". باجی پارٹ 1

باجی پارٹ 1


 ہیلو دوست، حصہ 1

مین پنجاب کا ایک گاؤں سا ہوں، یا میری یہ کہانی کچھ پرانی ہے جیسا آج آپ سے شیئر کر رہا ہوں۔ آپ لوگو کو کچھ خیال ہوگا گاوں (گاؤں کی زندگی کا یا آج کل سے گاوں میں بجلی ہو گا آج کل تو گاوں میں پھر ہو جائے گا، ایسا گاوں ہیں جہاں پر ابھی تک روشنی نہیں ہے۔ آپ لوگو نہ اتا جاتا دکھا ہوگا کا کچھ لوگو نہ اپنی زمین کا اندر بارہ گھر یا چار دیوار کر رہکی ہوتی ہیں یا انتظار میں ہوتا ہے کا پیسہ آیا گا تو ہم اپنی مرضی کا جیتنا کمرہ بنانا چاہا سے بنا لینا۔

دوستو اس ترہا ہما گھر سے کافی بارہ تھا، اوس کا اندر جنور ہوتا ہے، مگر پیسہ کام ہونا سا ہم نہ ایک بارہ کمرہ تو بنا لیا تھا، یا ساتھ ایک مٹی کا کمرہ بنا لیا تھا، جسکی چھٹ فی نارمل لکریوں پر ہوتی ہے یا دل سے ہوتی ہے رہکا تھا. واسا سے یا کمرہ ایک اسٹور کی ترہا استعمال ہوتا تھا. مگر جب کوئی مہمان آ جاتا یا مسام کھرب ہوتا تو پھر اس میں چار پائے دال دن تھا یا سو جاتا تھا۔

میں ہمارا ایک کمرہ تھا، یا جب کوئی فیملی اتی تو ہمارے ایک کمرے میں سو جاتی یا ادمی بھیر سو جاتی یا مسام خراب ہوتی سے دوسرہ مٹی والا کمرہ مین سو جاتی۔ ایدھر آپ سے ایک یا بات شیئر کرتا جاؤں کا ہمارا گاؤں کا یا سب گاؤں کی رسم-او-ریواز بہت الگ ہوتا ہے شہر والا۔ فیملیز اگر آتی ہیں تو ہمارے آپ سے بات کرتی یا جیتنا دن کوئی رہ نہیں تو فیملی ایک کمرہ میں نہیں سو سکتی تھی اس بات کو سمجھتا جاتا تھا۔

یا راہی بات سیکس کی سے شوہر بیوی شام مین ہوائی جہاز بنا لیتا ہے یا بیوی کامرہ میں وہ سو جاتی تھی دروازہ کھول کر یا چراغ کی روشنی ہلکی سے جلا کر اپنا پاس رہک لیتی۔ جب سب گھر والا سو جاتا تو جسا شوہر کے کمرے میں جاتا سے بیوی اپنا پاس رہکا ہوا چراغ کی لائٹ بینڈ کر دنتے یا شوہر بیوی نہ کبھی ایک دوسرہ کو روشنی جلا کر سیکس سے کیا ہاتھ یا آنکھوں سے آنکیاں نہیں ملتے۔

بس بیوی آرام سے اپنا بستر پر لیتی ہوئی طرف بدل لیتی تھی یا پھر شوہر اوسے آندھرا میں جو کرتا جاے بیوی مازا لے یا اوسے مزہ نہ ملا مگر شوہر اپنا شوق پورا کر کا بستار سے اترتا تھا۔ چاہا 1 بار کارا یا 3 بار۔ پھر سبھا جب شوہر بیوی کی آنکیاں چار ہوتی سے بیوی کو اگر مزہ آیا ہوتا تو وو مسکارا کر یا شرما کر دختی، یا اگر گھر میں دن کا وقت کوئی نہیں ہو تو بیوی کو شرم یا ڈر لگا رہتا کا کوئی آ گیا سے لے کر میری زندگی کس طرح۔ دوستو امید کا آپ سمجھ گا ہو گا گاؤں کی زندگی کو۔

