شادی کو چھ سال ہوچکے تھے سب کچھ نارمل چل رہا تھا تب میری زندگی میں ایک لڑکا آیا جس نے زندگی کے نئے مزے سے روشناس کروایا صاف بتاؤں تو میری پھدی اچھی طرح چود کے مجھے سیکس کے نئے مزے دئے یہ کچھ سال پہلے کی بات ہے کہ ہم کرائے پر ایک گھر میں شفٹ ہوئے ڈبل سٹوری گھر تھا نیچے مالک مکان اور اوپر کی منزل میں ہم رہنے لگے دو کمروں کا اچھا گھر مل گیا ہماری چھوٹی سی فیملی ہے میں میرا شوہر ہمارا بیٹا جو تین سال کا ہے اور میری بوڑھی ساس جو اکثر کئی کئی دن اپنے بھائی کے پاس گاؤں رہنے چلی جاتی ہیں دن میں اکثر میں اور میرا بیٹا اکیلے ہوتے ہیں گھر میں مالک مکان خود تو عرب مُلک میں کام کرتا ہے اور فیملی گھر میں رہتی ہے اس کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے اُن کی بیوی کو میں آنٹی کہتی ہوں تھوڑے دنوں میں دونوں فیملیز کی آپس میں کافی اچھی علیک سلیک ہوگئی تھی تو آنٹی نے مجھے کہا کہ تم اگر اوپر اکیلی ہوتی ہو تو نیچے میرے پاس اجایا کرو ہم باتیں کریں گے اور میں نیچے جانا شروع ہو گئی میرا بچہ بھی نیچے جاکر اُن کے چھوٹے بیٹے سے کھیلتا اُن کا بڑا لڑکا چھبیس سال کا جوان لڑکا ہے خوبصورت بھی اور ڈیل ڈول کا بھی اچھا خاصا ہے میں اَس کی شخصیت سے متاثر ہونا شروع ہو گئی وہ پہلے پہل تو مجھ سے کوئی بات نا کرتا جبکہ میں چاہتی تھی کہ وہ کچھ بات چیت کرے آہستہ آہستہ وہ میرے بیٹے کے ساتھ بہت گھُل مل گیا کئی بار اُس کو اپنی بائیک پر بٹھا کر لے جاتا ایک دن مجھے بہت ضروری کام سے بازار جانا تھا تو میں اپنے بیٹے کو آنٹی کے پاس چھوڑنے کے لئے نیچے گئی اور آنٹی کو بتایا کہ میں بس تھوڑی دیر میں آجاتی ہوں تو آنٹی نے کہا تم راجے کے ساتھ بائیک پر چلی جاؤ میں نے کہا نہی میں چلی جاؤ گی تو آنٹی نے آواز دی راجے جا اپنی بھابھی کو بازار لے جا میں تو خود بھی راجے کے قریب ہونا چاہتی تھی محلے والوں کو تو پتہ چل گیا ہوا تھا کہ میرا مالک مکان خاندان سے کتنا اچھا تعلق ہے اور دوسرا راجا مجھ سے چھ سال چھوٹا تھا میں راجے کے پیچھے بیٹھ گئی اور جیسے ہی محلے سے باہر نکلے میں نے راجے کے کندھے پر ہاتھ رکھ دیا راجے نے بھی دو تین بار بریکیں ماری تو میرے ممے راجے کی کمر سے ٹکرائے تو میں نے ہمت کرکے راجے کے پیٹ کو اپنے بازو سے جھپی ڈال لی اور ممہ راجے کی کمر کے ساتھ لگا دیا تو راجا پہلی بار بولا شکریہ آپ کا مجھ پر بھروسہ کرنے کا میں نے کوئی جواب نہیں دیا بازار سے واپسی پر بھی میں نے ویسے ہی راجے کو پکڑا ہوا تھا اور جیسے ہی محلے کے قریب پہنچے تو میں نے چھوڑ دیا اور اُسی رات شوہر کو بتا دیا کہ ایسے آنٹی کی ضد کرنے کی وجہ سے میں آج راجے کے ساتھ بازار گئی تھی شوہر نے کہا کوئی بات نہی اچھا لڑکا ہے وہ تو میں جانتی ہوں کہ وہ کتنا اچھا ہے میں نے دل میں کہا اور اس طرح میرا راجے سے تعلق بڑھنے لگ گیا کئی بار اُس کے ساتھ بائیک پر چلی جاتی ایک دن راجے نے واپسی پر مجھے آئسکریم کھانے کی آفر کی پہلے تو میں نے منع کیا لیکن اُس نے ضد کی تو میں مان گئی ہم ایک کیبن میں بیٹھ گئے میں تھوڑا گھبرا رہی تھی لیکن جانتی تھی کہ راجا یہاں کچھ نا کچھ تو کرے گا ہی کسنگ تو ضرور کرے گا میں نے خود کو دماغی طور پر تیار کرلیا کہ میں انکار کروں گی اُس کا ٹیسٹ لوں گی کہ وہ کس طرح کی سوچ رکھتا ہے میرے بارے میں آرڈر آگیا اور ہم دونوں آئسکریم کھانے لگے راجے نے مجھ سے سب سے پہلے میرا نام پوچھا میں نے کہا کیوں تم کو نہی پتہ تو راجا بولا نہی بس بھابھی ہی سُنتا رہتا ہوں گھر میں اور میں تم کو بھابھی نہی کہنا چاہتا تو میں نے کہا تو پھر کیا کہنا چاہتے ہو راجا بولا تمہارے نام سے پکارنا چاہتا ہوں میں نے کہا میں تم سے بڑی ہوں تم مجھے میرے نام سے پکارو گے تو اچھا نہی لگے گا بھابھی ہی ٹھیک ہے لیکن راجا جھلا کے بولا لیکن میں تم کو بھابھی نہی کہنا چاہتا تو میں نے چھیڑنے کے انداز میں کہا تو پھر تم مجھے کہنا کیا چاہتے ہو تو راجا بڑے اعتماد سے بولا تمہارے نام کے آگے جان لگا کر پکارنا چاہتا ہوں میں تم کو پسند کرتا ہوں تم سے گہری دوستی چاہتا ہوں میرے ہاتھ سے آئسکریم کا کپ ٹیبل پر گر گیا راجے نے فوراً اُس کو اٹھا لیا اور گری ہوئی آئسکریم ٹشو پیپر سے صاف کرنے لگ گیا میں تو کانپ رہی تھی دوستی تو میں بھی کرنا چاہتی تھی لیکن اس طرح کبھی سوچا بھی نہیں تھا میں سوچتی تھی کہ میں اَس کو خود دوستی کا کہوں گی لیکن راجے نے تو مجھے سرپرائز کردیا تھا راجے نے ایک اور آئسکریم منگوا لی اور مجھے دے دی میں شرماتے ہوئے آیسکریم کھانے لگ گئی اتنے میں راجا اپنے صوفے سے اُٹھا اور میرے ساتھ آکر بیٹھ گیا اب تو میں اور کانپنے لگی چاہے جو مرضی بات دل میں تھی لیکن اس وقت میں بہت گھبرائی ہوئی تھی راجے نے چمچ میرے ہاتھ سے لے لیا اور اب وہ مجھے آئسکریم کھلا رہا تھا کچھ پانچ منٹ وہ مجھے آئسکریم کھلاتا گیا اور پھر اس نے میری گردن کے پیچھے ہاتھ رکھتے ہوئے اپنی طرف کھینچا میں نے آنکھیں بند کر لی اُس نے میرے کانپتے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ کر کسنگ شروع کر دی میں نے اپنے ہاتھ سے اُس کا چہرہ پیچھے کیا اور اس کو دیکھتے ہوئے کہا راجا یہ غلط بات ہے میں کسی اور کی ہوں یہ نہی کرنا اب راجے نے پھر دوبارہ میری گردن اپنی طرف کھینچ لی اور زبردست طریقے سے کسنگ کرنے لگ گیا میں اور زیادہ مخالفت نہی کرسکتی تھی اور میں نے اپنے ہونٹ ڈھیلے چھوڑ دئے راجے نے موقع بھانپ لیا اور میرے ہونٹ چوسنے لگ گیا میں نے آنکھیں کھول دی اور نئے مرد کو دیکھنے لگی میری زندگی کا دوسرا مرد جو میرے ہونٹوں تک پہنچ پایا تھا راجے نے کسنگ چھوڑی لیکن میری گردن پکڑے رکھی اور مجھ سے نام پوچھا میں نے کہا کرن نام ہے راجا بولا کرن جان آئی لو یو میری جان میں راجے کی آنکھوں میں دیکھنے لگی راجے نے دوبارہ لپس کسنگ شروع کر دی میں اب کافی گرم ہو گئی تھی راجے نے کسنگ؛ کرتے ہوئے ہی مجھے صوفے پر لٹا دیا اور میرے اوپر جھکتے ہوئے کسنگ شروع کر دی اور پھر ایک ہاتھ سے میرا ممہ پکڑنے کے لئے ہاتھ ڈالا میں نے اََس کا ہاتھ روک دیا اور کسنگ توڑ کر کہا بس اس سے زیادہ کچھ نہی صرف اتنی ہی دوستی کافی ہے چلو اب چلیں کوئی ہمیں دیکھ نا لے ہم نے اپنے حال درست کئے اور وہاں سے نکلنے لگے تو ویٹر نے راجے کو ایک طرف بُلایا اور کہا کہ مجھے کچھ پیسے لگاؤ تم دونوں کی کسنگ کی ویڈیو بن چکی ہے اگر مجھے پیسے دو گے تو میں وہ ویڈیو ڈلیٹ کردوں گا نہی تو مالک تو وہ ویڈیو ویبسائیٹ والوں کو بیچ دے گا راجے نے دو ہزار روپے دئے اور میں نے ایک ہزار دیا تو ویٹر نے ہمارے سامنے ہی وہ ویڈیو ڈلیٹ کردی وہاں سے گھر پہنچے تو میں سیدھا اوپر چلی گئی اور اوپر آنے والا دروازہ بند کر دیا اب میں سارے واقعات کے بارے میں سوچنے لگی میں دو دن نیچے نہی گئی دو تین بار راجے نے میرے بیٹے کا نام لے کر آواز دی کہ اپنی شکل تو دکھا دو میں نے بیٹے کو جنگلے کے اوپر سے دکھا دیا لیکن خود شکل نہی دکھائی تین چار دن اسی طرح سلسلہ جاری رہا پھر آخر آنٹی نے نیچے بلا لیا کرن تم تو لگتا ہے ناراض ہو گئی ہو میں نے کہا نہی ایسا کچھ نہیں ہے اتنے میں راجا کمرے سے نکل آیا میں تو جیسے کنواری معشوق کی طرح گھبرا گئی راجا بڑے مزاج سے ہمارے پاس آگیا اور اپنی ماں سے کہنے لگا ہاں ماں کرن بھابھی ناراض لگتی ہے میں نے سر ہلاتے ہوئے نفی میں جواب دیا وہ تھوڑی دیر بیٹھا پھر چلا گیا اسی طرح سلسلہ جاری رہا اور ایک دن راجا چھپ چھپا کر سیڑھیاں چڑھ کر اوپر آگیا شوہر کام پر تھا اور میں اکیلی تھی میرا بیٹا نیچے کھیل رہا تھا آنٹی کے پاس اور یہاں میرا عاشق راجا اوپر آکر دروازہ کھٹکھانے لگا میں نے دروازہ بغیر پوچھے کھول دیا سوچا شاید شوہر آگیا ہے جلدی لیکن سامنے راجا تھا میں شور بھی نہی کرسکتی تھی اور کچھ اور بھی نہی کرسکتی تھی راجے نے اندر آکر دروازہ بند کر دیا اور اپنی بانہوں کو کھول کر کھڑا ہوگیا میں ہار گئی اور جاکر اُس کے سینے سے سینہ لگا دیا اُس نے دبا کر جھپی ڈال لی اور مجھے قریباً زمین سے آٹھا کر کمرے میں لے گیا اور زبردست قسم کی کسنگ شروع کر دی اور میری زبان میرے منہ سے اپنے منہ میں لے کر چوسنے لگا میرا برا حال ہو رہا تھا پھدی پانی سے تر ہونے لگی ہوئی تھی میں نے راجے سے اپنا آپ چھڑوایا اور کمرے کی طرف بھاگی اور اندر جاکر دروازہ لاک کر لیا میرے سانس اکھڑے ہوئے تھے میں دروازے کے پاس ہی کھڑی ہو گئی تھی راجے نے دروازے کے پاس آکر کہا دیکھو اب نا تڑپ اور نا مجھے تڑپا میں نے کہا راجے چلا جا نیچے میں ایسا کچھ نہیں ہونے دوں گی راجے نے کہا تیری پوری زبان میں اپنے منہ میں لے گیا تھا اس وقت تو تم فل ساتھ دے رہی تھی مجھے یقین ہے کہ پھدی میں پانی بھر آیا ہوگا میں نے کوئی جواب نہیں دیا راجے نے کہا چلو میں کچھ اور نہی کرونگا ایک بار کسنگ تو ڈھنگ سے کر لینے دو قسم سے کچھ اور نہی کرونگا میں نے کہا مجھے تیرا یقین نہی ہے تو راجا بولا تیری قسم نہی کرونگا کچھ اور نہی کرونگا میں نے دروازہ کھول دیا اور وہ اندر آگیا اور مجھے آغوش میں لے کر بے تحاشہ لپس کسنگ شروع کر دی وہ ایک الگ ہی مزہ دے رہا تھا مجھے