرنا چاہتا تھا .
شمائلہ نے سب سے پہلے مجھ سے گانڈ میں چدائی تھی لیکن وہ پچھلے کچھ سالوں سے دوسروں کے ساتھ مزے لے رہی تھی۔ میں اس سے محبت کرتا تھا، اب تک اس سے شادی کرنا چاہتا تھا۔
میں بہت گرم ہو چکا تھا اسی وجہ سے میں نے اپنا جوش اپنی شمائلہ کے منہ کو چود کے دکھانا شروع کر دیا اور پِھر میں نے اسکے سر کو پکڑ لیا اپنے ہاتھوں سے اور خود آگے پیچھے ہو کے اس کے منہ کو چودنے لگا اور میرا لن اس کے حلق میں جا کے لگتا اور اسکی آنكھوں سے میں نے پانی نکال دیا اور شاید دَرْد کی وجہ سے یا بے دھیانی میں اس کے منہ سے جب میرا لن تھوڑا اس کے منہ سے باہر نکل گیا تو بولی . شمائلہ : کامران کیا ہوا ہے آج تھوڑا آھستہ کرو نا ..
میں نے اپنا فرضی نام عاصم کے سامنے اسے بتایا تھا۔ اس نے مجھے میرے اصلی نام سے پکارا۔
عاصم نے غور سے میری طرف دیکھا مگر مجھے تو ہوش ہی نہیں تھا اور میں تو اپنے مزے میں کھویا ہوا تھا اور نا ہی میرے ذہن میں آیا کہ اس نے ایسے کیوں دیکھا ہے یا میری کزن غلطی سے مجھے اس کے سامنے کہہ بیٹھی ہے میں نے تو فوراً اپنی کزن کے منہ کو پکڑا اور پِھر سے اپنا لنڈ اندر ڈال دیا اور پِھر سے چُودائی کرنے لگا اور نا ہی شاید شمائلہ کو احساس ہوا کہ وہ کیا کہہ بیٹھی ہے مگر عاصم کی نظریں میرے چہرے پہ ٹک گئیں اور جب اچانک میری نظر اپنی کزن کے منہ کی چُودائی کرتے کرتے اس کے چہرے پہ گئی تو میں بھی کنفیوز ہو گیا کہ وہ اِس طرح کیوں دیکھ رہا ہے مگر تب بھی میرے ذہن میں کچھ نہیں آیا کہ آخر بات کیا ہے اور وہ مجھے ایسے گھور گھور کے کیوں دیکھ رہا ہے . میں: تیرے چہرے پہ 12 کیوں بج گے ہیں ؟ کیا مجھے چدائی کرتے دیکھ کے جیلس ہو رہے ہو ؟ عاصم : ایک بات بتاؤ کیا شمائلہ تمہاری کزن ہے ؟ میں تو اس کے منہ سے یہ بات سن کے ہکا بکا رہ گیا کیوں کہ میرے تو تصور میں بھی نہیں تھا کہ وہ ایسی بات کرے گا میں ایک دم تو کنفیوز ہو گیا مگر میں نے جلدی سے اپنے آپ کو سنبھالا اور اُدھر شمائلہ نے بھی میرا لنڈ اپنے منہ سے باہر نکالا اور ہماری طرف دیکھنے لگی . مگر میں نے سچویشن کو جلدی سے سنبھالتے ہوے اور ٹائم ویسٹ نا کرتے ہوئے اسکو جلدی سے کہا .
کامران ( میں ) : کیا مطلب ہے تمہارا کہ شمائلہ میری کزن ہے . تم کہنا کیا چاہتے ہو اور یہ میری کزن کیسے ہو گئی ؟
عاصم : شمائلہ نے خود ہی تو کہا ہے کہ کامران آج کیا ہو گیا ہے آپکو ؟
میں : ہنستے ہوئے . اوہ ہا ہاہا اسکا مذاق اڑاتے ہوئے ( مگر مجھے خود اپنا کہنا مصنوعی محسوس ہوا ) واہ یار تو تم نے اِس سے اندازہ لگا لیا کہ میں اسکا کزن ہو گیا .
عاصم : تو اور اس کا کیا مطلب بنتا ہے تم بتا دو ؟ میں میں پِھر سے ہنستے ہوئے ) واہ یار میرے محلے کی ہے نا شمائلہ تو وہ مجھے سب کے سامنے کزن کہتی ہے اسی وجہ سے شاید اس نے مجھے کزن کہہ دیا ہے .
عاصم : اچھا میں تو پریشان ہی ہو گیا تھا یار .
میں : ہاہاہا ویسے اگر میری کزن ہوتی تو پِھر کیا کرتے تم ؟
عاصم : کچھ بھی نہیں کرنا کیا تھا اب تو جو کرنا تھا کر چکا تھا . اب تو تمہاری کزن ہو یا جس کی مرضی میں تو اِس گشتی کو چود ہی چکا ہوں .
میں : یہ بات تو ہے ویسے سچ بتاؤ اگر واقعی میری کزن ہوتی تو پِھر کیا ری ایکشن ہوتا تمہارا ؟
عاصم : اب چود تو چکا ہی تھا تو کیا ھونا تھا بس یہ سوچ کے زیادہ مزہ آتا کہ میں نے اپنے دوست کی کزن کو اس کے سامنے چودا ہے
میں : بڑے حرامی ہو تم تو اپنے دوست کی کزن کو اس کے سامنے چود کے انجوئے کرنا چاہتے ہو .
. عاصم : ہاں یار بلکہ کئی تو سنا اپنی بہنوں اور بیٹیوں کو دوسروں سے بھی چدواتے ہیں کچھ تو پیسے لے کے اور کچھ صرف مزے کی خاطر . کئی شادی شدہ لوگ بھی اپنی بیویوں کو اپنے سامنے مزے کے لیے دوسروں سے چدواتے ہیں .