دوستو ہمارا گھر سے کافی بڑا تھا مگر جیسا آپ لوگو کو بتاتا ہے کا کمرہ 2 تھا، ایک بارہ کمرہ یا دوسرہ نارمل سا چھوٹا کمرہ۔ دوستو میری یا میری باجی کی شادی ایک ساتھ ہوئی تھی، تکے کھانا پینا فی زیدہ کھڑچا نہ آیا۔ میرا نام راکی یا میری باجی کا نام سمیر باجی تھا؟ باجی کی عمر 32 سال تھی جب انکی شادی ہوئی یا میری عمر 26 سال تھی، باجی بوہت وہ پیارے گوری چٹی تھی براؤن لمبا کولہے کا نیچا تک لمبا موٹا بال یا لمبے گاؤٹ کی ہوتی تھی،

باجی بُہت زیدہ پیارے تھی انکی انگیجمنٹ یہ بات پکی ہوئی کو 5 سال ہو چکا تھا مگر جس کا ساتھ بات پکی ہوئی تھی وو شہر میں کام کرتا تھا یا پھر کچھ سننا کا وو شہر میں کسے سا شادی کرنا چاہ رہا ہے، تم سے شادی کرنا ہے تمہاری بہن کوئی ہو رشتہ دار نہیں لے گا جس کا در پر یا رشتا پکا رہکنا کا لیا میرا جیجو کی بیہان جو 28 سال کی اوس سا میری شادی ہو گی یا میری بہن کی اوسکا ساتھ۔

میری زندگی سے مکمل مزہ میں آ گا، ایک سے میری سوچ کچھ پوری تھی. بورے ہو ایسے کا کسے دوست سا شیئر نہیں کر سکتا۔ qu ka main her 2 sa 3 دن بعد اپنی بیوی کو بول دنتا یا وو میرا انتظار کرتی رات کو یا میں ایک تو یہ سوچ کر اپنی بیوی سے سیکس کرتا کا ایسکا بھائی سے میری باجی سے سیکس کر رہا ہو گا۔ مین کو نہ جیجو کی بیہان کو اچی ترہا چھڈوں۔ میری بیوی کی اونچی مجھ سے لمبی تھی، اسمارٹ تھی یا 36 سائز کا موتا پیارا ماں تھا۔ یا مزہ کی چھوٹ تھی؟ مین خود کو بےشرم سمجھتا تھا کا شاید مین اکیلا شوہر تھا جو رات کو اپنی بیوی کا پورا کپڑا اتار کر سیکس کرتا ہوں۔ اوپر سے میرا لورا ایک اچھا موٹا لمبا سائز کا تھا،

jisa mari بیوی layte hue ko dard hota apni tight choot main. یا مین ایسے شوق یا مزہ مین 2 ماہ مین اپنا پورا لورا اندر ڈالنا لگ گیا تھا۔ میری بیوی کو درد سے ہوتا تھا ساتھ مزہ عطا ہوتا۔ magar bechari mujha serf thora sarokti ya edhar udhar zoor laga kar میرا لورا کو تھورا بھیر نیکال دنتی تھی، پھر دن میں مجھے کبھی پیار سے دکھتی تو کبھی گوسہ مین۔ جس کا مطلب تھا کا اوسے درد ہو رہا ہے گھر کا کام کرنا میں۔ magar 2 ماہ میں مین وو اب میرا لورا پورہ لینا لگا تھا

وو جب دن مین نہکرا دختی سے مین اوسے دکھتا رہتا یا جب میرا کھانا وو کھیتون مین لے کر اٹی سے اوسے کسے کھیت میں لے جاتا یا پھر سا آسکی چھوٹ کو اچی تارہ بجاتا۔ گاوں میں آگر بیوی زیدہ نہکرا دختی سے لاگ بولتا تھا ٹھیک ہے نہ دو اپنی چھوٹ میں کسے گھادھی (گدھا) کی مار لو گا جس فی بیوی، ایس کو گسہ عطا یا وو اپنی چھوٹ دا دن۔ magar mari بیوی کبھی ہا

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی

Featured Post

باجی پارٹ 2