اُس کی کسنگ بہت اچھی لگ رہی تھی میرے پورے چہرے کو چومتا اور پھر لپس لاک کر لیتا بار بار اس طرح دیوانوں کی طرح چوم رہا تھا اٌس کا لن ٹراؤزر میں کھڑا ہو چکا تھا جس پر میری دو تین بار نظر پڑی اب کچھ دس منٹ تک کسنگ ہوتی رہی اور اُس نے شلوار کے اوپر سے ہی میری پھدی ہتھیلی میں لے لی میں نے کہا راجا اپنا وعدہ نا بھول اُس نے کہا وعدہ کیا ہے کپڑوں کے اوپر سے تو ٹج کرسکتا ہوں اُس نے اچھی طرح میری پھدی کو جھنجھوڑا اور کسنگ کرتا گیا مجھے وہ کام اچھا لگ رہا تھا میں نے دوبارہ نہی کہا تو اس نے کسنگ چھوڑ دی اور کہا وعدے پر قائم ہوں دل تو کر رہا تھا کہ ابھی چود دوں لیکن میں تم کو جیتنا چاہتا ہوں ایسے کہ تم خود کہو راجے مجھے چود دے میں نے اپنے چہرے کو ہاتھوں سے چھپا لیا تو راجا جھپی ڈال کر واپس چلا گیا میری تو پھدی تیار تھی لیکن میں نے خود ہی تو اُس سے وعدہ لیا تھا اور اس نے وعدہ نبھا کر ثابت کر دیا کہ وہ مجھ سے پیار کرتا ہے اور میری بات مانتا ہے اسی طرح کچھ ماہ اور گزر گئے کئی بار موقع ملنے پر وہ کسنگ کرتا اور آگ بڑھکا کے چلا جاتا کئی بار میرے بیٹے کے سامنے ہی کسنگ کرتا وہ تین سال کا بچہ کیا جانے کہ اس کی ماں اپنے عاشق سے پیار کر رہی ہے اب آگ بڑھنے لگ گئی تھی اور اک دن میں نے کسنگ کے دوران راجے کا ہاتھ پکڑ کر اپنی شلوار کے اندر کردیا راجے نے پھدی پکڑ لی اور اپنے طریقے سے جھنجھوڑنے لگا میں مست ہونے لگ گئی راجے نے درمیان والی انگلی چوت کے اندر کردی اور مجھے دیکھتے ہوئے کہا آگ سے پگھل رہی ہے پانی چھوڑ رہی ہے تو میں نے کہا راجے آج یہ آگ بجھا دے اب بس اور برداشت نہیں ہوتا مجھے میرے بیڈ پر لٹا کر پیار کر مجھے چود دے میری باتیں سُن کر وہ خوش ہوا اور مجھے گلے لگا کر خوب چومنے لگا میں نے جوش میں آکر اُس کے ٹراؤزر میں ہاتھ ڈال دیا یہ کیا اُس کا لن پکڑتے ہی ہوش گم ہو گئے میرے اندازے سے زیادہ موٹا اور لمبا لن نکلا میرے منہ سے بے اختیار اف میں مرجاؤں گی آج یہ تو بہت ڈیمرو ہے نکلا راجے نے میری گردن کو پیچھے سے پکڑ کر پوچھا کیا کہا میں نے سُنا نہی میں نے شرماتے ہوئے لن کو دباتے ہوئے کہا یہ تمہارا جو ہے وہ بہت زبردست ہے راجے نے کہا کیا میرا کیا زبردست ہے نام لے کر کہو میں نے کہا یہ تمہارا لن تو راجے نے کہا ابھی بھی یہ تجھے لن لگ رہا ہے اور ڈر بھی تجھے اس سے لگ رہا ہے صحیح نام لے جو اس وقت تجھے محسوس ہو رہا ہے تو میں نے راجے کے سینے میں چہرہ دباتے ہوئے کہا یہ جو تمہارا لوڑا ہے یہ تو میری جان نکال دے گا راجے نے کہا جی یہ ہے اس کا نام لن تو تیرے شوہر کا بھی ہے لیکن اس سے موٹا اور لمبا ہے تو پھر اس کو لوڑا کہتے ہیں ابھی لوڑا میرے ہاتھ میں ہی تھا اور ہم دونوں نے کپڑے نہی اتارے تھے کہ نیچے سے آنٹی نے آواز دے دی کرن نیچے آنا میں نے راجے کی طرف دیکھا راجے کا غصہ دیکھنے والا تھا میں نے راجے سے کہا میں نیچے جا کر جلدی سے آتی ہوں ورنہ آنٹی اوپر آجائیں گی یا کسی کو بھیج دیں گی اوپر راجے کا لوڑا میرے ہاتھ میں تھا راجے نے ٹراؤزر نیچے کیا تو میں دیکھ کر ہکی بکی کھڑی رہ گئی اف کیا لوڑا ہے راجے کا فل شوکراں مارتا ہوا کھڑا دھڑک رہا تھا میں نے راجے کو چمی کی اور نیچے جانے سے پہلے اوپر سے ہی نیچے دھلان میں جھانکتے ہوئے آنٹی کو آواز دی جی آنٹی کیا کام ہے بتائیں تو آنٹی نے کہا کرن وہ راجا اوپر چھت پر ہے کیا اُس کی بائیک باہر کھڑی ہے اور نوکرانی نے اُس کو اوپر جاتے دیکھا ہے راجا میرے پیچھے آکر کھڑا ہو گیا لیکن نیچے کسی کو نظر نہیں آسکتا تھا میں نے کہا اچھا میں دیکھتی ہوں اور میں نے مُڑ کر راجے کو دیکھا اور کہا یار اوپر آنے سے پہلے دیکھ تو لیا ہوتا کہ کوئی دیکھ تو نہی رہا آج کا موقع خراب ہو گیا ہے میرا تو دل کر رہا تھا لینے کا لیکن اب یہ بات تمہارے سامنے ہے تو راجے نے کہا چلو کم از کم ایک بار اندر تو لے کر چیک کرا دو پھر باقی کسر کسی دن نکال لیں گے میں نے کہا چلو آؤ اور ہم دونوں کمرے میں چلے گئے راجے نے مجھے بیڈ پر لٹا دیا اور خود نیچے کھڑا ہو کر ننگا ہوگیا اور میری شلوار کھینچ نکالی اور میرے انڈر ویر کو بھی کھینچ لیا اب میری پھدی راجے کے سامنے تھی راجے نے اپنے انگھوٹے اور انگلی سے پھدی کے ہونٹ کھول کر دیکھتے ہوئے کہا گلابی رنگ ہے اف مزہ آجائے گا گیلی ہو رہی ہے اور پھر لن اوپر رکھ کر دباؤ ڈالا لن طاقت ور تھا باہر سے پھدی سوکھی ہونے کے باوجود پھس کے اندر گیا میں نے دونوں ہاتھوں سے اپنے منہ کو دبا لیا میری چیخ ہلکی سی ہی باہر نکلی میری آنکھیں کھُل کر باہر