حور کو پکڑ لیا



 رات کے آخری پہر میں واپس آیا اور یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ حور میرے انتظار میں جاگ رہی تھی، مجھے دیکھتے ہی مجھ سے چمٹ گئی اور میں نے اس کی آنکھوں میں آنسو دیکھ لیے تھے۔ اس نے ایک بار بھی مجھ سے نہ پوچھا تھا کہ کہاں گئے تھے؟ اتنی دیر کیوں لگا دی؟ میں اسے اٹھا کر بیڈ روم میں لے گیا اور پھر بغیر کپڑے تبدیل کئے میں نے اس سے کسنگ شروع کر دی۔۔ تھوڑی دیر بعد کسی نے بیڈ روم کی لائٹ آف کر دی میں نے کوئی نوٹس نہ لیا کہ کس نے لائٹ آف کی ہے۔ اور حور تھوڑی ہی دیر میں کسنگ کرتے کرتے مجھ سے چمٹ کر نیند کی آغوش میں چلی گئی۔ میں اس کی محبت پر حیران تھا۔ میرے فون پر میسج کی ٹن بجی لیکن میں نے فون نہ پکڑا مبادا میرے ہلنے یا فون کی روشنی سے حور کی آنکھ کھل جائے اور میں بھی انہیں کپڑوں میں سو گیا۔۔

کافی کی بھینی بھینی خوشبو نے مجھے آنکھ کھولنے پر مجبور کر دیا۔ میں نے آنکھ کھولی تو حور کو اپنے سرہانے پایا۔۔ اس کے بدن سے نہانے کی خوش بو آ رہی تھی۔۔ ہاتھ میں کافی تھی جس سے بھینی بھینی خوش بو اٹھ رہی تھی۔۔ میں نے کافی پکڑی اور سائڈ ٹیبل پر رکھ کر حور کو پکڑ لیا۔۔ اور کسنگ کرنے لگا۔۔ وہ بھی میرا ساتھ دینے لگی۔ میں نے اسے بہت پیار کیا پھر اس نے تھوڑا سا خود ک چھڑایا اور کہنے لگی کہ تیار ہو جائیں کیونکہ کل انٹرویو ہے اور ہم نے آج اسلام آباد کے لیے نکلنا ہے۔ پاپا نے وہاں میریٹ میں ہمارے لیے بکنگ کروا دی ہے آج کی رات ہم وہاں رہیں گے اور کل صبح انٹریو دے کر مری جائیں گے اور رات وہاں رہیں گے اور پھر واپس آ جائیں گے۔ میں نے کہا کہ مجھے تو یاد نہ تھا۔ بہرحال میں نے کافی پی اور تیار ہو گیا۔ اسی اثنا میں میمونہ کی کال مس ہوئی اور دوسری طرف عامر کی کال بھی مس ہوئی دیکھی۔ میں نے پہلے میمونہ کو کال کی اس نے پوچھا کہ صاحب کہاں ہیں؟ میں نے کہا کہ میں کسی کام سے اسلام آباد میں ہوں اور دو تین دن لگ جائیں گے وہ کہنے لگی کہ آپ سے ملنے کو دل کر رہا ہے۔ میں نے کہا کہ اگلے ہفتے میں وقت نکلے گا تو میں تمہیں پک کر لوں گا اور پھر ہم لاہور چلے جائیں گے اور کچھ دن ساتھ گزاریں گے کیونکہ میں ضروری وجوہات کی بنا پر نیویارک جا رہا ہوں اور وہاں تین چار ہفتے بھی لگ سکتے ہیں۔ وہ کہنے لگی کہ ٹھیک ہے اگلے ہفتے کو ملتے ہیں۔ پھر میں نے عامر کو کال کی تو اس نے کہا کہ سر کیا ہو رہا ہے اور کہاں ہیں؟ میں نے کہا کہ عامر اگلے ہفتے تیار رہنا کیونکہ تمہاری خواہش پوری ہو جائے گی۔ میں ذہن میں پلان بنا چکا تھا کہ امریکہ جانے سے قبل عامر سے میمونہ کی چدائی کروا ہی دوں۔

