کہانی کا آغاز
میں سیدھا کہانی پر ہی آتا ہوں۔ ہمارے پڑوس میں ایک آرمی فیملی شفٹ ہوئی جن کے صرف 2 بچے تھے، ایک لڑکا اور ایک لڑکی۔ اور اتفاق سے جو لڑکا تھا وہ میری ہی یونیورسٹی میں پڑھتا تھا تو میری اس سے دوستی ہو گئی۔
کہانی جاری ہے
اچھا میں اور ابی (ابراہیم کا نک نیم) روز فٹ بال کھیلنے جاتے تھے۔ میں اس کی امی اور اس کے ابو سے ملا ہوا تھا لیکن بہن سے نہیں ملا تھا۔ اس نے مجھے بتایا تھا کہ وہ ابھی چھوٹی ہے، کوئی 13 سال کی۔
اس لڑکی کا حلیہ
اس لڑکی کا حلیہ کچھ یوں تھا: قد 5 فٹ 10 انچ، لمبی تھی۔ چھاتی 30B، کمر 28، اور ہِپس 34 تھیں۔ اس کی جلد دودھ جیسی سفید تھی، بال لمبے اور گھنگریالے تھے، اور اس نے چشمہ لگایا ہوا تھا۔ حیرت کی بات یہ تھی کہ اس کی عمر صرف 13 سال تھی۔
میں نے سلام وغیرہ کیا، اس نے مجھ سے پوچھا "آپ حمزہ ہیں؟" میں نے کہا "جی میں حمزہ ہوں۔" اتنی دیر میں ابی آ گیا۔ ابی نے مجھے اپنی بہن سے متعارف کروایا کہ یہ شانزے ہے۔ میں نے اس کی طرف دیکھا اور کہا "نائس ٹو میٹ یو" اور اس سے ہاتھ ملایا۔ گفٹ تو میں لایا نہیں تھا تو جیب سے میں نے 5000 کا نوٹ نکال کر دے دیا۔ ابی نے منع کیا کہ رہنے دو لیکن شانزے نے پکڑ لیے۔
ہم ویسے ہی باتیں کر رہے تھے، میں اور ابی، لیکن میرے دماغ میں شانزے ہی گھوم رہی تھی۔ میں نے اپنے آپ کو سمجھایا کہ "حمزہ، تم 22 سال کے ہو اور وہ 14 سال کی ہے، اس کے بارے میں مت سوچو۔"
ہم نے کیک کاٹا، کھایا اور سب کو الوداع کہہ کر واپس گھر آ گئے۔ اگلے دن ابی میرے گھر آیا، دروازے پر کھڑا تھا تو ابی نے مجھے کہا، "یار! چلو باہر چلتے ہیں، شانزے کو گھمانے لے کر جانا ہے۔" میں نے کہا کہ "تم لوگ لطف اٹھاؤ۔" ابی نے جواب دیا: "شانزے کو تمہارے ساتھ جانا ہے۔" میں نے اس کی طرف دیکھا اور وہ ایسے تھی جیسے "پلیز چلیں نا۔"
میں نے کہا "مجھے 5 منٹ دو، میں تیار ہو جاؤں۔" میں تیار ہوا اور چلا گیا۔ شانزے پیچھے بیٹھ گئی اور میں اور ابی آگے بیٹھ گئے۔ ہم لوگ جوائے لینڈ گئے۔ وہاں ہم نے ڈسکوری رائیڈ، فیرس ویل، اور بمپی کاریں لیں۔ ان سب کے بعد ہم KFC گئے۔ وہاں میں اور شانزے بیٹھے تو ابی آرڈر دینے چلا گیا۔ میں نے خاموشی توڑی اور اس سے پوچھا کہ "کیا تمہیں مزا آیا؟" اس نے کہا "بہت زیادہ، آپ کا بہت شکریہ۔" پھر میں نے اس سے پوچھا کہ "تمہاری ہابیز کیا ہیں؟" اس نے جواب دیا "میں ایک سوئمر اور جمناسٹ ہوں۔" میں نے کہا "وووو! زبردست!"