آنے والی ہو گئی راجے نے فل لمبائی اندر کردی میں تڑپنے لگی راجا پھدی چوڑی کرکے شاندار مرد کی طرح لوڑا گاڑ کے کھڑا مجھے دیکھ رہا تھا اور میں درد کے مارے تڑپتے ہوئے چیخیں دباتے ہوئے راجے کے سامنے ہاتھ جوڑ کر نکالنے کا اشارہ کر رہی تھی راجے نے مسکراتے ہوئے لن جیسے ہی باہر کھینچا میری پھدی سے آواز کے ساتھ ہوا نکلی اور میں نے پھدی پر ہاتھ رکھ لیا اور راجے نے اپنا ٹراؤزر اوپر کرلیا اور میں بھی درد کے باوجود اُٹھی شلوار پہنی اور دوبارہ جنگلے کے پاس جاکر آنٹی کو کہا جی آنٹی راجا اوپر تھا ابھی آرہا ہے نیچے اور راجا نیچے چلا گیا اُس کے جانے کے بعد میں نے چوت کو ہاتھ سے دباتے ہوئے اپنے آپ سے کہا کرن یہ تو بہت بڑا ہے پھاڑ دی ہے جب چودے گا تو کیا حال کرے گا اور میں شنگھار میز کے پاس جا کر کھڑی ہوگئی اور خود کو دیکھنے لگی آج زندگی میں پہلی بار کسی اور مرد کا لن اندر گیا ہے جڑ تک جس نے پھاڑ دیا ہے کیا مجھے ایسا کرنا چاہیے یا میں رُک جاؤں تھوڑی دیر خود سے باتیں کرتے کرتے راجے کے لن کی موٹائی اور لمبائی کو آئینے کے سامنے اپنے ہاتھوں سے بیان کرتے ہوئے میں نے کرن تم نے ایک بار تو اس کو ضرور لینا چاہیے کچھ بھی ہو جائے ایک بار اس سے مکمل چدنا ہے ایک گھنٹے بعد میں بھی نیچے چلی گئی میرا بچہ وہاں کھیل رہا تھا راجے نے مجھے مونچھوں کو تاؤ دیتے ہوئے فاتحانہ انداز سے دیکھا میں نے ڈوپٹہ سر پر سیٹ کرتے ہوئے شرما کے چہرہ دوسری طرف کرلیا تھوڑی دیر پہلے ہی تو راجے نے لن ڈالا تھا اور مجھے اَس کے لن کو لوڑا کہنے کو کہا تھا لیکن اُس وقت مجھے راجے سے شرم آ رہی تھی جیسے نئی نویلی دلہن شوہر سے پہلی چدائی کے بعد شرماتی ہے میں تھوڑی دیر آنٹی کے پاس بیٹھی اور پھر اپنے بچے کو لے کر اوپر جانے لگی چار پانچ سیڑھیاں ہی چڑھی تھی کہ راجے نے نیچے سے کھانسی کے انداز میں کھنگوڑا مار کر توجہ اپنی طرف کرائی میں نے مُڑ کر دیکھا تو اُس نے دونوں ہاتھوں سے میری گانڈ کی شیپ بنا کر اشاروں سے بتایا کہ بہت زبردست ہے میں مسکرا کر چڑھتی گئی اور دروازے پر جا کر رُک کر پیچھے مُڑ کر راجے کی طرف دیکھا راجے نے پھر اسی طرح اشاروں میں گانڈ کی تعریف سیڑھیاں کیوں کہ نیچے والے پورشن سے ہوکر اوپر جاتی تھی اس لیے کسی محلے دار کے دیکھنے کا چانس نہی تھا میں نے دروازہ کھول کر بچے کو اندر کیا اور مڑ کر دیکھا راجا پانچ چھ سیڑھیوں پر چڑھ آیا ہوا تھا میں نے ہمت کرکے شلوار اتار کر گھوم کے گھوڑی بن کر راجے کو اچھی طرح گانڈ کے درشن کرائے راجا لپک کر اوپر آیا اور دو سیڑھیاں نیچے کھڑا ہو کر میری گانڈ دونوں ہاتھوں میں پکڑ کر بے تحاشا چومنے لگا اور میری چوت کی چمیاں لینی شروع کر دی میں نے مشکل سے جان چھڑا کر شلوار اوپر کی اور دروازے پر کھڑی ہو کر راجے کو دیکھا راجا کہنے لگا دماغ خراب ہو گیا ہے اس وقت چدائی کرنے دے تیری نوکری کروں گا ایک گھنٹہ دے دے مجھے تو زندگی بھر یاد کرے گی وہ یہ باتیں میرے پاس پہنچ کر آرام سے کر رہا تھا تاکہ کوئی سُن نا سکے میں نے کہا راجے قسم سے پھدی میری بھی مانگ رہی ہے پر آنٹی کا ڈر ہے تو راجا بولا مجھے دس منٹ دے میں چکر چلا کر آتا ہوں دروازہ کھول کر رکھنا میں نے کہا سیدھا کمرے میں آجانا مجھے یہ لن لینا ہے آج راجے نیچے چلا گیا اور اپنی ماں کو کہا کہ وہ باہر جا رہا ہے اور موٹر سائیکل اسٹارٹ کر کے نکل گیا اور کچھ پندرہ منٹ بعد وہ میرے کمرے میں کھڑا تھا میں نے پوچھا کیا کیا ہے تو کہنے لگا بائیک دوست کو دے آیا ہوں کافی دن سے کہہ رہا تھا اب ہم دونوں مزہ کریں گے میں نے کہا ٹھیک ہے لن تو تم ڈال چکے ہو اب ہم ایک دوسرے کو پیار کریں گے میری پھدی چاٹو گے مجھے بڑا سکون ملا تھا جب تم نے اس کو چوما تھا میں نے بچے کو کمرے میں کارٹون لگا کر دے دئے اور ہم دونوں ساتھ ہی بنے سٹور میں آگئے وہاں آتے ہی راجے نے مجھے پکڑ لیا اور چومتے ہوئے میرے کپڑے اتارنے لگا میں نے راجے کو روکا اور کہا یار مجھے اچھا نہی لگ رہا بیٹا ادھر ہی ہے میں اس کو آنٹی کے پاس چھوڑ کر آتی ہوں میں نے جلدی سے بچے کو اُٹھایا اور نیچے لے گئی اور آنٹی سے کہا میں ذرا نہانے لگی ہوں تو یہ اکیلا ڈر جائے گا اسے یہاں کھیلنے دیں آنٹی نے اوکے کہا اور میں بھاگ کر اوپر چلی گئی کمرے میں جاتے ہی کمرہ لاک کر دیا اور راجے کے سامنے کھڑی ہو گئی راجے نے بے تحاشا چومتے ہوئے سارے کپڑے اتار دئے اور پہلی بار میرے چھتیس کے ممے ہاتھوں میں لے کر سہلاتے ہوئے کہا بہت پیارے ہیں ان کو بہت پیار کیا کروں گا اب تم مجھے جب چاہوں پھدی دیا کرو گی میں نے