اگلا ہفتہ بہت مصروف گزرا اور ہم نے اسلام آباد اور مری میں خوب انجوائے کیا۔ میں نے حور کو بتایا کہ امریکہ جانے سے قبل مجھے دو تین دن تیاری کے لیے چاہئیں کیونکہ کچھ ضروری کام نمٹا لوں تم امی ابو کے پاس ہی رک کر جانے کی تیاری کرنا کیونکہ پندرہ دن میں ہماری فلائٹ ہے۔ اس نے کہا کہ ٹھیک ہے۔

مقررہ وقت پر میں نے عامر کو کال کی تم کل شام کو لاہور میرے گھر پر آ جانا اور رات کو دس بجے آ جانا اور اگلی سکیم اسے میں نے سمجھا دی۔ وہ بولا کہ ٹھیک ہے۔ میں نے صبح مونا کو پک کیا اور ہم لاہور کے لیے روانہ ہوئے۔ وہ کچھ اکھڑی سی تھی۔ میں نے پوچھا کہ کیا ہوا؟ کہنے لگی کہ کافی دن بعد مل رہے ہیں میں اداس ہو گئی تھی۔۔ میں نے کہا کہ ہاں بہت زیادہ مصروف تھا۔ ہم باتیں کرتے کرتے لاہور پہنچے رات کا کھانا باہر کھایا اور گھر پہنچ گئے۔ گھر جاتے ہی میمونہ مجھ سے چمٹ کر رونے لگی۔ میں نے اسے کہا کہ رو کیوں رہی ہو؟ کہنے لگی کہ میری امی میری شادی کروانا چاہتی ہیں۔ میں نے کہا کہ یہ تو اچھی بات ہے۔ کہنے لگی کہ میں تو آپ سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔ میں نے کہا کہ میں تمہاری امی سے بات کروں گا فکر نہ کرو۔ امریکہ جانے سے پہلے میں تمہارے امی ابو سے ملوں گا۔ وہ خوش ہو گئی۔ میں چاہتا تھا کہ آج میں عامر سے اپنا وعدہ پورا کر لوں اور پھر اس کو سر کے حوالے کر دوں گا اور وہ اسے چودتے پھریں گے۔