ابی آ گیا، ہم نے کھانا کھایا اور گھر چلے گئے۔
ایک یا دو ہفتے بعد ابی نے مجھے بتایا کہ وہ لوگ ایک ہفتے کے لیے اپنی دادی کے گھر جا رہے ہیں، اور شانزے ادھر ہی رہے گی کیونکہ اس کے پیپرز ہیں۔ تو اس کو پوچھتے رہنا تم۔ میں نے جواب دیا "اوکے، ضرور، کوئی مسئلہ نہیں۔"
اگلے دن وہ گھر پر اکیلی تھی، میں اس کے گھر گیا۔ اس نے مجھے اندر بلایا، ہماری کچھ دیر عام باتوں پر گپ شپ ہوئی۔ وہ کچھ کھانے کی چیزیں خریدنا چاہتی تھی تو وہ میں نے اسے لا دیں۔
میں ایک اکیلا لڑکا ہونے کے ناطے، میرے لیپ ٹاپ پر پورن سائٹس اور کچھ آن لائن چیٹ رومز کھلے ہوتے ہیں۔ اگلے دن میں اپنا لیپ ٹاپ لے کر اس کے گھر گیا اور اس نے مجھے اندر بلایا۔ وہ نائٹ سوٹ پہنے ہوئے تھی، بہت پرکشش لگ رہی تھی۔ اس کے نپلز صاف نظر آ رہے تھے اور اس نے اندر برا بھی نہیں پہنی ہوئی تھی۔ میں نے خود کو کنٹرول کیا کہ یار یہ بری بات ہے، وہ چھوٹی بچی ہے۔ اس نے کہا کہ مجھے شاور لینا ہے پھر ہم مووی دیکھتے ہیں۔
وہ نہانے چلی گئی۔ میں باتھ روم میں جھانکنا چاہتا تھا، جیسے ہی میں نے دروازہ کھولا، اندر سب دھندلا تھا، زیادہ کچھ نظر نہیں آیا۔ میں واپس آ گیا اور اپنا فون استعمال کرنے لگا۔ وہ تقریباً 20 منٹ بعد واپس آئی، یار! اس سے بہت اچھی خوشبو آ رہی تھی۔ میں نے پوچھا "کیا تم تیار ہو؟"
ہم لوگ بیڈ پر بیٹھ گئے اور میں نے اپنے لیپ ٹاپ کی سکرین کھولی تو جو میں نے آن لائن چیٹ رومز کے ایپس کھولی ہوئی تھیں ان سے میسجز آنا شروع ہو گئے، جیسے "آئی ایم ہورنی وانا جیرک آف" وغیرہ وغیرہ۔
شانزے نے مجھ سے پوچھا "یہ کیا تھا؟" میں نے اسے بتایا کہ "یار، میں نے کچھ رینڈم چیٹ رومز جوائن کیے ہوئے ہیں تو اس میں میسجز آتے ہیں۔" اس نے مجھ سے پوچھا کہ "کیا تمہاری کوئی گرل فرینڈ یا کوئی دوست نہیں ہے؟" میں نے جواب دیا "نہیں۔"
تو اس نے کہا "تم ان رومز پر کیا چیٹ کرتے ہو؟" میں نے کہا "بس کچھ اکیلے ہورنی لڑکے بات کرتے ہیں، ہر لڑکا ایسا کرتا ہے، یہاں تک کہ تمہارا بھائی بھی مجھے لگتا ہے، لیکن یہ بات ظاہر نہیں کرنی چاہیے، لوگ اسے راز رکھتے ہیں۔" اس نے کہا "مجھے اس کے بارے میں مزید بتاؤ۔" میں نے کہا "ٹھیک ہے، لیکن مجھ سے وعدہ کرو کہ تم اسے ہمارے درمیان راز رکھو گی۔" اس نے جواب دیا "میں وعدہ کرتی ہوں، اگر میں نے بتایا تو میری ماں مجھ سے بہت ناراض ہوں گی اور مجھے گراؤنڈ کر دیں گی۔"
میں نے اسے سب کچھ بتانا شروع کیا، جیسے A سے Z تک، اور میں نے نوٹس کیا کہ اس کے نپلز سخت ہو رہے تھے۔ تھوڑی دیر بعد اس نے کہا "مجھے نیچے ٹنگلی محسوس ہو رہا ہے۔" میں نے پوچھا "کیسے؟" اس نے کہا "میں گیلی ہو رہی ہوں۔" میں نے کہا "پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں، جب تم گیلی ہو تو بس اسے رگڑو، یہ تمہیں سکون دے گا، یہ نارمل ہے، ہر عورت ایسا کرتی ہے۔" پھر اس نے کہا "لڑکے کیا کرتے ہیں جب انہیں ٹنگلی محسوس ہوتا ہے؟" میں نے کہا "وہ مشت زنی کرتے ہیں۔"