تنگ کرتے ہوئے کہا راجے اگر کسی اور نے تیری کرن کو گھوڑی بنا کر چود دیا تو کیا کرو گے تو راجا بولا اُس پین یک کو گولی مار دوں گا تو میں نے کہا میرے شوہر کو بھی تو وہ کہنے لگا تیرے شوہر کو تو ایک سزا دینے کے لئے سوچ رہا ہوں تو میں نے کہا وہ کیا سزا ہے تو راجا بولا تیرے شوہر کے سامنے تجھے چودنے کی سزا یہاں کرسی پر باندھ کر اُس کے سامنے تیری اچھی طرح چدائی کروں میں نے کہا ہائے راجے نہی وہ بیچارہ مر جائے گا راجے نے کہا سوچ وہ دیکھ رہا ہو اور میں گھوڑی بنا کر تجھے چود رہا ہوں میں نے کہا وہ برداشت نہیں کر سکے گا تو راجے نے کہا کرلے گا برداشت تو نہی جانتی کئی بندے سوچتے ہیں کہ کوئی اُن کے سامنے اُس کی بیوی چودے میں نے کہا راجے مجھے نہی لگتا کہ وہ ایسا سوچتا ہوگا تو راجے نے کہا اچھا کسی دن اُس کو باتوں باتوں میں پوچھنا کہ کوئی مجھے آپ کے سامنے چودے تو آپ کیا کریں گے میں نے کہا چھوڑو بعد میں کریں گے ابھی تو مجھے لن چاہئے اور میں نے راجے کا لن پکڑ لیا اور گھٹنوں کے بل ہوکر اُس کو قریب سے دیکھنے لگی اوپر نیچے گھما کر دیکھتے ہوئے کہا راجے یہ ایسا کیسے بنایا ہے کیا کوئی دوا کھاتے ہو یا یہ ایسا ہی ہے راجا بولا لمبائی تو نیچرل ہے لیکن یہ موٹائی کے لئے دوا اور پھدی کی گرمائش کا نسخہ استعمال کرتا ہوں میں نے کہا تو سمجھ میں آتی ہے لیکن یہ پھدی کی گرمائش یہ کچھ سمجھی نہی تو راجا ہنستے ہوئے بولا کرن جان تین اور تیرے جیسی بھابھیاں ہیں اس کو گرمائش دینے کے لیے اسی محلے کی ہیں نام نہی بتاؤں گا بس یہ سمجھ لو کہ آس پاس ہیں اور بڑی نخرے والیاں ہیں مجھے اُس وقت کچھ جاننا بھی نہی تھا مجھے اٌس وقت وہ لن چاہیے تھا میری چوت میں پورا اندر تک پگھلا دینے والی گرمائش کے ساتھ میں نے لن کو چومنا شروع کر دیا پوری زبان پوری لینتھ پر پھیرتی جارہی تھی منہ میں لے نہی پا رہی تھی
میرے جبڑے اُس کی موٹائی کے مطابق نہی تھے میں نے لن کے ٹوپے کو چومنا چاٹنا شروع کر دیا راجے نے تھوڑی دیر بعد ہی مجھے زمین سے اٹھا لیا اور بیڈ پر لے گیا اور مجھے پوری طرح ننگی کرکے میری ٹانگیں کھول کر میری پھدی کو دیکھتے ہوئے بولا شہزادی ایسی بند ہونٹوں والی پھدیوں کو پسند کرتا ہوں میں اور میری پھدی کو چومنے اور چاٹنے لگا راجا اب میری پھدی کے اندر زبان پھیرنے لگا پہلی بار کسی نے میری پھدی میں زبان پھیری تھی مجھے بہت مزہ آ رہا تھا میں نے راجے کا سر پکڑ کر پھدی پر دبا دیا راجا کُتے کی طرح پھدی چاٹ اور اس کے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں سے چبا رہا تھا مجھے پہلی بار ایسا مزہ مل رہا تھا میں پہلے کلائمکس کے قریب پہنچی اور راجے کو آواز کنٹرول کرتے ہوئے کہا راجے میں فارغ ہونے لگی ہوں راجے نے پھدی میں زبان ڈال کر اپنے منہ سے پھدی بھنبھوڑنی شروع کر دی اور میں فارغ ہو گئی راجے نے منہ ہٹایا اور اپنا چہرے مجھے دکھاتے ہوئے اپنی مونچھوں سے میرا پانی صاف کرتے ہوئے کہا بہت صاف پھدی ہے مزیدار پانی ہے یہ مزہ ہوتا ہے ایک لن سے چدی ہوئی پھدی کا اور راجا میرے چہرے کی طرف بڑھا اور زبردستی میرے ہونٹوں پہ ہونٹ رکھ کر جوش میں کسنگ کرنے لگ گیا اف کیا مردانہ طاقت تھی اس وقت راجے میں مجھے ایسے لگ رہا تھا کہ کوئی بڑی عمر کا مرد مجھے قابو کرکے مجھے چودنے والا ہے حالانکہ راجا مجھ سے عمر میں چھوٹا ہے لیکن جب مرد کو سیکس چڑھا ہو تو پھر بڑی عمر کی عورت بھی اس کے سامنے بچی لگتی ہے کسنگ کے دوران میں نے اپنی چوت کے ہلکے نمکین پانی کو بھی چکھا راجے نے بتایا تیری پھدی تو ینگ لڑکیوں کی طرح بند ہے سچی بتا شوہر کا لن موٹا کتنا ہے میں نے کہا تمہارے لن سے بہت کم ہے تمہارا تو ڈبل موٹا ہے اُن سے راجے نے میری ٹانگوں کے درمیان جگہ بنائی اور میری ٹانگوں کو اپنی کہنیوں پر رکھ لیا اور میرے اور جھکتے ہوئے منہ میں منہ ڈال کر لن کو پھدی پر اندازے سے سیٹ کر کے پریس کیا پھدی گیلی ہونے کی وجہ سے راجے کا لن آدھا اندر چلا گیا میں درد سے چلانے لگی لیکن راجے نے منہ میں منہ ڈال رکھا تھا میری چیخیں دب گئی راجے نے اور زور دیا اور لن کو ایک بار پھر پورا میری پھدی میں گاڑ کر میرے اوپر سے تھوڑا سا اُٹھ کر مجھے تڑپتا دیکھتے ہوئے مسکراتے ہوئے بولا سچی بات بتانی ہے میں درد کے مارے روتے ہوئے بولی پھدی پھاڑ دی ہے تم نے یہ بہت بڑا ہے بہت موٹا ہے راجا بولا شوہر یا میں کون بہتر ہے میں نے راجے کا چہرہ پکڑ کر کراہتے ہوئے کہا تمہارے لوڑے کا کوئی مقابلہ نہی ہے تم بہت زبردست ہو راجے نے لن گاڑے رکھا اور مجھے پوچھا تم اگر کسی