رات کو نو بجے میں میمونہ کو کام ڈالنے کا آغاز ہو چکا تھا اور ساتھ ہی میں نے میمونہ کو ٹی لگا دیا جس پر اس کی چدائی کی ویڈیوز لگا دیں جنہیں دیکھ کر وہ حیران رہ گئی۔ اس نے کہا کہ یہ کیسے اور کب بنائیں؟ میں نے اسے بتایا کہ گھر کے ہر کمرے میں کیمرے لگے ہیں اور یہ ویڈیوز بنتی ہیں اس لیے کہ میں بعد میں دیکھ کر انجوائے کر سکوں لیکن مجھ پر اعتماد کرو اور تم بے فکر رہو کیونکہ یہ مجھ تک رہیں گی اور کبھی بھی باہر نہیں نکلیں گی۔ وہ کہنے لگی کہ مجھے آپ پر ہی مکمل اعتماد ہے اس لیے مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے۔ میں نے اس کے ساتھ کسنگ شروع کی اور کپڑے تو پہلے سے اتار چکے تھے۔۔ ابھی ہم مزہ کر رہے تھے کہ باہر کی بیل بجی۔۔۔۔ میں نے کہا کہ دیکھوں ذرا کہ کون ہے؟ پھر کہا کہ مونا تم کپڑے پہن کر جاؤ اور دیکھو کہ اس وقت کون ہو سکتا ہے؟ اس نے کہا کہ ٹھیک ہے اور یہ کہہ کر کپڑے پہن کر باہر نکل گئی۔۔ تھوڑی دیر بعد وہ اور عامر دونوں اکٹھے اندر آ گئے۔ میمونہ کچھ ڈسٹرب لگ رہی تھی اور عامر کے چہرے پر ہماری سکیم کے ماتحت بہت پریشانی تھی اور وہ رو رہا تھا۔۔ میرے سامنے آکر گڑگڑانے کی ایکٹنگ کرنے لگا کہ سر مجھے بچا لیں ۔۔ اللہ کا واسطہ ہے مجھے بچا لیں ۔ میں نے کہا کہ عامر کیا ہوا ہے؟ کچھ بتاؤ بھی تو۔۔ وہ کہنے لگا کہ بتاتا ہوں۔۔اتنے میں میمونہ اس کے لیے پانی لے آئی اور اسے کہنے لگی کہ آرام سے بیٹھ کر بتا۔ وہ کہنے لگا کہ میمونہ کیسی ہو؟ تم یہاں کیسے؟ میں نے کہا کہ تم ایک دوسرے کو جانتے ہو۔ کہنے لگا کہ سر بہت اچھی طرح جانتا ہوں لیکن یہ تو کسی لڑکے کا منہ نہیں لگاتی تھی اور یہاں آپ سے چدوا رہی ہے؟ میمونہ نے کہا کہ منہ سنبھال کر بات کرو۔ میں اور احمد سر شادی کرنے جا رہے ہیں۔ میں نے کہا کہ کیا بچوں کی طرح لڑنے بیٹھ گئے ہو۔ دوست بن کر رہو۔ اور میں نے میمونہ سے کہا کہ دیکھو عامر میرا چہیتا شاگرد ہے خبردار اس کے متعلق کوئی ایسی ویسی بات کہی۔ اور عامر سے کہا کہ تمیز سے بات کرو تمہیں لڑکی کی عزت نہیں کرنی آتی۔ اسی لیے تمہارے پاس کئی لڑکی نہیں ٹکتی کیونکہ تم اس کی عزت نہیں کرتی ایک تو لڑکی تم سے اپنی عزت لٹوائےا ور دوسرے بے عزتی بھی کروائے یہ کیسی عادت ہے تمہاری؟ چلو معافی مانگو میمونہ سے۔۔۔ عامر سکیم کے تحت فوراً یاتھ جوڑ کر کھڑا ہو گیا اور کہنے لگا کہ میمونہ مجھے معاف کر دو کیونکہ میں نے تمہارے متعلق برے الفاظ کہے ہیں۔ میں نے میمونہ سے کہا کہ چلو میمونہ تم اسے معاف کر دو تو میمونہ کہنے لگی کہ اچھا احمد آپ کی خاطر معاف کیا۔ میں نے کہا کہ نہیں ایسے نہیں چلو دونوں ہگ کرو۔ میمونہ نے میری طرف دیکھا میں نے اسے اشارہ کیا کہ جیسا میں کہتا ہوں ویسا کرو۔ میمونہ نے برا نہیں پہنی ہوئی تھی عامر نے فورا اسے ہگ کر لیا اور سینے سے چمٹا لیا اور میمونہ جسے میں گرم چکا ہوا تھا اس کے ممے عامر کی چھاتی سے پریس ہوئے تو میمونہ کو گرمی چڑھنے لگی۔ عامر نے اسے بھینچا ہوا تھا۔۔ میں نے تھوڑی دیر بعد کہا کہ چلو اب بس کرو اور مجھے بتاؤ کہ مسئلہ کیا ہے؟ عامر کہنے لگا کہ سر بھوک بہت لگی ہوئی ہے دو دن سے کھانا نہیں کھایا۔ میں نے مونا سے کہا کہ تم لوگ رکو میں اس کے لیے کھانا نکال دوں۔۔ ان دونوں کو کمرے میں چھوڑ کر میں کچن میں نکل گیا۔۔۔ مونا کی پشت ٹی کی طرف تھی اور عامر کا چہرہ اور ٹی وی پر مونا کی چدائی کی مووی پاز ہوئی تھی۔ عامر نے سکیم کے تحت آرام سے ریموٹ اٹھایا اور مووی چلا دی۔۔ مونا نے چہرہ گھمایا اور پریشانی سے چلائی کہ عامر بند کرو ادھر دو ریمووٹ۔۔۔ لیکن عامر ایک مرد تھا ریموٹ نہ دیا اور کہنے لگا کہ اچھا تو تم کسی سے نہیں چدواتیں؟ یہ کیا ہے؟ اور کتنی بار یہاں آ کر چدوا چکی ہو؟ میں بھی تو دیکھوں؟ مونا نے اس سے ریموٹ چھیننے کی کوشش دوبارہ تیز کر دی تو عامر نے ریموٹ کو صوفے کے پیچھے پھینک کر اسے پکڑ لیا اور کہا کہ مونا اب تم مجھ سے بچ نہیں سکتیں کیونکہ میںنے تمہاری یہ مووی دیکھ لی ہے اس لیے مجھ سے چدوا لو تا کہ میں یہ بات اپنے تک رکھ سکوں ورنہ میں تمہیں بدنام کر دوں گا۔۔مونا نے اب زور لگانا بند کر دیا اور خاموشی سے اس کے سینے سے لگی رہی۔۔۔ عامر نے بڑے آرام سے اس کے ممے مسلنے شروع کر دیئے اور کسنگ کرنے لگا مونا کی آنکھوں میں آنسو تھے لیکن وہ کچھ نہیں کر سکتی تھی اب گیم اس کے ہاتھ سے نکل چکی تھی۔۔ میرے آنے تک عامر اور مونا دونوں ننگے ہو چکے تھے اور عامر اس کی پھدیا چاٹ رہا تھا۔۔۔ میں اندر آیا اور مصنوعی خفگی میں بولا کہ یہ کیا بدتمیزی ہے؟ عامر کہنے لگا کہ سر اگر آپ نے کوئی بات کی تو میں آپ کو بھی بدنام کر دوں گا کیونکہ میں آپ دونوں کی چدائی والی مووی دیکھ چکا ہوں۔۔۔ میں خاموش ہو گیا اور کہنے لگا کہ عامر دیکھو تم غلط کر رہے ہو۔۔ عامر کہنے لگا کہ سر آپ نے جو کیا وہ غلط نہیں تھا؟ میں نے یونی کی سب لڑکیوں چودا لیکن یہ واحد لڑکی تھی ج مجھ سے کیا کسی سے بھی نہیں چدوا رہی تھی۔۔ اب یہ ہاتھ آئی ہے تو میں اسے چودے بنا نہیں چھوڑوں گا۔۔ میں بولا: مونا ڈارلنگ مجھے معاف کر دینا کیونکہ میری غلطی کی وجہ سے اس نے یہ مووی دیکھ لی ورنہ یہ کبھی ایسی جرات نہ کرتا اب تو جو یہ کہتا ہے کرنا ہی پڑے گا۔۔ ورنہ میری تو خیر ہے تم بدنام ہو جاؤ گی اور گھر میں کیا معاشرے میں تمہاری عزت نہ رہے گی۔ میرے یہ کہنے تک مونا خوب گرم ہو چکی تھی اور میں بھی کپڑے اتار کر میدانِ عمل میں آ چکا تھا۔۔ اس رات مونا کو ہم دونوں نے مل کر خوب چودا اور آج بھی یہ بات مونا پر راز ہی ہے کہ عامر اور میری سکیم کے تحت مونا کو چودا گیا ۔۔۔ رات بھر مونا کو ہر طرح سے ہم دونوں نے چودا حتی کہ اس کی پھدی میں دونوں نے لوڑے ڈالے اور اور اکٹھے دو لوڑے ڈال کر اسے چودا۔۔ اس کی گانڈ میں عامر نے چودا اور یہ کہہ کہہ کر کہ تم چدواتی نہیں تھیں اس لیے میں آج تمہیں پہلی اور آخری بار چودوں گا اس لیے جی بھر کر چودوں گا اور صبح یہ بھول جانا کہ میں نے تمہیں چودا ہے۔۔۔ کبھی زندگی میں تمہارے سامنے نہیں آؤں گا۔۔ بس ایک بار تمہیں چودنے کی قسم کھائی تھی جو آج اچانک اتفاقاً پوری ہو گئی ہے۔۔۔ رات بھر عامر اسے چودتا رہا اور پھر ہماری سکیم کے مطابق منہ اندھیرے وہ گھر سے نکل گیا۔۔۔

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی

Featured Post

بہن ہو تو ایسی