س بے تحاشہ پیسہ آرام آسائش پُرسکون زندگی مڈل کلاس فکریں سوچیں دو وقت کی روٹی کے لیے محنت میں مڈل کلاس کی ایک لڑکی تھی یونیورسٹی میں ایک الیٹ کلاس کے لڑکے سے علیک سلیک ہوگئی خوبصورت ہوں اُس کو پسند آگئی اُس نے شادی کے لئے میرے گھر رشتہ بھیج دیا میرے ماں باپ نے ساری بات کھول کر بتا دی کہ جہیز میں دینے کے لئے بہت کچھ نہی ہے آپ لوگوں کا اسٹیٹس بہت اونچا ہے ہمیں یہ مناسب نہی لگتا سسرال والوں نے کہا کہ ہمیں صرف آپ کی بیٹی چاہئے اور کچھ نہی چاہیے شادی ہوگئی سب کچھ ٹھیک ہو گیا سیکس لائف بھی اچھی خاصی ٹھیک چل رہی تھی کہ میں نے محسوس کیا کہ میرا شوہر کچھ روز سے کچھا کچھا سا رہتا ہے میں نے رات کو بستر پر سیکس کے دوران وجہ پوچھی تو کہنے لگا یار ہم الیٹ کلاس والے لوگ ہیں ہمارے ہاں پارٹیاں چلتی ہیں جہاں ناچ گانے نشہ آور سیکس بہت کچھ ہوتا ہے میں نے کہا تو آپ بھی تو جاتے ہی ہیں تو وہ بولا یار جاتا تو میں ہوں لیکن اب وہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ تم کو بھی ساتھ لے کر آیا کروں میں نے کہا ٹھیک ہے اگر وہ لوگ چاہتے ہیں تو پھر آپ مجھے ساتھ لے جایا کریں تو شوہر یکدم غصے میں بولا تم پاگل تو نہی ہو تم کو پتہ ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں میں نے ڈرتے ہوئے پوچھا کیا چاہتے ہیں تو شوہر بولا تجھے نشہ چڑھا کر تجھے چودنا چاہتے ہیں وہاں ہر بیوی کو یہی کچھ کرنا ہوتا ہے کوئی بھی مرد کسی بھی عورت کو چودے کوئی روک ٹوک نہی ہوتی میں نے اپنے شوہر کو جھپی ڈال لی لیکن وہ بولا پر یار مسئلہ یہ ہے کہ اگر تم نہی جاتی تو میرا کروڑوں کا بزنس نقصان ہوجائے گا میں نے شوہر کو کہا تو آپ کیا چاہتے ہیں شوہر نے کہا تم چاہو تو میری مدد کر سکتی ہو میں نے کہا جیسے آپ کی مرضی شوہر بولا میری پوری کوشش ہوگی کہ تمہیں اُس حد تک نا جانے دوں میں نے کہا ٹھیک ہے مجھے آپ کے لیے کچھ بھی منظور ہے تو تیسرے روز رات کو ہم ایک بنگلے پر گئے جہاں زور دار آواز میں میوزک چل رہا تھا کچھ لوگ ڈانس کر رہے تھے کچھ ہاتھوں میں شراب کے گلاس لئے ایک دوسرے سے بات کر رہے تھے فلور پر مرد اور خواتین فل چپک چپک کر ڈانس کر رہی تھی میرے شوہر کو دیکھ کر ایک عورت آگے بڑھی اور ہاتھ ملاتے ہوئے مجھے دیکھ کر بولی تمہاری بیوی بڑی پیاری لگ رہی ہے آج تو شاہ جی خوش ہو جائیں گے میں نے حیرت سے اپنے شوہر کی طرف دیکھا تو شوہر نے میرا ہاتھ پکڑ کر دباتے ہوئے کان کے قریب آکر سرگوشی کرتے ہوئے کہا یہ شاہ جی وہی میرے بزنس پارٹنر ہیں نام شاہد ہے ویسے یہاں سب لوگ اُس کو شاہ جی کہتے ہیں اسُی کے اصرار پر تمہیں لایا ہوں تھوڑا آگے بڑھے تو ویسٹرن میوزک پر ینگ لڑکیاں اور کچھ چالیس پینتالیس سال کے مرد ڈانس کر رہے تھے شوہر نے کان کے پاس آکر کہا یہ سب شہر کے بڑے بزنس مین ہیں اور یہ لڑکیاں بعد میں یہ کمروں میں لے جا