اور کو پھدی دیتی تو کس کو دینے کا دل کرتا تھا مجھ سے پہلے میں نے راجے سے کہا تیرے علاوہ کسی کے بارے میں نہی سوچا کبھی آج اس پھدی کو کھول دو اس کی گرمی ختم کردو اور راجے نے میری پھدی مارنی شروع کر دی میں دوبار راجے کے لن پر فارغ ہوئی اور پھر راجہ میرے پیٹ پر فارغ ہو گیا اور اس طرح ہماری پہلی چدائی ہوئی پھر راجے کے کہنے پر میں نے شوہر سے ایسے ہی باتوں باتوں میں نے شوہر سے پوچھا کہ میری سہیلی کہتی ہے کہ اُس کا شوہر اُس کو اپنے سامنے چدوانے کا کہتا ہے کیا سب شوہر ایسا سوچتے ہیں تو شوہر نے کہا سب تو نہی لیکن کچھ سوچتے ہیں تو میں نے کہا کہ آپ نے تو کبھی ایسا نہی سوچا نا اور میں اُن کے لن سے اُس وقت کھیل رہی تھی شوہر خاموش رہا میں نے پھر کہا آپ نے تو ایسا کبھی نہی سوچا نا کہ کوئی مجھے آپ کے سامنے چودے تو شوہر اُس وقت سیکسی ہو چکا ہوا تھا اور ہلکی سی آواز میں بولا ایسا کچھ زیادہ نہی ایک بار سوچا تھا کہ تجھے وہ چودے میں دیکھوں لیکن بعد میں نے خود کو بہت گالیاں دی تھی میں نے لن کو مزید اچھی طرح مالش کرنی شروع کر دی اور پوچھا کس کے بارے میں سوچا تھا تو شوہر بولا وہ میرا کزن ندیم ہے نا اس کے بارے میں سوچا تھا میں نے بھی مصالحہ لگاتے ہوئے کہا اُف جان وہ تو بڑا جاندار ہے نا مجھے اگر وہ آپ کے کہنے پر پکڑ کر اسی بیڈ پر چود دیتا تو جیسا اُس کا جسم ہے اُس کا لن بھی اچھا خاصا ہوگا میری تو وہ پھدی پھاڑ دیتا شوہر نے کہا لن پر سواری کرو میں اوپر چڑھ گئی اور جمپ کرنے لگ گئی شوہر نے کہا کرن اگر میں کہوں تو کیا تم ندیم سے چدوانے کو تیار ہو میں نے کہا آپ کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہوں تو شوہر نے کہا بس ایک بار میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ وہ تیرے ساتھ کیا کرتا ہے میں نے کہا کہ میں تمہاری ہوں جو چاہتے ہو کرلینا مجھے اندازہ ہوگیا کہ شوہر مجھے کسی اور کے ساتھ کرتے دیکھنا چاہتا ہے میں نے دوسرے دن راجے کو ساری بات بتا دی
اور راجے کے ساتھ بہت چدائی کروائی اب مجھے ڈر نہی تھا کہ شوہر نے پکڑ لیا تو کیا کرے گا ایک دن شوہر نے ہم دونوں کو چدائی کرتے پکڑ لیا لیکن آگے نہی بڑھا راجے نے اپنے جھٹکے جاری رکھے اور شوہر کے سامنے میری چیخیں نکلوا دی اور پھر میرے پیٹ پر فارغ ہو گیا شوہر سب کچھ دیکھ رہا تھا لیکن چُپ کھڑا تھا جیسے ہی راجا کمرے سے باہر نکلنے لگا تھا تو شوہر کیوں کہ عمر میں بڑا ہے تو راجے کا بازو پکڑ کر کمرے کے اندر کھینچتے ہوئے کہا یہ سب کچھ کب سے شروع کر رکھا ہے میں نے کہا راجے کو جانے دیں تو شوہر بولا ایسے کیسے جانے دوں میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ ایسا کیا ہے جو مجھ میں نہی ہے تو میں نے کہا ابھی آپ نے دیکھا نہی کتنا بڑا ہے موٹا ہے راجے کو جانے دیں میرے ساتھ بات کریں میں نے ہمت کرکے شوہر سے بات کی شوہر نے راجے کا بازو چھوڑ دیا اور وہ چلا گیا تو شوہر نے دروازہ بند کر کے مجھے پوچھا کب سے شروع کیا ہے یہ سب کچھ میں نے کہا دوسری ملاقات ہے شوہر نے کہا میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ تم ایسے کرو گی میں نے کہا ہاں تم مجھے ندیم کے نیچے دیکھنا چاہتے ہو وہ ٹھیک ہے اور میں نے اگر کوئی اچھا لن خود لے لیا ہے تو وہ خراب بات ہے تم نے دیکھا تو ہے کیسا لن ہے اُس کا تم بتاؤ کوئی بھی عورت ایسا لن دیکھ کر نا کرسکتی ہے تو شوہر خاموش ہو گیا میں نے شوہر سے کہا تم ندیم سے بات کرو میں خود اُس کا لن لینے کو تیار ہوں تمہارا بھی دل کرتا ہے نا ایسی چدائی چدائی دیکھنے کا اگر میں نے اپنی پسند سے لے لیا ہے تو کیا غلط ہے اس میں شوہر خاموش باتیں سُنتا رہا اور سر پکڑ کر بیٹھ گیا میں نے ڈرتے ڈرتے شوہر کو جھپی ڈال لی شوہر نے کہا سارا قصہ بتاؤ مجھے میں نے شروع سے لے کر آج تک سارا قصہ بیان کر دیا اور اس دوران شوہر کا لن نکال کر اُس کی ہلکی ہلکی مٹھ مارتی گئی اور پھر شوہر کا اکڑا ہوا لن دباتے ہوئے کہا پھر کب ندیم سے چدائی کرانا چاہتے ہو میری شوہر نے کہا چل پھدی دے میں لیٹ گئی اور وہ اوپر چڑھ گیا لیکن جیسے ہی اُس نے لن ڈالا خود ہی بول اٹھا پین یک پھدی پھاڑ کر چلا گیا ہے لن کو پھدی محسوس ہی نہی ہورہی میں نے کہا بہت موٹا لن ہے اُس کا شوہر نے دس بارہ جھٹکے مارے اور فارغ ہو گیا اسی طرح کئی دن گزر گئے تو شوہر نے مجھے کہا یار میں نے بہت سوچا ہے اور اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ندیم کو رہنے دو تم راجے سے ہی چدوا لو میرے سامنے میں نے کہا نہی جان میں