"ٹھیک ہے، چلو کچھ کرتے ہیں، تم رگڑو اور میں مشت زنی کرتا ہوں۔" اس نے کہا "تم کسی کو نہیں بتاؤ گے؟" میں نے کہا "نہیں، کبھی نہیں، یہ ہمارا راز ہے۔"
تو اس نے اپنا پاجامہ اتارنا شروع کیا، جیسے ہی وہ پاجامہ اتار رہی تھی میں بھی ہارڈ ہو رہا تھا۔ جب میں نے اس کی پسی دیکھی، وہ بالکل صاف، گلابی اور گیلی تھی۔ میں نے کہا اگر تمہیں مزید مزہ چاہیے تو میں اسے چوس سکتا ہوں، وہ مان گئی۔ میں بیڈ سے نیچے اترا اور اسے بیڈ پر لٹایا، وہ اپنی کہنیوں کے بل سیدھی لیٹی تھی۔ میں نے کلٹ چوسنا شروع کر دیا، وہ آہیں بھرنے لگی۔ پھر اس نے میرا سر اپنی پسی پر دبایا اور ساتھ ساتھ اپنے بُوبز بھی دبا رہی تھی۔
میں نے اس کی پسی کو پھیلایا اور اس کے ہائمن کو بھی چاٹا، تقریباً 20 منٹ بعد اس کی باڈی اچھلنا شروع ہو گئی اور جھٹکے مار رہی تھی، اسے آرگاسم آ رہے تھے۔ میرا منہ پانی سے بھر چکا تھا۔
وہ ریلیکس ہو چکی تھی، میں بھی اس کے ساتھ لیٹ گیا۔ وہ کہتی "آپ کس طرح ریلیکس ہوں گے؟" میں نے کہا "جیسے تم ہوئی ہو۔" تو میں نے اس کے سامنے اپنا پاجامہ اتارا اور میرا لن دیکھ کر حیران ہو گئی، یہ کتنا بڑا ہے۔ میں نے کہا "ہاں، یہ پسی میں جاتا ہے لیکن میں نہیں ڈالوں گا۔" وہ کہتی "کیوں؟" میں نے کہا "تمہاری زندگی برباد ہو جائے گی۔" اس نے کہا "کیسے؟" میں نے کہا "بعد میں بتاتا ہوں۔"
میں بیڈ سے اٹھا اور اس کے کلٹ پر اپنے لن کا ہیڈ لگایا، اس نے ایک زور دار جھٹکا مارا۔ پھر میں نے اپنا لن اس کی پسی پر رگڑا تاکہ اس کے پانی سے گیلا ہو جائے۔ میں نے اسے بولا کہ تم رگڑو اور میں ہلاتا ہوں۔
7 سے 8 منٹ بعد اس کی رگڑنے کی رفتار بھی تیز ہو گئی اور میں بھی تیزی سے ہلا رہا تھا۔ ایک دم میں نے اپنا لوڈ اس پر گرا دیا اور اس نے بھی ہلکا سا پانی پسی میں سے چھوڑا۔
میں اسی طرح اس کے اوپر آ گیا اور اسے فرینچ کس کی۔ پھر ہم اٹھے اور شاور لینے گئے۔ ان کے گھر میں باتھ ٹب بھی تھا، وہ کہتی "ٹب میں نہاتے ہیں۔" میں نے کہا "ٹھیک ہے۔"
گرم پانی بھرا، پہلے میں لیٹا پھر وہ میرے آگے آئی۔ میں اس کی گردن کو چوم رہا تھا اور ساتھ ہی اس کا بایاں بُوب دبا رہا تھا اور دائیں ہاتھ سے پسی رگڑ رہا تھا۔
ایک بار پھر میں نے اسے پانی میں ہی ریلیز کیا۔
مدہوش ہو کر وہ میرے اوپر لیٹی ہوئی تھی، اسے صاف کیا۔ تولیے سے لپیٹا اور کپڑے پہنائے۔
رات کے 2 بج رہے تھے۔ میں نے اسے فرائز بنا کر دیے ساتھ فریج سے جوس لا کر دیا۔
تو بس یہیں تک تھی کہانی دوستو، مجھے امید ہے کہ آپ کو یہ کہانی پسند آئی ہوگی۔
الوداع...