کر چودے گے میرے لئے یہ سب کچھ نیا تھا دو تین مردوں نے میری طرف گھور کر دیکھا لیکن وہ اپنی اپنی آئٹم کے ساتھ ڈانس کرتے رہے ہم دونوں ایک کونے پر کرسیوں پر بیٹھ گئے سامنے گول ٹیبل پڑی ہوئی تھی میری نظر ڈانس فلور کی طرف تھی شوہر نے بھی کُرسی میری طرف کر لی اور پھر ہم نے ایک جوڑے کو کمرے کی طرف جاتے دیکھا تو شوہر نے کہا یہ اب چودے گا ہم یہ سب کچھ دیکھ رہے تھے کہ ایک سوٹ بوٹ میں ملبوس خوش شکل مرد ہمارے سامنے آکھڑا ہوا میرا شوہر کھڑا ہو گیا اور ہاتھ ملاتے ہوئے مجھے کہنے لگا یہ شاہد صاحب ہیں اور شاہ جی کو کہا کہ یہ میری بیوی ہے شاہ جی تو میری توقع سے زیادہ ہینڈسم نکلے لمبا اونچا قد چوڑا سینہ خوبرو شکل گھنی مونچھیں پوری مردانہ وجاہت کوئی بھی عورت دوستی کرنے کو تیار ہو جائے میرا شوہر اُن کے ساتھ ایک کونے میں چلا گیا اور وہ آپس میں کوئی بات کرنے لگ گئے شاہ جی کا چہرہ میری طرف تھا اور میرا شوہر کچھ گھبرایا ہوا بات کر رہا تھا تھوڑی دیر بعد میرا شوہر میرے پاس آیا اور سر جھکا کر بیٹھ گیا میں نے کہا کیا ہوا پریشان کیوں ہیں تو کہنے لگا ڈیل کی شرط بڑی مشکل ہے مجھے تھوڑا سا اندازہ تو ہو گیا تھا میں نے کہا کیا مشکل ہے بتائیں تو شوہر نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور کہنے لگا دیکھو میں نہی چاہتا یقین کرو کبھی نہی چاہتا لیکن ڈیل بہت بڑی ہے اگر ہاتھ سے نکل گئی تو سمجھو ہم زیرو ہوجائیں گے لیکن شرط اَس سے بڑی ہے میں نے کہا کیا شرط ہے تو شوہر بولا شاہ جی تمہاری چدائی کرنا چاہتے ہیں مجھے ماحول اور حالات سے پہلے ہی اندازہ ہوچکا تھا کہ وہ مجھے چودنا چاہتا ہے میں نے بناؤٹی حیرت اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ بھلا کیا بات ہوئی میں آپ کی بیوی ہوں کوئی ایسے سوچ بھی کیسے سکتا ہے شوہر نے میرا دوسرا ہاتھ بھی پکڑ لیا اور مجھے کہنے لگا جان دیکھو اب ساری ڈیل تیرے ہاتھ میں ہے تم چاہو تو ہم کروڑ پتی تم چاہو تو ہم کنگال میں نے کہا یار آپ کو شرم نہیں آئے گی دکھ نہی ہوگا کہ کوئی اور شخص آپ کی بیوی کو چودے تو شوہر نے سر جھکا کر کہا افسوس تو بہت ہوگا لیکن میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں تم کو طعنہ نہی دونگا میں نے کہا واہ یہ کمال ہے یعنی ایک شخص میری پھدی میں لن ڈال کر اچھی طرح چودے اور پھر آپ کو میرے ساتھ سونے میں کوئی عار نہی ہوگی تو شوہر نے کہا جان کونسا وہ تمہیں روز چودے گا بس ایک بار کی بات ہے میں بُرا خواب سمجھ کر بھول جاؤں گا میں نے کہا یار جو ایک بار چودے گا ظاہر ہے وہ دوسری بار بھی مطالبہ کرے گا اگر اسی طرح وہ پھر کہے تو پھر کیا کرنے دو گے تو شوہر بولا نہی بس آج پھر کبھی نہیں میں نے کہا میرا دل تو نہی کرتا لیکن آپ کی خاطر یہ بھی کر لیتی ہوں شوہر نے کہا میں تم کو ساتھ لے کر جاتا ہوں کمرے تک چھوڑ دوں گا اور