اب ندیم کا ذہن بنا چکی ہوں تو شوہر نے کہا اچھا ایسا کرتے ہیں آنے والی اتوار کو میں ندیم کو لاتا ہوں اتوار آگئی اور شوہر کزن ندیم کو لے آیا شوہر کے سامنے ہی کسنگ وغیرہ شروع ہو گئی اور جیسے ہی میں نے اُس کی شلوار نیچے کی تو یہ کیا اُس کا لن تو شوہر کے لن سے بھی پتلا اور چھوٹا نکلا میں نے شوہر سے کہہ دیا اورل سیکس کرنا ہے تو کر لیتی ہوں لیکن یہ چھوٹا سا میں نے پھدی میں نہی لینا شوہر نے کہا ندیم سے یار تم نے تو بے عزت کروا دیا ہے اور اس کو شلوار پہن کر چلے جانے کو کہا ندیم کے جاتے ہی میں نے شوہر سے کہا میرا تو بہت موڈ تھا اس وقت سوچا تھا کہ بڑا لن ہوگا لیکن یہ تو بہت چھوٹا نکلا کیا خیال ہے راجے کو بلا لوں شوہر نے کہا بلا لو میں نے راجے کو فون کر کے اوپر بُلا لیا راجا ندیم کو جاتے ہوئے دیکھ چکا تھا اور اوپر آتے ہی بولا کیا ہوا سانڈ پسند نہی آیا تو میں نے کہا سانڈ نہی بلی کہو چھوٹی سی بلی نکلی اس لئے بھیج دیا اب ذرا اچھا سا سیکس کردو شروع شوہر کمرے سے نکل گیا اور ہم دونوں ایک دوسرے سے کھُل کر پیار کرنے لگے آج کوئی ڈر نہی تھا راجا مجھے بے تحاشا چومنے لگا اور شوہر کمرے میں آگیا اور اپنے موبائل سے ہماری ویڈیو بنانے لگا راجے نے چومتے چومتے میری قمیض اور بریزیر اتار دئے بس شلوار باقی رہنے دی اور میرے جسم کو زبردست طریقے سے چاٹنے اور چومنے لگا راجے نے دائیں ممے کو منہ میں لے لیا اور بائیں ممے کے نپل کو اپنی انگلیوں سے مروڑے دینے لگ گیا میرے اندر آگ بھڑک اٹھی تھی میں نے ٹانگوں کو راجے کی کمر پر لپیٹ لیا اور پھدی کو اُس کے جسم سے رگڑنے لگی راجے نے دوسرے ممے کو بھی چوسنا شروع کر دیا وہ آَس وقت میرے اوپر ڈوگی بنا ہوا تھا اور میں نے اُس کی کمر کو ٹانگوں میں لے رکھا تھا راجے نے منہ میں منہ ڈال کر میری زبان اپنے حلق میں لے کر چوسنی شروع کر دی نیچے آگ لگی ہوئی تھی راجے نے میرے شوہر سے کہا ذرا اپنی بیوی کی شلوار اتار دو شوہر نے آگے بڑھ کر میری شلوار کھینچ نکالی تو راجے نے کہا موبائل میں ذرا پھدی کو کلوز آپ کرو شوہر بالکل قریب آکر ویڈیو بنانے لگا راجے نے اپنے ٹراؤز کو تھوڑا سا نیچے کیا اور اس کا لوڑا باہر نکل آیا اُس نے میرے شوہر سے کہا اب ذرا فوکس بالکل قریب کرلینا اور راجے نے سوکھا لن ہی میری پھدی پر رکھ کر زور لگا دیا پھدی اندر سے تو گیلی تھی لیکن باہر والے ہونٹ ایسے جیسے چیر کے رکھ دئے ہوں میری چیخیں نکل گئیں اور میں نے راجے کو جھپی ڈال لی اور راجے کے لوڑے کی تعریف کرتے ہوئے اونچی آواز میں کہا اف راجے پھدی پھاڑ دی ہے میں مرگئی راجے میری پھدی پھاڑ دی تم نے شوہر نے موبائل میں سارا سین ریکارڈ کرلیا اور تھوڑا پیچھے ہٹ کر شوہر بولا پین چود لن بہت موٹا ہے میں نے کہا جان جی بڑا بھی بہت ہے شوہر نے اب اپنا ٹراؤزر نیچے کرلیا اور اپنے لن کی مٹھ مارتے ہوئے کہنے لگا پین چود گشتی بنا دیا ہے تجھے اس نے راجا ہنستے ہوئے بولا کرن سے پوچھ کس کا لن لینے کا دل کرتا ہے اس کا تو میں بولی راجے تیرا لن لینے کا دل کرتا ہے ہر وقت راجے نے اچھی چدائی شروع کر دی راجے نے مڑ کر دیکھا تو میرے شوہر سے کہا مٹھ کیوں مار رہے ہو یا پھدی مارلو بیوی کی یا منہ میں ڈال دو اس کے شوہر چل کر بیڈ کے کونے تک آگیا جہاں میرا سر تھا اور لن کو میرے چہرے پر مارنے لگا میں نے لن چوسنا شروع کر ایک طرف راجا چود رہا تھا اور دوسری طرف میں شوہر کا لن چوس رہی تھی راجے نے میرے شوہر سے کہا کرن کی گانڈ کی سیل ایک دو دن میں توڑ لو ورنہ پھر میں نے توڑ دینی ہے اور میری گانڈ میں ایک انگلی کرتے ہوئے کہا اس کو پھاڑ دوں گا شوہر بولا راجے جا تجھے اجازت ہے توڑ دے سیل میں نے لن منہ سے نکال کر کہا نہی راجے کا بہت موٹا لن ہے آپ پہلے کھولنا پھر راجے کو چانس دوں گی شوہر نے کہا یار مجھے نہی لگتا کہ میں یہ ٹائٹ سوراخ کھول پاؤں گا تجھے تو میرے لن کا پتہ ہی ہے اتنا سخت نہی ہوتا جتنا راجے کا ہے تو میں نے کہا راجے نے اگر گانڈ کی سیل توڑی تو میں تو مرجاؤں گی تو شوہر بولا کسی اور سے کھلوا لو راجا بولا خبردار جو کسی اور کے سامنے کرن ننگی ہوئی اب یہ بس ہم دونوں کی ہے اور گانڈ بھی میں ہی کھولوں گا لیکن آج نہی آج پھدی چودنی ہے مجھے اور راجے نے تابڑ توڑ چدائی شروع کر دی شوہر موبائل فون پر فلم بنا رہا تھا اور راجا مجھے پوری اپنی بنا رہا تھا پہلی بار میں راجے کے لن کی ڈھڑکن پھدی میں محسوس کر رہی تھی پہلی بار کسی مرد کے لن کی دھڑکن پھدی میں محسوس ہو رہی تھی راجا بولا کیا ندیم نے چودا ہے میں نے کہا اُس کی للُی