شمائلہ بھی بڑے مزے سے یہ سب ہماری باتیں سن رہی تھی اور اسکو بھی ان سب باتوں کا بڑا مزہ آ رہا تھا اور ہمیں بھی .
شمائلہ : تو کیا آپ بھی اپنی کزن کو چودنا چاہتے ہیں ؟ اس نے جان بوجھ کے ہَم دونوں سے سوال کیا تاکہ پِھر سے عاصم کو شک نا پڑے . عاصم : نہیں خود تو نہیں چودنا چاہتا مگر کسی کو چودتے ہوۓ ضرور دیکھنا چاہتا ہوں . شمائلہ : کیوں خود کیوں نہیں چودنا چاہتے ؟ عاصم : بس ویسے ہی کبھی سوچا ہی نہیں اِس بارے میں .
اِس دوران شمائلہ ہَم دونوں کے لنڈ اپنے ہاتھوں سے ہلاتی جا رہی تھی اور ہَم نا صرف باتوں سے انجوئے کر رہے تھے بلکہ میری کزن کے لنڈ ہلانے کی وجہ سے ہمارے لنڈ ابھی تک تنے ہوئے تھے . شمائلہ : اور کامران کیا تم چودنا چاہتے ہو اپنی کزن کو ؟
میں : میں نے ہنستے ہوئے اس کی طرف دیکھا اور کہا عاصم کے بقول تو میں اپنی کزن کو ہی چود رہا ہوں .
شمائلہ : ہنستے ہوئے . ہاہاہا ویسے مجھے بہت شوق ہے اپنے کزن سے چدوانے کا اگر آپ لوگ میرے کزن بن کے چودنا چا ہو تو مجھے کوئی اعتراض نہیں .
میں : ریلی ؟
شمائلہ : وائے ناٹ ؟ عاصم : نہیں میرا دِل نہیں کرتا اگر کامران چودنا چاھے تو چود سکتا ہے تمہیں اپنی کزن بنا کے بلکہ میں بھی انجوئے کروں گا .
میں : ہاں کیوں نہیں مجھے تو بہت مزہ آئے گا .
عاصم : چلو پِھر چودو میں بھی دیکھتا ہوں کہ کیسے چودتے ہیں کزن کو .
میں نے پِھر شمائلہ کو نیچے لٹایا اور اسکی ٹانگیں کھول کے ان کے درمیان آ کے اپنا لن اسکی پُھدی پہ رکھ دیا . شمائلہ : ڈال دو اپنا لن اپنی کزن کی پُھدی میں .
میں : ہاں گشتی ڈالتا ہوں تھوڑا صبر کرو ابھی تو میرے دوست کا لن لیا ہے تم نے اور کتنی آگ ہے تمھاری پُھدی میں جو ایک لن لے کے بھی نہیں بجھی ہے ؟
شمائلہ : کزن کے لنڈ کی بات ہی کچھ اور ہے اِس لیے میری آگ صرف کزن کا لنڈ ہی بھجاتا ہے .
عاصم : ڈال دو اپنی کزن کی پُھدی میں لنڈ اور پھاڑ دو اِس کی پُھدی .
میں : یہ لو میری حرامن . یہ کہتے ہی میں نے ایک زور کا دھکا لگایا اور میرا آدھے سے زیادہ لنڈ میری کزن کی پُھدی کے اندر تھا .
شمائلہ : آہ پھاڑ دی اپنی کزن کی پُھدی آپ نے تو سچ میں مجھے کنجری سمجھ لیا . ہاۓ مار ڈالا آپ نے تو . میں نے اپنی کزن پہ ذرا ترس نہیں کھایا کیوں کہ میں اب بہت زیادہ ہوٹ ہو چکا تھا پِھر سے کیوں کہ اب تو میں اپنی کزن کو اپنے دوست کے سامنے ہی چود رہا تھا اگرچہ اسکو نہیں پتا تھا کہ یہ حقیقت میں بھی میری کزن ہی ہے .
میں نے ذرا بھی توقف نہیں کیا اور فوراً اپنی کزن کی چُودائی شروع کر دی اور میری کزن تھوڑی دیر آہیں اور سسکیاں بھرتی رہی کیوں کہ ایک دم جو لن اندر گیا تھا مگر زیادہ دیر اسکی یہ حالت نہیں رہی کیوں کہ تھوڑی دیر پہلے ہی تو اس نے ایک مجھ سے بڑا لنڈ لیا تھا اِس وجہ سے اور پِھر اسکی پُھدی ابھی بھی میرے دوست کے مال سے گیلی تھی اور میں نے دیکھا کہ میرا لنڈ بھی میرے دوست کے مال سے گیلا ہو گیا ہے اور مجھے اِس بات سے اور جوش چڑھا اور میں نے کہا .
میں : گشتی یہ کس سے چُدوایا ہے کون سا یار ہے جو تمہیں اپنے کزن سے بھی زیادہ پسند آ گیا ہے اور ساتھ ساتھ چدائی بھی جاری رکھی .
شمائلہ : تمہاری کزن تو کنجری بن چکی ہے اب اسکا گزارہ ایک لنڈ سے نہیں ہو سکتا اسکو جتنے بھی لنڈ زیادہ سے زیادہ دلا سکتے ہو دلاؤ .
ہماری باتیں سن کے عاصم بھی بہت جلد گرم ہو گیا پِھر سے اس نے بھی اپنا لنڈ ہاتھ میں پکڑ لیا اور ہماری چُودائی دیکھنے لگا اور اپنے لنڈ کو بھی ہلانے لگا۔ جاری ہے