پھر تمہارا پارکنگ میں انتظار کروں گا اور وہ مجھے لے کر ایک کمرے کی طرف چل پڑے کمرے کو کھول کر مجھے اندر جانے کو کہا اور خود دروازہ بند کر کے چلا گیا میں آگے بڑھی تو شاہد صاحب سامنے کھڑے تھے انہوں نے اپنی ٹائی اتار دی اور شرٹ کے بٹن کھولنے لگے اور مجھ سے بات کرتے ہوئے کہنے لگے مجھے ایک پھول کا رس چوسنے والی تتلیاں بہت پسند ہیں اُمید ہے تم بھی ایک ہی پھول کا رس چوسا ہوگا شوہر تو یہی کہہ رہا تھا میں نے ہلکا سا جواب دیا جی بس ابھی تک ایک ہی تھا شاہ جی نے اپنی شرٹ اتار دی اور میری طرف بڑھے میری نظریں زمین پر گڑی ہوئی تھی اور میں کانپ رہی تھی شاہ جی نے پاس آکر میری تھوڈی کو انگلی سے اونچا کیا تو میری نظر شاہد صاحب کے چوڑے سینے پر پڑی میری تو جیسے پھدی لیک کر گئی ہو میں اَن کی چھاتی دیکھ کر ہی پھدی ہار بیٹھی تھی مردانہ چوڑی چھاتی اور اوپر سے مناسب مردانہ بال تگڑے ڈولے میں تو یہ سب دیکھ کر ہی پھدی مروانے کے لئے تیار ہو گئی شاہد صاحب نے چہرہ اور اوپر کیا اور پھر میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ کر میری کمر میں ایک ہاتھ ڈال کر مجھے اپنے سینے سے لگا لیا میں اُن کی کس کا بھر پور جواب دے رہی تھی انہوں نے میری گانڈ پر ہلکا سا تھپڑ مارتے ہوئے کہا تیرے شوہر کو میں نے کہا تھا ایک بار میرے ساتھ چھوڑ تیری بیوی بڑا مزہ کرے گی میرے بالوں کو پیچھے سے پکڑ کر پوچھنے لگا سچی بتا مزہ آرہا ہے کہ نہی میں نے کہا میرے شوہر کو نا بتانا مجھے اس وقت صرف آپ سے چدائی کروانی ہے شاہ جی آج مجھے کھول دیں مجھے سیکس کرنے کا مزہ لینا ہے شاہ جی نے میری قمیض کی زپ کھول دی اور میری قمییض اتار دی اور پھر میرے ممے بھی بریزیر سے آزاد کر دئے چھتیس سائز کے ممے دیکھتے ہی شاہد صاحب مسکراتے ہوئے بولے شوہر کے بعد میں پہلا بندہ ہوں جو ان کو دیکھ رہا ہے اور میرے ممے ہاتھوں میں لے کر باری باری ممے چومنے لگے اور پھر میرے نپلز کو ہونٹوں میں دبا کر چوسنے لگے تھوڑی دیر بعد دوبارہ میرے منہ میں منہ ڈال کر چومتے ہوئے مجھے سختی سے سینے کے ساتھ لگا لیا میرے ممے ان کی چھاتیوں سے رگڑے تو کرنٹ سا پھدی میں دوڑ گیا شاہ جی نے میری شلوار میں ہاتھ ڈال کر میری چوت کو ہتھیلی میں لے کر تھوڑا سا رگڑ کر ہلایا اور مجھے کہا پھدی تو کافی ٹائٹ لگ رہی ہے میں نے شرما کے چہرہ اُن کے سینے میں چھپا لیا انہوں نے قہقہہ لگایا اور کہا واہ شاہد تیری قسمت ہر بار سنگل لن چدی بیوی ملتی ہے اور تو کھول کر رکھ دیتا ہے میں یہ بات سُن کر خوش ہو گئی اور شاہ جی نے ایک انگلی میری پھدی میں ڈال کر کہا شاباش یار ابھی تک اتنی بھی نہی کھول سکا کیا تیرے شوہر کا لن بہت پتلا ہے میں خاموش رہی شاہ جی نے اپنی پینٹ اتار دی اور باگسر میں ان کا کھڑا لن دیکھ کر ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ کافی بڑا ہے انہوں نے