تو ان کے لن سے بھی چھوٹی نکلی دیکھ کر ہی پروگرام کینسل کر دیا تھا ان کا تو بڑا دل تھا اور میں نے بھی سوچا تھا کہ شاید تیرے سے بھی بڑا ہو گا لیکن تیرے جیسا مجھے نہی لگتا کوئی اور ہوگا شوہر راجے کی کمر کے بالکل پاس آگیا اور راجے کے کان میں کہا راجے نے لن نکال لیا میں نڈھال ہو کر بیڈ پر لیٹ گئی راجے نے بیڈ سے نیچے اُتر کر میری ٹانگیں کھینچ کر اپنی طرف کھینچا اور میرے اوپر جھکتے ہوئے مجھے بازوؤں میں لے کر گود میں اُٹھا لیا میری ٹانگیں اُس کی کمر پر لپٹی ہوئی تھی اور میں نے اَس کی گردن کو جھپی ڈال لی تھی یہ میری زندگی کی سب سے بڑی خواہش تھی اس طرح گود میں چڑھ کر لن لینے کی جو میرے شوہر سے پوری نہی ہوتی تھی راجے نے گود میں اُٹھا کر کسنگ شروع کر دی لن ابھی پھدی کے باہر ہی تھا راجے نے میرے شوہر سے کہا یار مدد کریں لن کو پھدی پر رکھ دیں شوہر نے راجے کا لن پکڑا اور اُف کہتے ہوئے کہا یار چھبیس سال کی عمر میں یہ موٹا لن یہ تو تباہی پھیرتا ہوگا اور لن میری پھدی پر رکھا راجے نے جھٹکا لگا کر لن آدھا اندر کیا اور شوہر کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا پوچھ اپنی بیوی کو کیا لگتا ہے اُس کو میں نے کہا جان پھدی پھاڑ دیتا ہے ایسا موٹا تو آج تک سوچا بھی نا تھا شوہر بولا ابھی چھبیس سال کا ہے آگے جا کر تو یہ لڑکیوں کو مار دے گا تو میں نے کہا مجھ جیسی شادی شدہ کے لئے اتنا مشکل ہے لینا تو چھوٹی عمر کی لڑکی تو مرجائے گی راجے نے مجھے اچھالنا شروع کر لن پورا اندر جاتا اور باہر آتا اور ٹوپی اندر ہی رہتی میری آج فینٹسی پوری ہو رہی تھی شوہر کے ساتھ نہی لیکن ایک ایسے شخص کے ساتھ جس کے لن کا کوئی مقابلہ نہی تھا اس وقت شوہر مجھے گود میں اچھلتے دیکھ رہا تھا اور ویڈیو بنا رہا تھا میں نے شوہر کو دیکھتے ہوئے کہا جان آج رات مجھے راجے کے ساتھ رہنے دو ساری پھدی چدوانی ہے مجھے آپ جو کہو گے مانوں گی تو شوہر نے کہا ٹھیک ہے جیسے تم چاہو ساتھ والے کمرے میں تم دونوں انجوائے کرنا لیکن میری ایک شرط ہے تم ایک بار کسی دوسرے سے بھی مرواؤ گی میں نے کہا جان اتنے اچھے لن کے بعد بھی کوئی کسر باقی رہتی ہے تو شوہر نے کہا بس میں ایک بار تجھے کسی شادی شدہ مرد کے ساتھ دیکھنا چاہتا ہوں راجا بولا مجھے یہ بات منظور نہی ہے اور راجے نے مجھے گود سے اتار دیا اور شوہر کی طرف بڑھا اور شوہر کو گریبان سے پکڑ کر کہا کرن کو کسی تیسرے بندے نے ننگا دیکھا تو مجھے سے برا کوئی نہی ہوگا شوہر کے چہرے پر ڈر صاف نظر آرہا تھا شوہر نے راجے کا لن پکڑ کر مٹھ مارتے ہوئے کہا راجے اس طاقتور لن کے علاوہ کرن کو کوئی نہی چودے گا اور راجے کو کہا جا کرن کی چدائی کر آج اس کے ساتھ ساری رات گزار اور راجے نے ساری رات میرے ساتھ گزارنے کے لئے آنٹی کو فون کر کے بتا دیا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ رات باربیکیو کر رہا ہے اور پھر ساری رات راجے نے مجھے چودا اور اس دفعہ منی کے فوارے چوت میں ہی گراتا رہا صبح ہم دونوں اُٹھے تو میں نہا کر فریش ہو گئی اور راجا بڑی احتیاط سے نیچے چلا گیا شوہر کو اُٹھایا تو شوہر نے پوچھا کتنی بار چودا ہے راجے نے میں نے کہا چار بار لگاتار چودا ہے اور منی اندر ہی چھوڑی ہے تو شوہر نے کہا یار حاملہ نہی ہونا چاہئے چدائی تک ٹھیک ہے بس بچہ نہی لینا میں نے کہا فکر نہ کریں میں نے گولیاں پہلے ہی سے کھانا شروع کر دی تھی شوہر نے راجے کے لن کی موٹائی اور لمبائی کی تعریف کرتے ہوئے مجھ سے سے پوچھا کرن جب وہ اندر جاتا ہو گا تو کیا لگتا ہے میں نے کہا پھدی چوڑی کر دیتا ہے درد تو ہوتا ہے لیکن مزہ بہت آتا ہے شوہر کچھ اور کہنا چاہ رہا تھا لیکن وہ کہہ نہی رہا تھا میں نے کہا کہہ دیں جو دل میں ہے کیا کسی اور کو مجھ پر چڑھا دیکھنا چاہتے ہیں آپ کی شکل سے ایسا لگ رہا ہے تو شوہر نے کہا یار چاہتا تو ہوں پر راجے سے ڈرتا ہوں وہ کچھ بھی کر سکتا ہے میں نے کہا جان اگر اب بھی آپ کے دل میں کوئی ایسی بات ہے تو میں آپ کی خاطر تیار ہوں پر اس گھر میں نہی کیوں کہ راجے کی نظر ہر آنے جانے والے پر ہوتی ہے شوہر نے کہا نہی یار بس راجا ہی کافی ہے اور اس کے بعد ہماری کافی عرصے تک چدائی چلتی رہی پھر راجے کے باپ نے اُس کا ویزہ نکال بھیجا اور وہ چلا گیا اب چھٹیوں پر جب آتا ہے تو ہر دوسری رات میری چدائی کرتا ہے اور میرا شوہر ہم دونوں کو اکیلا چھوڑ دیتا ہے راجے کے لئے شوہر نے مجھ مجھے کہہ دیا ہوا ہے یہ تو اپنا دوسرا شوہر سمجھ لے کئی سال سے سلسلہ جاری ہے راجا مجھ سے بہت پیار کرتا ہے