کہا چل پکڑ لے اس کو میں نے باکسر کے اوپر سے ہی پکڑا میرے منہ سے اف نکلا اور میں نے باکسر کو نیچے کردیا لن میرے جھوم کر کھڑا ہو گیا اف کیا ہی لن ہے نو دس انچ کا ہوگا اور موٹا بھی کافی کہ میرا ہاتھ اس پر مکمل بند نہی ہورہا تھا میں گھٹنوں کے بل تھی اور شاہ جی کا بڑا لن میرے ہاتھ میں تھا میں اُس کو غور سے دیکھ رہی تھی اف ایسا لن کیا بتاؤں کہ میری پھدی میں لن پکڑ کے ہی پانی آنا شروع ہو گیا تھا میں اب سیکس کرنے کے لئے تیار تھی میں نے لن کے ٹوپے کی چمیاں کرتے ہوئے لن کا ٹوپا چوسنا شروع کیا میرا منہ اُس لن کی موٹائی کے چھوٹا ہے میرے جبڑے کھُل نہی رہے تھے بے تحاشا میں لن کو چوم رہی تھی اور زبان سے اس کی پوری لینتھ کو چاٹ رہی تھی شاہ جی بہت آرام سے کھڑے ہو کر دیکھ رہے تھے میں نے کہا یہ بہت موٹا ہے میرے منہ میں نہی جا سکتا ورنہ میرا دل کر رہا ہے کہ اس کو خوب چوسوں شاہ جی نے میرے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے میری چوٹی سے پکڑ کر مجھے کھڑا کیا اور میرے چہرے کے پاس آکر پوچھا کیسا لگا میرا لن میں نے ہونٹوں پر زبان پھیرتے ہوئے کہا بہت زبردست ہے شاہ جی نے منہ میں منہ ڈال لیا اور میری زبان اپنے منہ میں لے جاکر چوسنے لگے آج تک میرے شوہر سے ایسا نہی ہو پایا تھا میری زبان پوری کی پوری شاہ جی کے منہ میں تھی ایسا لگ رہا تھا کہ وہ دانت ماریں گے اور میری زبان اُن کے حلق میں چلی جائے گی مجھے یہ مردانہ کسنگ بہت مزہ دے رہی تھی میں نے لن پکڑ کر کھیلنا شروع کر دیا شاہ جی نے کسنگ چھوڑ کر مجھے بیڈ پر دھکا دے دیا اور میری دونوں ٹانگیں کھول کر مجھے بیڈ کی نکڑ تک لے آئے اور پھر میری چوت کو چاٹنے لگے اَن کی زبان میری چوت میں جا رہی تھی میرے شوہر نے آج تک ایسے پھدی نہی چاٹی تھی شاہ جی کسی بھپرے ہوئے شیر کی طرح میری پھدی پر حملہ آور تھے پھدی کو بھنبوڑ کے کھا رہے تھے پھدی کے ہونٹوں پر دانت اور اندر زبان ایک عجیب سی کیفیت تھی تھوڑی دیر بعد میں نے اَن کا سر پکڑ لیا اور پھدی پر دباتے ہوئے کہا شاہ جی کھا جائیں مجھے پوری کھا جائیں اور میں جھٹکوں سے فارغ ہوئی شاہ جی نے میرے پانی کو اپنی زبان سے چکھا اور مجھے کہا کافی صاف ہے مزیدار ہے میں نے کہا شاہ جی کیا آپ اسی طرح دوسری بیویوں کی پھدیوں کو چاٹتے ہیں تو شاہ جی نے اپنے ہونٹ اور مونچھیں صاف کرتے ہوئے کہا ہر اک کی نہی لیکن جس کی شوہر کے علاوہ صرف پہلی بار میں نے مارنی ہو اَس کی چاٹتا ہوں میں نے کہا اب تک کتنی میری جیسی کھولی ہیں تو شاہ جی نے انگلیوں کے اشارے سے بتایا چار یعنی میں پانچویں ہوں تو شاہ جی نے کہا ہاں تم پانچویں ہو لیکن تمہاری پھدی بڑی صاف ہے ذرا بھی بو نہی ائی میں نے کہا شاہ جی آپ ایسے ہی شادی شدہ عورتوں کی چودتے ہو کسی کنواری لڑکی کو چود لیا کریں سیل پیک ملے گی تو شاہ جی بولے تمہیں ابھی سمجھ نہیں آئے گی جو مزہ شادی شدہ عورت کی پہلی بار چودنے میں ہے وہ کنواری لڑکی کی چدائی میں نہی ہے جب شادی شدہ عورت پہلی بار میرا لن لے کر تعریف کرتی ہے اور خود کہتی ہے کہ میں اَس کے شوہر سے اچھا چودو ہوں تو وہ اک الگ ہی مزہ ہوتا ہے یہ کہتے ہوئے انہوں نے مجھے تھوڑا اور بیڈ کی نکڑ تک کھینچا اور میری ٹانگیں اٹھا کر میرے ہی کندھوں کے ساتھ میرے گھٹنے لگا دئے اور نیچے ہی کھڑے ہو کر میری گیلی پھدی پر لن کا ٹوپا رکھا اور زور دیا ٹوپا پھدی کھولتا ہوا اندر چلا گیا میری جان نکل گئی میں نے چیختے ہوئے شاہ جی کے بازو زور سے پکڑ لئے اور شاہ جی مسکراتے ہوئے چمی کا اشارہ کرتے ہوئے لن کو اور اندر کرتے گئے میں نے شاہ جی کے بازوؤں میں ناخن کھبو دئے لیکن انہوں نے درد کا کوئی احساس ظاہر نہہ کیا اور لن پورا اندر ڈال کر میرے اوپر جھَک گئے اور مجھ سے کہا جی کیسا لگ رہا ہے میں نے گانڈ نیچے سے ہلاتے ہوئے کہا بہت بڑا ہے یہ شاہ جی پھدی پھاڑ دی ہے آپ نے تو شاہ جی بولے یہی سُننے کا مزہ ہے شادی شدہ عورت سے بتا تیرے شوہر کا یا میرا تو میں بولی شاہ جی کوئی مقابلہ نہی میری پھدی آج پھٹی ہے یہ بہت بڑا ہے موٹا ہے طاقت والا ہے اور شاہ جی نے میری چودنی شروع کر دی میں سب کچھ بھول گئی کہ میں کون ہوں کیا کرنا ہے سب کچھ بھول کر لن لے رہی تھی شاہ جی نے قربب پپنتالیس منٹ تک مجھے ہر انداز میں چودا اور پھر منی میری گانڈ پر گرا دی اور مجھے کہا چاہتا تو تجھے آج حمل کر دیتا لیکن میں چاہتا ہوں کہ تم بار بار میرے پاس آؤ اور ہم اسی طرح انجوائے کریں واقعی مجھے اس سیکس کا بہت مزہ آیا تھا میں واش روم میں جا کر فریش ہوئی اور کپڑے پہن کر باہر نکل گئی شوہر گاڑی میں انتظار کر رہا تھا میں نے دروازہ کھولا اور خاموشی سے گاڑی میں بیٹھ گئی راستے میں کوئی بات نہی کی گھر جاتے ہی شوہر کمرے میں آیا اور مجھ سے معافی مانگنے لگا کہ میری وجہ سے تم کو آج یہ بھی کرنا پڑا میں مصنوعی غصے کا اظہارِ کرتی رہی حالانکہ میں اندر سے خوش تھی شوہر کافی دیر تک معافی مانگتا رہا میں نے کہا چلو اب بھول جاؤ یہ سب کچھ بھول جاؤ تو شوہر نے کہا جان سچی بتانا شاہ جی نے اچھی طرح چودی ہے میں نے کہا شرم کرو تم کو کہہ رہی ہوں کہ بھول جاؤ تو شوہر نے کہا مجھے لگتا ہے کہ شاہ جی نے تیری دبا کر چودی ہے میں نے شوہر سے کہا کہ تم کیا سارا قصہ سُننا چاہتے ہو ہاں یا ناں شوہر نے کہا ہاں اور پھر میں نے سارا قصہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ تم سے بہت زیادہ بڑا ہے ان کا اور میری پھدی پھاڑ دی ہے شاہ جی سارا قصہ سُن کر شوہر بولا یار سین تو دیکھنے والا ہوگا میں نے کہا دیکھنا چاہتے ہیں پھر کل شاہ جی کو گھر بُلا لیں تمہارے سامنے شاہ جی سے نا چدواؤں تو میرا نام بدل دینا اور اس طرح میں شاہ جی کی مرید بن گئی شاہ جی سے شوہر کے سامنے چدائی کی کہانی اگلی بار